سوشل میڈیا پر تصاویر ، ماہرہ خان نفسیاتی دباﺅ کاشکار

کراچی (شوبز ڈیسک)پاکستان فلم انڈسٹری اورٹی وی کی معروف اداکارہ مائرہ خان کی بالی ووڈ اداکاررنبیرکپورکے ساتھ نیویارک میں تصاویر منظرعام پرآنے کے بعد ان پرخاصی تنقید کی جا رہی تو دوسری جانب بہت سے لوگ ان کی حمایت بھی کررہے ہیں۔اطلاعات ہیں کہ ماہرہ خان خود پر ہونےوالی تنقید سے سخت ذہنی دباکا شکارہوکربیمار پڑگئی ہیں۔ سوشل میڈیا پر ایک پاکستانی ویب سائٹ نے ماہرہ کی قریبی دوست فیہا جمشید کے حوالے سے بتایا ہے کہ ماہرہ کو 104 ڈگری بخارہے۔ویب سائٹ کے مطابق ماہرہ کی دوست فیہا جمشید کا کہنا ہے کہ ماہرہ گزشتہ 2 روز سے سخت صدمے میں ہیں، انہیں 104 ڈگری کا بخارہے۔ اس کے علاوہ اداکارہ میرا سیٹھی نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ماہرہ فلم کے سیٹ پرنہیں آرہیں۔اداکارہ میرا سیٹھی نے اپنے انسٹا گرام پیج پر فلم سات دن کی شوٹنگ کے دوران لی گئی ایک تصویر شیئرکی جس پر مداحوں نے کمنٹس کیے۔

اسد شفیق سینئرز کا خلا پُر کرنے کیلئے پُر عزم

لاہور(نیوزایجنسیاں)قومی ٹیسٹ کرکٹ ٹیم کے نائب کپتان اسد شفیق سینئرز کا خلا پر کرنے کیلئے پرعزم ہیں تاہم ان کا کہنا ہے کہ مصباح الحق اور یونس خان کی کمی محسوس ہوگی۔ابوظبی کے شیخ زید اسٹیڈیم میں پریکٹس کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے قومی ٹیم کے مڈل آرڈر بلے باز نے کہا کہ سری لنکن پلیئرز بھی ایسی کنڈیشنز سے واقف ہیں، رنگنا ہیراتھ اچھے بولر ہیں، شائقین کو اچھے مقابلے دیکھنے کو ملیں گے۔ نائب کپتان نے کہا کہ مصباح الحق اور یونس خان کی ٹیم میں کمی محسوس ہو گی، ان کی غیر موجودگی میں بیٹنگ آرڈر میں تبدیلیاں ہو رہی ہیں، مجھے پہلے بیٹنگ کرنے کا موقع ملے گا، سینئرز سے بہت کچھ سیکھا اور اب بیٹنگ میں بھرپور ذمہ داری سے اپنا کردار نبھانا ہوگا۔انھوں نے کہا پلیئرز فٹ ہیں اور یو اے ای کی کنڈیشنز میں کھیلنے کا خاصا تجربہ رکھتے ہیں، اس وقت فٹنس پر بھرپور توجہ دی جا رہی ہے۔ ٹیم بیٹنگ، بولنگ اور فیلڈنگ میں متوازن ہے، نوجوان کھلاڑیوں کی شمولیت خوش آئند ہے جبکہ یاسر شاہ، محمد عامر اور محمد عباس کی ٹیم میں موجودگی اہمیت کی حامل ہے۔

لنکا کو دبوچنے کیلئے شاہینوں کی تیاری مکمل

لاہور(نیوزایجنسیاں) سری لنکا کے خلاف ٹیسٹ سیریز کھیلنے کیلئے قومی پلیئرز نے ابو ظبی کے شیخ زید سٹیڈیم میں بھرپور پریکٹس کی۔ پلیئرز نے وارم اپ اور فزیکل ٹریننگ کے بعد فیلڈنگ ڈرلز کیں، فیلڈنگ کوچ سٹیو رکسن نے چھوٹے بیٹ کے ساتھ گیندیں اچھالتے ہوئے کھلاڑیوں کی کیچنگ پریکٹس کرائی، سلپ کیچنگ پر بھرپور توجہ دی گئی۔ بولنگ کوچ اظہر محمود بال کو زور سے زمین پر پٹختے ہوئے فیلڈ کرنے کی مشق کراتے رہے، وکٹ کیپر سرفراز احمد کے ساتھ الگ سیشن کیا گیا۔ نیٹ میں بیٹنگ کے دوران اوپنرز کو زیادہ تر آف سٹمپ سے باہر جاتی گیندوں کا سامنا کرنے کیلئے کہا گیا۔ شان مسعود اور سمیع اسلم کی بیٹنگ کے دوران ہیڈ کوچ مکی آرتھر بیٹنگ کوچ گرانٹ فلاور کے ہمراہ نیٹ کے ایک طرف کھڑے ہو کر خامیوں کی نشاندہی کرتے نظر آئے۔واضح رہے کہ آئی لینڈرز کے خلاف ٹیسٹ سیریز کیلیے قومی ٹیم ابوظبی پہنچ چکی ہے، گرین شرٹس 28 ستمبر کو ابو ظہبی میں پہلا ٹیسٹ میچ کھیلیں گے، دوسرا ڈے اینڈ نائٹ ٹیسٹ 6 اکتوبر سے دبئی میں کھیلا جائے گا۔ قومی ٹیم سری لنکا کے خلاف 5 ون ڈے میچز اور 3ٹی ٹوئنٹی میچز بھی کھیلے گی۔ابوظہبی میں جمعرات سے شروع ہونے والے پہلے ٹیسٹ میچ کی سب سے خاص بات یہ ہے کہ بین الاقوامی کرکٹ سے مصباح الحق اور یونس خان کے رخصت ہونے کے بعد یہ پاکستانی ٹیم کا پہلا ٹیسٹ میچ ہے۔یونس خان اور مصباح الحق ایک طویل عرصے تک پاکستانی بیٹنگ لائن کی ریڑھ کی ہڈی ثابت ہوئے ہیں۔ ان دونوں کی شاندار کارکردگی پاکستانی ٹیم کی متعدد یادگار فتوحات میں کلیدی کردار ادا کرتی آئی ہے۔یونس خان نے اپنے ٹیسٹ کریئر کا اختتام پاکستان کی طرف سے ٹیسٹ کرکٹ میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے بیٹسمین کے طور پر کیا ہے جبکہ مصباح الحق ٹیسٹ کرکٹ میں پاکستان کی طرف سے سب سے زیادہ ٹیسٹ میچز جیتنے والے کپتان کی حیثیت سے میدان سے رخصت ہوئے ہیں۔پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان و کوچ وقاریونس کا کہنا ہے کہ یہ پاکستانی کرکٹ کی خوش قسمتی تھی کہ اسے ایک ہی وقت میں دو ورلڈ کلاس کرکٹرز میسر آئے۔یہ ہماری خوش قسمتی ہے کہ مصباح اور یونس کی شکل میں دو ورلڈ کلاس بیٹسمین ایک ہی دور کا حصہ تھے اور انھوں نے طویل عرصے پاکستانی کرکٹ کی خدمت کی۔ لیکن ظاہر ہے کہ ہر کسی نے اپنی کرکٹ ختم کرنی ہوتی ہے ۔ان دونوں کے جانے کے بعد دوسرے کھلاڑیوں کے لیے موقع ہے کہ وہ پرفارمنس دیں اور ان دونوں بڑے کھلاڑیوں کی جگہ پر کریں۔مصباح الحق کی ریٹائرمنٹ کے بعد ٹیسٹ ٹیم کی قیادت سرفراز احمد کو سونپی گئی ہے اس طرح وہ ایک نئے تجربے سے آشنا ہونے والے ہیں۔سرفراز احمد کا کہنا ہے کہ مصباح الحق اور یونس خان ورلڈ کلاس کرکٹرز رہے ہیں جن کے جانے کے بعد ان کا خلا پر کرنے میں وقت لگے گا لیکن چند کھلاڑی ایسے ضرور موجود ہیں جو ان کی جگہ پر کرسکتے ہیں۔سرفراز احمد مصباح الحق کے جانے کے بعد قیادت کو بھی اپنے لیے ایک بہت بڑا امتحان سمجھتے ہیں۔مصباح الحق پاکستان کے سب سے کامیاب کپتان تھے۔ میری کوشش بھی یہی ہوگی کہ جس طرح انھوں نے فتوحات حاصل کیں اور سب کھلاڑیوں کو ساتھ لے کر چلے۔ میں بھی اسی طرح یہ ذمہ داری نبھاں۔پاکستانی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ مکی آرتھر کا کہنا ہے کہ مصباح الحق اور یونس خان کے وسیع تجربے کی کمی یقینا محسوس ہوگی لیکن یہی وقت ہے کہ اظہرعلی اور اسد شفیق ان کی جگہ ذمہ داری سنبھالیں اور ساتھ ہی نوجوان کھلاڑیوں کی بھی رہنمائی کریں۔

فکسنگ روکنے کےلئے کسی کومثال بناناضروری

لاہور ( نیوزایجنسیاں) سابق کپتان شاہد آفریدی کا کہنا ہے کہ فکسنگ کے واقعات سے بچنے کے لئے کسی کو مثال بنانا ضروری ہے، میڈیاپر نشر ہونے والی خبر دیکھ کر بوم بوم نے خاکروب کا کام کرنے والے ڈس ایبلڈ کرکٹر سے ملنے کی خواہش ظاہر کی۔بوم بوم شاہد آفریدی نے فکسنگ کیخلاف سخت فیصلے کئے جانے پر زور دیا، ان کا مزید کہنا تھا کہ جب تک کسی کو مثال نہیں بنائیں گے یہ سلسلہ رکے گا نہیں، یونس اور مصباح الحق ٹیم میں ریڑھ کی ہڈی تھے، فواد عالم کو مسلسل نظر انداز کیا جا رہا ہے۔ شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ اکیڈمی بنانے کے لئے مئیر کراچی نے درخواست لکھنے کو کہا ہے، کراچی کو دبئی یا پیرس بنانا ہے تو اس کے لیے کچھ کرنا ہو گا۔ شاہد آفریدی نے اپنی فاو¿نڈیشن کو کرپشن سے پاک کرنے کے لئے نجی کمپنی سے معاہدہ بھی کیا۔

گیل کو ون ڈے میں اظہرالدین کا ریکارڈ توڑنے کیلئے 27 رنز درکار

لندن (اے پی پی) کرس گیل کو ون ڈے انٹرنیشنل کرکٹ میں سابق بھارتی بلے باز محمد اظہرالدین کے زیادہ رنز کا ریکارڈ توڑنے کیلئے مزید 27 رنز درکار ہیں، اس بات کے قوی امکانات ہیں کہ گیل آج انگلینڈ کےخلاف میچ میں اظہرالدین کا ریکارڈ توڑ دیں گے۔، اگر گیل کامیاب ہوئے تو وہ زیادہ رنز بنانے والے دنیا کے 15 ویں بلے باز بن جائیں گے، اظہرالدین نے 9378 جبکہ گیل نے 22 شاندار سنچریوں کی مدد سے 9352 رنز بنا رکھے ہیں، انہوں نے 247 فلک شگاف چھکے بھی لگا رکھے ہیں، ایک روزہ کرکٹ کی تاریخ میں زیادہ رنز بنانے کا عالمی اعزاز سابق بھارتی بلے باز سچن ٹنڈولکر کو حاصل ہے جنہوں نے 18426 رنز بنائے ہوئے ہیں۔

سری لنکن ٹیم میں پہلے جیسا دم خم نہیں

اسلام آباد (اے پی پی) سابق کپتان اور مشہور کمنٹیٹر رمیض راجا نے کہا ہے کہ سری لنکن ٹیم میں پہلے جیسا دم خم نہیں رہا اسلئے پاکستان کے پاس بلا کسی خوف و دباﺅ نوجوان کھلاڑیوں کی صلاحیتوں کا امتحان لینے کا بہترین موقع ہے، نوجوان کھلاڑیوں کو بھی پورا موقع ملا ہے کہ وہ کمزور حریف کے خلاف سیریز میں عمدہ پرفارم کر کے خود کو یونس خان اور مصباح الحق کا متبادل ثابت کریں۔ پاکستان اور سری لنکا کے درمیان پہلا ٹیسٹ کل سے شروع ہو گا، یہ مصباح اور یونس کی ریٹائرمنٹ کے بعد گرین شرٹس کی پہلی سیریز ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ سری لنکن ٹیم اس وقت مشکلات کا شکار ہے پہلے اسے زمبابوے کے ہاتھوں ٹیسٹ میچ میں شکست کا سامنا کرنا پڑا اور بعدازاں بھارت نے اسے عبرتناک شکست سے دوچار کیا، گرین شرٹس کے پاس اس پر دباﺅ بڑھا کر سیریز جیتنے کا سنہری موقع ہے تاہم ہدف کے حصول کیلئے پاکستان کو جارحانہ حکمت عملی اپنانا ہو گی۔، ہماری ٹیم کو چاہیے کہ وہ کسی بھی سیشن میں حریف ٹیم کو سیٹل ہونے کا موقع نہ دیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹیسٹ ٹیم کی قیادت سرفراز کیلئے چیلنجنگ ہو گی تاہم مجھے پوری امید ہے کہ وہ اپنی لیڈرشپ سکلز کی بدولت اس امتحان میں بھی سرخرو ہوں گے۔

شرمناک اقدام ،سرحد پار کرنیوالے برمی مسلمانوں پر بھارتی فوج کی شیلنگ

ینگون /نئی دہلی (خصوصی رپورٹ)بھارتی فوج نے روہنگیا مسلمانوں کا داخلہ روکنے کیلئے مارٹرشیلنگ شروع کردی۔ اطلاعات کے مطابق بھارت نے بنگلہ دیشی سرحد کے ساتھ سکیورٹی انتہائی سخت کردی ہے اور روہنگیا مہاجرین پر مرچی اور سن کرنے والے بموں کے استعمال کے بعد اب مارٹر شیلنگ کررہی ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ کاکس بازار میں کیمپوں میں جگہ ختم ہونے کے بعد سینکڑوں پناہ گزین مغربی بنگال میں پناہ لینے کی کوشش کررہے ہیں، تاہم بھارتی حکومت نے انہیں ہر صورت روکنے کا حکم دیاہے۔ دوسری جانب برمی فوج کی جانب سے مزید بارودی سرنگیں بچھائے جانے کے بعد روہنگیا مسلمانوں کی بنگلہ دیش نقل مکانی میں تعطل آیا ہے۔ سرحد عبور کرنے کی کوشش کے دوران بارودی سرنگوں پر پاﺅں پڑنے سے متعدد روہنگیا مہاجرین شہید و معذور ہوچکے ہیں۔ علاوہ ازیں رخائن میں ایک اجتماعی قبر دریافت ہوئی ہے ۔جرمن میڈیا کے مطابق برمی فوج نے دعویٰ کیا کہ اس قبر سے اٹھائیس ہندوﺅں کی لاشیں برآمد ہوئی ہیں،جنہیں تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کیا گیا تھا۔ فوجی سربراہ نے اس واقعے کی ذمہ داری اراکان روہنگیا سالویشن آرمی پر عائد کی ہے۔ جبکہ حقیقت یہ ہے کہ سارا ڈرامہ بدھ مت مسلمانوں کو پھنسانے کیلئے خود کررہے ہیں۔

برمی فوجیوں کی بچوں کی ماﺅں کے سامنے سنسنی خیز حرکات

ینگون(خصوصی رپورٹ)” میں اپنے دو بچوں کے ساتھ گھر میں تھی کہ اچانک برمی فوجیوں نے ہم پر یلغار کردی۔ 5مسلح اہلکار میرے بچوں کے سامنے ہی مجھے زیادتی کا نشانہ بناتے رہے۔“ اتنا کہہ کہ میانمار کے جہنم کدے سے جان بچا کر بنگلہ دیش پہنچنے والی رنج والم کی تصویر شمائلہ (فرضی نام) کی آواز رندھ گئی اور اس کی آنکھوں سے اشکوں کا سیل رواں ہوگیا۔ دی اسٹار آن لائن کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ نے بنگلہ دیش پہنچنے والی روہنگیا خواتین پر تحقیق کرنے کیلئے ایک فیکٹ فائنڈنگ مشن قائم کیا ہے، جس میں زیادتیوں پر تحقیق کرنے والی اقوام متحدہ کی خصوصی نمائندہ (Pramila Patten) بھی شامل ہیں۔ پرامیلا ، بنگلہ دیش میں مہاجرین کے مختلف کیمپوں میں جاکر برمی فوجیوں اور بدھ مت دہشت گردوں کے ہاتھوں زیادتیوں کا شکار ہونے والی خواتین سے بات چیت کرکے ان پر ڈھائے جانے والے مظالم کی روداد لکھت ہیں۔ ان کا کہناہے کہ ”اس ہفتے جو صورتحال دیکھنے میں آئی ہے، اسے دیکھ کر میں انتہائی درجے پریشان ہوچکی ہوں۔ میں درجنوں خواتین کا ڈیٹا اکٹھا کرچکی ہوں۔ میانمار کے دہشت گرد فوجیوں نے معصوم لڑکیوں کے ساتھ جو کچھ کیا ہے، اس سے انسانیت کا سر شرم سے جھک جاتا ہے۔“ اقوام متحدہ کے مبصرین کا کہنا ہے کہ میانمار سے بڑی تعداد میں ایسی نوجوان خواتین بھی بنگلہ دیش پہنچی ہیں، جنہیں برمی افواج اہلکاروں نے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا۔اقوام متحدہ کے مطابق ایسی لڑکیوں کی تعداد بھی ہزاروں میں ہے، جنہیں بدھ مت دہشت گرد اور برمی فوجی مسلمانوں کی آبادیوں سے اٹھا کر لے گئے تھے اور تاحال ان کا کچھ پتا نہیں چل سکا۔ شمائلہ ، بنگلہ دیش میں قائم لیڈر مہاجر کیمپ میں مقیم ہے، جہاں اقوام متحدہ کی ٹیم نے ہفتہ کے روز اس سے ملاقات کی۔ وہ تین دن مسلسل پیدل چل کر بنگلہ دیش پہنچی ہے۔ عزت لٹنے کے بعد وہ جان بچانے کیلئے اپنے دو بچوں لیکر بے سروسامانی کے عالم میں گھر سے نکلی تھی۔ اقوام متحدہ کے مبصرین کا کہنا ہے کہ طویل پیدل سفر کی وجہ سے اب بھی شمائلہ کے پیروں سے خون بہہ رہا ہے۔ شمائلہ اپنی چھ سالہ بچی کا ہاتھ تھامے ہوئے تھی اور بتارہی تھی کہ ” ان سب نے باری باری مجھے سے زیادتی کا نشانہ بنایا اور میرے بچے یہ منظر دہشت کے عالم میں دیکھتے رہے۔ میرا شوہر گھر میں نہیں تھا۔ برمی فوجی درندے جب چلے گئے تو میں اپنے دونوں بچوں کو لے کر وہاں سے بھاگ نکلی۔ میرے تین بچے گھر کے باہر کھیل رہے تھے۔ میںنے باہر آکر انہیں ڈھونڈا، مگر ان کا کچھ پتا نہیں چلا۔ اب تک نہ شوہر کا کچھ پتا ہے اور نہ ہی ان بچوںکا۔ شاید انہیں قتل کردیاگیا ہوگا یا زندہ جلا دیا گیا ہوگا“۔ میڈیکل کے شعبے سے تعلق رکھنے والی نورین تسنوپہ ” لیڈامہاجر کیمپ“ میں اقوام متحدہ کے گشتی کلینک سے وابستہ ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ” ±میں نے جتنی زخمی روہنگیاخواتین کا علاج کیا ہے، ان میں سے اکثر اجتماعی زیادتی کا شکار ہوئی ہیں۔“نورین نے بتایا کہ ”زیادہ تر خواتین اس قسم کی باتوں کو چھپاتی ہیں، تاہم ہماری ٹیم اکتوبر 2016ءسے روہنگیا پناہ گزینوں کے علاج معالجے میں مصروف ہے، اس لئے ہم آسانی سے ایسی متاثرہ خواتین کو شناخت کرکے ان کا علاج کرتے ہیں۔“ 20سالہ بدقسمت عائشہ بھی ان خواتین میں سے ایک ہے جو اجتماعی عصمت دری کا شکار ہوئیں۔ اس کا نورین کے کلینک میں علاج ہورہاہے۔ اس نے بتایا کہ صبح آٹھ بجے بدھ مت دہشت گردوں نے ہمارے گاﺅں پر حملہ کرکے گھروں کو جلانا شروع کیا تو سب گاﺅں والے بھاگنے لگے۔ لیکن مجھے اپنی جان سے زیادہ اپنے بچے کی فکر تھی۔ جب بچے کو لینے کیلئے گھر میں داخل ہوئی تو میرے پیچھے فوجی اہلکار بھی گھر میں گھس آئے اور انہوں نے مجھے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا۔ میرا شوہر بھی گاﺅں والوں کے ساتھ جان بچا کر نکلا تھا۔ میں عزت لٹنے کے بعد وہاں سے نکلی اور اب تک اپنے شوہر سے نہیں مل سکی۔ میں اسے مختلف کیمپوں میں ڈھونڈرہی ہوں۔ مگر تاحال اس کا کوئی سراغ نہیں مل سکا“۔ واضح رہے کہ اس سے قبل بھی بہت سی روہنگیا خواتین سے زیادتی کا انکشاف ہوا ہے۔ جبکہ کئی خواتین کو زیادتی کے بعد قتل بھی کردیا گیاہے۔ بنگلہ دیش کے ضلع کاکس بازار میں اب بنگلہ دیش ڈاکٹر اور کئی بین الاقوامی تنظیمیں روہنگیا خواتین اور بچوں کو طبی امداد فراہم کررہی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ بہت ساری خواتین انہیں زیادتیوں کے بارے میں خوف اور بدنامی کے ڈر کی وجہ سے بتانے سے کتراتی ہیں، جس کے نتیجے میں انہیں ضروری علاج فراہم نہیں ہوسکتا۔ طبی کارکنوں کا کہناہے کہ اگر متاثرہ خواتین کی نشاندہی اور انہیں طبی سہولیات فراہم نہ کی گئیں تو ان کی صحت پر طویل المدت اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔ تاہم فی الوقت اس مسئلے کی شدت کا اندازہ لگانا بھی ایک مشکل کام دکھائی دے رہا ہے۔

جیل جانے کا وقت قریب ؟۔۔۔۔۔

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) نوازشریف آہستہ آہستہ ذہنی مریض بنتے جارہے ہیں۔ پریس کانفرنس میں بے بسی اور غصہ میں نظرآئے عدالت کو ڈرانے کی کوشش کرتے رہے احتساب عدالت کا معزز جج نے حاضر دماغی اور ذہانت کا مظاہرہ کرکے ان کو ڈرامہ ناکام بنادیا۔ یہ انکشافات سینئر تجزیہ کار نے نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کئے انہوں نے کہا کہ بڑی تعداد میں لوگوں کو کالے کوٹ پہنا کر ساتھ لیجایا گیا۔ جو جج صاحب کے چیمبر کے باہر پہنچ گئے۔ بدتمیزی شوروغل اور سیلیفیاں لی جاتی رہیں جج صاحب نے موقع کے مطابق فوری انہیں فارغ کردیا۔ نوازشریف اب غیر متعلق ہوچکے ہیں بیرون ملک گئے تو اشتہاری قرار پائینگے اور 3سال کی سزا فوری سنا دی جائے گی۔ بدمعاشیہ میں بہت سے افراد شیروانیاں سلوائے تیار بیٹھے ہیں اب تک 6افراد کو مل چکا ہوں جو وزیراعظم بننے کیلئے تیار بیٹھے ہیں۔ برطانیہ سمیت باہر کے ممالک تیار ہیں کہ سپریم کورٹ پاکستان فیصلہ دے اور وہ ایکشن لیں منی لانڈرنگ کے قوانین انتہائی سخت ہیں اسحاق ڈار سہمے ہوئے ہیں اور اسی ڈر کے باعث وزارت خزانہ چھوڑنے کو تیار نہیں مستعفیٰ ہونے کا کہا گیا تو انہوں نے انکار کردیا ہے۔ اسحاق دار آج احتساب عدالت میں پیش ہونگے ان پر فرد جرم عائد ہوگی۔ اب فرد جرم ہتھکڑیوں اور جیل جانے کا وقت آن پہنچا ہے نوازشریف ایک ہاری جنگ لڑ رہے ہیں سندھ میں سخت آپریشن کسی وقت بھی شروع ہونے کو ہے۔ جو اعلیٰ سطح پر گرفتاریوں سے شروع ہوگا۔ نوازشریف اور آصف علی زرداری، ایم کیو ایم کے بانی الطاف حسین کے پاس اربوں ڈالرز ہیں مقام عبرت دیکھئے دولت ہے، پاور ہے، حتی کہ حکومت بھی ہے لیکن پھر بھی مفلس ہیں۔ پریس کانفرنس سن رہا تھا تو کئی نواز شریف بے بسی دیکھا رہے تھے کبھی غصہ اس لئے میں کہتا ہوں انسان کو اتنا اوپر نہیں جانا چاہیے فرعون کی طرح کیونکہ پھر وہ بعد میں ایسے ہی بے بس ہوکر کہتا ہے مجھے کیوں نکالا ہے؟ میں کیوں بیمار ہوا؟

ذہین ترین لوگوں کی ایک عادت جو آپ کی زندگی بدل دے گی

کراچی(خصوصی رپورٹ)ہر شخص ذہین اور کامیاب بننا چاہتا ہے؛ اور اس کی خواہش ہوتی ہے کہ اس کے پاس بہترین تخلیقی صلاحیتیں بھی ہوں۔ اس مقصد کے لیے لوگ طرح طرح کے نسخے آزماتے ہیں، مشقیں کرتے ہیں اور دوائیاں تک استعمال کرتے ہیں لیکن پھر بھی ان کی اکثریت کامیابی سے دور ہی رہتی ہے۔لیکن آپ کو یہ جان کر شاید حیرت ہو گی کہ نفسیاتی ماہرین نے ایک ایسی عادت دریافت کی ہے جو دنیا کے کم و بیش تمام ذہین ترین افراد میں قدرِ مشترک کی حیثیت رکھتی ہے133 اور وہ ہے تنہائی پسندی۔واضح رہے کہ ماہرین کے نزدیک تنہائی پسندی سے مراد ہر گز یہ نہیں کہ دوسروں سے ملنا جلنا ہی ترک کر دیا جائے اور انسان سب کچھ چھوڑ کر جنگل میں چلا جائے۔ اس کے برعکس، دنیا کے ذہین ترین اور غیرمعمولی تخلیقی صلاحیتوں کے حامل افراد اپنی روزمرہ زندگی میں ملنسار اور دوسروں سے میل جول رکھنے والے ہوتے ہیں لیکن وہ روزانہ اپنے وقت کا کچھ حصہ اکیلے ضرور گزارتے ہیں۔