لاہور (رپورٹ،اعجاز بنٹی، تصاویر ،یوسف بھٹی) سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے انتخابات 2017-18 کے لیے کل میدان سجے گا۔ سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی سب سے بڑی وکلاءنمائندہ تنظیم ہے۔ 2989ءوکلاءحق رائے دہی کا استعمال کریں گے۔8مرکزی اور چودہ ممبر ایگزیکٹو باڈی کے لیے کل 44امیدوار انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔ کامیاب ہونے والے امیدواروں کا نوٹیفکیشن چار نومبر کو جاری کیا جائے گا۔ دونوں گروپوں کے امیدوار اپنی اپنی کامیابی کیلئے پرعزم دکھائی دے رہے ہیں۔ آزاد گروپ کے حمایت یافتہ صدارتی امیدوار پیر سید کلیم احمد خورشید اور پروفیشنل گروپ کے حمایت یافتہ صدارتی امیدوار حافظ عبدالرحمن انصارف کے درمیان کانٹے دار مقابلے کی توقع ہے۔ انڈیپنڈنٹ گروپ کے امیدوار پیر سید کلیم خورشید 2015 سے 2016 کے انتخابات میں پروفیشنل گروپ کی جانب سے الیکشن لڑے تھے مگر اپنے ہی گروپ میں دھڑا بندی کے باعث سید علی ظفر سے الیکشن ہار گئے تھے جس کے بعد انہوں نے پروفیشنل گروپ کو چھوڑ کر اس سال انڈیپنڈنٹ گروپ سے الیکشن میں حصہ لیا ہے۔ سیکرٹری کی نشست کے لیے پروفیشنل گروپ کی جانب سے سابق صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن میاں اسرار الحق کے نامزد امیدوار میاں اسلم نے الیکشن میں حصہ لیا۔ جبکہ انڈی پینڈنٹ گروپ کی جانب سے ممبر پاکستان بار کونسل اعظم نذیر تارڑ کے قریبی عزیز محمد صفدر تارڑ سیکرٹری کی نشست کے امیدوار ہیں۔ مدمقابل امیدوار وکلاءکے بڑے گروپوں اور سیاسی گروپوں کے علاوہ ذات برادری کی بنیاد پر حمایت حاصل کرنے میں مصروف نظر آتے ہیں۔ چیئرمین الیکشن بورڈ افراسیاب خان انتخابی عمل میں نگرانی کریں گے۔ صدر کے علاوہ سیکرٹری ایڈیشنل سیکرٹری چاروں صوبوں سے نائب صدور، فنانس سیکرٹری اور ایگزیکٹو کمیٹی کے چودہ ممبران کا انتخاب کیا جائے گا۔بڑے گروپوں کی حمایت ، ذات برادریوں سے تعلق داری اورپیشہ وارانہ طرز عمل کسی بھی امیدوار کی جیت میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔ صدرکی چار نشستوں کے لیے کل 8 امیدوار مدمقابلہ ہیں، پنجاب کی نائب صدر کی ایک نشست کیلئے د وامیدوار میدان میں ہیں جن میں قمر الزمان قریشی اور ملک امتیاز شامل ہیں۔ سندھ کی نائب صدر کی نشست کیلئے فرید احمد اور حلیق احمد خیبر پختونخواہ کی نائب صدر کی نشست کیلئے ملک مسعود الرحمن اعوان اور تہمینہ مجیب اللہ، اور بلوچستان کی نشست کے لیے میاں بدر منیر اور میاں رﺅف عطا مدمقابل ہیں۔ سیکرٹری کی ایک نشست کیلئے صفدر حسین اور میاں اسلم کے درمیان مقابلہ ہوگا۔ ایڈیشنل سیکرٹری کی ایک نشست کیلئے 3امیدوار علی احمد، چودھری اسلم اور چودھری ریاست علی مدمقابل ہیں۔ فنانس سیکرٹری کی ایک نشست کیلئے ارشد زمان کیانی اور قاضی شہریار اقبال میں سخت مقابلہ کی توقع ک یجا رہی ہے۔ ایگزیکٹو کی 14نشستوں کیلئے کل 27 امیدوار مدمقابل ہیں مجموعی طور پر 2989 ووٹرز حق رائے دہی استعمال کریں گے۔ لاہور کے ووٹرز کی تعداد 1287 ، بہاولپور 91، ملتان204، اسلام آباد، راولپنڈی 460، بلوچستان 182، سندھ 479 اور خیبر پختونخواہ کے ووٹرز کی تعداد 286 ہے۔ انتخابات کے موقع پر چیئرمین الیکشن بورڈ کے فرائض افراسیاب خٹک ادا کرینگے۔ جبکہ سکیورٹی انتظامات بھی انتہائی سخت کردیئے گئے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری کی جانب جانے والے راستے خاردار تاریں لگا کر بند کردیئے جبکہ پنڈال میں داخلے کیلئے پولیس کے ساتھ ساتھ وکلاءبھی سکیورٹی انتظامات سنبھالے ہوئے ہیں اور ہر آنے والے وکیل کو چیکنگ کے بعد اندر داخل ہونے کی اجازت دی جا رہی ہی۔