اسلام آباد(خصوصی رپورٹ)سول ملٹری تعلقات پر گماہ اگست کی جائزہ رپورٹ جاری ‘خارجہ امور اور قومی سلامتی کے معاملات پر قومی سلامتی کمیٹی کے تین اجلاس ہونے وزیراعظم اور آرمی چیف میں چار بار ملاقاتیں ہونے اور پارلیمنٹ میں ان امور پر بحث کا کلیدی طورپر تذکرہ کیا گیا قومی سلامتی پر پارلیمینٹ کی فعالیت کو اجاگر کرنے کے علاوہ سول ملٹری قریبی رابطوں کو سراہا گیا ہے ، پاک فوج کی آئین جمہوریت کے ساتھ وابستگی کے اظہار کو بھی رپورٹ کے ذریعے اجاگر کیا گیا آغاز ہی میں رپورٹ میں پاک فوج کے آئین و جمہوریت کے ساتھ عزم کا اعادہ کا تذکرہ کیا گیا ہے امریکہ سے امداد کی ضرورت نہیں عزت و احترام اور باہمی اعتماد کی ضرورت ہے سے متعلق آرمی چیف کی گزشتہ ماہ امریکی سفیر سے ملاقات کو بھی رپورٹ میں خصوصی طور پر اجاگر کیا گیا ہے۔ رپورٹ حال ہی میں ایک غیر سرکاری ادارے (پلڈاٹ) کی طرف سے جاری کی گئی ہے۔جائزہ رپورٹ کے آغاز میں پاک فوج کے ترجمان کے 21 اگست کے اس بیان کو سول ملٹری میں کوئی تقسیم نہیں ہے کو بہت زیادہ اہمیت دیتے ہوئے رپورٹ کا ڈی جی آ ئی ایس پی آر کے بیان کو شامل کیا گیا ہے ۔یاد رہے کہ امریکی سفیر سے ملاقات میں آرمی چیف نے واضح کیا کہ امریکہ سے امداد کی ضرورت نہیں ہے عزت و احترام اور باہمی اعتماد کی ضرورت ہے۔ رپورٹ میں اگست میں ممتاز قانون دان عاصمہ جہانگیر کی جے آئی ٹی سے متعلق پریس کانفرنس کا حوالہ بھی دیا گیا ہے۔ اسی طرح سول ملٹری تعلقات کے حوالے سے اگست کے اوائل میں سابق فوجی صدر پرویز مشرف کے برطانوی نشریاتی ادارے کو دیئے گئے انٹرویو کا ذکر بھی ملتا ہے۔ اگست میں آرمی چیف کی انتخاب کے بعد نومنتخب وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے ملاقات کا اہم تذکرہ بھی رپورٹ میں ملتا ہے اسی طرح گیارہ اگست کو چیف آف آرمی سٹاف کی جی ایچ کیو میں انٹرن شپ پروگرام کے طلبہ و طالبات سے ملاقات اور اس موقع پر پاک فوج کے اہم بیان کا بھی خصوصی ذکر کیا گیا ہے۔، وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی صدارت میں 16 اگست، 24 اگست اور 30 اگست کو قومی سلامتی کے اجلاسوں کے انعقاد کو کلیدی طور پر اجاگر کیا گیا ہے یہ اجلاس پاک امریکہ تعلقات اور قومی سلامتی کی صورتحال کے جائزہ کے کے لیے ہوئے تھے اور رپورٹ میں ایک ماہ میں قومی سلامتی کمیٹی کے تین اجلاس کے انعقاد پر حکومت کی تعریف کی گئی ہے۔سول ملٹری تعلقات کے حوالے سے چیف آف آرمی سٹاف کے سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کو کلثوم نواز شریف کی صحت دریافت کرنے کے لیے ٹیلی فون کا بھی خصوصی طور پر اس جائزہ رپورٹ میں ذکر کیا گیا ہے ترکی میں فوجی سربراہان کی اگست میں ہونے والی تبدیلی کا بھی اس جائزہ رپورٹ میں تذکرہ ملتا ہے۔ اگست میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ کے درمیان چار مرتبہ براہ راستہ رابطہ ہوا ۔ایک بار ون آن ملاقات ہوئی تین بار قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاسوں کے دوران براہ راست رابطہ ہوا اس کو خصوصی طور پر سراہا گیا ہے۔