لاہور (خصوصی رپورٹ) محکمہ صحت نے نومولود بچوں کیلئے ڈبے کے دودھ کی تیاری اور فروخت پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ فیصلہ پر عملدرآمد کا آغاز پبلک سیکٹر میں واقع ایسے ہسپتال جہاں ڈاکٹر ماں کو نومولود بچوں کیلئے مختلف اقسام کے ڈبے کے دودھ تجویز کرتے ہیں کو ایسا کرنے سے روکنے سے کیا جائیگا، جس کیلئے پی اینڈ ڈی ہیلتھ ونگ کی سربراہ ڈاکٹر شبانہ حیدر نے دونوں محکمہ صحت کے سربراہان کو مراسلے ارسال کر دیئے ہیں تاہم اس کا مکمل ٹاسک پی پی ایچ اے نامی ایجنسی کو سونپنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے پی اینڈ ڈی کے ہیلتھ و نگ میں صوبائی وزراءصحت خواجہ سلمان رفیق خواجہ عمران نذیر اور سیکرٹری صاحبان نجم احمد شاہ اور علی جان کو خطوط بھی روانہ کئے ہیں جس میں کہا گیا ہے کم از کم پبلک سیکٹر کے ڈاکٹروں کو باقاعدہ پابند بنایا جائے کہ وہ نومولود بچوں کیلئے مختلف کمپنیوں کے تیار کردہ ڈبے کے دودھ کو تجویز نہ کریں۔ ذرائع نے بتایا ہے اس سلسلے میں باقاعدہ طور پر پنجاب اسمبلی سے قانون بھی پاس کروایا جائے گا تاہم آگاہی کیلئے پنجاب پبلک ہیلتھ ایجنسی کو ٹاسک سونپا جائے گا جو اس کیلئے قانون سازی کروانے میں اپنا کردار ادا کرے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے اس پروگرام پر عملدرآمد مرحلہ وار کیا جائے گا تاہم پہلے فیز میں لاہور سے آغاز کیا جائے گا۔ ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ یہ فیصلہ ماہرین صحت اور ڈبلیو ایچ او کی رپورٹس کی روشنی میں کیا جا رہا ہے۔ ان رپورٹس میں کہا گیا تھا 90فیصد ڈبے کا دودھ جو مختلف ناموں سے بازار میں فروخت ہو رہا ہے۔ نومولود کی صحت کا دشمن ہے اور اسے زیادہ تر بچے قوت مدافعت کی کمی کا شکار ہو جاتے ہیں۔ رپورٹس میں بچوں کیلئے ڈبے کے دودھ کی فروخت پر بھی پابندی عائدکرنے کی سفارش کی گئی تھی۔ ذرائع نے بتایا ہے اس ٹاسک کا آغاز پی اینڈ ڈی کا ہیلتھ ونگ کر رہا ہے۔
ڈبہ دودھ پابندی