اسلام آباد (خصوصی رپورٹ) بینظیر انکم سپورٹ پروگرام میں 6ارب 78کروڑ 86لاکھ 77ہزار روپے کی مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔ آڈیٹر جنرل کی جانب سے جاری مالی سال 2016-17ءکی آڈٹ رپورٹ کے مطابق سال 2015ءکے دوران بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سے مستفید ہونے والے تمام مستحق افراد کے ڈیٹا کا 2مراحل میں جائزہ لیا گیا جس میں سے 1لاکھ 25ہزار 714مستحق افراد کا ڈیٹا نادرا کے ریکارڈ کے برعکس مشکوک پایا گیا لیکن اس کے باوجود ان افراد کو 2ارب 44کروڑ 54لاکھ 58ہزار روپے ادا کئے گئے جو ابھی تک ریکور نہ ہو سکے۔ آڈٹ رپورٹ کے مطابق بی آئی ایس پی انتظامیہ نے 3نومبر 2015ءکو بورڈ میٹنگ میں کئے گئے فیصلے کے مطابق 11ہزار 967مستحق افراد کو وسیلہ حق پروگرام کے تحت دی گئی رقوم ریکور کرنا تھا تاہم تاحال ان 11ہزار 967مستحق افراد کو وسیلہ حق پروگرام کے تحت فی کس 1لاکھ 50ہزار کے حساب سے دیئے گئے 1ارب 79کروڑ 50لاکھ 50ہزار روپے تاحال ریکور نہ ہو سکے۔ آڈٹ رپورٹ کے مطابق بی آئی ایس پی انتظامیہ نے 25فروری 2015ءکو ہونے والی بورڈ میٹنگ میں منظورشدہ نئی ڈی کریڈیٹڈ پالیسی کے مطابق ایسے مستحق جن کو سہ ماہی بنیادوں پر دی گئی امدادی رقوم سال تک بینکوںسے نہیں نکالی گئیں‘ ان رقوم کو قومی خزانہ میں جمع کرانا تھا تاہم اس مد میں ڈی گریٹڈ شدہ 1ارب 60کروڑ روپے ابھی تک بینکوں میں موجود ہیں جس کو قومی خزانہ میں جمع نہیں کرایا گیا۔
بے ضابطگیاں