تازہ تر ین

ورلڈ الزائمرڈے

ڈاکٹرنوشین عمران
الزائمر دماغ کو متاثر کرنے والا مرض ہے جس میں دماغی خلیوں اور نسوں کے اوپر میل کی طرح مادے جم جاتے ہیں اس کے نتیجے میں خلیے اور نسیں کام کرنا بند کر دیتے ہیں۔ الزائمر کے مریض کے دماغ میں چند ایسے کیمیکل بھی کم ہو جاتے ہیں جو نسوں اور اعصابی نظام میں پیغام رسانی کا کام کرتے ہیں۔ الزائمر میں سب سے زیادہ متاثر ہونے والی دماغی صلاحیت یادداشت ہے۔ یہ مرض اچانک نہیں ہوتا بلکہ بتدریج بڑھتا ہے۔ ایک دفعہ اس کی ابتدا ہو جائے تو اسے ختم کرنا ناممکن ہے۔ البتہ الزائمر کے معمولی سے شدید ہونے تک چند ماہ سے چند سال کا عرصہ بھی لگ سکتا ہے۔ الزائمر کو عموماً چار مراحل میں تقسیم کیا جاتا ہے۔ پہلے یا ابتدائی مرحلے کو الزائمر کہنا مشکل ہے اسی لیے اکثر ابتدائی مرحلے پر اس کی درست تشخیص نہیں ہوتی اور اسے صرف بھول جانے کی عادت سمجھا جاتا ہے جو اکثر عمر کے بڑھنے کے ساتھ ہو جاتی ہے۔ اس مرحلے پر چیزیں رکھ کر بھول جاتے ہیں باتیں یا کام بھول جاتے ہیں خاص کر ماضی کی قریب کی چیزیں بھولتی ہیں علامات چند ماہ سے چند سال تک چلتی ہیں۔ دوسرے مرحلے میں یادداشت کا مسئلہ بڑھ جاتا ہے۔ ضروری کام ملاقاتیں بھول جاتی ہیںغیرحاضر دماغی ہوتی ہے کنفیوژن رہتا ہے نام بھولتے ہیں، گفتگو کے دوران الفاظ بھولنے لگتے ہیں، سیکھتے ہوئے کاموں کو کرنے میں بھی دشواری ہوتی ہے۔ جیساکہ بٹن یا تسمے بند کرنا، فون استعمال کرنا وغیرہ تیسرے مرحلے پر بول چال میں مشکل، الفاظ کا استعمال نہ کر سکنا لفظ غلط بول جانا، کہتے وقت رک جانا، بھول جانا کہ کیا لکھنا ہے۔ سوال کا جواب بہت مشکل سے یا دیر سے دینا، بلامقصد کمرے میں یا اِدھر اُدھر چکر لگانا، بے چینی، غصہ، لوگوں سے الگ تھلگ ہو جانا، رو پڑنا یا لڑائی جھگڑا شروع کردینا، کھانا کھا کر بھول جانا جیسی علامات نمایاں ہو جاتی ہیں۔ جوکھے یا شدید درد کے مرحلے پر مریض تقریباً لاچار ہو جاتا ہے۔ یادداشت صرف پانچ سے دس فیصد باقی رہ جاتی ہے یا اس سے بھی کم ہے بات کرنے کیلئے منہ سے الفاظ بھی نہیں نکل پاتے، اپنا کوئی کام خود سے نہیں کر پاتے، زیادہ وقت گم سم رہتے ہیں یا لڑنے جھگڑنے، مارنے پیٹنے لگتے ہیں۔
الزائمر کی وجہ موروثی ماحولیاتی اثرات جسمانی صحت، دائمی مرض بھی ہو سکتے ہیں۔ دماغی کیمیکل ایسی ٹائل کولین کی کمی یا ایما لائڈ پروٹین کی زیادتی بھی اس کی وجہ بنتے ہیں۔ ایک خیال یہ بھی ہے کہ وائرس HSV ٹائپ ون بھی اعصابی نظام میں خلل پیدا کرتا ہے جو الزائمر یا کسی دماغی بیماری کی وجہ بنتا ہے۔ سر پر چوٹ، حادثہ، ہائی بلڈ پریشر، ہائی کولیسٹرول بھی اس کی وجہ بنتے ہیں۔
الزائمر کی تشخیص بڑھتی ہوئی علامات سے ہی ہو جاتی ہے۔ حتمی تشخیص کیلئے ایم آر آئی برین اور سکین کروائے جاتے ہیں۔ بعض اوقات ایسے ٹیسٹ بھی کیے جاتے ہیں جن کا الزائمر سے براہ راست تعلق نہیں لیکن مریض کی جسمانی صحت کی جانچ کیلئے ضروری ہوتے ہیں۔ الزائمر کے علاج کیلئے کوئی دوا نہیں جو اسے پوری طرح ٹھیک کر سکے۔ البتہ ابتدائی مراحل پر اسے بڑھنے سے روکنے کیلئے ایسی ادویات دی جاتی ہیں جو دماغ اور نسوں میں پیغام رسائی کا کام بہتر کرتی ہیں اس میں وٹامن سی اور ای کے غذائی سیلیمنٹ بھی دیئے جاتے رہیں۔
٭٭٭


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain