تازہ تر ین

پر کشش تنخواہ کے نام پر نیا فراڈ

لاہور (کرائم رپورٹر) لاہور سمیت ملک کے مختلف علاقوں میں اے ٹی ایم مشینوں پر ہیکنگ ڈیوائس نصب کرکے ڈیٹا چوری کرنے والے گروہ ایک مرتبہ پھر متحرک ،متعدد شاپنگ مالز اور پیٹرول پمپس پرنصب مشینوں پرکھڑے ورکرز 100ر وپے فی کارڈ کے عوض ہیکنگ ڈیوائس نصب کرنے لگے،کارڈ کا مکمل ڈیٹا ڈیوائس کے ذریعے کاپی کر کے ڈوپلیکیٹ کریڈٹ کارڈز تیار کیئے جانے لگے ،تعلیم یافتہ بیروز گارنوجوان سائبرکرائم کی طرف مائل ہونے لگے۔ذرائع کے مطابق شہر لاہور سمیت پاکستان بھر میں کریڈٹ کارڈ ز کا ڈیٹا چوری کر کے ڈوپلیکیٹ کریڈٹ کارڈز تیار کرنے کا انکشاف ہوا ہے ۔ یہ جرائم پیشہ عناصر مختلف ہوٹلز، شاپنگ مالز اور پیٹرول پمپس سمیت دیگر ایسی جگہیں جہاں خرید اری کیلئے اے ٹی ایم کارڈ کا استعمال ہوتا ہے وہاں مشین پر کھڑے آپریٹر کوفی کارڈ 100روپے حساب سے مک مکا کر لیا جاتا ہے اور اس طرح مقررہ وقت تک ہیکرز کی جانب سے ہیکنگ ڈیوائس اس مشین کے ساتھ منسلک رہتی ہے جس میں کارڈگزار کر رقم ادا کی جاتی ہے ۔ ہیکرز کی جانب سے اس ڈیوائس کو اتار کر اس میں محفوظ ہونے والے اس تمام ڈیٹا کو اپنے کمپیوٹر یا لیپ ٹاپ میں کاپی کر لیا جاتا ہے جس کے بعد بلینک اے ٹی ایم کارڈ لیکر ان میں ان تمام کارڈز کا ڈیٹا انسال کرکے نئے ڈوپلیکیٹ کارڈز تیار کر لئے جاتے ہیں جن میں موجود رقم سے کوئی نہ کوئی قیمتی چیز خرید کر اور پھر اسے کسی دوسری جگہ کم ریٹ پر فروخت کر کے شہریوں کے پیسے لوٹے جاتے ہیں ۔اس تمام کام کو ان پڑھ یا کم پڑھا لکھا شخص کبھی بھی نہیں کرسکتا تاہم اس کیلئے ان پڑھے لکھے نوجوانوں کا انتخاب کیا جاتا ہے جو کالج اور یونیورسٹیز سے تعلیم حاصل کر نے کے بعد حصول روزگار کیلئے مارے مارے پھرتے ہیں ۔ ان جرائم پیشہ عناصر کی جانب سے گلی ، محلوں اور بازروں میں پرکشش تنخواہ بتا کر نوکری کی آفر کے پمفلٹ دیواروں پر چسپاں کیئے جاتے ہیں جن کو پڑھنے کے بعد جوق در جوق پڑھے لکھے نوجوان ان سے رابطہ کر تے ہیں جن میں سے ان کے ساتھ مکمل رازداری کے ساتھ شمولیت کرنے والے نوجوانوں کا انتخاب کر کے باقیوں کو مسترد کر دیا جاتا ہے جبکہ متعدد تو ایک دوسرے کے ساتھ روابط کی بنیاد پر اس جرم کی دنیا میں آتے ہیں۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain