کولمبو/لاہور(نیوزایجنسیاں) سری لنکا میں کرکٹ کے امور چلانے والا ادارہ سری لنکا کرکٹ رواں برس دورہ پاکستان کیلئے اپنی قومی کرکٹ ٹیم بھیجنے کے لیے رضا مند ہوگیا۔سری لنکن کرکٹ چیف تھیلنگا سوماتھیپالا نے کہا کہ سیکیورٹی کی جانچ پڑتال کے بعد کرکٹ ٹیم کو 3 ٹی ٹوئنٹی میچز کھیلنے کی اجازت دے دی گئی ہے جن میں سے کم از کم ایک لاہور میں کھیلا جائے گا۔سری لنکا کرکٹ کے چیف سوما تھیپالا نے اپنے بیان میں کہا کہ ان کے ایک سیکیورٹی وفد نے پاکستان کا دورہ کیا اور وہاں پر سیکیورٹی کی صورتحال کا جائزہ لیا جس کے بعد سری لنکا ٹیم کو پاکستان جاکر کھیلنے کی اجازت دی گئی۔ان کا کہنا تھا کہ سری لنکا اور پاکستان آئندہ ماہ 3 ٹی ٹوئنٹی میچز پر مشتمل سریز کھیلیں گے اور ہم چاہتے ہیں کہ ان میں سے ایک میچ لاہور میں کرایا جائے۔تھیلنگا سوماتھیپالا نے ایشیائی پڑوسی ممالک پر پاکستان کی حمایت کرنے کے لیے زور دیتے ہوئے کہا کہ ہر آئی سی سی رکن ملک پاکستان میں کرکٹ بحالی کے لیے اپنا کردار ادا کرے اور اس کا ساتھ دے۔ انہوں نے مزید کہا کہ خطرات تو ہمیشہ موجود رہتے ہیں، چمپئنز ٹرافی کے دوران لندن میں دو حملے ہوئے، لیکن آئی سی سی کی سیکیورٹی ضمانت پر وہاں کرکٹ میچ ہوتے رہے، اسی طرح ہمیں بھی ایشیا کے کرکٹ خاندان کے اپنے رکن کی ہرممکن سپورٹ کرنی اور اس کے لیے اپنے دلوں میں گنجائش پیدا کرنی چاہیے۔پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی)کے چیئرمین نجم سیٹھی نے سری لنکن کرکٹ بورڈ کی جانب سے اپنی قومی ٹیم کو پاکستان بھیجنے کے فیصلے کا خیر مقدم کیا۔ پی سی بی چیئرمین نجم سیٹھی نے کہا کہ سری لنکن کرکٹ کے صدر اور ان کے درمیان خوشگوار ماحول میں گفتگو ہوئی۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ واپس لانے کے لیے پی سی بی کی کوششوں میں مدد کرنے کے لیے سری لنکن بورڈ کے اس فیصلے سے نہایت خوش ہیں۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ پی سی بی اکتوبر میں ایک یا دو ٹی ٹوئنٹی میچز کی میزبانی کی تیاریوں کا آغاز کر دے گا۔اس فیصلے کو ایک تاریخی فیصلہ قرار دیتے ہوئے چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی نے کہا کہ ایک مرتبہ سری لنکن کرکٹ ٹیم نے پاکستان کا دورہ کرلیا تو دیگر ٹیموں کو بھی پاکستان لانا آسان ہوجائے گا۔سری لنکن کرکٹ کے سربراہ نے خانہ جنگی کے دوران پاکستان ٹیم کی جانب سے سری لنکا کے دوروں کو سراہتے ہوئے کہا کہ گذشتہ 3 دہائیوں میں سری لنکا دہشت گردی کا شکار رہا اور اس دوران کوئی بھی ٹیسٹ ٹیم سری لنکا آکر کھیلنے کے لیے تیار نہیں تھی، ایسے میں پاکستان ٹیم نے سری لنکا کے دورے کیے اور ہر مشکل گھڑی میں ہمارے ساتھ کھڑی رہی۔