تازہ تر ین

اہم مذ ہبی تنظیم نے جیل بھرو تحریک کا اعلان کر دیا۔

اسلام آباد‘ لاہور (خصوصی رپورٹ) تحریک لبیک یا رسول اللہ کا پارلیمنٹ کے سامنے دھرنا چھٹے روز میں داخل ہو گیا ہے جبکہ تحریک کے مرکزی سربراہ ڈاکٹر محمداشرف آصف جلالی نے مطالبہ کیا ہے کہ وزیر داخلہ ختم نبوت کے حلف میںترمیم کے ذمہ داروں کو آج بروز منگل 12بجے تک پیش کریں اور پارلیمنٹ کے چوک میں انہیں پھانسی دی جائے۔ تحقیقاتی کمیٹی کے سربراہ راجہ ظفرالحق نے آج کے اخبارات میں چھپے ہوئے بیان میں اس امر کا اعتراف کیا ہے کہ انتخابی اصلاحات بل میں ختم نبوت سے متعلق جو آرٹیکل نکالے گئے یہ قادیانیوں کی سازش تھی اور ختم نبوت والی شقیں ابھی تک مکمل بحال نہیں ہوئیں۔ انہوں نے کہا کہ رپورٹ میں یہ بھی لکھا ہے کہ انتخابی اصلاحات کے ساتھ ان آرٹیکلز کا کوئی لنک بھی نہیں تھا چنانچہ بلاضرورت جان بوجھ کر عقیدہ ختم نبوت سے چھیڑچھاڑ کرتے ہوئے انہیں نکالا گیا۔ وزیر داخلہ احسن اقبال کا یہ بیان بھی چھپا کہ پارلیمنٹ میں عقیدہ ختم نبوت کے لحاظ سے تبدیلی کے متعلق رپورٹ تیار ہے اور ایک ہفتہ کے اندر ذمہ داروں کا نام بھی سامنے لائیں گے اور کارروائی بھی ہو گی۔ بعض قومی اخبارات نے ذرائع کے مطابق خبر دی کہ رپورٹ میں ختم نبوت کے حلف نامے میں تبدیلی کے ذمہ دار وزیر قانون زاہد حامد اور ایک خاتون وزیر ہیں۔ افسوسناک پہلو یہ ہے کہ پاکستان جیسے ملک کا وفاقی وزیر قانون اور صوبائی وزیر قانون دونوں ہی قادیانیوں کے سہولت کار ہیں تو پاکستان کے مسائل حل کیسے ہو سکتے ہیں۔ ڈاکٹر محمداشرف آصف جلالی نے کہا کہ ملک بھر کے عاشقان رسول آج شہیدناموس رسالت غازی علم الدین شہید کو خراج تحسین پیش کریں اور ان کی روح کو ایصال ثواب کیا جائے۔ پاکستان غازی علم الدین جیسے شہیدوں کے خون کی خیرات ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ظلم بالائے ظلم کر رہی ہے۔ آج بھی 24گھنٹے کے بعد ہمارا کھانا لانے والی گاڑی علامہ اشفاق صابری سمیت پکڑ کر تھانہ کوہسار پہنچا دی گئی ہے۔ شرکاءدھرنا سے اظہار یکجہتی اور 6نکاتی مطالبات کی حمایت میں اسلام آباد ایکسپریس وے پر دوسرے روز بھی تنظیمات اہلسنت کے زیراہتمام سڑک کو بند کر کے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس کے باعث ٹریفک کا نظام درہم برہم ہو کر رہ گیا۔ ہائی وے پر مظاہرہ کرنے والے کارکنوں کا مطالبہ تھا کہ جناح ایونیو کے شرکاءدھرنا پر پانی اور اشیاءخورونوش پہنچانے پر پولیس اور انتظامیہ کی جانب سے پابندی ختم کی جائے۔ اس دوران ایکسپریس ہائی وے پر پولیس اور کارکنوں میں تلخ کلامی بھی ہوئی۔ ادھر لاہور میں بابو صابو انٹرچینج پر بھی دھرنا جاری رہا جس کے باعث ٹریفک کا نظام درہم برہم ہو گیا اور کئی گاڑیاں اور ایمبولینسیں بھی پھنسی رہیں۔ اس صورتحال میں عوام اور مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ انٹرچینج سے ملحقہ سڑکیں ٹریفک کیلئے بلاک کر دی گئیں اور مظاہرین نے حکومت اور صوبائی وزیر قانون رانا ثناءاللہ کے خلاف زبردست نعرے بازی کی۔ ادھر مظفرآباد‘ میرپور‘ کراچی‘ ڈیرہ اسماعیل خان‘ ملتان‘ فیصل آباد‘ گجرات اور دیگر شہروں میں بھی احتجاج جاری رہا۔ ختم نبوت دھرنا تحریک لبیک یا رسول اللہ کے چیئرمین مولانا اشرف آصف جلالی نے کہا ہے کہ ملک کی بنیادوں میں ہمارا خون ہے اور ہم اسے جلتا نہیں دیکھ سکتے۔ ہمیں گرفتار کرلو پھر بھی ہم اپنے مطالبات سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ آج سے جیل بھرو تحریک شروع کرینگے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز ڈی چوک میں پریس کانفرنس میں کیا۔ اس موقع پر آصف جلالی نے کہا کہ ختم نبوت قانون کے تحفظ کیلئے جیل کو جنت کا راستہ سمجھتے ہیں۔ ختم نبوت قانون میں ترمیم کرنے والوں کو بے نقاب اور ملعون آسیہ کو بیرون ملک فرار نہ کرانے کی گارنٹی پر دھرنا ختم کردیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت مطالبات ماننے کو تیار نہیں ۔ ایک سوال پر حکومت نے دھرنا کے شرکاءبھوکے پیاسے بیٹھے ہیں اور فورسز نے آپریشن کی تیاری مکمل کرلی ہے بتیاں بند کرکے حکمران اپنا ظلم و ستم چھپانا چاہتے ہیں۔ ہمارے کارکنان کو پکڑا جا رہا ہے ایک سوال پر کہا پہلے مرحلے میں مخصوص لوگوں کو بلایا تھا اور میری گرفتاری پر لاکھوں کارکن سڑکوں پر ہیں۔

 


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain