تازہ تر ین

امریکہ کی اسلام کیخلاف خوفناک سازش

لاہور (خصوصی رپورٹ) آج کل ایک کتاب دنیا بھر میں موضوع بحث بنی ہوئی ہے اور وہ ہے الفرقان الحق۔ یہ نئی کتاب قرآن مجید کی طرز پر شائع کی گئی ہے اور اس کتاب کو اس حد تک قرآن کریم فرقان حمید سے مشابہ کرکے شائع کیا گیا ہے کہ عام شخص اس کتاب کی اصلیت سے اس وقت تک واقف نہیں ہوسکتا جب تک اس کے مواد کو غور سے نہ پڑھ لے۔ وائس آف جرمنی کے مطابق امریکہ سے شائع ہونے والا یہ نیا قرآن سیفی السیفی اور مہدی نامی دو عرب عیسائیوں نے لکھا ہے۔ فرقان الحق کے نام سے شائع ہونے والا یہ جعلی قرآن 77 سورتوں پر مشتمل ہے اور اس کے 366 صفحات ہیں۔ عربی زبان میں متن اور انگریزی ترجمے کے ساتھ اسے امریکہ سے شائع کیا گیا ہے۔ کویت کے شائع ہونے والے ایک مجلے الفرقان نے اس کتاب کے بارے میں ایک رپورٹ شائع کی ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق اس جعلی قرآن کی اشاعت میں دو امریکی کمپنیاں ملوث ہیں۔ اومیگا 2001ءاور وائس پریس نامی یہ کمپنیاں دنیا بھر کے ان نوجوانوں کو اسلام کے نام پر عیسائیت کی تعلیم دینے کا دھوکہ کر رہی ہیں۔ جو اسلام اور اس کی تعلیمات کو جاننا چاہتے ہیں۔ مجلے کی رپورٹ کے مطابق اس مقصد کیلئے ان کمپنیوں کی جانب سے یہ جعلی قرآن کویت کے پرائیویٹ انگلش میڈیم سکولوں میں مفت تقسیم کیا گیا ہے۔ اس جعلی قرآن میں مختلف ابواب کو قرآنی سورتوں سے ملتے جلتے ناموں سے موسوم کیا گیا ہے اور قرآنی آیتوں میں تبدیلیاں کرکے اسے عیسائی تعلیمات کے مطابق ڈھالا گیا ہے۔ یہ کتاب دراصل کوئی نئی کتاب نہیں۔ اس کی پہلی اشاعت 1999ءمیں ہوئی تھی۔ عربی زبان میں لکھی جانے والی اس کتاب کا انگریزی ترجمہ آنس شوروش نے کیا تھا۔ جب سے اب تک اس کتاب کے تین ایڈیشن شائع ہوچکے ہیں۔ 25جون 2010ءکو لاہور ہائیکورٹ بہاولپور بنچ نے اس کتاب کی ویب سائٹ پر پابندی عائد کر دی تھی۔ بھارتی حکومت نے بھی اس کتاب پر پابندی عائد کی ہوئی ہے اور بھارتی پارلیمنٹ نے انڈین سکیورٹی ایکٹ کے تحت اس کتاب کی بھارت میں درآمد پر مکمل پابندی کردی تھی۔ دنیا بھر کے مسلمانوں اور مذہبی اسکالرز نے اس کتاب کی شدید مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ اس کتاب کی اشاعت دراصل امریکہ کی جانب سے مسلمانوں پر کاری ضرب لگانے کی کوشش ہے۔ اس کتاب میں تمام قرآنی آیات کو تبدیل کرکے کتاب کا متن عیسائی تعلیمات کے مطابق کر دیا گیا ہے۔ کتاب میں کلمہ طیبہ میں ترمیم کرکے اس کی جگہ کلمہ تثلیث شامل کیا گیا ہے۔ اس نئے قرآن میں دو بیویوں سے شادی کو زنا قرار دیا گیا ہے، ساتھ ہی جہاد کو ممنوع قرار دیا گیا ہے۔ کتاب کے پہلے ایڈیشن کی اشاعت کے وقت مسلمانوں کا کہنا یہ تھا کہ قرآن کے مقابلے میں اس کتاب کو امریکہ کے صدر بش کی نگرانی میں یا ان کے علم میں لانے کے بعد ہی لکھا اور شائع کیا گیا ہے۔ امریکی حکومت نے الزام کی تردید یا تصدیق کرنے کی بجائے مجرمانہ خاموشی اختیار کیے رکھی۔ اب امریکی حکام نے اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ اس نئے قرآن کی اشاعت امریکہ میں ہوئی ہے اس کتاب کی کویت اور قطر میں تقسیم اور وہاں کے نجی انگریزی تعلیمی اداروں میں پڑھائے جانے کے حوالے سے متعلقہ حکومتوں کی جانب سے ابھی کوئی موقف سامنے نہیں آیا ہے، نہ ہی حکومت پاکستان کی جانب سے اس بارے میں کوئی واضح بات سامنے آئی ہے۔ تاہم امید یہی کی جا رہی ہے کہ مسلمان ممالک اور ان کے حکمران ان مسئلے کو سنجیدگی سے لیں گے اور اس کتاب کے ذریعے پھیلنے والے شر سے مسلمان نوجوانوں کو بچانے کیلئے اپنا مثبت کردار ضرور ادا کریں گے۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain