تازہ تر ین

اعلیٰ عدالتیں آئین و قانون کی روشنی میں فیصلہ کرینگی جسٹس (ر) وجیہہ الدین کی چینل ۵ کے مقبول پروگرام میں گفتگو

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل ۵ کے تجزیوں و تبصروں پر مشتمل پروگرام ”ضیا شاہد کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی و تجزیہ کار ضیا شاہد نے کہا ہے کہ نوازشریف کا سیاسی پاور شو کرنے کا مقصد نظر ثانی اپیل میں ریلیف حاصل کرنا ہے۔ سابق وزیراعظم کا خیال ہے کہ لاہور پہنچنے سے پہلے پہلے عوامی اکثریت ثابت کر دے گی کہ ان کو نااہلی کا فیصلہ قبول نہیں، اگر ایسا ہوتا ہے تو عین ممکن ہے کہ نظرثانی اپیل میں ریلیف مل جائے۔ اس لئے اپیل دائر کرنے سے پہلے انہوں نے عوامی قوت کا مظاہرہ کرنا مناسب سمجھا۔ انہوں نے کہا کہ نون لیگی کارکنوں، لیڈروں اور ووٹروں کے لئے خوشی کا باعث ہے کہ ان کے قائد ان کی طرف لوٹ آئے ہیں۔ ورنہ وزیراعظم بننے کے بعد وہ بہت مصروف ہو گئے تھے۔ ایم این ایز جو ان کے نہ ملنے کا شکوہ کرتے تھے وہ بھی خوش ہیں کہ اب نوازشریف سے مل سکیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نون لیگ بڑا مظاہرہہ کرنے میں کامیاب ہو جائے گی کیونکہ پنجاب اور مرکز میں ان کی حکومت ہے۔ ریلی بھی پنجاب ہاﺅس سے شروع ہوئی ہے جو سرکاری عمارت ہے۔ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ سرکاری وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خواجہ سعد رفیق کے دل میں اچانک پیپلزپارٹی کا درد جاگا ہے۔ اب ان کو بھٹو کا فیصلہ بھی غلط لگتا ہے۔ یہ بڑی دلچسپ بات ہے کہ ضیا جیسا ڈکٹیٹر ان کو بغیر الیکشن کے وزارتیں دے دے تو ٹھیک، اگر وہی مشرف کی شکل میں سامنے آ جائے تو غلط ہے۔ ضیا شاہد کا کہنا تھا کہ اگر کسی ملک کی سپریم کورٹ کو یہ پیغام مل جائے کہ پورا ملک ہی اس کے سامنے کھڑا ہے تو ایسی صورتحال میں نظرثانی اپیل میں کچھ نہ کچھ تو ریلیف ملے گا۔ نون لیگ کی ریلی کا بھی یہی مقصد ہے۔ نون لیگ کی رہنما فائزہ حمید نے کہا ہے کہ اپوزیشن کو ریلی میں لوگوں کی بڑھتی ہوئی تعداد دیکھ کر دھچکا لگا ہے جس کی وجہ سے گھبراہٹ میں نظر آ رہی ہے۔ عمران خان نے اسلام آباد بند کرنے کی تحریک شروع کی تھی تو لوگ گھروں سے نہیں نکل رہے تھے۔ آج شیر نکلا ہے تو عوام کا سمندر نظر آ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نوازشریف نے خود کو اور اپنے خاندان کو احتساب کے لئے پیش کیا۔ جمہوریت کا تسلسل رکھنے کے لئے نیا وزیراعظم مقرر کیا۔ تحریک انصاف کے رہنما شفقت محمود نے کہا ہے کہ نون لیگ کی ریلی توقع سے زیادہ کمزور نکلی۔ اگر سڑک پر 10 گاڑیاں کھڑی کر دیں تو ٹریفک جام ہو جاتا ہے، ریلی میں بھی ایسی ہی صورتحال ہے لوگ نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریلی کا دو طرفہ مقصد ہے، ٹوٹ پھوٹ کا شکار پارٹی کو بچانا اور سپریم کورٹ کو نیچا دکھانا۔ ماہرقانون جسٹس (ر) وجیہہ الدین نے کہا ہے کہ عدالتیں ایسے مظاہروں سے متاثر نہیں ہوا کرتیں پاکستانی اکثریت گھروں میں بیٹھی ہے، ایسے مظاہروں میں تماش بین ہوتے ہیں یا پھر پیسے دے کر لائے جاتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر عوام نکل بھی آئے تو عدالتوں کو آئین و قانون کے مطابق ہی کام کرنا چاہئے۔ تجزیہ کار مکرم خان نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ عوامی دباﺅ کے پیش نظر اپنا فیصلہ واپس لے کر نوازشریف کو بحال نہیں کر سکتی۔ انہوں نے مزید کہا کہ تاریخ میں بعض دوسرے ممالک میں عدالت عظمیٰ کے خلاف ریلیاں نکالی گئیں لیکن پاکستان کی تاریخ میں اس کی مثال نہیں ملتی کہ حکمران پارٹی اعلیٰ اداروں کو اس طرح پیغام دے رہی ہے۔ نمائندہ عدنان حیدر نے کہا ہے کہ نون لیگ کی ریلی کے روٹ پر ہر ایک کلو میٹر پر استقبالی کیمپ لگے ہوئے ہیں، جہاں ہزاروں کارکنان موجود ہیں۔ قیادت کی جانب سے اپنے ایم این ایز اور ایم پی ایز کو اپنے اپنے علاقوں میں خوش آمدید کیمپ لگانے کی ہدایت کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نوازشریف اپنی گاڑی میں موجود ہیں اور وقفے وقفے سے ٹیلی فون پر ہنستے مسکراتے بات کرتے دکھائی دیتے ہیں۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain