اسلام آباد(آئی این پی)پاکستان ہاکی فیڈریشن کے سیکرٹری و قومی ہیرو شہباز سینئر نے کہا ہے کہ صرف خواب دیکھنے سے ہاکی میں ورلڈ چیمپین نہیں بن سکتے،پلیئرز کو روز گار ملنا بند ہو چکا ہے، سرکاری سطح پر اکیڈمیز کے قیام کے بغیر نوجوان ٹیلنٹ کو ابھارنا بہت مشکل ہے۔ پارلیمنٹ ہاوس میں سینیٹر سعود مجید کی صدارت میں ہونیوالی سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے بین الصوبائی رابطہ کے اجلاس میں قومی کھیل ہاکی کے زوال کی وجوہات کا جائزہ لیا گیا تو پاکستان ہاکی فیڈریشن کے سیکرٹری شہباز سینئر پھٹ پڑے جن کا کہنا تھا کہ دو دھائیوں سے ہاکی ورلڈ کپ جیتنے کا خواب دیکھ رہے ہیں لیکن صرف خواب دیکھنے سے ہاکی میں ورلڈ چیمپین نہیں بن سکتے، انہوں نے کہاکہ پلیئرز کو روز گار ملنا بند ہو چکا ہے،صرف 25ہزار معاوضہ پر قومی پلیئر کو نوکری ملتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ کھلاڑیوں میں ماضی جیسی فزیکل فٹنس نہیں,ملکی تاریخ میں پہلی بار منعقد ہونیوالی ہاکی لیگ کا این او سی تاحال نہ مل سکا،پنجاب حکومت نے ہاکی لیگ کیلئے این او سی جاری کرنا ہے جبکہ ہاکی لیگ آئندہ سال اپریل میں منعقد کروانی ہے۔ سیکرٹری پاکستان ہاکی فیڈریشن نے کہاکہ اولمپک گیمز کیلئے جونیئر پلیئرز پر فوکس کیا ہے، جونیر پلیئرز ہاکی کھیلے گے تو صلاحیتیں بہتر ہونگی،سرکاری سطح پر ہاکی کی چاراکیڈمیز کا قیام نا گزیر ہے،اس موقع پر وفاقی وزیر ریاض پیرزادہ کا پاکستان ہاکی فیڈریشن کی ہر ممکن مدد فراہم کرنیکا اعلان کیا اور کہاکہ پی سی بی طرح ہاکی کا الگ بورڈ بنانے کی حمایت کرینگے،کھلاڑیوں کو روزگار کے مسائل کا سامنا ہے،قومی کھیل کی بحالی کیلئے ہاکی فیڈریشن کوششوں میں مصروف ہے،وزیر اعظم سے فیفا،ہاکی سمیت دیگر معاملات پر ملاقات کیلئے وقت مانگا ہے،اس موقع پر قائمہ کمیٹی نے پاکستان سپورٹس بورڈ کو دوبلیو آسٹروٹرف اسلام آباد میں بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کرکٹ بورڈ کی طرح ہاکی فیڈریشن کو الگ بورڈ بنانے کی سفارش کی اور کہا کہ ہاکی کی بہتری کیلئے ہر ممکن تعاون کرینگے۔