تازہ تر ین

 CEREBRAL PALSY

ڈاکٹرنوشین عمران
”سیری برل پالسی“ جسے ”سی پی“ بھی کہا جاتا ہے دماغ کو پہنچنے والی چوٹ کے نتیجے میں ہونے والی جسمانی یا ذہنی معذوری، جسمانی عدم توازن کی بیماری ہے۔ دوران حمل، دوران زچگی یا پیدائش کے بعد کچھ عرصہ کے اندر دماغ کو چوٹ لگنے یا دماغی نشوونما مکمل نہ ہونے یا رک جانے کے باعث دماغ کے کچھ حصے کام نہیں کر پاتے جس کے باعث جسمانی عدم توازن، حرکات و سکنات میں غیرتوازن یا جسم کے کچھ حصوں کی معذوری ہو سکتی ہے۔ پٹھوں کا اور جسم کے حصوں کا آپس میں توازن خراب ہو جاتا ہے، پٹھوں پر دماغ کا کنٹرول نہیں رہتا، ردعمل ممکن نہیں رہتا۔ سی پی کے مریض میں چونکہ دماغ کی نشوونما نہیں ہوتی اس لئے اس کی علامات بچے کے پہلے سال میں ہی ظاہر ہو جاتی ہیں۔ تمام مریضوں میں کسی نہ کسی نوعیت کی جسمانی معذوری ضرور ہوتی ہے البتہ اس کی شدت مختلف ہو سکتی ہے۔ مثلاً بازو، ٹانگ، جسم کا ایک جانب کا حصہ، دونوں ٹانگیں یا چہرہ، مریض کو چلنے پھرنے میں دشواری ہوتی ہے، لنگڑا پن پیدا ہوتا ہے، دونوں ٹانگوں میں توازن نہیں رہتا، قدم اٹھانے میں مطابقت خراب ہو سکتی ہے، سر یا گردن ایک طرف جھکی ہو سکتی ہے، ہاتھ یا بازو کو حرکت دینے اور کنٹرول کرنے میں مشکل ہوتی ہے۔ کئی مریض بول چال میں مشکل محسوس کرتے ہیں۔ الفاظ پورے نہیں بول پاتے، بات کی سمجھ نہیں آتی، ذہنی پسماندگی بھی ہو سکتی ہے۔ ایسے بچے اور مریض اپنی دیکھ بھال کے لئے دوسرے کے محتاج ہو جاتے ہیں۔
”سی پی“ وقت کے ساتھ بڑھتا نہیں ہے۔ ایسا نہیں کہ بچپن میں صرف ٹانگوں کی معذوری ہو اور آگے چل کر بازو بھی متاثر ہو جائیں۔ معذوری ابتدا سے ہی مکمل ظاہر ہو جاتی ہے۔ اگر ذہنی معذوری یا پسماندگی بھی ہو تو ابتدا سے ہی اس کا علم ہو جاتا ہے۔ ایسا نہیں کہ بچپن میں صرف جسمانی معذوری تھی اور بعد میں ذہنی بھی پیدا ہوگئی۔ البتہ سی پی کے باعث وقت گزرنے کے ساتھ کئی دوسری جسمانی بیماریاں بھی ہو سکتی ہیں جو اس کے ساتھ جڑی ہوتی ہیں۔
نومولود بچے جو سی پی میں مبتلا ہیں ان کے جسم بالکل ڈھیلے ڈھالے، بے جان یا پھر اکڑے ہوئے محسوس ہوتے ہیں۔ عموماً چھ سے نو ماہ کی عمر میں بچے میں اس کی علامات نمایاں ہو جاتی ہیں۔ بچہ بستر پر خود سے کروٹ نہیں لے سکتا، ہاتھ بازو یا ٹانگوں کو حرکت نہیں دے سکتا، بیٹھ نہیں سکتا، منہ سے تھوک گرتی رہتی ہے، بچہ یا تو بے حس و حرکت پڑا رہتا ہے یا درد کے باعث بہت زیادہ روتا اور بے چین نظر آتا ہے۔
دوران حمل ماں کو ہونے والی بعض وائرس انفیکشن، ریڈی ایشن کا اثر، ادویات کا مضر اثر، جسمانی چوٹ یا حادثہ، دوران زچگی بچے کے سر پر چوٹ لگنے یا پیدائش کے بعد چند دن یا ہفتوں میں ہونے والی انفیکشن، چوٹ لگنے سے دماغ کے خلیوں اور اعصابی نظام کی قدرتی رفتار سے نشوونما نہیں ہو پاتی جو بچے کو معذور بنا دیتی ہے۔
سی پی سے آگاہی کے لئے 2 اکتوبر کو ورلڈ سی پی ڈے منایا جاتا ہے۔
٭٭٭


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain