اسلام آباد (نعیم جدون) قومی اسمبلی میں ختم نبوت کی شق مےں تبدےلی باقاعدہ اےک سازش ہے اور حکمران جماعت بھی مخصوص طاقت کے ہاتھوں سازش کے حصہ بن گئی۔نواز شرےف کو دوبارہ اقتدارمےں لانے کا انعام تھا جس پرمسلم لےگ (ن)کی اعلی قےادت نے معاملے پر خاموشی اختےار کی تاہم ملک گےر احتجاج اور پارٹی کے اندر اکثرےتی ممبران کی طرف سے شدےد مخالفت اور پارٹی سے علےدگی کی دھمکےوں نے مسلم لےگ (ن) کی قےادت کو گھٹنے ٹےکنے پر مجبور کردےا جس کے بعد بل کو اصل حالت مےںلاےا گےا ہے۔ اس تمام صورتحال پر خطرہ پےدا ہوچلا ہے کہ پارلیمنٹ بھی سےاسی جماعتوں کی بجائے کوئی اور چلا رہاہے۔اپوزےشن جماعتوں نے بھی اس سنگےن معاملے پر بردباری کا مظاہرہ کرتے ہوئے حکومت کے ساتھ ہرممکن تعاون کا عندیہ دےا جس کی مثال ختم نبوت کے قانون کی دوبارہ اصل حالت مےں بحالی ہے۔ ذرائع کے مطابق قومی اسمبلی مےں الےکشن بل2017 کو پےش کرنے اور اس کی منظوری کے دوران اپوزےشن جماعتوں کے اراکےن نے ختم نبوت کی شق مےں تبدےلی پر آواز بلند کی جسے غےر اہم سمجھتے ہوئے سپےکر قومی اسمبلی نے اس پر توجہ نہ دی اور بعد مےں ملک بھر مےں شدےد ردعمل آنے پر ختم نبوت کی شق کو دوبارہ اصل حالت مےں بحال کردےا گےا۔ پاکستان تحرےک انصاف کے رکن اسمبلی علی محمد خان نے اس حوالے سے روزنامہ خبرےں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ختم نبوت کے قانون مےں تبدےلی غلطی نہےں بلکہ اےک سوچی سمجھی سازش ہے جس کی تحقےق ہو نی چاہےے۔ پارٹی مخالفت کے باوجود مےرا ےقےن ہے کہ نواز شرےف اور شہباز شرےف کا اس معاملے سے کوئی تعلق نہےں اور نہ ہی کوئی ختم نبوت پر اےمان رکھنے والا اس طرح کی حرکت سوچ سکتا ہے۔ قادےانی لابی کے ساتھ ساتھ جمہوری مخالف طاقتےں بھی سازش کا حصہ ہوسکتی ہےں تاہم اس سازش کی اعلی سطح پر تحقےقات ہونے چاہےے اور حقائق عوام کے سامنے لائےں جائےں۔ انہوں نے کہا کہ معاملے کی تحقےقات سے حکومت خود اپنے خلاف سازشےوں کو بھی جان سکے گئی اورپارلےمنٹ بھی مستقبل مےں اےسی سنگےن سازش سے محفوط رہ سکے گی۔پی اےن پی کے سےد عےسی نوری نے خبرےں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ختم نبوت حساس معاملہ ہے اور کوئی بھی سچے عقےدے کا مسلمان دانستہ اےسی غلطی نہےں کرسکتا واقعہ کی تحقےقات ہونی چاہےے اور یہ خود حکمران جماعت کےلئے بھی ضروری ہے۔ حکمران جماعت کا یہ اقدام اچھا ہے کہ انہوں نے فوری طور پر اپنی غلطی مانی اور ختم نبوت بل کو دوبارہ اصل حالت مےں بحال کےا تاہم تحقےق ہونی چاہےے معاملہ ختم ہوچکا ہے مےڈےا مےں اس پر مذےد بحث مباثہ درست نہےں۔