لاہور (خصوصی رپورٹ)اربوں روپے کی سرکاری اراضی کو سیاسی رشوت کے طور پر اراکین اسمبلی ان کے قریبی عزیزوں کو لیز پر دینے کا انکشاف ہوا ہے۔ پنجاب میں ایک لاکھ ایکڑ سے زائد، سندھ میں دو لاکھ پچیس ہزار ایکڑ سے زائد قیمتی زرعی اور کمرشل اراضی اراکین اسمبلی اور ان کی سفارش پر ان کے قریبی عزیزوں کو دینے کے حوالے سے اہم انکشافات سامنے آئے ہیں۔ حساس ادارے کی رپورٹ میں کہا گیا کہ پنجاب ، سندھ اور خیبرپختونخوا میں سرکاری اراضی میرٹ سے ہٹ کر ایسے سیاسی خاندانوں کو لیز پر دی گئی جو حکومتوں کو تبدیل کرنے اور بنانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ راجن پور، رحیم یار خان، راولپنڈی، لاہور، گوجرانوالہ، ملتان، بہاولپور، سرگودھا، اوکاڑہ، قصور اور پنجاب کے دیگر اضلاع میں لاکھوں ایکڑ سرکاری اراضی بغیر کسی ٹینڈر اور قانونی کارروائی کے ایسے اراکین اسمبلی اور بااثر سیاسی خاندانوں کو عرصہ دراز سے لیز پر دی ہوئی ہے کہ ان کی لیز ختم ہونے کے باوجودان سے زمین واپس لی جارہی ہے اور نہ ہی ان کا کرایہ وصول کیاجارہا ہے بلکہ ان کی جانب سے سرکاری اداروں کے خلاف لئے گئے حکم امتناعی میں حکومت کی طرف سے وکلاءپیش نہیں ہوتے اور اگر پیش بھی ہوجائیں تو خود ہی ان کو ریلیف لے دیتے ہیں۔رپورٹ میں مزید کہا گیاہے کہ اربوں روپے مالیت کی یہ پراپرٹی جس میں شہروں کے اندر موجود کمرشل پراپرٹی بھی آتی ہے اس پر بھی یہی رویہ رکھا گیاہے پنجاب میں پچاس ہزار ایکڑ سے زائد رقبہ تین بڑے سیاسی خاندانوں کے پاس ہے۔ جبکہ سندھ کے اندر تین وزرائ، سابق صدر آصف علی زرداری کی قریبی عزیزہ نے سب سے زیادہ لیز پر جگہ لے رکھی ہے۔ پنجاب ، کے پی کے اور سندھ کے اندر ایک لاکھ پچپن ہزار ایکڑ سرکاری اراضی پر پرائیویٹ ہاﺅنگ سکیمیں بنا کر فروخت کردی گئی ہیں اور اس سرکاریمک رقبہ کو پرائیویٹ رقبہ کے طور پر فروخت کیا گیا جبکہ پنجاب کے ندر پچیس ہزار ایکڑ اور سندھ کے اندر پچاسی ہزار ایکڑ اس کے علاوہ جگہ ہے ۔