کراچی کے علاقے کوئٹہ ٹاؤن میں پولیس مقابلہ، 4 دہشت گرد ہلاک

کراچی: سچل کے علاقے کوئٹہ ٹاؤن میں ہونے والے پولیس مقابلے کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں 4 دہشت گرد ہلاک ہوگئے ہیں. کراچی سچل کے علاقے کوئٹہ ٹاؤن میں ہونے والے مبینہ پولیس مقابلے میں 4 دہش گرد ہلاک ہوگئے ہیں۔ ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کا کہنا ہے کہ کوئٹہ ٹاؤن میں کالعدم انصارالشریعہ کے دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر چھاپا مارا گیا تاہم دہشت گردوں نے پولیس ٹیم پر فائرنگ کردی۔ جوابی فائرنگ میں 4 دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔ علاقے میں ممکنہ طور پر دہشت گردوں کی موجودگی کے پیش نظر پولیس نے پورے علاقے کا  محاصرہ کررکھا ہے  اور گھر تلاشی کا عمل جاری ہے۔

شہباز شریف سے سیاسی مخالفت مہنگی پڑ گئی۔۔عمران خان سوشل میڈیا پر بھی یوٹرن لینے پر مجبور

تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان سوشل میڈیا پر ایک بار پھر شرمندگی اور رسوائی کا سامنا کرنا پڑا جب انہوں نے حسب عادت مسلم لیگ (ن) سے سیاسی مخالفت کی بنیاد پر شہباز شریف کے حوالے سے کسی غیر معروف ویب سائیٹ کی غیر تصدیق شدہ خبر کو ٹیوئٹ کر دیا۔تفصیلات کے مطابق معاملہ کچھ یوں تھا کہ عید کے دوسرے دن 3ستمبر کو رات 10:46بجے عمران خان نے اپنے ٹوئیٹر پیغام میں لکھاکہ ”شہبازشیر یف کے میگا پروجیکٹس اور میگا کرپشن کا ایک اکاو¿نٹ“اور ساتھ میں کسی غیرمعروف نیوز ویب سائیٹ کا لنک بھی منسلک تھاجسکا ٹائٹل تھاکہ ”شہباز شریف نے ترکی اور چائنا سے بھی اربوں ا±ڑا لئے، خبر میں انکشاف“،جبکہ عوام کی توجہ حاصل کرنے کیلئے نیوز کی فیچرڈ پکچر میں شہباز شریف کو چائنا کے وزیراعظم اور ترکی کے صدر طیب اردگان کے ساتھ مصافحہ کرتے دیکھا یا گیا تھا۔دلچسپ بات یہ تھی کہ چند لمحات میں ہی غیر معروف نیوز ویب سائیٹ کا لنک غیرفعال ہوچکا تھا اور لنک پر کلک کرنے سے یہ پیغام سامنے آنے لگا کہ ”سروس مہیا نہیں،سروسر عارضی طور پر آپ کی درخواست پر سروس دینے کے قابل نہیں۔۔۔۔۔“عمران خان کا یہ سیاسی وار اکارگر ثابت نہ ہوسکا۔اورسراسر جھوٹی ،من گھرٹ اور بے بنیادخبر شیئر کرنے پر عوام نے اپنے کمنٹس میں عمران خان کوشدید تنقید کا نشانہ بنایا،کسی کا کہنا تھا کہ ”حضور کاپی پیسٹ نہ کیا کریں، لنک کھول کر دیکھ بھی لیا کریں، یوتھیاز کو بھی یہ جھوٹ کھولنا گوارہ نہیں“،اور کسی کا کہنا تھا کہ ”پی ٹی آئی کے زیراہتمام چلنے والی جعلی اور غیرمعروف ویب سائیٹ کا گھناو¿نا کھیل ناکام ہو گیا“، جبکہ کسی نہ یہ کہہ دیا کہ ”عمران خان سیاسی عدوات پر ملک و قوم کی عزت کو داو¿ پر لگانے لگے ہیں“، کوئی یہ کہنے سے بھی نہ ہچکچایا کہ ”خان صاحب عقل کے ناخن لیں اور دوست ممالک سے تعلقات کا بھی خیال رکھیں“،کوئی اپنے کمنٹ میں غصے سے آگ بگولا نظر آیا کہ”بہت ہوگیا۔۔یہ وقت آ گیا ہے کہ تحقیقات کی جائیں کہ عمران خان کن کے آلہ کار ہیں“،کسی نے ”کوئی شرم ہوتی ہے کوئی حیا ہوتی ہے“بھی کہہ ڈالا،اکثریت کی یہی ملتی جلتی رائے سامنے آئی کہ ”عمران خان کی گھٹیا سوچ نے عید پر بھی قوم کو تقسیم کر دیا“۔سوشل میڈیا پرایسی درگت بنی کہ شرمسار عمران خان پتلی گلی سے دو نو گیارہ ہونے پر مجبور ہو گئے اورفوراً حسب روایت یو ٹرن لے لیا اور صرف پندرہ منٹ میں اپنی ٹوئیٹ کو ڈیلیٹ کر دیا۔۔

اوول گراونڈ میں تیر پھینکنے والاگرفتار

لندن: اوول گراونڈ میں نوکیلاتیر گرنے کا معمہ حل ہو گیا جب تیر پھینکے جانے والے واقعے میں ملوث ایک 35 سالہ شخص کو لندن پولیس نے حراست میں لیا تاہم ابتدائی تفتیش کے بعد اسے ضمانت پر رہا کر دیا گیا۔پولیس کے مطابق اس شخص کو سخت نقصان پہنچانے کی کوشش کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔ واضح رہے کہ گزشتہ روزاوول گراونڈ میں سرے اور مڈل سیکس میں میچ جاری تھا کہ اچانک اسٹیڈیم کے باہر سے 18انچ لمبا تیر وکٹ کے قریب آ کرگرا تھا جس کا سرا دھات کا تھا۔ جس کے بعد فوری طور پر کھیل رکوا کر پولیس طلب کر لی گئی اور سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر اسٹینڈز بھی خالی کرا لئے گئے۔ ادھر سرے کے کپتان گیراتھ بیٹی نے کہاکہ تیر کا سرا خاصا تیز نظر آرہا تھا، میں نے عام طور پر ایسا تیر نہیں دیکھا،وہ اگر کسی کو لگ جاتا تو مہلک ثابت ہوسکتا تھا۔ دوسری جانب سرے کے چیف ایگزیکٹیو رچرڈ گولڈ کا کہنا ہے کہ اس واقعے پر دہشت گردی کے شکوک ظاہر نہیں کئے جاسکتے لیکن میدان کے باہر سے 800میٹر فاصلہ طے کرکے پچ کے قریب آ کر گرنے والے تیر نے پریشانی ضرور پیدا کردی ہے۔رچرڈ گولڈ نے کہا کہ اوسی ایس اسٹینڈز کے قریب شور ضرور سنا گیا تھا تاہم ابھی حتمی طور پر نہیں کہا جاسکتا کہ تیر وہیں سے چلایا گیا۔یہ بھی معلوم نہیں کیا جا سکا کہ تیر جان بوجھ کر چلایا گیا یا اطراف میں کسی سے چل گیا۔ انھوں نے کہا کہ اپنے سیکیورٹی انتظامات اور ممکنہ احتیاطی تدابیر پراز سرنو غور کررہے ہیں۔کافی فاصلے سے گراونڈ میں آنے والی چیزوں کو روکنا آسان نہیں لیکن کوشش کریں گے آئندہ ایسی یشانی نہ ہو۔

مراد شاہ کی اظہار الحسن کے گھر آمد ، قاتلانہ حملے کی مذمت

کراچی : وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد شاہ خواجہ اظہار الحسن کی خیریت دریافت کرنے ان کے گھر پہنچ گئے ۔ مراد علی شاہ نے خواجہ اظہار الحسن پر قاتلانہ حملے کی مذمت کی اور خواجہ اظہار سے اس واقعے کی تفصیلات معلوم کیں ۔

اس موقع پر انہوں نے پولیس کو ملزموں کی جلد سے جلد گرفتاری کا حکم دیا جس پر ایڈیشنل آئی جی نے وزیر اعلیٰ سندھ کو یقین دہانی کرائی کہ وہ شواہدکی مدد سے ملزموں کے بہت قریب پہنچ گئے ہیں اور بہت جلد واقعے میں ملوث تمام ملزموں کو حراست میں لے لیا جائے گا ۔

ویران میدان رواں ماہ آبا د ہوجائیں گے، مکی آرتھر

لاہور: (ویب ڈیسک )قومی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ مکی آرتھر نے کہا کہ پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی پاکستان کرکٹ کےلئے خوش آئند ہے۔ پاکستان کے طویل عرصے سے ویران میدان رواں ماہ ایک بار پھر آباد ہوجائیں گے اور ورلڈ الیون پاکستان کا دورہ کرے گی جہاں 3 ٹی ٹوئنٹی میچز کھیلے جائیں گے۔ورلڈ الیون کے دورے سے پاکستان میں ایک بار پھر انٹرنیشنل کرکٹ کی راہ ہموار ہونے کی امید کی جارہی ہے جب کہ ورلڈ الیون کے دورے پر پاکستان کے سابق کرکٹرز بھی خوشی سے نہال ہیں۔قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ مکی آرتھر نے کہا ہے کہ پاکستان میں انٹر نیشنل کرکٹ طویل عرصے سے نہیں ہورہی اور پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی ملک کے لیے خوش آئند ہے۔انہوں نے کہا کہ اگلے چند ہفتوں میں7 ٹی 20 میچز کاپاکستان میں انعقاداچھی خبر ہے اور کھلاڑی اچھا کھیلنے کے لیے بے تاب ہیں جب کہ شائقین بھی سپورٹ کریں گے۔دوسری جانب فیلڈنگ کوچ اسٹیو رکسن کا کہنا ہے کہ پاکستان کے شائقین لمبے عرصے سےانٹرنیشنل کرکٹ کے منتظر تھے اور یہ موقع ہے کہ پاکستان کے شائقین کرکٹ کو سپورٹ کرنے اسٹیڈیم آئیں۔

احمد شہزاد ورلڈ الیون کے خلاف عمدہ کارکردگی کے لئے پر امید

تینوں فارمیٹ میں سنچری بنانے والے پاکستان کے واحد کھلاڑی احمد شہزاد ورلڈ الیون کے خلاف عمدہ کارکردگی کے لئے پر امید ہیں۔پاکستان میں انڑنیشنل کرکٹ نہ ہونے کے سبب کئی کھلاڑی اپنے ہوم کرو¿اڈ اور گراو¿نڈ پر کھیلنے سے محروم رہے ہیں۔(2015 )میں زمبابوے کے مختصر دورہ پاکستان کے بعد اب ورلڈ الیون کے لاہور میں تین ٹی 20میچوں کے لیے پاکستان آنے کے سبب یہ تشنگی بہت سے کرکڑز کے لیے ختم ہونے کا سبب بن رہی ہے۔دائیں ہاتھ کے اوپنر احمد شہزاد جنھوں نے 7مئی (2009 )کو دبئی انڑنیشنل اسٹیڈیم میں آسڑیلیا کے خلاف اولین ٹی 20 میچ کھیلا تھا اور ستمبر( 2015) میں انہوں نے زمبابوے کے خلاف 2 ٹی 20 میچوں میں ایک نصف سنچری کیساتھ 73رنز بنائے تھے۔احمد شہزاد نے 48 ٹی 20 میچوں میں پاکستان کے لیے 24.63 کی اوسط سے 1133 رنز ایک سنچری اور 6 نصف سنچریوں کی مدد سے بنا رکھے ہیں۔ٹی 20 کرکٹ میں عمر اکمل، شعیب ملک، محمد حفیظ اور شاہد آفریدی کے بعد احمد شہزاد ایک ہزار سے زائد رنز اسکور کرنے والے پانچویں کھلاڑی ہیں،13ستمبر کو قذافی اسٹیڈیم میں دوسرا ٹی 20 احمد شہزاد کے کیرئیر کا 50 واں میچ ہوگا۔30مارچ (2014)کو ڈھاکہ میں بنگلہ دیش کے خلاف احمد شہزاد نے 62 گیندوں پر ناقابل شکست 111 رنز بنا کر پاکستان کے پہلے کھلاڑی ہو نے کا اعزاز حاصل کیا جس نے تینوں فارمیٹ یعنی ٹیسٹ ،ون ڈے اور ٹی 20 کرکٹ میں سنچری بنائی۔دنیا کے اب تک 9 کھلاڑی ہی یہ کارنامہ انجام دے سکے ہیں اور ان میں جنوبی افریقا کے فاف ڈوپلیسی بھی شامل ہیں جو کہ ورلڈ الیون کے کپتان کی حیثیت سے پاکستان آرہے ہیں۔

آفریدی اور یونس کیوں ناراض ہوئے؟

آپ 20 سال سے زائد کسی عام دفتر میں کلرک کی ملازمت بھی کریں تو عموماً ریٹائرمنٹ کے بعد اعزاز میں تقریب سجائی جاتی ہے، لوگ خدمات کو سراہتے ہیں اور پھر ان قیمتی یادوں کا سرمایہ لیے باقی زندگی بسر ہوتی ہے،بات اگر کسی کرکٹر کی آئے تو بظاہر تو وہ بڑی گلیمرس زندگی گذارتا ہے۔
عزت، دولت ، شہرت اسے سب کچھ ملتی ہے، مگر اس دوران جو قربانیاں دینا پڑتی ہیں وہ عام آدمی کو نہیں معلوم، کئی کئی ماہ اپنوں سے دور رہنا،کچھ کر دکھانے کے دباو¿ سے صحت کا متاثر ہونا اور دیگر مسائل انسان کوکبھی کبھی اس موڑ پر لے آتے ہیں جب وہ یہ سب کچھ چھوڑ چھاڑ کر بھاگنے کو بھی تیار ہوتا ہے، مگر اگلی صبح جب دوبارہ گرین شرٹ زیب تن کرتا ہے تو سب کچھ بھلا کر دوبارہ ملک کیلیے کچھ کر دکھانے کا جذبہ بیدار ہو چکا ہوتا ہے،شاہد آفریدی21 سال پاکستان کرکٹ کی خدمت کرتے رہے،اس دوران ٹیم کو کئی میچز جتوائے، گزشتہ برس انھوں نے ریٹائرمنٹ کا فیصلہ کیا۔
ہر کھلاڑی کی طرح وہ بھی چاہتے تھے کہ عزت سے رخصت کیا جائے مگر شاید یہ بھول گئے کہ پاکستان میں ایسا نہیں ہوتا، یہاں بڑے بڑے کھلاڑی باعزت رخصتی کو ترسے ہوئے گھر واپس گئے،آفریدی کو میں بہت قریب سے جانتا ہوں،وہ کسی سے دوستی کریں تو اسے زندگی بھر نہیں چھوڑتے، لوگوں پر حد سے زیادہ اعتماد نے انھیں نقصان بھی پہنچایا،ان کا نام استعمال کر کے بعض افراد کہاں سے کہاں پہنچ گئے، مگرانھوں نے کبھی کسی پر احسان نہیں جتایا۔
جاوید ا?فریدی کو لوگ شاہد آفریدی کا بھائی سمجھتے ہیں مگر کیا ا?پ جانتے ہیں کہ وہ بھائی تو کیا کزن بھی نہیں ہیں، ابھی چند روز قبل ہی میں نے بھارتی اخبار میں پڑھا کہ ”آفریدی کے بھائی نے جنوبی افریقی گلوبل لیگ میں ٹیم خرید لی“ حالانکہ شاہد اور جاوید کے تعلقات اب پہلے جیسے نہیں رہے، انھوں نے پی ایس ایل ٹیم پشاور زلمی بھی چھوڑ دی مگر پھر بھی کبھی کسی فورم پر آکر یہ نہیں کہا کہ جاویدآفریدی سے میری کوئی رشتے داری نہیں ہے،فواد عالم اور احمد شہزاد سمیت کئی کرکٹرز ایسے تھے جن کے کیریئر شاہد آفریدی نے بنائے۔
الوداعی میچ کے معاملے میں انھیں اپنوں نے ہی دھوکا دیا، انضمام الحق کی وہ دل سے عزت کرتے ہیں، مگر انھوں نے بھی آفریدی کے ساتھ گیم کھیلا، اگر وہ چاہتے تو بطور چیف سلیکٹر اسٹینڈ لے کر انھیں اسکواڈ میں شامل کر کے باعزت واپسی کا موقع دیتے مگر بورڈ آفیشلز کے کندھے پر بندوق رکھ کر چلاتے رہے، ان دنوں شہریارخان دل کا آپریشن کرانے کے بعد آرام کر رہے تھے، معاملہ نجم سیٹھی تک پہنچا ، انھوں نے صاف الفاظ میں الوداعی میچ کی مخالفت کر دی، وہی سیٹھی اب چیئرمین بنے تو آفریدی سے کہہ رہے ہیں آو¿ ورلڈ الیون والے میچ میں ہم شیلڈ اور چند لاکھ روپے دیں گے، وہ شاید یہ نہیں جانتے کہ شاہدآفریدی کو کبھی پیسوں کی لالچ نہیں رہی، ان کی فاو¿نڈیشن غریب و نادار لوگوں کی مدد کیلیے ہی کروڑوں روپے خرچ کر دیتی ہے۔
اگر بورڈ حکام کی نیت صاف تھی تو انھیں ورلڈ الیون یا پاکستانی ٹیم میں شامل کرا کے ایک میچ کھلا دیتے، اس سے کوئی زمین نہیں پھٹ جاتی، بلکہ شائقین کو ہی خوب تفریح میسر آتی مگر انا پرست آفیشلز کو یہ برداشت نہ تھا، ایک صحافی نے پریس کانفرنس میں اس حوالے سے سوال پوچھا تو نجم سیٹھی نے صاف انکار کر دیا تھا، آفریدی بھی کوئی بچہ نہیں، وہ صاف سمجھتا ہے کہ یہ لوگ دل سے عزت افزائی نہیں چاہ رہے اسی لیے آنے سے انکار کر دیا، اب بورڈ حکام انھیں منانے کی کوشش کر رہے ہیں مگر مجھے نہیں لگتا کہ وہ مانیں گے، ویسے بھی افغان لیگ کھیلنے کیلیے جانا ہے، بورڈ نے آفریدی کو الوداعی میچ نہیںدیا اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا، عوام کے دل میں ان کا جو مقام ہے وہ کبھی کم نہیں ہو سکتا، دنیا بھر میں موجود لاکھوں پرستاروں کی محبت ہی ان کیلیے سب سے بڑا انعام ہے۔
اسی طرح یونس خان کا معاملہ ہے، اگر آپ ان کی فٹنس دیکھیں تو نوجوان بھی شرما جائیں کہ اس عمر میں یہ ہم سے بھی آگے ہے، وہ مزید ایک، دو سال ٹیسٹ کرکٹ کھیل سکتے تھے، مگر چیف سلیکٹر انضمام الحق بار بار جتا رہے تھے کہ ” ہمیں نوجوان کھلاڑی درکار ہیں“ یونس نے سمجھ لیا کہ ایک سیریز خراب گزری تو یہ لوگ ٹیم سے باہر کر دیں گے لہذا بہتر یہی ہے کہ خود ہی سائیڈ پر ہو جاو¿، انھوں نے ایسا ہی کیا، ملک کیلیے لاتعداد کارنامے انجام دینے والا پلیئر ہی خود کو غیر محفوظ سمجھے تو اس سے کرکٹ سسٹم کی خرابی کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔
افسوس کا مقام یہ ہے کہ یونس نے جب بورڈ سے کہا کہ میں ریٹائر ہو رہا ہوں سینٹرل کنٹریکٹ کی جو رقم بنتی ہے وہ بھیج دیں تو دو، تین دن میں ہی معاہدے کے باقی رہنے والے دنوں کے پیسے کاٹ کر انھیں چیک بھیج دیا گیا، پی سی بی جہاں ملازمین کروڑوں روپے تفریحی دوروں پر لٹا دیتے ہیں وہاں قومی اسٹار کے ساتھ ایسا سلوک ہوتا ہے، کسی نے ان سے نہیں کہا کہ ابھی ٹیم کو آپ کی ضرورت ہے ریٹائر نہ ہوں،حکام کا ایسا رویہ دل توڑ دیتا ہے، اب اگر یونس بھی تقریب میں نہ آئیں تو انھیں ب±را بھلا کہنے کے بجائے حقائق کا جائزہ لے لیجیے گا،ویسے نجم سیٹھی خود فون کر کے انھیں منانے کی کوشش تو کر رہے ہیں مگرشاید ہی وہ مانیں۔
اب صرف مصباح الحق ہی باقی رہے، انھوں نے قومی کرکٹ میں طویل عرصے رہنے کا راز جان لیا تھا، لہذا بطور کپتان کبھی کسی بات پر مخالفت نہ کی، اسی لیے وہ بورڈ کے فیورٹ رہے، اب بھی وہ تقریب میں جائیں گے اور انھیں جانا بھی چاہیے، انھوں نے بھی ملک کیلیے بہت خدمات انجام دی ہیں، مگر میرا مشورہ ہے کہ وہ نجم سیٹھی سے یہ ضرور پوچھیں کہ جناب آپ تو کافی پہلے ہمارے لیے تقریب سجا رہے تھے اتنی تاخیر کیوں ہوئی، مجھے اور یونس کو بورڈ میں پوزیشن دے رہے تھے اس کا کیا ہوا؟
جو قومیں اپنے ہیروز کی قدر نہیں کرتیں انھیں مشکلات کا سامنا ہی رہتا ہے، بدقسمتی سے ہمارے ملک میں بھی ایسا ہی ہے، ہم جواریوں کو تو ہاتھوں ہاتھ لیتے ہیں مگر آفریدی، یونس اور مصباح جیسے اصل ہیروز کی قدر نہیں کرتے،نجانے ہمیں کب عقل آئے گی۔

پی سی بی کا آفریدی کو افغان لیگ کے لیے این او سی نہ دینے کا فیصلہ

لاہور: پاکستان کرکٹ بورڈ نے آل راو¿نڈر شاہد آفریدی کو افغان ٹی ٹوئنٹی لیگ کیلیے این او سی نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق شاہد آفریدی نے بگ بیش کے این او سی کے لئے پی سی بی حکام سے رابطہ کیا ہے اور افغان لیگ کیلئے اجازت نامہ طلب نہیں کیا تاہم اگر انہوں نے افغان لیگ کیلیے این او سی مانگا تو انہیں نہیں دیا جائے گا کیونکہ اس سے قبل بھی متعدد کرکٹرز کو پڑوسی ملک میں لیگ کھیلنے کے لئے اجازت دینے سے انکار کیا جا چکا ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے پڑوسی ملک کے بورڈ کے ساتھ کشیدگی چل رہی ہے، افغان بورڈ کے سربراہ نے دورہ پاکستان کے دوران اپنی ٹیم پاکستان بھیجنے کا اعلان کیا تھا اور بعد ازاں اس سے انکار کر دیا تھا۔

عامر خان کا پاکستان میں سپر باکسنگ لیگ کرانے کا اعلان

اسلام آباد: پاکستانی نژاد برطانوی باکسر عامر خان نے پاکستان میں باکسنگ کے فروغ اور نیا ٹیلنٹ متعارف کرانے کے لیے باکسنگ لیگ منعقد کرانے کا اعلان کیا ہے۔
عامر خان نے اسے ’سپر باکسنگ لیگ‘ کا نام دیا ہے اور توقع ہے کہ یہ اس سال دسمبر میں منعقد کی جائے گی جس میں فرنچائز کی طرز پر مختلف ٹیمیں حصہ لیں گی۔ عامر خان کے مطابق ’سپر باکسنگ لیگ‘ میں 8 ٹیمیں حصہ لیں گی اور ہر ٹیم میں 8 کھلاڑی شامل ہوں گے۔
پاکستان باکسنگ لیگ میں ملتان، اسلام آباد، فیصل آباد، کوئٹہ، کراچی، پشاور، سیالکوٹ اور لاہور کی ٹیمیں شامل ہوں گی جس میں مقامی باکسرز اپنے فن میں مہارت دکھانے کے ساتھ بین الاقوامی سطح کی باکسنگ کے گر سیکھ سیکھ سکیں گے۔

فلم میں سلمان خان سے زیادہ معاوضہ لینی والی اداکارہ؟

ممبئی: دبنگ خان نے فلموں میں کام کرنے کا ہمیشہ سے ہی بھاری معاوضہ لیا ہے لیکن شاید یہ بات بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ ایک فلم ایسی بھی ہے جس میں سلمان خان سے زیادہ معاوضہ فلم میں کام کرنے والی ساتھی اداکارہ نے لیا۔
بالی ووڈ پر ہمیشہ سے اداکاروں کا راج رہا اور یہی وجہ ہے کہ اداکاروں کو اداکاراو¿ں سے زیادہ معاوضہ دیا گیا سوائے چند ایک فلموں کے جہاں اداکاروں کو اداکاراو¿ں سے کم معاوضہ دیا گیا اوران اداکاروں میں شامل ہیں سلمان خان، رنویر سنگھ اورامیتابھ بچن۔
ہم آپ کے ہیں کون؛
1994 میں بننے والی رومینٹک کامیڈی فلم ”ہم آپ کے ہیں کون“ میں مادھوری نے اداکاری کا سلمان خان سے زیادہ معاوضہ لیا تھا، انوپم کھیر نے ٹوئٹر پر اس بات انکشاف کیا تھا کہ سلمان خان کو مادھوری سے کم معاضہ دیا گیا۔