اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) عمران خان نے نا اہلی کیس میں منی ٹریل کی اصل دستاویزات سپریم کورٹ میں جمع کرا دیں۔ دستاویزات کےمطابق بنی گالہ اراضی شروع سےہی جمائمہ کی تھی۔ رقم بھی انہوں نے فراہم کی۔ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف نے اپنے خلاف نااہلی کیس میں منی ٹریل کی اصل دستاویزات سپریم کورٹ میں جمع کرا دی ہیں۔ جمع کرائی جانے والی دستاویزات کے مطابق رقم کی واپسی میاں بیوی کے درمیان ادائیگی تھی ۔ کسی مجاز اتھارٹی کو ظاہر کرنا ضروری نہیں ۔ بنی گالہ اراضی کی منی ٹریل کی اصل دستاویزات متفرق دستاویزات کے ساتھ جمع کرائی گئی ہیں۔ دستاویزات میں بتایا گیا ہے کہ بنی گالہ اراضی پر موقف میں کبھی تبدیلی نہیں آئی بنی گالہ اراضی بے نامی نہیں بلکہ روز اول سے جمائمہ ہی کے نام تھی۔ پاورآف اٹارنی میں بے نامی کا لفظ حقائق کے مطابق نہیں۔عمران خان کی جانب سے بتایا گیا کہ بنی گالہ اراضی کی ابتدائی دو اقساط اپنے ذرائع سے جمع کرائیں۔ 65 لاکھ روہے ابتدائی اور 8 لاکھ آخری قسط کے علاوہ بقیہ تمام رقم کی ادائیگی جمائمہ نے کی۔ ابتدائی ادائیگی کو ٹیکس گوشواروں میں بھی ظاہر کیا گیا۔ ٹیکس گوشواروں میں 65 لاکھ روپے کی رقم جمائمہ کو بطور تحفہ ظاہرکی گئی۔دستاویزات کے مطابق جمائمہ کو رقم واپسی میاں بیوی کے درمیان ادائیگی تھی جو الیکشن کمیشن سمیت کسی مجاز اتھارٹی کو ظاہر کرنا ضروری نہیں۔ لندن فلیٹ 1 لاکھ 17 ہزار 500 پاﺅنڈ میں فروخت ہو، فلیٹ غیر ملکی آمدن سے خریدا گیا تھا جسے پاکستان میں ظاہر کرنا ضروری نہیں تھا۔عمران خان نے نیازی سروسز کے اکاﺅنٹس اور غیرملکی آمدن کا دستیاب ریکارڈ بھی جمع کرا دیا۔ دستاویزات میں جمائمہ کو رقم واپسی کی ادائیگی کی تفصیلات بھی شامل ہیں۔سپریم کورٹ نے عمران خان کے خلاف نااہلی کیس کی سماعت کل تک ملتوی کردی۔