تازہ تر ین

حافظ سعید کے سر کی قیمت ایک کروڑڈالر بارے تہلکہ خیز خبر،لاہور ہائیکورٹ میں اہم اقدام

لاہور( خصوصی نامہ نگار)چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کا سائلین کو بروقت انصاف کی فراہمی کے لیے ایک اور بڑا قدم لاہور کی بڑھتی آبادی ہوئی آبادی کے پیش نظر چارسیشن عدالتوں میں اضافہ کردیا گیا۔چیف جستس لاہور ہائیکورٹ سید منصور علی شاہ کے احکامات کے بعدلاہور کی سیشن عدالتوں میں چار عدالتوں کا مزید اضافہ کردیا گیا جس کے بعد لاہور میں اب 62 ایڈیشنل سیشن ججز کیس کی سماعت کریں گے نئے انے والےچار ججز منشیات، سوئی گیس اور اندراج مقدمے کی درخواست پر کیسزز کی سماعت کریں گےچار ججز میں محمد فرقان احمد، منور حسین، محمد اقبال اور ملک اعجاز آصف شامل ہیں۔ وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی نااہلی کے لئے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی ۔یہ درخواست شہری اظہر عباس نے شاہد پرویز ایڈووکیٹ کی وسا طت سے درخواست دائر کی، درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف سپیڈو بس کے نام پر قوم کو دھوکا دے رہے ہیں،درخواست میں کہا گیا ہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے ماس ٹرانزٹ اتھارٹی ایکٹ کے برعکس چیئر پرسن کا سرکاری عہدہ سنبھال رکھا ہے، آئین کے تحت عوامی عہدہ رکھنے والا شخص سرکاری عہدہ نہیں رکھ سکتا، درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف آئین کے آرٹیکل 62اور 63 پر پورا نہیں اترتے، درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت الیکشن کمیشن کو شہباز شریف کی نااہلی کے احکامات جاری کر ے۔ لاہور ہائیکورٹ نے ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے لاہور کے خلاف توہین عدالت درخواست پر ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا، لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شمس محمود مرزا نے گل زمان کی درخواست پر سماعت کی. درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ ایف آئی اے کی جانب سے غیر قانونی طور پر نام بلیک لسٹ کیا گیا ہے. درخواستگزار نے نشاندہی کی کہ عدالت اس سے قبل موقف سن کر فیصلہ کرنے کا حکم دے چکی ہے. عدالتی حکم کے باوجود درخواست پر فیصلہ نہیں کیا گیا.لہذا عدالت ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے کے خلاف توہین عدالت کے تحت کارروائی کا حکم دے. عدالت نے ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔ لاہورہائیکورٹ نے پی آئی اے میں 47 ارب روپے کرپشن کے خلاف دائر درخواست پر درخواست گزار کو تمام ضروری دستاویزات لف کرنے کی ہدایت کر دی،، لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے ایڈووکیٹ رانا علم الدین غازی کی درخواست پر سماعت کی. درخواستگزار وکیل نے موقف اختیار کیا کہ آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی سالانہ آڈٹ رپورٹ میں قومی ائیرلائن میں 47 ارب روپے کی کرپشن کا انکشاف ہوا ہے پی آئی اے وزراءارکان پارلیمنٹ سیاسی رہنما بلامعاوضہ سفر کرتے اور بیرون ملک پی آئی اے کے خرچے پر قیام کرتے ہیں. پی آئی اے میں 7 ہزار غیر ضروری بھرتیوں سے 20 ارب کا نقصان ہوا. لہذا آڈٹ رپورٹ کی انکوائری کر کے ملزمان کے خلاف کاروائی کا حکم دیا جائے. عدالت نے درخواست گزار کو درخواست میں ترمیم کرنے کا حکم دے دیا۔ لاہور ہائیکورٹ نے کاسمیٹکس کے معیار کو چیک کرنے کے لیے بنائی جانے والی کمیٹی کے خلاف دائر درخواست پر کمیٹی کو کمپنیوں کے خلاف تاحکم ثانی کاروائی سے روک دیا، لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس شمس محمود مرزا نے پاکستان مینوفیکچرر کاسمیٹکس ایسوسی ایشن کی درخواست پر سماعت کی درخواست گزار کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ کاسمیٹکس اشیا بنانے والی کمپنیز کے معیار کو چیک کرنے کے لیے بنائی جانے والی کمیٹی ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی ایکٹ 2012 کے منافی ہے. کمیٹی تشکیل کرنے کے لیے قانونی تقاضے پورے نہیں کیے گئے. درخواستگزار ایسوسی ایشن نے عدالت سے استدعا کی کہ عدالت بنائے جانے والی کمیٹی کو کمپنیز کے خلاف کاروائی سے روکے.عدالت نے تا حکم ثانی کمیٹی کو کاسمیٹکس کمپنی کے خلاف کاروائی سے روکتے ہوئے منسٹری آف نیشنل ہیلتھ سے دو ہفتوں میں وضاحت طلب کر لی۔ لاہور ہائیکورٹ نے فاطمہ جناح میڈیکل کالج کے طلبا کی ایم بی بی ایس کی ڈگریاں تصدیق نہ کرنے کے خلاف دائر درخواست پر پی ایم ڈی سی کو جواب داخل کرانے کی مزید مہلت دے دی،، لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سمش محمود مرزا نے خدیجہ الکبری سمیت 36 طلبا کی درخواستوں پر سماعت کی درخواست گزاروں کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ فاطمہ جناح میڈیکل کالج سے ایم بی بی ایس کی ڈگریاں مکمل کر لی ہیں.پی ایم ڈی سی اور ایچ ای سی کی جانب سے ڈگریوں کی تصدیق نہیں کی جا رہی.ڈگریاں تصدیق نہ ہونے کے باعث ہاوس جاب شروع نہیں کر پا رہے. لہذا عدالت پی ایم ڈی سی اور ایچ ای سی کو ڈگریوں کی تصریق کا حکم دے. پی ایم ڈی سے کے وکیل نے جواب داخل کرنے کے لیے مزید وقت کی استدعا کی جسے عدالت نے منظور کرتے ہوئے درخواست پر مزید کاروائی 14 ستمبر تک ملتوی کردی۔ لاہور ہائیکورٹ نے جماعت الدعوہ کے سربراہ حافظ سعید کے سر کی قیمت مقرر کرنے کے خلاف درخواست پر کاروائی 4 اکتوبر تک ملتوی کر دی تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس مرزا وقاص روف نے حافظ سعید کی درخواست پر سماعت کی. درخواست گزار کی جانب سے اے کے ڈوگر ایڈووکیٹ ہیش ہوئے درخواست گزار وکیل نے موقف اختیار کیا کہ 2012 میں امریکی وزیر خارجہ وینڈی شرمین نے حافظ سعید کے سر کی قیمت کا اعلان کیا. حافظ سعید کے سر کی قیمت 1 کروڑ ڈالر مختص کی گئی. درخواستگزار کی جانب سے استدعا کی گئی کہ امریکہ کی حکومت جاری کردی بیان واپس لے. عدالت نے درخواست پر مزید کاروائی 4 اکتوبر تک ملتوی کردی۔ دریں اثناءلاہور ہائیکورٹ نے ججز کو مائی لارڈ کہنے سلیوٹ کرنے اور پروٹوکول دینے کے خلاف دائر درخواست پر درخواستگزار کو درخواست کے قابل سماعت ہونے سے متعلق مزید دلائل کے لیے طلب کر لیا لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد وحید نے معروف قانون دان اے کے ڈوگر کی جانب سے دائر درخواست پر سماعت کی درخواستگزار وکیل نے موقف اختیار کیا کہ ججز کو مائی لارڈ کہنا سیلیوٹ مارنا اور پروٹوکول فراہم کرنا قانون کے خلاف ہے درخواستگزار نے نشاندہی کی کہ ججز کو مائی لارڈ کہنے والی انگریزوں کی روایات اور قانون ختم ہوچکا ہے اے کے ڈوگر نے دلائل دئیے کہ امریکہ میں جج کو سر کے خطاب سے بھی نہیں مخاطب کیا جاتا جبکہ برطانیہ میں ججز بسوں پر سفر کرتے ہیں اور انہیں پروٹوکول بھی نہیں دیا جاتا درخواستگزار نے قانونی نقطہ اٹھایا ہے کہ ججز کو پروٹوکول دینا اور مائی لارڈ کے لفظ سے مخاطب کرنا بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے درخواستگزاروکیل نے میں استدعا کی ہے کہ عدالت عالیہ ججز کو دئیے جانے والے پروٹوکول اور مائی لارڈ جیسی روایت ختم کرنے کے احکامات دے۔ لاہور ہائیکورٹ نے سیکرٹری ایجوکیشن کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر سیکرٹری ایجوکیسن سے ایک ہفتے میں جواب طلب کر لیا۔۔تفصیلات کے مطابق جسٹس شمس محمود مرزا نے محکمہ ایجوکیشن کی سابقہ ملازمہ ریتا نرگس کی درخواست پر سماعت کی درخواستگزار وکیل نے عدالت کو بتایا کہ خاتون محکمہ تعلیم میں سرکاری ملازمت سے ریٹائیرڈ ہو چکی ہوں درخواستگزار کے مطابق محکمے کی جانب سے نوٹیفیکیشن جاری کیا گیا نہ بقایا جات دئیے گئے درخواستگزار وکیل نے نشاندہی کی کہ عدالت عالیہ بقایہ جات کی ادائیگی حکم دے چکی ہے تاہم عدالتی حکم کے باوجود ادائیگیاں نہیں کی گئیں درخواستگزار وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ عدالتی حکم عدولی پر سیکرٹری ایجوکیشن کے خلاف توہین عدالت کی کاروائی کی جائے۔ لاہور ہائیکورٹ نے سابق وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی ڈاکٹر کامران مجاہد کے خلاف انکوائری میں خاتون پروفیسر کو ملوث نہ کرنے کے لیے دائر درخواست خارج کر دی تفصیلات کے مطابق جسٹس مظاہر علی نقوی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نےڈاکٹر ماجبین کی درخواست پر سماعت کی درخواستگزار وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ جامع پنجاب کے سابق وائس چانسلر ڈاکٹر کامران کیخلاف نیب میں انکوائری چل رہی ہے جس میں درخواستگزار خاتون کو بے جا طور پر ملوث کیا جا رہا ہے درخواست گزار ڈاکٹر ماجبین کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ عدالت نیب کو مجاہد کامران کی انکوائری میں ملوث کرنے سے روکے جس پر عدالت نے ریمارکس دئیے کہ اگر درخواستگزرا کسی کرپشن میں ملوث نہیں تو انکوائری ہونے دیں آپ کو کیا ڈر ہے فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر عدالت نے خاتون کی درخواست خارج کر دی۔ لاہور ہائیکورٹ نے تین سالہ بچی کو باپ کی بجائے ماں کے پاس ہی رہنے کا حکم دے دیا جسٹس چوھدری عبدالعزیز نے بچی کے والد محمد قاسم کی درخواست پر سماعت کی درخواستگزار وکیل نے عدالت کو بتایا کہ بیوی سے ناراضگی ہے جو گھر سے بچی لے کر فرار ہو گئی ہے اور بچی سے ملاقات بھی نہیں کرنے دی جارہی بچی کے باپ نے عدالت سے استدعا کی کہ بچی ماں سے لے کر باپ کے حوالے کرنے کا حکم دیا جائے بچی کی والدہ نے عدالت کو آگاہ کیا کہ شوہر نے تشدد کرکے گھر سے نکال دیا ہے عدالت نے فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر بچی کو ماں کے ساتھ ہی رہنے کے احکامات جاری کر دئیے۔ لاہور ہائیکورٹ نے آئی جی پنجاب عارف نواز کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پرآئی جی پنجاب سے 22 ستمبر تک جواب طلب کر لیا تفصیلات کے مطابق جسٹس انوارالحق نے ڈیفینس کے رہائشی ناصر کی درخواست پر سماعت کی درخواستگزار وکیل نے عدالت کو بتایا کہ مخالفین سے ذاتی نجش کی بنا پر پولیس نے تاحال مقدمہ درج کیا اور نہ تحفظ فراہم کیا ہے عدالت کو آگاہ کیا گیا کہ عدالت عالیہ پہلے ہی آئی جی پنجاب کو قانون کے مطابق کاروائی کا حکم دے چکی ہے عدالت سے استدعا کی گئی کہ عدالتی حکم عدولی پر آئی جی پنجاب کے خلاف توہین عدالت کی کاروائی کی جائے عدالتی حکم عدولی پر آئی جی پنجاب کے خلاف توہین عدالت کی کاروائی کی جائے ۔ لاہورہائیکورٹ نے ریلوے اسکول کی مستقل خواتین ٹیچرز کی بطور ڈیلی ویجز تعیناتی اوران سے سرکاری گھر واپس لینے کیخلاف درخواست پر ڈائریکٹر سکول ایجوکیشن ریلوے فرحان عادل سے 24 ستمبر تک وضاحت طلب کرلی، لاہورہائیکورٹ کے جسٹس شاہد وحید کے روبرو موقف اختیار کیاکہ مستقل ٹیچرز کو 20سال کی سروس کے بعد ڈیلی ویجیز پرمنتقل کرنا غیرقانونی اقدام ہے درخواست گزار شہناز زیب سمیت8خواتین ٹیچرز 20سال سے مغل پورریلوے کے اسکول میں ٹیچر کے فرائض سرانجام دے رہی ہیںجیسے ہے شہنازنے پے اسکیل میں اضافہ کی درخواست دی تو حکام نے دادرسی کرنے کے بجائے شہنازسمیت 8خواتین اساتذہ کومستقلی سے ڈیلی ویجیز کے طور پر تعینات کردیا عدالت نے درخواست سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے ڈائریکٹر سکول ایجوکیشن ریلوے فرحان عادل اور اسٹیبلشمنٹ حکام سے سے 24 ستمبر تک تحریری جواب طلب کرلیا۔ لاہورہائیکورٹ نے ایک کروڑ روپے جعلی چیک کے ملزم کی ضمانت منظور کرلی لاہورہائیکورٹ کے جسٹس یاور علی نے ملزم۔ظفراللہ کی درخواست ضمانت پر سماعت کی ملزم کے وکیل نے عدالت میں موقف اختیار کیاکہمدعی سلمی بی بی نے گوجرنوالہ تھانہ میں ظفراللہ کے خلاف جعلی چیک کا مقدمہ درج کروایا تھا ملزم نے کسی قسم کا کوئی فراڈ نہیں کیا بلکہ گارنٹی چیک دیا تھا جبکہ پولیس بھی ملزم کو تفتیش میں بے گناہ قراردے چکی ہے عدالت نے ملزم ظفراللہ کی درخواست ضمانت منظور کرتے ہوئے 2لاکھ روپے ضمانتی مچلکون خت عوض ملزم کی رہائی کا حکم دیدیا۔ لاہورہائیکورٹ نے ڈائریکٹر گریٹر اقبال پارک کی تعیناتی کے خلاف درخواست پر ڈائریکٹر پی ایچ اے ،پنجاب حکومت اور گریٹر اقبال پارک حکام کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے 14ستمبر کو جواب طلب کرل لاہورہائیکورٹ کے جسٹس جواد الحسن نے ڈپٹی ڈائریکٹر پی ایچ اے نواز سلہری کی درخواست پر سماعت کی درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیارکیاکہ ڈائریکٹر گریٹر اقبال پارک حامد جاوید کی تعیناتی کے لیے قواعد وضوابط پورے نہیں کیے گئے حامد جاوید کی تعیناتی خلاف قانون ہے دوران سماعت پی ایچ اے کے وکیل وقار اے شیخ عدالت میں پیش ہوئے انہوں نے عدالت کو بتایاکہ عدالت کو پرومشن کے معاملات میں مداخلت کا اختیار نہیں جبکہ حامد جاوید کی تعیناتی صاف شفاف اور میرٹ پر ہوئی ہے عدالت نے تمام دلائل سننے کے بعد درخواست سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے ڈائریکٹر پی ایچ اے ،پنجاب حکومت اور گریٹر اقبال پارک حکام کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے14ستمبر کو جواب طلب کرلیا۔ ہائیکورٹ نے ڈپٹی چیئرمین نادرا مظفر شاہ کو بورڈ اجلاسوں میں شرکت سے روک دیا تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس سید منصور علی شاہ نے نے اویس الرحمان کی درخواست پر سماعت کی وفاقی حکومت کے وکیل نے بتایاکہ بورڈ ممبروں کی تعیناتی رولز کا مسودہ تیار کر کے رائے کیلئے وزارت قانون کو بھجوا دیا ہے،مسودہ رائے کیلئے ایس ای سی پی کو بھی بھجوایا ہے،درخواست گزار کے وکیل نے بتایاکہ نادرا کے ڈپٹی چیئرمین مظفر شاہ بورڈ اجلاسوں میں شرکت کر رہے ہیں، قانون کے مطابق ڈپٹی چیئرمین نادرا بورڈ کے اجلاسوں میں نہیں بیٹھ سکتا، اسلام آباد ہائیکورٹ نادرا میں ڈپٹی چیئرمین کا عہدہ ہی کالعدم کر چکی ہے، قانون میں بھی ڈپٹی چیئرمین کو بورڈ اجلاسوں میں شرکت کی اجازت نہیں، عدالت نے ڈپٹی چئیرمین نادرا کو کام سے روکتے ہوئے وکلاءکو مزید بحث کیلئے 18 اکتوبر کو طلب کر لیا۔


اہم خبریں





   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain