لاہور (خصوصی رپورٹر) صوبائی دارالحکومت میں 24 مقامات امام بارگاہوں اور مساجد کو دہشت گردی کے خدشے کے حوالے سے انتہائی حساس قرار دیدیا گیا جبکہ مجالس وجلوسوں میں سبیل، نیاز اور لنگر کو بھی خصوصی طور پر چیک کرنے کی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔ جلسے اور جلوس کے راستوں، امام بارگاہوں اور مساجد کی قریبی خالی اور زیر تعمیر عمارتوں میں خود کش بمباروں کی موجودگی کی بھی اطلاع پائی جاتی ہے۔ ذرائع کے مطابق قانون نافذ کرنے والے ادارے نے پولیس افسروں کو پیشگی اطلاع دی ہے کہ لاہور کی 24 امام بارگا ہوں مساجد جن میں کربلا گامے شاہ، موچی گیٹ مسجد کشمیراں، سادات کالونی، کالی کوٹھی سٹاپ اقبال ٹاو¿ن، کرشن نگر، سمن آباد امامیہ مسجد فقہ جعفریہ، ظفر کالونی قصر بتول، قصر ابو طالب، قصر زینب وحدت روڈ، شاہدرہ وغےرہ، امام بارگاہوں کو حساس قرار دیا گیاہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ حساس قرار دی گئی تمام امام بارگاہوں کی فول پروف سیکیورٹی بنانے کیلئے اعلیٰ پولیس افسروں، بم ڈسپوزل سکواڈ اور دیگر امدادی ٹیموں کو الرٹ رہنے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ رپورٹ میں لکھا گیا ہے کہ پولیس اہم بارگاہوں کی قریبی خالی اور زیر تعمیر عمارتوں، مارکیٹوں اور گھروں کو خصوصی طور پر چیک کرے اور وہاں سنائپرز تعینات کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ رپورٹ میں خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ شر پسند سبیل، لنگر اور نیاز میں کوئی کیمیکل یا زہر وغیرہ بھی شامل کر سکتے ہیں۔ رپورٹ میں مزید لکھا گیا ہے کہ جلوس اور مجالس میں کوئی خودکش بمبار سیاہ لباس میں ملبوس ہوکر شامل ہونے کی کوشش کرے گا۔ ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ پنجا ب بھر میں 2 خواتین سمیت 5 خود کش بمبار پنجاب میں داخل ہو نے کی اطلا عا ت موجود ہیں جن کے پےش نظرحساس ادارے اور پولیس روزانہ کی بنےاد پرشہر میں حساس مقامات سمےت امام بار گاہوں کے قرےب خصوصی آپرےشن کر رہے ہیں اور بائےو مےٹرک کے ذرےعے قوائف چےک کئے جا رہے ہیں۔
