کراچی (خصوصی رپورٹ) نیٹو کے بعد ایک اور کنٹینرز سکینڈل منظر عام پر آگیا، چین اور عرب امارات سے ڈیوٹی بچانے کیلئے درآمدہ کنٹینرز سے قیمتی سامان نکال کر کباڑ بھر دیا جاتا ہے، قومی خزانے کو اربوں روپے کا ٹیکہ لگانے میںکسٹمز اورڈرائی پورٹ کے اہلکار بھی ملوث نکلے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق چین اور امارات سے منگوائے گئے موبائل فون ، لیپ ٹاپ اور قیمتی سامان کو کراچی پورٹ پر نکال کر اس کی جگہ کباڑ کنٹینرز میں بھردیا گیا۔ کنٹینرز کراچی سے سمبڑیال ڈرائی پورٹ لائے گئے۔ کسٹمز رپورٹ کے مطابق 102 کنٹینرز میں 10 ارب روپے کا مال منگوایا گیا جس کو کباڑ ظاہر کرکے ڈیڑھ ارب روپے تک ڈیوٹی بچائی گئی۔ گروہ کے ارکان کا تعلق کراچی، لاہور اور راولپنڈی سے ہے۔ دو گرفتار ملزموں سے تفتیش کے بعد تحقیقات کا دائرہ وسیع کر دیاگیا۔ اربوں کی منی لانڈرنگ میں ملوث مافیا کے خلاف تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی بھی تشکیل دیدی گئی ہے۔