لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل فائیو کے تجزیوں تبصروں پر مشتمل پروگرام ”کالم نگار“ میں گفتگو کرتے ہوئے معروف صحافی اور کالم نگار توصیف احمد خان نے کہا ہے کہ نواز شریف موجودہ وقت میں ایک گرداب میں پھنسے ہوئے ہیں اور عمران خان انہیں بچنے کا کوئی موقع نہیں دینا چاہتے۔ الیکشن کا مطالبہ بھی عمران خان نے شاید اسی لئے کیا ہے تاہم کوئی دوسری جماعت اس معاملے پر ان کا ساتھ دینے کو تیار نہیں ہے۔ یو این میں وزیراعظم شاہد خاقان نے مسئلہ کشمیر کو اجاگر کیا۔ مستقل مندوب ملیحہ لودھی نے بھی بھارت کے خوب لتے لیے جس سے کشمیریوں کے تن بدن میں نئی جان پڑی ہے۔ پاکستان میں عالمی کرکٹ بحال ہونی چاہیے، کراچی اور دیگر شہروں میں بھی میچ کرائے جانے چاہئیں۔ شرپسند عناصر نے یہاں عالمی کرکٹ کے دروازے بند کرائے انہیں مکمل شکست دینا ہوگی۔ معروف صحافی امجد اقبال نے کہا کہ نواز شریف کے پاس پاکستان واپسی کے علاوہ کوئی حل نہ تھا ورنہ ان کی پارٹی کو نقصان پہنچتا۔ سینٹ میں بل پاس ہونے کے بعد وہ اب پارٹی صدر بھی بن جائیں گے۔ نواز شریف کو چاہیے کہ مقدمات کا سامناکریں۔ اب عدالتوں کے اندر اور باہر جو جنگ ہو گی وہ اصل میں انتخابی کمپین ہوگی۔ عمران خان نے ن لیگ پر دباﺅ ڈالنے کےلئے الیکشن کا مطالبہ کیا ان کی اپنی پارٹی بھی ابھی اس کےلئے تیار نہیں ہے۔ پی ٹی آئی یہ ضرور چاہے گی کہ سینٹ الیکشن سے قبل جنرل الیکشن ہو جائیں۔ نجم سیٹھی پر اقرباءپروری کے الزامات پہلے بھی لگتے رہے ہیں، ورلڈ الیون سیریز میں بھی صرف ایک چینل کو فائدہ دیا گیا جو دیگر چینلز کے ساتھ زیادتی تھی۔ پاکستان میں عالمی کرکٹ کی بحالی کا آغاز ہو گیا جو خوش آئند ہے۔ معروف صحافی رحمت علی رازی نے کہا کہ شہباز شریف اپنی کوششوں میں کامیاب ہوئے اور نواز شریف واپس آ گئے ہیں۔ مریم نواز کے اقدامات کے باعث پارٹی کے سنجیدہ رہنما پریشان تھے۔ نواز شریف اب واپس آ گئے ہیں تو عدالتوں کے خلاف بیان دیکر اپنا مذاق نہ بنائیں اور فوجداری وکلاءکے ذریعے سنجیدگی کے ساتھ مقدمات لڑیں۔ عوام اب باشعور ہو چکے ہیں اب ماضی کی من مانیاں نہیں چل سکتیں۔ نواز شریف کو چاہیے کہ خوشامدی گروپ کو دور ہٹا کر سنجیدہ رہنماﺅں سے مشاورت کریں ورنہ وہ گرداب میں یونہی پھنسے رہیں گے۔ پاکستان میں عالمی کرکٹ کی بحالی میں فوج نے بڑا اہم کردار ادا کیا ہے۔ سابق سنیٹر سجاد بخاری نے کہا کہ نواز شریف اگر واپس نہ آتے تو اشتہاری قرار پاتے، اب واپس آ گئے ہیں تو اثاثوں بارے جواب دیں۔ نواز شریف کے ساتھ بہت سے افراد کے مفادات وابستہ ہیں جو یہاں وزیر مشیر بھی ہیں ان کے دباﺅ پر نواز شریف کو آنا پڑا۔ عوام کو نواز شریف سے گلہ تھا کہ کشمیریوں پر ظلم کی بات نہیں کرتے، وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے یو این میں بات کر کے گلہ دور کر دیا۔ اقرباءپروری ایک بیماری ہے جو ہمیں چاٹ رہی ہے۔ چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی ایک میڈیا گروپ کے ساتھ وابستہ ہیں تو ان سے ہمدردیاں تو رکھیں گے۔ ان کےخلاف عدالت میں رٹ سے فائدہ یہ ہوگا کہ وہ آئندہ ایسی واردات نہیں کر سکیںگے۔ کرکٹ میں اربوں کے فنڈز ہوتے ہیں اس کے معاملات شفاف ہونے چاہئیں۔ یہاں کچھ عناصر ایسے بھی ہیں جنہوں نے جان بوجھ کر ایسی فضا قائم کی کہ عالمی کرکٹ بند ہو گئی۔ سری لنکن ٹیم پر حملہ ہوا تو غفلت کا مظاہرہ کرنے والے پولیس افسروں کو پوچھا تک نہ گیا تھا۔