تازہ تر ین

شرجیل کے فیصلے کی گھڑی قریب آگئی

لاہور(نیوزایجنسیاں) اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں معطل کرکٹر شرجیل خان کے کیس کا فیصلہ ٹریبیونل 30 اگست بدھ کو سنائے گا۔اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں معطل کرکٹر شرجیل خان نے 29 جولائی کو حتمی تحریری دلائل جمع کروائے تھے، انہیں پانچ سال معطلی کے علاوہ 20لاکھ روپے جرمانہ تک کی سزا سنائی جا سکتی ہے۔ پی سی بی کے قانونی مشیر تفضل رضوی کے مطابق 3 رکنی ٹریبیونل بدھ کو فیصلہ سنائے گا۔ مذکورہ بینچ میں سابق چیئرمین پی سی بی لیفٹیننٹ جنرل (ر) توقیر ضیا اور سابق وکٹ کیپر وسیم باری بھی شامل ہیں۔شرجیل خان پر 5 شقوں کی خلاف ورزی کا الزام تھا۔ 29 جولائی کو شرجیل خان کی جانب سے حتمی تحریری دلائل جمع کروائے گئے تھے جس کے بعد اب ٹریبیونل نے آگاہ کیا ہے کہ فیصلہ 30 اگست کو سنایا جائے گا۔اسپاٹ فکسنگ کیس میں شرجیل خان کے خلاف سماعت گذشتہ ماہ 29 جولائی کو مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا گیا تھا، جہاں پی سی بی نے کرکٹر پر تاحیات پابندی کی سفارش کی تھی۔ذرائع کے مطابق معطل کرکٹر کے خلاف جاری چارج شیٹ میں جن شقوں کی خلاف ورزی کا الزام لگایا گیا ہے اس کے مطابق انہیں کم از کم پانچ برس کی معطل سزا کے علاوہ 20 لاکھ روپے جرمانہ کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ کیس کا فیصلہ بدھ کو دن ایک بجے سنایا جائے گا۔واضح رہے کہ پی ایس ایل 2017 کی ابتدا میں اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل سامنے آنے کے بعد 9 فروری کو وطن واپس بھجوا دیا گیا تھا، 18 فروری کو ان کے خلاف چارج شیٹ جاری کی گئی تھی جس کے بعد اینٹی کرپشن ٹریبیونل نے باقاعدہ کارروائی کا آغاز کیا تھا۔ 29 جولائی کو کرکٹر کی جانب سے حتمی دلائل جمع کروانے کے بعد ٹریبیونل کی جانب سے 30 دن کے اندر فیصلہ سنایا جانا ضروری تھا۔یاد رہے پی ایس ایل کے دوسرے ایڈیشن کے آغاز میں ہی اسپاٹ فکسنگ کے الزامات پر اسلام یونائیٹڈ کے دو کھلاڑیوں شرجیل خان اور خالد لطیف کو پاکستان واپس بھیج دیا گیا تھا۔بعد ازاں شاہ زیب حسن، ناصر جمشید اور فاسٹ باو¿لر محمد عرفان کو بھی بکیز سے رابطے پر نوٹس جاری کرتے ہوئے پی ایس ایل سے باہر کر دیا گیا تھا۔محمد عرفان نے پی سی بی کے اینٹی کرپشن کوڈ کی خلاف ورزی کا اعتراف کر لیا تھا جس کے بعد ان پر ہر قسم کی کرکٹ کھیلنے پر ایک سال کی پابندی عائد کردی گئی۔پی سی بی نے عرفان پر 10 لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا تھا اور کہا تھا کہ ڈسپلن بہتر ہونے پر فاسٹ باو¿لرز کی سزا 6 ماہ تک محدود کی جا سکتی ہے۔ناصر جمشید کو اسپاٹ فکسنگ کیس میں مبینہ طور پر سہولت کار کا کردار ادا کرنے پر برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی نے بھی یوسف نامی بکی کے ساتھ گرفتار کیا تھا لیکن بعد میں انہیں ضمانت پر رہا کردیا تھا۔شاہ زیب حسن اور خالد لطیف پر اسپاٹ فکسنگ کیس میں سماعتیں اب بھی زیر التواءہیں۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain