لندن (این این آئی) کروڑوں دِلوں پر راج کرنے والی برطانوی شہزاد ی لیڈی ڈیاناکو دنیا سے رخصت ہوئے 20 برس گزر گئے۔یکم جولائی 1961کو نورفوک انگلینڈ میں جنم لینے والی شہزادی پیکر ڈیانا کی زندگی خوشیوں اور غم کا ملاپ تھی جو مسکرائیں تو ہزاروں دیکھنے والوں کے چہرے کھل اٹھتے اور جب روئیں تو ان کے چاہنے والے بھی ان کے ساتھ غمزدہ ہوگئے۔کسے معلوم تھا کہ برطانیہ کے قدامت پسند نظام میں پیدا ہونیوالی ڈیانا فرانسس اسپینسر ایک دن دنیا کی معروف اور مقبول ترین شخصیت بن جائیں گی۔ڈیانا کی شہرت کا سورج برطانوی شہزادہ چارلس سے منگنی کے بعد طلوع ہوااورپھر شادی سے شاہی سفر کا آغاز کیا تو لوگوں نے اسے خوشیوں اور خوابوں کے سفر سے تعبیر کیا۔دو بیٹوں شہزادہ ولیم اور شہزادہ ہیری کی ولادت ہوئی اور وہ تخت و تاج کو مستقبل کے بادشاہ دینے میں کامیاب ہوگئیں۔ بظاہر سب صحیح لگ رہا تھا لیکن شہزادی ڈیانا اپنی ازدواجی زندگی کو کامیابی سے ہمکنار نہ کر پائی۔پہلے تو شہزادہ چارلس کی بے وفائی نے ڈیانا کا دل توڑا اور پھر ڈیانا نے خود بھی بے وفائی کر ڈالی۔ ڈیانا اور چارلس کی زندگی میں کمیلا پارکر، جیمز گبلی، جیمز ہیوئیٹ اور لیگی بورک جیسے رقابت دار آئے۔ڈیانا نے برطانوی نشریاتی ادارے( بی بی سی) کو دئیے گئے ایک انٹرویو میں ناکام ازدواجی زندگی کا اعتراف بھی کیا۔ لیڈی ڈیانا نے اپنی ذاتی زندگی کی ناچاقیوں سے دل برداشتہ ہو کر خود کو فلاحی سرگرمیوں میں مصروف کر لیا اور کبھی بارودی سرنگوں کا معاملہ اٹھایا تو کبھی ایڈز کے خاتمے پر لب کشائی کی۔ڈیانا کی زندگی کی طرح موت بھی میڈیا کےلئے سب سے بڑی خبر بن گئی جب 31 اگست 1997 کو ڈیانا پیرس کے ہوٹل سے اپنے دوست دودی الفائد کے ساتھ روانہ ہوئی تو ایک بار پھر میڈیا کی زد میں تھیں۔سفر شروع تو ہوا لیکن ڈیانا منزل تک نہ پہنچ سکی اور ان کی گاڑی خطرناک حادثے کا شکار ہوکر مکمل طور پر تباہ ہوگئی۔ حادثے میں شہزادی کے ساتھ ان کے دوست بھی جان کی بازی ہار گئے۔