اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن کے بہت سے اہم رہنماﺅں سے رابطے ہیں ن لیگ نے اب ٹوٹنا ہے نجی ٹی وی کے ساتھ گفتگو میں انہوں نے کہا مسلم لیگ ن جماعت نہیں مفاد پرستوں کا ٹولہ ہے حیرت کی بات ہے حکومت ایک کرپٹ آدمی کو پروٹوکول دے رہی ہے اور عدالتی احکامات پاﺅں تلے روند رہی ہے اگر یہ رہا ہوئے تو چھوٹے چودھری کا جیل میں رہنے کا کوئی جواز نہیں پنجاب اسمبلی میں سپریم کورٹ کے خلاف قرارداد پاس کی یہ سپریم کورٹ کو متنازع بنانا چاہتے ہیں عمران خان نے کہا فوج نے آئین کی پاسداری کے عزم کا اعادہ کیا ہے قوم این آر او کسی صورت قبول نہیں کرے گی کے پی میں نیب آزاد ہے ملک کے وزیر خزانہ پر کرپشن کے کیسز ہیں کرپشن کے باعث معاشی صورتحال بہتر ہے پاکستان کو 30ارب ڈالر کا خسارہ ہے ملک کو نئی سوچ اور نئی حکومت کی ضرورت ہے نظام بچانے کا واحد طریقہ انتخابات ہیں کیوں نکالا ہم چلیں تو ملک میں انتشار پھیلے گا تحریک انصاف ٹیکنو کریٹ حکومت کے خلاف ہے نوازشریف مانیں یا نہ مانیں وہ مائنس ہوچکے ہیں۔ عمران خان نے فاٹا کے خیبرپختونخوا میں انضمام پر پالیسی واضح کرنے کیلئے حکومت کو دس روز کا الٹی میٹم دے دیا۔ فاٹا سے تعلق رکھنے والے قبائلی عمائدین کے وفد نے چیئرمین تحریک انصاف سے اسلام آباد میں ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی اس موقع پر عمران خان کا کہنا تھا کہ حکومت فاٹا کے خیبرپختونخوا میں انضمام پر اپنی حکمت عملی فوری واضح کرے۔ جبکہ این ایف سی میں فاٹا کے 3فیصد حصے پر موقف بتایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت وضاحت کرے کہ پشاور ہائی کورٹ کے دائرہ اختیار کو فاٹا تک توسیع دینے پر اس کا کیا لائحہ عمل ہے۔