بہاولپور (بیورورپورٹ) چیف ایگزیکٹو ”خبریں“ میڈیا گروپ اور صدر سی پی این ای جناب ضیا شاہد نے سی پی این ای کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ خطہ کی محرومیوں کو اجاگر کرنا صحافی برادری کا اولین فریضہ ہے ۔انہوں نے کہا کہ بہاول پور ڈویژن کو ہر دور میں نظر انداز کیا جاتا رہا ہے جس کی اصل وجہ مخلص لیڈر شپ کا فقدان ہے ۔انہوں نے کہا کہ اس خطہ میں صحافیوں کو اَن گنت مسائل کا سامنا ہے لیکن عوامی مسائل کو اجاگر کرنا بھی ان ہی کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ خطہ میں تعلیمی ادارے اور دیگر سہولیات عباسیہ خاندان کی مرہون منت ہیں جنہوں نے پاکستان کے قیام سے قبل خطے کو ترقی کی راہ پر گامزن کیا لیکن بد قسمتی سے ذاتی مفادات علاقے کی ترقی کی راہ میں ہمیشہ رکاوٹ بنے رہے۔ انہوں نے کہا کہ 70سال گزرنے کے باوجود بہاول پور ڈویژن میں کسی ضلع کا مزید اضافہ نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ خطہ میں پسماندگی کی وجہ سے یہاں سے بڑے اخبارات کا اجراءآج تک نہ ہو سکا ۔انہوں نے کہا کہ پروفیشنل ایڈیٹرز ختم ہو رہے ہیں اور ان کی جگہ چیک بک والے ایڈیٹرلیتے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں نے ہمیشہ پروفیشنل جرنلزم کو فروغ دیا ہے اور چیک بک صحافت کی نفی کی ہے۔انہوں نے کہا کہ چند افراد نے لفافہ کے نام پر پیشہ کو بد نام کر دیا ہے اور ورکنگ جرنلسٹ کےلئے مسائل پیدا کرنے کا باعث بنے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں نے چھ ہزار 5سو افراد کو ملازمتیں فراہم کی ہیں اور آگے بھی خدمت کرتا رہوں گا۔ انہوںنے کہا کہ خطے کے مسائل کے حل کےلئے صحافی برادری کو متحد ہو کر مسائل اجاگرکرنے ہوںگے اور ارباب اختیار کی توجہ مبذول کراناہوگی۔ اجلاس میں کرنل (ر)محمد مکرم خان، سابق وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات محمد علی درانی، مخدوم ناصر بخاری، سی پی این ای اراکین احمد خان بلوچ، ہمایوں گلزار اور اکمل چوہان بھی موجود تھے۔ اجلاس میں صحافت کے پیشہ کو درپیش مشکلات اور خطہ کی محرومیوں بارے تبادلہ خیال کیاگیا۔
