لندن: اوول گراونڈ میں نوکیلاتیر گرنے کا معمہ حل ہو گیا جب تیر پھینکے جانے والے واقعے میں ملوث ایک 35 سالہ شخص کو لندن پولیس نے حراست میں لیا تاہم ابتدائی تفتیش کے بعد اسے ضمانت پر رہا کر دیا گیا۔پولیس کے مطابق اس شخص کو سخت نقصان پہنچانے کی کوشش کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔ واضح رہے کہ گزشتہ روزاوول گراونڈ میں سرے اور مڈل سیکس میں میچ جاری تھا کہ اچانک اسٹیڈیم کے باہر سے 18انچ لمبا تیر وکٹ کے قریب آ کرگرا تھا جس کا سرا دھات کا تھا۔ جس کے بعد فوری طور پر کھیل رکوا کر پولیس طلب کر لی گئی اور سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر اسٹینڈز بھی خالی کرا لئے گئے۔ ادھر سرے کے کپتان گیراتھ بیٹی نے کہاکہ تیر کا سرا خاصا تیز نظر آرہا تھا، میں نے عام طور پر ایسا تیر نہیں دیکھا،وہ اگر کسی کو لگ جاتا تو مہلک ثابت ہوسکتا تھا۔ دوسری جانب سرے کے چیف ایگزیکٹیو رچرڈ گولڈ کا کہنا ہے کہ اس واقعے پر دہشت گردی کے شکوک ظاہر نہیں کئے جاسکتے لیکن میدان کے باہر سے 800میٹر فاصلہ طے کرکے پچ کے قریب آ کر گرنے والے تیر نے پریشانی ضرور پیدا کردی ہے۔رچرڈ گولڈ نے کہا کہ اوسی ایس اسٹینڈز کے قریب شور ضرور سنا گیا تھا تاہم ابھی حتمی طور پر نہیں کہا جاسکتا کہ تیر وہیں سے چلایا گیا۔یہ بھی معلوم نہیں کیا جا سکا کہ تیر جان بوجھ کر چلایا گیا یا اطراف میں کسی سے چل گیا۔ انھوں نے کہا کہ اپنے سیکیورٹی انتظامات اور ممکنہ احتیاطی تدابیر پراز سرنو غور کررہے ہیں۔کافی فاصلے سے گراونڈ میں آنے والی چیزوں کو روکنا آسان نہیں لیکن کوشش کریں گے آئندہ ایسی یشانی نہ ہو۔