تازہ تر ین

بچوں کی زندگیاں خطرے میں ۔۔۔تہلکہ خیز انکشافات

لاہور (خصوصی رپورٹ)پنجاب میں 70فیصد ایلیٹ کلاس نجی تعلیمی اداروں میں ناقص و غیر معیاری سکیورٹی انتظامات کاانکشاف ہوا ہے۔ ناقص انتظامات کے باعث طلبہ کی زندگیوں کو خطرات لاحق ہیں۔ تحقیقات اور سپیشل برانچ کی رپورٹ کے مطابق پنجاب حکومت نے 2014ءکے سانحہ آرمی پبلک سکول پشاور کے بعد صوبہ میں تمام نجی و سرکاری تعلیمی اداروں کو سکیورٹی کے حوالے سے تین گیٹگریز میں تقسیم کردیا تھا اور ان کے لئے فول پروف سکیورٹی پلان جاری کیا تھا۔ اس سکیورٹی پلان کے مطابق نجی اعلیٰ تعلیمی اداروں ، جہاں پر بھاری فیسیں لی جاتی ہیں، کو کیٹگری اے میں شامل کیا گیا تھا اور اس طرح صوبہ بھر میں 1070 اے گیٹگری کے تعلیمی اداروں ، جن میں سکولز، کالج اور یونیورسٹیاں شامل ہیں کی انتظامیہ کو حکم دیا گیا تھا کہ وہ گرمیوں کی چھٹیوں میں مطلوبہ معیار کے تمام سکیورٹی انتظامات مکمل کریں۔ گرمیوں کی چھٹیاں ختم ہونے سے قبل سپیشل برانچ پنجاب نے تمام 1070 نجی تعلیمی اداروں کا سکیورٹی آڈٹ کیا اور ازسر نو جائزہ لیا اور اس آڈٹ میں یہ بات سامنے آئی کہ حکومت کے احکامات کو سنجیدہ نہیں لیا گیا اور سکیورٹی کے فول پروف انتظامات پرخاص توجہ نہیں دی گئی۔ رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ 1024 اداروں میں سکینرز ہی نہیں لگائے گئے، 429 اداروں میں بنکرز نہیں بنوائے، 172 اداروں میں کنکریٹ بیئریز نہیں ہیں، 243 اداروں کے باہر زگ زیگ نہیں ،312 اداروں کے انٹری گیٹ پر واک تھری نہیں، 404 کے پاس نائٹ ویژن سی سی ٹی وی نہیں، 9اداروں کے پاس سی سی ٹی وی کیمرہ نہیں، 68 اداروں کے پاس پولیس کے تربیت یافتہ سکیورٹی گارڈز نہیں، دو اداروں کے سکیورٹی سٹاف اوورایج ہیں، تین اداروں کے پاس موجود اسلحہ آپریشنل نہیں، 60کے پاس سرچ لائٹ کی سہولت نہیں ،6کی چاردیواری کمزور،12 اداروں میں سکیورٹی پوسٹیں نہیں،14 اداوں کی دیوارورں پر خاردار تار نہیں لگی، پانچ اداروں کی باﺅنڈری وال ہی نہیں جبکہ چار اداروں کی علیحدہ سے اکیڈمک بلاک کے گرد دیوار ہی نہیں،48 اداروں میں ایمرجنسی کی اطلاع کیلئے پینک بٹن ہی موجود نہیں، اور62 اداروں نے کبھی سکیورٹی کی موک ایکسرسائز ہی نہیں کی۔ رپورٹ میں مزید انکشاف کیا گیا ہے کہ اگر حکومت اور اداروں کی انتظامیہ سکیورٹی پر سنجیدگی سے عمل نہیں کرے گی تو کسی بھی ممکنہ دہشت گردی میں جانی نقصان بڑھنے کا خدشہ ہوسکتا ہے، کیونکہ ملک میں دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ کی وجہ سے تعلیمی ادارے دہشت گردوں کی ہٹ لسٹ پر ہیں۔ محکمہ داخلہ پنجاب کے ایک سینئر اہلکار نے بتایا کہ باربار باددہانی کے باوجود ایسے اداروں کی انتظامیہ کی طرف سے چھٹیوں میں انتظامات مکمل نہ کرنا حکومت کیلئے ایک بڑا چیلنج بن گیا ہے۔ محکمہ تعلیم کے ایک سینئر افسر نے بتایا کہ یہ ادارے حکومت کی عملداری سے باہر ہوتے جا رہے ہیں ، ایکٹ کے باوجود فیسوں میں اضافہ کرتے ہیں اور بھاری فیسیں لینے کے باوجود سکیورٹی کے انتظامات حکومت کے پلان کے مطابق نہیں کرتے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ نے اس رپورٹ پر انسپکٹر جنرل پولیس، سیکٹریز تعلیم اورایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ کو کارروائی کا حکم دیا ہے جبکہ ایک ماہ گزرنے کے باوجود کسی بھی ادارے کے خلاف کوئی ایکشن نہیں لیا گیا۔


اہم خبریں
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain