چین راضی ہوگیا, لاہوریوں کیلئے بڑی خوشخبری

لاہور (خصوصی رپورٹ) چین کے بینک نے صاف پانی منصوبوں کیلئے 47ارب کا قرض دینے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔ وزیراعلیٰ کی دعوت پر لاہور آنے والے چینی وفد نے صوبائی محکمہ ترقیاتی بورڈ اور اعلیٰ حکام سے ملاقات کی۔ چینی وفد کو مختلف پراجیکٹس پر قرضے کے حوالے سے بریفنگ دی گئی جس پر ایشین انفراسٹرکچر بینک نے رضامندی کا اظہار کرتے ہوئے مختلف منصوبوں کیلئے آسان شرائط پر قرضہ دینے کیلئے گرین سگنل دے دیا ہے۔ محکمہ ہاﺅسنگ کے حکام کے مطابق چینی انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک پنجاب حکومت کو لاہور میں تین ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ اور ایک سرفیس واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ کی تنصیب کیلئے 47ارب روپے کا قرض دے گا۔ محکمہ ہاﺅسنگ حکام کے مطابق بی آر بی کینال پر 250یو ایس ملین ڈالر سے سرفیس واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ لگایا جائے گا جس میں جرمنی کے بعد چین بھی قرضہ دینے کیلئے رضامند ہو گیا ہے۔ حکام نے بتایا ہے کہ شادباغ‘ محمودبوٹی اور شاہدرہ میں ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس پر 186ملین یو ایس ڈالر خرچ ہوں گے۔

میاں صاحب کو بھی پرویز مشرف کی یاد ستانے لگی

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ آمرانہ دور میں دہشت گردی کی عدالتوں میں سزائیں پانے کے بعد بھی مجھے 2,2 اپیلوں کا حق حاصل تھا لیکن آج اس جمہوری دور میں مجھے اس حق سے بھی محروم کر دیا گیا ہے۔ پریس کانفرنس کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ آمرانہ دور میں دہشت گردی کی عدالتوں سے سزائیں پانے کے بعد بھی مجھے 2,2 اپیلوں کا حق حاصل تھا لیکن آج اس جمہوری دور میں مجھے اس حق سے بھی محروم کر دیا گیا ہے۔ ایک عدالت نے پہلے پٹیشن کو فضول اور ناکارہ قرار دیا اور پھر اسی عدالت نے مقدمے کی سماعت شروع کر دی۔ کوئی ثبوت نہ ملا تو اسی عدالت نے پراسرار طریقے سے جے آئی ٹی بنا دی اور اسی عدالت نے اس جے آئی ٹی کی نگرانی بھی سنبھال لی۔ اسی عدالت نے کبھی پانچ اور کبھی تین معزز جج صاحبان کے ساتھ فیصلے بھی سنا دئیے اور پھر اسی عدالت نے نیب کو حکم دیا کہ اپنے سارے ضابطے توڑ کر براہ راست ریفرنس دائر کرو۔ پھر اسی عدالت نے نیب کا کنٹرول بھی سنبھال لیا، پھر وہی عدالت احتساب کورٹ کی نگران بھی بن گئی اور اگر ضرورت پڑی تو یہی عدالت میری آخری اپیل بھی سنے گی۔ کیا ایسا ہوتا ہے انصاف، کیا اسے کہتے ہیں قانون کی پاسداری، کیا آئین کا آرٹیکل 10 اے یہی کہتا ہے، کیا شفاف ٹرائل اسے ہی کہتے ہیں، میں نے وکلاکنونشن میں 12 سوالات اٹھائے تھے، ایک ماہ سے زائد کا عرصہ گزر چکا ہے مگر ایک بھی سوال کا جواب نہیں مل سکا ہے۔

احتساب عدالت میں پیش ہو کر نواز شریف نے صحیح راستہ اختیار کیا

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل ۵ کے تجزیوں و تبصروں پر مشتمل پروگرام ”ضیا شاہد کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی و تجزیہ کار ضیا شاہد نے کہا ہے کہ خوشی ہے نوازشریف نے صحیح راستہ اختیار کیا۔ ورنہ گزشتہ دنوں جس طرح ان کے اہل خاندان نے اعلان کیا تھا کہ وہ نیب کی عدالت میں پیش نہیں ہوں گے۔ مریم نواز بھی انتخابی مہم کے دوران سپریم کورٹ پر عدم اعتماد کا اظہار کرتی رہیں، اس سے لگتا تھا کہ یہ عدالتوں کا بائیکاٹ ہی کریں گے۔ انہوں نے نوازشریف کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ جس طرح عدال میں پیشی کا سلسلہ شروع کیا ہے، براہ کرم عدالتوں کے وقار کا بھی خیال کریں اور اتنا پروٹوکول لانے کی ضرورت نہیں۔ اس کی وجہ سے میڈیا کیلئے بھی مشکلات پیدا ہوتی ہیں اور پھر آپ کے سکیورٹی گارڈز کا میڈیا والوں پر تشدد جیسی خبروں سے کوئی اچھا تاثر نہیں ملتا۔ آپ ملزم کی طرح عدالت میں پیش ہوتے ہیں، فوج اس طرح لے کر جاتے ہیں جیسے عدالت کو فتح کرنے جا رہے یہ طرز عمل درست نہیں۔ انہوں نے کہا کہ سعد رفیق نے ”عاشق و معشوق“ والا بیان دے کر اپنے لیڈر یا اپنے دیرینہ دوست کی کوئی عزت افزائی نہیں کی ہے۔ سابق وزیراعظم کی نااہلی کے بعد کئی نون لیگی رہنماﺅں کی ہوش اڑ گئی ہے۔ نوازشریف بھی شاید ابھی ”مجھے کیوں نکالا“ والے جملے کے سحر سے نہیں نکل سکے۔ انہوں نے کہا کہ عدلیہ کے معتبر ارکان کو پیپلزپارٹی کے الزامات پر غور کرنا چاہئے۔ وہ کہتے ہیں کہ یوسف رضا گیلانی نے نااہلی کے بعد نوازشریف جیسا رویہ اختیار نہیں کیا تھا، ماضی میں سپریم کورٹ پر حملہ ہوا تھا، ایسے الزامات میں سچائی موجود ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جب بے نظیر کو غلام اسحاق خان نے کرپشن کے الزام پر ہٹا دیا تو وہ سپریم کورٹ گئیں لیکن ان کی درخواست منظور نہیں کی گئی لیکن جب غلام اسحاق نے ہی نوازشریف کو بھی فارغ کر دیا لیکن سپریم کورٹ نے بحال کر دیا۔ عدالتوں کی طرف سے نرم گوشہ بھی ان کے لئے ہے، پروٹوکول بھی ان کے لئے ہے اور وہ نااہلی کے بعد بھی پنجاب ہاﺅس میں سرکاری رہائش گاہ میں پریس کانفرنس بھی کرتے ہیں۔ نوازشریف کو نیک نیتی سے مشورہ دیتا ہوں کہ کسی ہوٹل میں پریس کانفرنس کریں اور شہبازشریف کو چاہئے کہ پارٹی نہ بنیں۔ آپ نے سگے بھائی کیلئے تمام دروازے کھول رکھے ہیں، حکومت ان کی غلامی کر رہی ہے، آپ کو اس کی وضاحت اپنے اصول، فیچر، تاریخ اور آئین و قانون کو دینی پڑے گی۔ نااہل سابق وزیراعظم کیلئے کس خوشی میں پنجاب ہاﺅس کے دروازے کھولے ہوئے ہیں۔ اگر صرف شیر سمجھ کر یہاں جانورستان ہی بنانا ہے تو پھر آپ کی مرضی ہے۔ شہباز شریف کو انصاف و قانون سے کام لینا چاہئے۔ اس طرح کسی معاشرے کو بے انصافی سے نہیں چلایا جا سکتا۔ نااہل نوامشریف کو سرکاری سہولیات دینا بند کریں۔ یقین دلاتا ہوں کہ تاریخ بہت بڑا فیصلہ کرنے والی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مشاہد اللہ خان، نوازشریف کے نانثار ہیں۔ پی آئی اے کی ایک تنظیم کے سربراہ تھے آج سنیٹر ہیں۔ وفاقی وزیر بھی تھے اگر فوج آنکھیں نہ دکھاتی تو فارغ نہ ہوتے۔ ان کے بھائی آج کل پاکستان سے باہر 2 ٹاپ کے شہروں میں پی آئی اے کے جنرل منیجر ہیں۔ ان کے خاندان کو اتنا نوازا گیا ہے کہ وہ تو جانثاری ہی کریں گے۔ جب کسی چھوٹے آدمی کو اٹھا کر بڑے عہدے پر بٹھا دیا جاتا ہے تو ظاہر ہے وہ تو ہر ڈیمانڈ پوری کرے گا۔ ملاقات کے دوران فضل الرحمن کا نوازشریف کو شعر سنانے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم کو فلمی گانوں سے لگاﺅ ہے، شعرو شاعری میںکوئی دلچسپی نہیں۔ فضل الرحمن ذہین آدمی ہیں، ہر دور میں حکومت میں رہتے ہیں۔ وہ سمجھتے ہیں کہ جو بھی شخص امیرالمومنین ہو اس کا حکم ماننا اسلام کی روح ہے۔ انہوں نے کہا کہ بطور اخبار نویس پہلے سے معلوم تھا کہ جس طرح نوازشریف پر سنگین مقدمات چل رہے ہیں ان کو متوازن کرنے کیلئے عمران خان پر بھی مقدمات درج کرائے جائیں گے تا کہ عوام سمجھیں کہ دونوں طرف معاملہ گرم ہے۔ بہت سارے نجومیوں کی پیش گوئی ہے کہ ”عمران خان بھی نااہل ہو جائیں گے اور پھر تاج شاہ محمود قریشی کے سر پر ہو گا۔ پیپلزپارٹی بی اپنا پرانا بچہ سمجھتے ہوئے قریشی کے وزیراعظم بننے کی حمایت کر دے گی۔ آصف کرمانی کو چاہئے کہ تھوڑا سا پیسہ نجومیوں پر بھی خرچ کر دیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ شیخ رشید کو داد دیتا ہوں کہ سراج الحق و عمران خان کو چھوڑ کر ان کی رٹ پر عدالت نے فیصلہ سنایا، انہوں نے کوئی بڑا وکیل بھی نہیں کیا۔ عدلیہ کو کریڈٹ دینا چاہئے جس ہمت و حوصلے سے وہ توہین آمیز گفتگو برداشت کر رہی ہے لیکن کوئی توہین عدالت کا نوٹس نہیں لیا۔ نون لیگی رہنما الزامات کی بارش کر رہے ہیں لیکن عدلیہ مضبوط قوت برداشت کا مظاہرہ کر رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان کو مکمل ریکارڈ پیش کرن چاہئے۔ ان کے وکیل نعیم بخاری نے عجیب بات کہہ دی کہ اس مسئلے کا منی ٹریل ہمارے پاس نہیں۔ وہ عمران خان کے حق میں ہیں یا ان کے خلاف مقدمہ لڑ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جمائما ایک اچھی عورت ہے۔ ہمارے معاشرے میں طلاق کے بعد ایک دوسرے کی شکل دیکھنا پسند نہیں کرتے لیکن وہ ابھی بھی نہ صرف عمران خان سے ملتی ہیں بلکہ سیاست میں ان کی مدد بھی کرتی ہیں۔ چیئرمین پی ٹی آئی کی پہلی بیٹی کے حوالے سے ن لیگی رہنما منصوبے بناتے رہتے ہیں کہ کسی طرح اس کو واپس لا کر اس بنیاد پر عمران خان کو بھی نااہل کروائیں۔ بلکہ جمائما لندن میں اس کے تمام احراجات برداشت کر رہی ہے اور اس کا مکمل خیال رکھتی ہے۔

بھارت میں 19علیحدگی پسند تحریکیں پاکستان انہیں کیوں نہیں اُچھالتا

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) ممتاز تجزیہ کار توصیف احمد خان نے چینل ۵ کے پروگرام کالم نگار میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میاں محمد نوازشریف آج عدالت میں پیش ہوئے اور انہوں نے دھواں دار پریس کانفرنس بھی کر ڈالی۔ یہ معاملہ مولوی تمیز الدین سے شروع ہوا اور آج نوازشریف تک آ گیا ہے جب سے سپریم کورٹ کا فیصلہ آیا ہے۔ نوازشریف اس پر اعتراض کر رہے ہیں نوازشریف نے اگر اپنا رویہ ایسا ہی رکھا تو انارکی پھیلے گی۔ سوئیزرلینڈ ایک آزاد حکومت سمجھی جاتی ہے، وہاں بلوچستان کی آزادی کے بینر لگوانے میں کیا وہاں کی حکومت ملوث ہو سکتی ہے؟ ملیحہ لودھی نے غلط تصویر دکھا کر پوری دنیا میں ہمارا مذاق اڑایا۔ بھارت، پاکستان کے ساتھ بات کرنے کیلئے تیار نہیں ہمسائے ہم سے ناراض ہیں۔ خالد فاروقی نے کہا میاں محمد نوازشریف کو خود کو مولوی تمیز الدین سے موازنہ نہیں کرنا چاہئے ان کی آئینی اور قانونی حکومت کو ختم کیا گیا۔ جبکہ نوازشریف کو کرپشن پر نااہل قرار دیا گیا۔ مولوی تمیز الدین اور نوازشریف میں کوئی موازنہ نہیں۔ سپریم کورٹ نے نوازشریف کے ساتھ بہت رعایت کی، وہ تو نااہل ہونے کے باوجود عیش کر رہے ہیں۔ میاں نوازشریف اداروں پر اعتماد نہیں کرتے۔ انہوں نے پارلیمنٹ کے سامنے غلط بیانی کی۔ وہ عدلیہ کے سامنے سچائی پیش کرنے سے قاصر رہے۔ آج انہوں نے اسٹیبلشمنٹ کو نشانہ بنانے سے پرہیز کیا۔ نوازشریف نااہل ہو چکے اب ان کے ساتھی توہین کر رہے ہیں۔ سیاست میں این آر او ہوا کرتے ہیں۔ لیکن اگر نوازشریف کے ساتھ این آر او ہو گا تو جیل میں پڑے ہر قیدی کے ساتھ این آر او کرنا پڑے گا۔ نوازشریف اگر مخلص ہیں تو اپنے اثاثے قوم کے سامنے رکھ دیں۔ سوئیزرلینڈ میں بلوچ علیحدگی پسندوں کے بینر لگوانے کے پیچھے بھارت کی ایجنسی را تھی۔ لیکن ہماری حکومت اس کو رکوا نہیں سکی۔ بھارت میں 19 علیحدگی پسند تحریکیں چل رہی ہیں، ہم انہیں کیوں نہیں اوپن کرتے۔ خالد چودھری نے کہا ذوالفقار علی بھٹو کو قیدیوں والی وین میں لایا جاتا تھا۔ نوازشریف صاحب کو گاڑیوں کے قافلے کے ساتھ عدالت آئے۔ ان کے گارڈ مسلح تھے۔ لوگوں میں تاثر ہے کہ پنجاب کے لوگوں کے ساتھ اور سلوک ہو گا۔ اور چھوٹے صوبوں کے لیڈروں کے ساتھ سلوک اور ہو گا۔ جونیجو کو نکالنے میں کس کا ہاتھ تھا۔ بینظیر بھٹو کو فارغ کیا گیا ان کے پیچھے کون تھے نوازشریف نے پریس کانفرنس کے ذریعے عدالتوں پر چڑھائی کی۔ نوازشریف نے فیصلہ کر لیا ہے، تخت یا تختہ۔ آج کا نوازشریف بدل چکا ہے۔ ضیاءالحق کے دور کا نوازشریف نہیں ہے۔ دوسری صورت یہ ہے کہ اندرخانے مفاہمت ہو چکی ہے۔ اگر این آر او ہوتا ہے تو جج، وکیل اور تمام ادارے ہی کرپٹ ہوں گے عوام مایوس ہوئے تو انارکی پھیلے گی۔ امجد اقبال نے کہا اس وقت دو کیس چل رہے ہیں۔ ایک عدالتوں کے اندر اور دوسرا عدالت کے باہر۔ عدالت کے اندر نوازشریف ہار چکے ہیں۔ اب وہ عدالت کے باہر خود کو معصوم ظاہر کر کے عوام میں مقدمہ جیتنا چاہتے ہیں۔ باہر کا کیس اندر کے کیس کو متاثر نہیں کر سکتا۔ عدالتیں فیصلے دیتی رہیں گی۔ بھارت والے سوئیزرلینڈ میں پاکستان کے خلاف، بلوچستان کی علیحدگی کے بینر لگوا کر خود پھنس گیا ہے۔ اس طرح وہ اپنے لوگوں کو نیا راستہ دکھا رہا ہے۔ کچھ تنظیموں نے تو کام شروع بھی کر دیا ہے ابھی خالصتان نے بھی آگے آنا ہے۔ حکومت اپنی خارجہ پالیسی کو بہتر کرے اور اچھے طریقے سے اپنا مقدمہ لڑے۔

12شہداء کی ابھی تک ڈی این اے رپورٹ تک نہیں آئی, چیف ایڈیٹر خبریں ضیاشاہد کی سانحہ احمد پور شرقیہ کے شہداءکیلئے فاتحہ خوانی

احمد پور شرقیہ (رپورٹ: عبیداللہ راجپوت) چیف ایڈیٹر ضیاشاہد نے اپنے ایک روزہ دورے کے موقع پر سانحہ احمد پور شرقیہ کے شہدا کے قبرستان نذیر آباد محراب والا گئے اور مرحومین کی قبروں پر حاضری دی اور فاتحہ پڑھی۔ ان کے ہمراہ سابق وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات و سنیٹر محمد علی درانی، نواب بہاول خان عباسی اور چیئرمین یونین کونسل نذیر آباد محراب والا سردار زبیر خان لاشاری تھے جب ضیاشاہد قبرستان پہنچے تو وہاں پر موجود شہدا کے لواحقین اور سینکڑوں افراد موجود تھے جنہوں نے چیف ایڈیٹر ضیاشاہد کے دورہ پر انہیں زبردست خراج تحسین پیش کیا اور زارو قطار دھاڑیں مار کر اپنے پیاروں کےلئے رونے لگے جس پر چیف ایڈیٹر ضیاشاہد بھی آبدیدہ ہو گئے۔ اس موقع پر یونین کونسل نذیر آباد محراب والا سردار زبیر خان لاشاری کی قیادت میں لواحقین نے احتجاج کرتے ہوئے بتایا ہے کہ حکومت نے کیے گئے وعدے پورے نہیں کیے اتنا عرصہ گزر چکا ہے ابھی تک مکمل لواحقین کو چیک نہیں ملے اور میاں محمد نواز شریف اور میاں محمد شہباز شریف نے نوکریاں دینے کا اعلان کیا تھا اس پر عمل درآمد آج تک نہیں ہو سکا ہے۔ 12 شہدا کے ابھی تک ڈی این اے ٹیسٹ رپورٹ بھی نہیں آئی ہے لواحقین دربدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں۔ مزید برآں انہوں نے بتایا ہے کہ حکومتی ارکان اسمبلی بھی اس بارے خاموش ہیں اور مقامی انتظامیہ نے بھی چپ سادھ رکھی ہے ہماری آواز تخت لاہور تک پہنچائی جائے۔ اس موقع پر محمد علی درانی نے کہا ہے کہ لواحقین کے ساتھ بھونڈہ مذاق کیا جا رہا ہے ہر سیاستدان اپنی سیاست چمکانے کےلئے آ جاتا ہے لیکن لواحقین کےلئے کوئی مالی امداد نہیں ہو رہی ہے، صرف فوٹو سیشن ہو رہے ہیں۔ نواب بہاول خان عباسی نے کہا ہے کہ حکومت لواحقین کےلئے امداد کی فراہمی کو یقینی بنائے اور ان کےلئے مشکلات کم کرے جو خاندان محروم رہ گئے ہیں ان کےلئے حکومت فوری نوٹس لے۔ چیف ایڈیٹر ضیاشاہد نے اس موقع پر لوگوں کے مسائل سنے اور یقین دہانی کرائی ہے کہ لواحقین کی آواز کو ایوانوں تک پہنچایا جائے گا اربابِ اختیار اور حکمران اس پر نوٹس لیں اور سانحہ احمد پور شرقیہ کی جگہ پر یادگار تعمیر کرے اور قبرستان کو پختہ بنائے اور شہدا کے ورثاءکو نوکریاں دی جائیں میاں برادران سے اس بارے جلد ملاقات کروں گا اور انہیں صورتحال سے آگاہ کیا جائے گا۔ اسسٹنٹ کمشنر احمدپور شرقیہ محمد طیب خان نے اپنا مو¿قف دیتے ہوئے بتایا ہے کہ سانحہ احمد پور شرقیہ کے شہداءکے لواحقین کو 20-20 لاکھ روپے کی مالی امداد کے چیک مل چکے ہیں۔ ابھی تک چند افراد کے ڈی این اے نہیں آئے ہیں۔ رپورٹ ملتے ہی انہیں چیک مل جائیں گے اور سرکاری نوکریوں کے بارے میں کمنٹس نہیں دے سکتا۔ اس موقع پر سردار زبیر خان لاشاری اور متاثرین افراد نے چیف ایڈیٹر ضیاشاہد کو حکومت کی طرف سے درج ہونے والی ایف آئی آر پیش کی اور احتجاج کرتے ہوئے بتایا ہے کہ نذیر آباد محراب والا کے 39 نامزد اور 145 نامعلوم افراد کے خلاف ناجائز مقدمہ درج کیا گیا ہے جس میں سانحہ احمد پور شرقیہ کے شہداءکے لواحقین بھی شامل ہیں ان پر سرکاری اراضی پر قبضہ کرنے کے الزمات عائد کیے گئے ہیں جبکہ نذیر آباد علاقہ کچی آبادی پر مشتمل ہے اور لوگ 1938ءسے قیام پذیر ہیں جنہیں مالکانہ حقوق ملنے چاہئیں مگر حکومت نے سانحہ احمد پور شرقیہ کے چند دن بعد ہی مقدمہ درج کرایا۔ لواحقین کے زخموں پر مرہم رکھنے کی بجائے انہیں ایف آئی آر کا تحفہ دیا گیا جوکہ افسوسناک ہے۔ اس پر ضیاشاہد نے انہیں انصاف دلوانے کی یقین دہانی بھی کرائی جس پر عوام میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔

چوہدری نثار بھولے آدمی پھر نواز شریف کی باتو ں میں آگئے

اسلام آباد(سید انوار زیدی سے) چوہدری نثار بھولے آدمی ہیں پہلے بھی نواز شریف کی باتوں میں آگئے تھے اور اب پھر پرانی تنخواہ پر کام کرنے پر راضی نواز شریف نے وقت کی نزاکت اور پارٹی کو انتشار سے بچانے کی خاطرشائد تھوڑی سی رعایت کردی ہو ورنہ ان کے کاغذات میں معافی کا خانہ کہیں نہیں ملتا ان خیالات کا اظہار معرو ف سیاسی و عسکری تجزیہ نگار جنرل(ر) امجد شعیب نے نمائندہ خبریں سے ٹیلیفونک گفتگو کے دوران کیا انہوں نے کہا کہ چوہدری نثار یہ بات یا د رکھیں کہ وہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے بارے جو کچھ کہہ چکے ہیں نواز شریف اس کا حساب ضرور لیں گے وہ دل سے معاف کرنے والے آدمی نہیں ہیں ۔ نواز شریف کی اچانک واپسی کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی اور وزیر اعلیٰ شہباز شریف نے لندن ملاقات میں نواز شریف کوپارٹی میں گروپنگ بارے افواہوں اور خدشات سے آگاہ کیا تو وہ فوری طور پر پارٹی کو ٹوٹنے اور انتشار سے بچانے کے لیے واپس آگئے کیونکہ پارٹی کے کچھ لوگ منظر سے غائب تھے اور چند لوگ ہی بیان بازی کر رہے تھے اس سے یہ محسوس کیا جارہا تھا کہ پارٹی کے کچھ لوگ وفاداریا ں بدلنے جا رہے ہیں اور اندرون خانہ گروپنگ ہو رہی ہے اور چوہدری نثار علی خان اس میں نمایاں رول ادا کررہے ہیں اگر چوہدری نثار کچھ لوگوں کو اکٹھا کرکے ایک چھوٹی سی میٹنگ یا پریس کانفرنس ہی کر لیتے تو نواز شریف کے قدموں سے زمین نکل جاتی اس وجہ سے میاں نواز شریف پارٹی کو سنبھالنے اوربچانے کے لیے خود بھاگے بھاگے پاکستان چلے آئے۔

دیویابھارتی کی چھوٹی بہن نے سوشل میڈیا پر کھلبلی مچادی

ممبئی(ویب ڈیسک)ماضی کی نامور اداکارہ دیویا بھارتی کی بہن کائنات اروڑا کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئیں، کائنات اپنی بڑی بہن مرحومہ دیویا بھارتی سے خوبصورتی میں کسی طرح بھی کم نہیں ہیں۔نوے کی دہائی کی نمبرون اداکارہ دیویا بھارتی اداکاری کے ساتھ خوبصورتی کے لیے بھی بے حد مشہور تھیں، دیویا بھارتی نے بہت کم عمری میں بالی ووڈ میں اپنی پہچان بنائی اوربہت جلد اپنے چاہنے والوں کو سوگوار چھوڑ کراس دنیا سے چلی گئیں تاہم ان کی چھوٹی بہن کائنات اروڑا دیویابھارتی سے کسی بھی طرح کم نہیں ہیں۔کائنات اروڑا کو چارو اروڑا کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، 2 دسمبر 1982 کو دہلی میں پیدا ہونے والی کائنات کو بہت کم لوگ جانتے ہیں، کائنات دیویا بھارتی کی کزن ہیں، انہوں نے نئی دہلی کے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنا لوجی سے اکنامکس میں گریجویشن کیا ہے۔
ویسے تو بالی ووڈ میں آج تک کوئی بھی دیویا بھارتی کی جگہ نہیں لے سکا لیکن کائنات خوبصورتی کے معاملے میں کسی بھی طرح دیویا بھارتی سے کم نہیں ہیں، کائنات اپنی بہن کے نقش قدم پر چلتے ہوئے بالی ووڈ میں کیرئیر بنانا چاہتی ہیں اوراب تک ہندی، تامل اور تیلگو سمیت متعدد فلموں میں کام کرچکی ہیں۔کائنات نے 2010 میں فلم ”کھٹا میٹھا“ میں شامل ایک گانے میں پرفارمنس کرکے بالی ووڈ میں ڈیببیوکیا تھا، اس کے علاوہ انہوں نے فلم ”گرینڈ مستی“”من کاٹھا“،”لیلیٰ او لیلیٰ“اور رام گوپال ورما کی فلم”سیکریٹ“میں بھی کام کیا ہے،تاہم آج تک اپنی بہن کی طرح نام بنانے میں ناکام رہی ہیں۔واضح رہے کہ فلموں میں انٹری سے قبل کائنات مختلف اشتہارات میں ماڈلنگ بھی کرچکی ہیں

30لوگوں کو کھانے والے آدم خور میاں بیوی نے دہشت پھیلادی،علاقہ میں خو ف و ہراس

ماسکو(ویب ڈیسک) روس میں ایک آدم خور جوڑے نے اعتراف کیا ہے کہ انہوں نے کم ازکم 30 افراد کو مار کر انہیں اپنا نوالہ بنایا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے اپنے گھر میں مرنے والوں کے اعضا جمع کرنے اور ان کے ساتھ تصاویر کھنچوانے کا اعتراف بھی کیا ہے۔پولیس نے آدم خور خاندان کے گھر سے 8 بڑے انسانی اعضا دریافت کرنے کی تصدیق کی ہے جبکہ مزید شواہد کے لیے گھر کے چپے چپے کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ اس خونی واقعے کے مرکزی ملزم 35 سالہ دمیتری بکشیو ہیں جس نے اعتراف کیا ہے کہ وہ 1999 سے انسانوں کو مار کر کھا رہا ہے۔ یہ خاندان جنوبی روس کے علاقے کراسنوڈر میں مقیم تھا اور اس شخص کی بیوی 42 سالہ نتالیہ ایک نرس ہیں جو خود اس جرم میں برابر کی شریک ہیں۔پولیس نے گھر کی تلاشی کے دوران بعض تصاویر اور ’آدم خوری کے اسباق‘ سکھانے والی ویڈیوز بھی برآمد کی ہیں۔ نتالیہ کو گرفتار کر کے فوری طور پر اس کا نفسیاتی تجزیہ کرایا گیا تو انکشاف ہوا کہ آدم خور ذہنی اور نفسیاتی طور پر مکمل صحت مند ہے۔دمیتری بکشیو اور اس کی بیگم نے فریج اور فریزر کے علاوہ برتنوں اور مرتبانوں میں انسانی گوشت بھی جمع کر رکھا تھا۔ فریج سے انسانی اعضا کی 7 تھیلیاں بھی ملیں جن میں منجمند گوشت موجود ہے۔ اس کے علاوہ گھر سے مرنے والوں کی جلد کے 19 بڑے ٹکڑے بھی برآمد ہوئے۔ پولیس نے بتایا کہ معمولی دباو¿ پر آدم خور جوڑے نے اعترافِ جرم کر لیا ہے۔ سب سے پہلے 12 ستمبر کو ایک گھر کے تہہ خانے سے خاتون کے اعضا برآمد ہوئے تھے جو ایک بالٹی اور شاپنگ بیگ میں موجود تھے جبکہ دوسرے بیگ میں خاتون کی دیگر اشیا رکھی تھیں۔دمیتری کی ایک خاتون کے سر کے ساتھ تصاویر بھی ملی ہیں۔ اسی طرح ان کے گھر کے پاس کام کرنے والے مزدوروں کو ایک موبائل فون ملا جس میں اس شخص کی انسانی اعضا کے ساتھ سیلفی لی گئی تھی۔ اسی طرح 28 دسمبر 1999 کو لی گئی ایک تصویر میں انسانی سر ایک پلیٹ پر رکھا ہے اور اطراف میں نارنگیاں دھری ہوئی ہیں۔ اس سے تصدیق ہوتی ہے کہ آدم خور خاندان گزشتہ 18 برس سے لوگوں کو شکار کر رہا ہے۔آدم خور جوڑے نے اپنے شکار کو کوروالول نامی دوا پلا کر بے ہوش کرنے کا اعتراف کیا اور اس کے بعد وہ انہیں آسانی سے کاٹ کر کھاتے تھے۔ پولیس نے دونوں کو گرفتار کر کے مزید تفتیش شروع کر دی ہے۔

واٹس ایپ کے استعمال پر پابندی لگ گئی،صارفین پریشان

بیجنگ(ویب ڈیسک) چین میں پیغام رسانی کی معروف سروس واٹس ایپ کے استعمال پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔خبروں کے مطابق چین نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹس فیس بک اور انسٹاگرام کے بعد واٹس ایپ کو بھی بلاک کردیا ہے۔ چین میں موجود بعض صارفین نے ٹوئٹر پر اپنے پیغامات میں لکھا ہے کہ گزشتہ ہفتے سے وہ واٹس ایپ تک رسائی حاصل نہیں کر پارہے اور غیر اعلانیہ بندش سے انہیں پریشانی کا سامنا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 19ستمبر سے واٹس ایپ صارفیں کی بڑی تعداد پیغام رسانی کی اس سہولت سے محروم ہے جب کہ چینی حکومت نے ایک ہفتہ گزرجانے کے باوجود باضابطہ طور پر واٹس ایپ کو بند کرنے کا اعلان نہیں کیا ہے۔واضح رہے کہ 2014 میں فیس بک نے واٹس ایپ کو خریدلیا تھا جب کہ انسٹاگرام بھی فیس ب±ک ہی کی ملکیت ہے۔ قبل ازیں چین میں امریکی سوشل میڈیا ویب سائٹس کے علاوہ انٹرنیٹ سرچ انجن گوگل اور اس کی تمام سروسز بھی معطل کی جاچکی ہیں۔

وٹس ایپ پر بڑی پابندی لگا دی گئی

بیجنگ(ویب ڈیسک) چین میں پیغام رسانی کی معروف سروس واٹس ایپ کے استعمال پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔خبروں کے مطابق چین نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹس فیس بک اور انسٹاگرام کے بعد واٹس ایپ کو بھی بلاک کردیا ہے۔ چین میں موجود بعض صارفین نے ٹوئٹر پر اپنے پیغامات میں لکھا ہے کہ گزشتہ ہفتے سے وہ واٹس ایپ تک رسائی حاصل نہیں کر پارہے اور غیر اعلانیہ بندش سے انہیں پریشانی کا سامنا ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 19ستمبر سے واٹس ایپ صارفیں کی بڑی تعداد پیغام رسانی کی اس سہولت سے محروم ہے جب کہ چینی حکومت نے ایک ہفتہ گزرجانے کے باوجود باضابطہ طور پر واٹس ایپ کو بند کرنے کا اعلان نہیں کیا ہے۔