تازہ تر ین

گاﺅٹ، آرتھرائٹس اور خوراک

ڈاکٹر نوشین عمران
گاﺅٹ کے مرض میں جسم کے اندر یورک ایسڈ بڑھ جاتا ہے اور جوڑوں میں جمع ہونے لگتا ہے۔ اس سے جوڑوں کے گرد سوزش، درد ہوجاتا ہے اور جوڑوں کی حرکت تکلیف دہ ہوجاتی ہے۔ یورک ایسڈ جسم کے اندر ایک خاص پروٹین پیورین کے ٹوٹنے اور استعمال ہونے کے عمل کے بعد باقی رہ جانے والا مادہ ہے۔ عام طور پر پیشاب کے ذریعے یورک ایسڈ جسم سے خارج ہوجاتا ہے۔ اکثر افراد گاﺅٹ یا آرتھرائٹس کیلئے مسلسل ادویات لیتے ہیں لیکن ان کا درد ختم نہیں ہوتا۔ اس کی ایک وجہ روزمرہ لی جانے والی خوراک ہے۔ خوراک میں لیے جانے والے گوشت مکھن گھی سے پیورین جسم میں جاتا ہے اور پہلے سے موجود پیورین کی مقدار میں اضافہ کرتا ہے۔ زیادہ پیورین ہونے سے زیادہ یورک ایسڈ بنتا ہے ایسے میں ادویات کا اثر بھی اتنا نہیں ہوتا جتنا متوقع ہے۔ لہذا خوراک میں احتیاط بھی ضروری ہے وزن زیادہ ہونے سے بھی گاﺅٹ یا آرتھرائٹس میں درد بڑھ جاتا ہے۔ لہذا مریضوں کیلئے اپنے وزن کو کم کرنا بہت ضروری ہے۔
ایسے مریض خوراک میں کچھ اشیا کم کریں اور کچھ بڑھادیں روزمرہ خوراک میں پھل، تازہ سبزی، سلاد کی مقدار بڑھائیں۔ میدہ ملا آٹا نہ لیں۔ پانی کی مقدار بڑھائیں۔ اگر پہلے آٹھ گلاس سادہ پانی لیتے تھے تو بڑھا کر دس بارہ گلاس کردیں۔ زیادہ پانی سے پیشاب کے ذریعے یورک ایسڈ خارج ہوگا۔ ایسے مریضوں کیلئے زیادہ فائدہ مند بند گوبھی، پھول گوبھی، پالک، ساگ، مٹر، شکر قندی، پھلیاں، مسور کی دال، مشروم لینے سے یورک ایسڈ میں کچھ کمی ہوسکتی ہے۔
ایسی چیزیں جو یورک ایسڈ کی مقدار بڑھاتی ہیں اور جنہیں لینے سے درد میں اضافہ ہوتا ہے جیسا کہ گوشت بشمول گائے بکرے کا گوشت، مچھلی خاص کر شہل فش، سمندری مچھلی، ڈبہ بند جوس، میدہ ملی ڈبل روٹی یا آٹا، بیکری کی مصنوعات، جیسا کہ کیک پیسٹری، آئسکریم، فل کریم دودھ۔
وٹامن سی اور وٹامن ڈی کو گاﺅٹ اور آرتھرائٹس کے مریضوں کیلئے فائدہ مند قرار دیا جاتا ہے۔ یہ بھی کہا جاتا ہے کہ (خاص کر) گرین ٹی کا روزانہ استعمال یورک ایسڈ کو کم کرتا ہے۔ ٹماٹر درد کو بڑھا دیتا ہے۔ کولڈ ڈرنک کافی چائے کیفین یورک ایسڈ اور درد کو بڑھا سکتے ہیں۔ کیفین کا مقدار جسم میں زیادہ ہونے پر سوزش بھی بڑھ جاتی ہے۔ جس سے درد بڑھ جاتا ہے۔ کیلے میں پوٹاشیم اور وٹامن سی یورک ایسڈ اور درد کم کرتے ہیں۔
آرتھرائٹس کی کسی بھی قسم میں ہلدی، گوبھی، براکلی، لہسن، ادرک، دارچینی، کدو، اخروٹ، شکرقندی، سونف، پیاز، پپیتا، امرود، چیری لینا بھی فائدہ مند ہے روزمرہ خوراک میں انہیں شامل کرنے سے درد کم ہونے لگتا ہے اور دوا کی طلب بھی کم ہوجاتی ہے۔
٭٭٭


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain