اسلام آباد(ویب ڈیسک)وزیرداخلہ احسن اقبال کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کی قیمت عوام نے 14 ارب ڈالر کے نقصان میں ادا کی ہے اور جو معاشی نقصان ہوا اس کا حساب لینا چاہئے۔اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیرداخلہ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ پاکستان کے خلاف بہت سازشیں ہورہی ہیں، دوجمع دو چار کرنے کے لئے کسی خفیہ اطلاعات کی ضرورت نہیں ہوتی، ہمیں دنیا کو بتانا ہوگا ہماری صفوں میں انتشار نہیں، ہم عدلیہ کا احترام کرتے ہیں اسی لیے سپریم کورٹ کے فیصلے پرعمل کیا ہے، سپریم کورٹ کے فیصلے کی قیمت عوام نے 14 ارب ڈالر کے نقصان میں ادا کی ہے، جو معاشی نقصان ہوا اس کا حساب لینا چاہئے، ہمیں ملکی مفاد کو دیکھ کر آگے بڑھنا چاہئے لیکن ہنستے بستے پاکستان کو لڑھکنے کے راستے پر ڈال دیا گیا ہے۔نیوزلیکس کے حوالے سے وزیرداخلہ نے کہا کہ فوجی،عسکری اورسول قیادت نے مل کر انکوائری کی ہے، گڑھے مردہ کھود کر ملک میں مزید مسائل پیدا نہیں کرنا چاہتے، جو کوئی ہم اس وقت لڑانا چاہتا ہے ہمیں ان چیزوں سے بچتے ہوئے آئین اور قانون کے راستے پر چلتے ہوئے متحد ہو کر آگے برھنا چاہئے۔وزیرداخلہ نے سستا بازار میں ا?تشزدگی سے متاثر ہونے والوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم سے سفارش کروں گا کہ زیادہ سے زیادہ مدد کی جاسکے، کوشش ہے یہ بازار جلد ازجلد دوبارہ شروع ہواورآپ اپنے کاروبار کا دوبارہ آغاز کر سکیں، تمام عمارتوں میں حفاظتی انتظامات کئے جائیں، یہ ایک اندوہناک واقعہ تھا جس میں600 سے زائد دکانیں جل گئیں، اتنے بڑے بازار میں آگ بجھانے کے آلات ہوتے تو اتنا زیادہ نقصان نہ ہوتا۔ وزیر داخلہ نے متاثرین سے وعدہ کیا کہ حکومت اپنے وسائل میں رہتے ہوئے متاثرین کی زیادہ سے زیادہ مدد کرے گی جب کہ انہوں نے سی ڈی اے کو ہدایت کی کہ ہر بلڈنگ میں آگ بجھانے کے آلات لگائے جائیں۔