شہباز شریف کی ترک صدر سے ملاقات, عوام کیلئے بڑی خوشخبری کا اعلان

لاہور(اپنے سٹاف رپورٹر سے)وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے استنبول مےں ترکی کے صدر رجب طےب اردوان (Mr.Recep Tayyip Erdogan) سے ملاقات کی ۔ ترک صدر رجب طےب اردوان نے وزیراعلی پنجاب محمد شہبازشریف سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی آمد مےرے لئے مسرت اوراعزاز کا باعث ہے اور مجھے اپنے بھائی سے ایک بار پھر ملکر بہت خوشی ہورہی ہے۔ انہوںنے کہا کہ ہم پاکستان کو سےاسی، اقتصادی اور دفاعی طورپر مستحکم دےکھنا چاہتے ہےں اورترکی پاکستان کے ساتھ غےرمشروط تعاون جاری رکھے گا۔مشکل ہویا آسانی ہم پاکستان کے سا تھ کھڑے ہیں-انہوںنے کہا کہ پنجاب مےں ترکی کے تعاون پر مبنی منصوبے پاک ترک دوستی کی زندہ علامت ہےں اورآپ کی قےادت مےں پنجاب کی تعمےروترقی کا سفر لائق تحسےن ہے جبکہ توانائی کی فراہمی اوردہشت گردی کے سدباب کےلئے حکومت پاکستان کی کاوشےں قابل قدر ہےں ۔ترک صدر نے بےگم کلثوم نواز کی صحت کے بارے مےں درےافت کےا اورکہاکہ مےری دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ انہےں جلد صحت ےاب کرے۔ وزےراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشرےف نے ترک صدر سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ترکی مےں پرتپاک استقبال پر ترک حکومت اور آپ کا شکرگزارہوں ۔پاکستان کے عوام کو ترکی کے ساتھ دوستی پر فخر ہے ۔ حالےہ برسوں مےں دونوں ملکوں کے درمےان مختلف شعبوں مےں ٹھوس تعاون نے اس دوستی کو نئی جہتوں سے آشنا کےا ہے اور آنے والا وقت پاک ترک دوستی کے عروج کا وقت ہوگا-پاکستان اور ترکی نے ہمیشہ ایک دوسرے کاساتھ دیاہے اور دونوں ملک آئندہ بھی ہر قسم کے حالات میں ایک دوسرے کےساتھ کھڑے رہیںگے-انہوں نے کہا کہ پنجاب مےں ترکی کے تعاون سے بننے والے منصوبوں نے عام آدمی کی زندگی بہتر بنانے مےں مدددی ہے ۔ترکی کی قےادت نے اپنے عمل سے عوامی خدمت کی منفرد مثال قائم کی ہے ۔انہوں نے کہاکہ وےسٹ واٹرٹرےٹمنٹ،ٹرانسپورٹ اورسولر انرجی مےں تعاون پر ترکی کے خاص طورپر شکرگزارہےں۔وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف آج ترکی پہنچے تواتا ترک ائےر پورٹ، استنبول پران کا پر تپاک استقبال کےا گےا۔استقبال کرنےوالوں مےںاعلی ترک حکام کے علاوہ ترکی مےں پاکستان کے سفےر بھی شامل تھے ۔وزےراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشرےف سے ترکی کے وزےر معےشت نےت زبی بےکی (Mr.Nihat Zeybekci)نے ملاقات کی،جس مےںباہمی دلچسپی کے امور،پاک ترک تعلقات کے فروغ اور تجارتی تعلقات مےں اضافے پر تبادلہ خےال کےاگےا۔دریں اثناءوزیراعلیٰ پنجاب نے بیدیاں روڈ پر ٹریفک حادثے میں بچوں کے جاں بحق ہونے کے واقعہ پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے جاں بحق بچوں کے لواحقین سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے انتظامیہ کو ہدایت کی ہے کہ زخمی ہونے والے طلباءکو علاج معالجے کی بہترین سہولتیں فراہم کی جائیں۔وزیراعلیٰ پنجاب نے معروف شاعر ، ادیب و کالم نگار ابن انشاءمرحوم کی اہلیہ کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے اپنے تعزیتی پیغام میں سوگوار خاندان سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ مرحومہ کی روح کو جوار رحمت میں جگہ دے،انہوں نے لندن مےں انڈر گراو¿نڈ ٹرےن مےں دھماکے کی مذمت کی۔ وزےراعلیٰ نے دھماکے مےں زخمی افراد کےساتھ اظہار ہمدردی کےاہے اورزخمےوں کی جلد صحت ےابی کےلئے دعاکی ہے ۔

پاک بھارت آبی تنازع حل کرنے کے لئے ایک بھی رائے پر اتفاق نہ ہوسکا

 واشنگٹن: ورلڈ بینک نے اعتراف کیا ہے کہ آبی تنازع کے حوالے سے ہونے والے پاک بھارت اجلاسوں میں اب تک ایک بھی نکتے پر اتفاق نہیں ہوسکا۔بیان جاری کیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ پاک بھارت سیکرٹری سطح مذاکرات کا دور 14 اور 15 ستمبر کو واشنگٹن میں ہوا جس میں کشن گنگا، رتلے ہائیڈرو الیکٹرک پلانٹ کی تعمیر سے متعلق اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا اور دونوں ممالک سمیت عالمی بینک نے بھی مذاکرات کو سراہا اور معاہدے کے تحفظ کے لئے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔عالمی بینک نے اپنے بیان میں اعتراف کیا کہ پاک بھارت آبی تنازعے کے حل کے حوالے سے ہونے والے اب تک کے تمام اجلاسوں میں پیش کئی گئی کسی بھی ایک رائے پر اتفاق نہیں ہوسکا تاہم عالمی بینک آبی تنازع کو پرامن انداز میں حل کے لئے کام جاری رکھے گا اور مسئلے کے حل کے لئے دونوں ممالک کے درمیان ہونے والے معاہدے کے تحت غیر جانبدارانہ اور شفافیت کے ساتھ اپنی ذمہ داریاں نبھاتا رہے گا۔واضح رہے کہ بھارت سندھ طاق معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پاکستان کے حصے میں آنے والے دریاؤں پر ڈیمز اور بجلی کے پیداواری یونٹس تعمیر کررہا ہے۔

کلبھوشن یادیو کو سزائے موت ۔۔اہم پیشرفت

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کی سزا کے خلاف بھارت کی جانب سے عالمی عدالت انصاف میں جمع کرایا گیا میموریل پاکستان کو موصول ہوگیا ہے۔دفتر خارجہ کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق بھارتی خفیہ ایجنسی را کے ایجنٹ کلبھوشن یادو کی سزا کے خلاف بھارت کی جانب سے عالمی عدالت انصاف میں 13 ستمبر کو میموریل جمع کرایا گیا تھا پاکستان کو موصول ہوگیا۔ ترجمان دفترخارجہ کے مطابق اٹارنی جنرل کی سربراہی میں قانونی ٹیم بھارتی میموریل کاجائزہ لے رہی ہے اب عالمی عدالت انصاف میں پاکستان اپنا جواب رواں برس دسمبر میں جمع کرائے گا۔ترجمان نے کہا کہ بھارتی ایجنٹ کلبھوشن یادیو پاکستان میں جاسوسی اور دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث رہا ہے اور تخریب کاری کی ان کارروائیوں میں ہزاروں معصوم شہری شہید ہوئے۔

با اثرقانونی شخصیت نیب پرریفرنسز دائر کرنے کے لئے دباؤ ڈال رہی ہے، احسن اقبال

 اسلام آباد: وفاقی وزیرداخلہ احسن اقبال کا کہنا ہے کہ با اثر قانونی شخصیت نیب پر ریفرنس دائرکرنے کے لیے دباؤ ڈال رہی ہے اور نیب کو مجبور کیا گیا کہ حدیبیہ کیس کو کھولا جائے۔لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ پاکستان کے آئین میں ہر ادارے کی حدود کا تعین کیا گیا ہے لیکن پارلمان کو بے وقعت کیا جارہا ہے کچھ ادارے پارلیمان کی حدود میں داخل ہوکر پارلیمنٹ کے حقوق غضب کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔احسن اقبال کا کہنا تھا کہ نوازشریف نے اپنے منصب کا خیال نہ  کرتے ہوئے تین نسلوں کو احتساب کے لیے پیش کیا لیکن انہیں بحثیت وزیراعظم ہٹا دیا گیا اور اپیل کا حق بھی  نہیں دیا گیا، جب کہ آرٹیکل 10 اے اس بات کو پابند کرتا ہے کہ شفاف ٹرائل ہر شخص کا بنیادی حق ہے نائب قاصد کوبھی برطرف کیا جاتا ہے تواس کواپیل کا حق ہوتا ہے،چیف ایگزیکٹو کو برطرف کرنے کے بعد اپیل کا ایک بھی حق نہ ملنا کیا یہ قانون کی حکمرانی ہے؟ کاش پرویزمشرف کے معاملے پر بھی کوئی مانیٹرنگ جج مقررہوتا۔وفاقی وزیر نے کہا کہ ہمارا گمان ہے نواز شریف کیخلاف فیصلے پر تاریخ اپنا نکتہ نظر مختلف دے گی، جمہوری قیادت کا تعلق عوام سے ہے، عوام کی عدالت بھی نواز شریف کے ساتھ  ہونے والی ذیادتی دیکھ رہی ہے، نواز شریف کےساتھ جتنی ذیادتی ہوئی اتنا ہی ان کے سیاسی قد میں اضافہ ہواہے، پاکستان میں چند بقراط اور سقراط مایوسی کی باتیں پھیلاتے ہیں، ہمارے ملک کا استحکام  اور یکجہتی قائم رہے گی توکوئی سازش کامیاب نہیں ہوگی، عدالتی فیصلے اور ٹاک شو دیکھ کر ووٹ دینے کا فیصلہ نہیں کیا جاتا عوام خدمت کو دیکھ کر ووٹ دیتے ہیں، آئندہ انتخابات کارکردگی کی بنیاد پر ہوگا اور ایک ہی سوال ہوگا کہ کیا 2018 کا پاکستان 2013 سے بہترہے یا نہیں؟وزیرداخلہ کا مزید کہنا تھا کہ ہماری اطلاعات کے مطابق چند بااثر افراد کی جانب سے کسی دفتر میں نیب اور دیگر سے سازباز کی جارہی ہے،  با اثر قانونی شخصیت نیب پر ریفرنس دائرکرنے کے لیے دباؤ ڈال رہی ہے اور نیب کو مجبور کیا گیا کہ حدیبیہ کیس کو کھولا جائے ، اگر 10 یا 15 سال  پرانے کیس کھولنے کی روایت پڑی تو انار پھیلی گی،  پاکستان کے عوام کی بالادستی کو غلط طریقے سے چیلنج کیا گیا تو آئین کی بنیاد کمزور ہوگی۔ ان کا کہنا تھا کہ  پاکستان کے آئین میں عوام کی حاکمیت کو بالا دست تسلیم کیا گیا ہے ہمیں عوام کے حق حاکمیت میں مداخلت کسی طور پر قابل قبول نہیں، با اثرشخصیت کا نیب کے افسران کو بلا کر اپنی مرضی کے فیصلے تھونپنا انصاف کے تقاضوں کوپورا نہیں کرتا، ہم امید کرتے ہیں چیف جسٹس ملک میں انصاف کے تقاضے پورے کریں گے۔

اس سے قبل وزرات داخلہ کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق چین کے سفیر سن وی ڈونگ نے وفاقی وزیرداخلہ احسن اقبال سے ملاقات کی۔ ملاقات میں پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے، باہمی تعلقات و تعاون، معلومات کے تبادلے اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو جدید خطوط پر پیشہ وارانہ  تربیت تربیت سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

نیب ریفرنسز؛ شریف خاندان کو عدالت میں پیشی کے سمن مل گئے

لاہور: نیب لاہور نے اسلام آباد احتساب بیورو کو آگاہ کیا ہے کہ نوازشریف، حسن اور حسین نواز کو جاری ہونے والے سمن جاتی امرا کے سیکیورٹی افسر نے وصول کرلئے ہیں۔  احتساب عدالت اسلام آباد نے سابق وزیر اعظم نواز شریف، ان کی بیٹی مریم نواز، بیٹوں حسن اور حسین نواز کو 2 ریفرنسوں العزیزیہ سٹیل ملز اور اختیارات کے ناجائز استعمال سے اندرون و بیرون ممالک اربوں روپے مالیت کے اثاثے بنانے کے ریفرنسز پر سمن جاری کر کے ذاتی حیثیت میں منگل 19ستمبر جب کہ وفاقی وزیر خزانہ اسحق ڈار کو آمدن سے زائد اثاثہ جات کے ریفرنس  میں بدھ 20 ستمبر کو طلب کیا ہے اور عدالت نے شریف فیملی کے سمن ان کی لاہور میں دونوں رہائش گاہوں ماڈل ٹاؤن اور جاتی عمرہ کے پتہ جات پر بھیجے تھے جن میں کہا گیا تھا کہ ملزمان19 ستمبر بروز منگل احتساب عدالت میں حاضر ہو کر خود پر لگے الزامات کا جواب دیں۔جب کہ وفاقی وزیرخزانہ اسحق ڈار کوجاری ہونے والا نوٹس ان کے گلبرگ لاہور کے پتے پر جاری کیا گیا جس میں انھیں صبح 9 بجے عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا گیا ہے، چاروں ریفرنسوں کی سمن کی کاپیاں نامزد تمام ملزمان کو وصول کرانے کے لیے نیب لاہور کو بھیج دی گئی تھیں اور آج نیب لاہور کے افسران نے شریف خاندان سے ان سمنوں کی تعمیل کرا کے رپورٹ 19 ستمبر کو صبح عدالت پیش کرنی ہے۔نیب لاہور نے اسلام آباد احتساب بیورو کو سمن وصولی کی رپورٹ سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا ہے کہ احتساب عدالت کی جانب سے نوازشریف، حسن اور حسین نوازشریف کو جاری ہونے والے سمن لاہور میں ان کی رہائش گاہ جاتی امرا کے سیکیورٹی آفیسر نے وصول کرلئے ہیں۔

ورلڈ الیون کا دورہ پاکستان ،نجم سیٹھی نے چہیتوں کو نوازنے کا ریکارڈ قائم کر دیا

لاہور(سپورٹس رپورٹر)پاکستان کرکٹ بورڈ نے قومی کرکٹ ایوارڈ کی تقریب میں میڈیا کو بلیک آﺅٹ کرنے کے بعد ایک اور کارنامہ کرڈالا مییڈیا کوریج گیلری میں من پسند فیملزاور دوستوں کو بٹھا دیاگیا۔ بیشتر چینلز اور اخبارات کے نمائندے اور اینکرز کو میچ کی کوریج کرنے میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑاجبکہ کئی اخبارات ،چینلز کے رپورٹرز اور کیمرہ مین کوریج سے محروم بھی رہ گئے ۔ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ میڈیا باکس کے پاسز کو فروخت بھی کیا گیا ہے ۔تفصیلات کے مطابق پاکستان میں کرکٹ کی بحالی کے حوالے سے پی سی بی کی جانب سے دعوﺅں کے باوجود ناقص حکمت عملی کھل کر سامنے آگئی پہلے تو پاکستانی اور غیر ملکی کھلاڑیوں کے اعزاز میں منعقدہ تقریب میں قومی میڈیا کو کوریج سے روک کر صرف ایک من پسند چینل کو اس کے حقوق دے دئیے گئے جبکہ اب معلوم ہوا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے میڈیا ڈیپارٹمنٹ سے وابستہ افسران نے میچ کی کوریج کے لیے بنائے گئے میڈیا باکس کے اعزازی پاس بھی اپنے دوستوں اور من پسند افراد کو تقسےم کردئےے گئے جن کا صحافت یا رپورٹنگ سے کچھ لینا دینا نہیں ہے جس کے باعث مےچ کی کورےج کرنے والے رپورٹرز اور چینلز کو شدےد مشکلات کا سامنا کرنا پڑادوران میچ یہ افراد مسلسل میڈیا گیلری میں براجمان رہے اور اس حوالے سے اپنے صحافتی اداروں سے کوریج کے لیے آنے والے تمام صحافی ان کا منہ تکتے رہے جبکہ یہی حال دوسری سہولیات کے حوالے سے بھی روا رکھا گیا ۔ذرائع نے خبریں کو بتایا ہے کہ متعدد صحافیوں نے پی سی بی افسران کی توجہ اس جانب مبذول کروائی کہ فیمیلز اور غےر متعلقہ افراد بھی میڈیا باکس میں موجود ہیں لیکن انکی جانب سے نہ تو کوئی نوٹس لیا گیا بلکہ ان رپورٹرز کو بھی اپنا منہ بند رکھنے کی ہدایات دی گئیں ۔ذرائع نے بتایا کہ پی سی بی کے ملازمین کی جانب سے میڈیا باکسز کے پاسز کو فروخت کئے جانے کا بھی انکشاف ہوا ہے۔

این اے 120 انتخابی معرکہ، سامان کی ترسیل جاری

 لاہور: این اے 120 میں ضمنی انتخاب کا معرکہ کل ہو رہاہے جس کے لیے فوج کی زیرِنگرانی انتخابی سامان کی ترسیل کی جارہی ہے۔لاہور کے اہم سیاسی حلقے این اے 120میں ضمنی انتخاب کے لیے تیاریوں کو حتمی شکل دی جارہی ہے۔پولنگ کے لیے انتخابی عملے کو بیلٹ پیپرز،ووٹر لسٹیں،اسٹیشنری،بیلٹ باکسزاور دیگر ضروری سامان فراہم کیا جارہا ہے۔ صوبائی الیکشن کمیشن کے دفترکی سیکورٹی مزید سخت کردی گئی ہے سیکورٹی اہلکاروں کو تعینات کرکے کسی بھی غیر متعلقہ شخص کو اندر آنے کی اجازت نہیں دی جارہی۔ فوجی کی نگرانی میں پریزائڈنگ افسر انتخابی سامان متعلقہ پولنگ اسٹیشنز لے جارہے ہیں۔ انتخاب کے لیے ساڑھے تین لاکھ بیلٹ پیپرز فوج کی سیکورٹی میں ریٹرنگ افسر کے دفاتر پہنچائے گئے ۔الیکشن کمیشن نے حلقے کے تمام پولنگ اسٹیشنز کو حساس قرار دیا ہے۔حلقے میں ووٹرز کی کلُ تعداد 3 لاکھ 21 ہزار  633 ہے۔ مذکورہ انتخاب میں 21 پولنگ اسٹیشنز پر پہلی بار 50بائیومیٹرک ووٹنگ مشینوں کا تجرباتی بنیادوں پر استعمال کیا جارہا ہے۔سابق وزیراعظم میاں نوازشریف کی نااہلی کے بعد خالی ہونے والی نشست پر ضمنی انتخاب میں مسلم لیگ (ن)اور تحریک انصاف میں سخت مقابلے کی توقع ہے۔انتخاب میں کلُ 44امیدوار میدان میں ہیں جو اپنی جیت کو کامیاب بنانے کے لیے ووٹرز کو اپنے حق میں قائل کررہے ہیں۔

(ن) لیگ کوسپریم کورٹ کا فیصلہ ماننا پڑے گا، خورشید شاہ

سکھر: قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ (ن) لیگ کے انکارسے کچھ نہیں ہوگا اسے سپریم کورٹ کا فیصلہ ماننا پڑے گا۔سکھرمیں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ سیاست میں کوئی دوست دشمن نہیں ہوتا، 1997 میں نواز شریف بے نظیرکے خلاف سخت بیان دیتے تھے، ساری جماعتوں کا اپنا اپوزیشن لیڈرلانے کا حق اور تحریک انصاف اور ایم کیو ایم میں اختلافات ختم ہونا اچھی بات ہے۔این کے 120 کے حلقے میں جیتنے کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر قائد حزب اختلاف کا کہنا تھا کہ حلقے میں ووٹر کا فیصلہ ہے ، میں ووٹر کا دماغ نہیں پڑھ سکتا ہوں۔ انہوں  نے ایک بار پھراسمبلی کی مدت 4 سال کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ پیپلزپارٹی اسمبلی کی مدت 4 سال کرنے پرراضی ہے جب کہ (ن) لیگ نے بھی اگلے الیکشن سے اسمبلی کی مدت 4 سال کرنے پررضامندی ظاہرکی۔خورشید شاہ نے کہا کہ نیب سے متعلق شکوک وشبہات بڑھ گئے ہیں، نئے چیئرمین نیب کیلئے ابھی کوئی حتمی نام سامنے نہیں آیا اور اس حوالے سے تمام سیاسی جماعتوں کے سربراہوں سے بات ہوئی ہے۔عمران خان کے حوالے سے پیپلز پارٹی کے رہنما کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن آئینی ادارہ ہے، اس کے احکامات نہ ماننا اس ادارے کی توہین ہے، عمران خان نوازشریف کیلیے کہتے ہیں کہ وہ اداروں کے فیصلے نہیں مانتے لیکن عمران خان خود بھی تو اداروں کے فیصلے نہیں مانتے۔ عمران خان کے سندھ میں جلسے جلوس کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ کے پی کے میں اگر سندھ جیسا 25 فیصد کام بھی ہوا ہو تو میں عمران خان کو سراہوں گا، سکھرمیں آرٹ اینڈ ڈیزائن کالج بن رہا ہے، 8 ارب کی ایس آئی یو ٹی بن رہی ہے جب کہ 7 ارب کی لاگت سے کینسر اسپتال بن رہا ہے۔

این اے 120 کا انتخابی معرکہ, پی ٹی آئی نے ن لیگ کا خفیہ منصوبہ بے نقاب کردیا

لاہور (اپنے سٹاف رپورٹر سے) نواز شریف کی سیاست ختم ہو گئی، ماڈل ٹاو¿ن آفس میں زکوٰة کے چیئرمین اور دیگر اداروں کے سربراہوں کو بلایا جا رہا ہے، 480 گھرانے ہیں جن کو زکوٰة دی جاتی ہے، کہا جا رہا ہے کہ ہم سے زکوٰة لیتے ہیں اس لئے ووٹ بھی ہمیں دیں، ڈاکٹر یاسمین راشد کے حکومت پر پری پول رگنگ کے الزامات۔ حلقہ این اے 120 میں ہونے والے ضمنی انتخاب کیلئے تحریک انصاف کی امیدوار ڈاکٹر یاسمین راشد نے الزام عائد کیا ہے کہ ماڈل ٹاو¿ن آفس میں زکوٰة کے چیئرمین اور دیگراداروں کے سربراہوں کو بلایا جا رہا ہے، 480 گھرانے ہیں جن کو زکوٰة دی جاتی ہے، زکوٰة کے ذریعے 4 ہزار ووٹ خریدنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔ یاسمین راشد نے بتایا کہ زکوٰة لینے والے خاندانوں سے کہا جا رہا ہے کہ ہم سے زکوٰة لیتے ہیں اس لئے ووٹ بھی ہمیں دیں۔ رہنماءپی ٹی آئی کا یہ بھی کہنا تھا کہ نواز شریف کی سیاست ختم ہو چکی ہے، اگلی بار عمران خان وزیر اعظم ہوں گے۔ پی ٹی آئی کی امیدوار ڈاکٹر یاسمین راشد نے مریم نواز پر الزام لگایا ہے کہ انہوں نے ہدایات دی ہیں کہ زکوٰة لینے والوں کو کہا جائے کہ وہ شیر پر مہر لگائیں۔ لاہور میں اعجاز چوہدری کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈاکٹر یاسمین راشد کاکہنا تھا کہ مریم نواز نے سرکاری مشینری استعمال کرتے ہوئے اپنی والدہ کی مہم چلائی، ان کی طبیعت ایسی نہیں کہ وہ گلی گلی گھوم سکے، وہ تو شہزادی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ 30 سال میں ن لیگ نے حلقے کے لیے کچھ نہیں کیا جبکہ انتخابی مہم کے دوران یہاں ترقیاتی کام کروا کے لوگوں کی توجہ حاصل کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ اعجاز چوہدری کاکہنا تھا کہ زکوٰة کے ذریعے کمپین انتہائی غلط حرکت ہے، ووٹ مقدس امانت ہے، پی ٹی آئی کی کمپین سے بھی مسلم لیگ ن خوفزدہ ہوچکی ہے۔

شریف اور ڈار فیملی میں ٹھن گئی

لاہور (خصوصی رپورٹ) سپریم کورٹ سے نااہلی کیس میں نظرثانی کی اپیل خارج ہونے کے بعد شریف خاندان نے احتساب عدالتوں میں پیش ہونے یا نہ ہونے کے حوالے سے حکمت عملی بنالی۔ مصدقہ ذرائع کا کہنا ہے کہ حسن نواز اور حسین نواز کو عدالتوں میں پیش نہیں کیا جائے گا اور ان کی طرف سے وکیل پیش ہوکر ان کے پاکستان سے باہر ہونے کے حوالے سے کہہ کر وقت نکالنے کی کوشش کرے گا اور اس میں ساتھ یہ کہا جائے گا کہ وہ اپنی والدہ کی بیماری کی وجہ سے پیش نہیں ہوسکتے۔ ان کے علاج کے لئے ان کے ساتھ بیرون ملک ہیں۔ نوازشریف اور مریم نواز کی پیشی کے حوالے سے بھی اس بات پر غور کیا جارہا ہے کہ ان کو بھی پیش ہونا چاہئے یا نہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس پر دو تجاویز رکھی گئی ہیں۔ ایک تجویز کہ اگر مریم نواز پیش ہوتی ہیں تو ان کے ساتھ وکلاءکی بھاری تعداد‘ مسلم لیگی اہم رہنما اور متحرک پارٹی کارکن بھی ساتھ جائیں گے اور دوسری اس تجویز پر بھی غور کیا جارہا ہے کہ پہلی پیشیوں پر صرف وکلاءکو بھیجا جائے یا پھر مکمل بائیکاٹ کیا جائے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس ضمن میں مریم نواز اور نوازشریف نے اپنے وکلاءسے قانونی رائے بھی مانگی کہ اس کا مکمل بائیکاٹ کریں تو پھر کیا پوزیشن ہوگی۔ مصدقہ ذرائع کے مطابق نیب میں پیش ہونے کے حوالے سے اسحاق ڈار اور شریف خاندان دونوں میں اختلاف بھی ہے۔ اسحاق ڈار عدالتوں میں پیش ہوکر اس کیس کو لمبا کرنے کی تجویز دے رہے ہیں جبکہ دوسری طرف شریف خاندان اسحاق ڈار کو واضح طور پر کہہ چکا ہے کہ جو فیصلہ ہم کریں گے اس پر ہی آپ کو عمل کرنا ہوگا۔ ذرائع کے مطابق پہلی پیشی پر پیش نہ ہونے کے بعد مریم نواز اور اسحاق ڈار کے وارنٹ گرفتاری جاری ہوسکتے ہیں اور پولیس کی بجائے دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ان کو گرفتار کرکے پیش کرنے کے احکامات بھی جاری ہوسکتے ہیں۔ مصدقہ ذرائع کا کہنا ہے کہ ایک وفاقی وزیر اور ان کے قانونی مشیروں نے شریف خاندان کو یہ واضح طور پر بتا دیا ہے کہ اگر یہ سمجھا جائے کہ ہم اب عدالتوں کے پراسیکیوٹر کو اپروچ کرلیں گے یا ان سے کوئی مدد لے لیں گے تو یہ موجودہ حالات میں ممکن ہوتا نظر نہیں آرہا۔ ذرائع کے مطابق شریف خاندان احتساب عدالتوں کے حوالے سے پیش ہونے یا نہ ہونے کیلئے فیصلہ آئندہ چوبیس گھنٹوں میں کرلیں گے اور اس سے پہلے ان کے وکلاءمیڈیا کو بھی اس حوالے سے بتائیں گے۔