تازہ تر ین

ہتھکڑیاں لگانی ہیں تو لگا لیں ، میں نہیں ڈرتا: نواز شریف کا دبنگ جواب

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک‘ بی بی سی) سابق وزیراعظم نوازشریف لندن سے پی کے 786 کے ذریعے وطن واپس پہنچگئے۔ ایئرپورٹ پر ظفرالحق‘ مشاہداللہ‘ مریم نواز‘ امیر مقام‘ پرویز رشید‘ آصف کرمانی‘ طارق فضل‘ محسن رانجھا اور خواجہ سعد رفیق نے شاندار استقبال کیا۔ راول لاﺅنج میں سابق وزیراعظم نے نیب پیشی بارے مختصر مشاورت کی جبکہ نیب افسروں کو کہا کہ عدالت پیشی کیلئے آیا ہوں‘ ہتھکڑیاں لگانی ہیں تو لگا لیں‘ اس کے بعد قافلے کی صورت میں نوازشریف پنجاب ہاﺅس روانہ ہو گئے جہاں پارٹی رہنماﺅں سے اہم ملاقات کر کے آئندہ کا لائحہ عمل تیار کریں گے۔ دریں اثنا اہم قانونی معاملات اور بیگم کلثوم نواز کی علالت کے باعث سابق وزیراعظم نوازشریف اور بیگم کلثوم نواز نے اپنے اثاثوں کے حوالے سے قانونی ورثاءکیلئے وصیت لکھوا دی ہے۔ خاندانی ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ نوازشریف اور ان کی اہلیہ کی وصیت میں دونوں بیٹوں حسین نواز‘ حسن نواز اور دونوں صاحبزادیوں مریم نواز اور اسما نواز کیلئے جائیداد کی تقسیم‘ ان کے حصہ اور جائیدادوں کی تفصیل درج ہے۔ یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ نوازشریف نے اپنی سیاسی وراثت کے حوالے سے کوئی وضاحت نہیں کی‘ تاہم ان کے خاندان کے ذرائع نے بتایا کہ مریم نواز ہی ان کی سیاسی وارث ہوں گی کیونکہ دونوں صاحبزادے اور اسما کو سیاست میں کوئی خاص دلچسپی نہیں اور بیگم کلثوم نواز کی بھی یہی خواہش ہے کہ ان کے بیٹے سیاست سے دور رہیں۔ معلوم ہوا ہے کہ نوازشریف اور ان کی اہلیہ نے وصیت لکھوا کر ”لاکر“ میں رکھوا دی ہے۔ ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ نوازشریف کھل کر قانونی و سیاسی جنگ لڑنا چاہتے ہیں اور اس کیلئے بھرپور تیاریاں کر رہے ہیں۔ انہوں نے اس حوالے سے مشاورت مکمل کر لی ہے‘ تمام منفی و مثبت پہلوﺅں کا جائزہ لینے کے بعد انہوں نے سول بالادستی کو بنیاد بنا کر جدوجہد کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اسی وجہ سے انہوں نے وصیت نامہ بھی تیار کرایا ہے۔ علاوہ ازیں سابق وزیراعظم نوازشریف جمعرات کی صبح قومی ایئرلائن کی پرواز 786سے اسلام آباد پہنچ گئے۔ جمعہ کو احتساب عدالت میں پیش ہوں گے۔ ذرائع کے مطابق نوازشریف واپسی کیلئے لندن کے ہیتھرو ایئرپورٹ پہنچ گئے۔ دریں اثنا روانگی سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نوازشریف نے کہا کہ جیلیں پہلے بھی دیکھی ہیں۔ جمعہ کو نیب کے ایک جھوٹے مقدمے میں پیشی ہے۔ پاکستان میں میرے خلاف کون سا سکینڈل ہے‘ یہ سب کچھ کیا ہو رہا ہے‘ سمجھ نہیں آ رہا۔ میں نے ایک پیسے کی بھی کرپشن نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے نظام میں بہت تضادات ہیں۔ سپریم کورٹ نے پانامہ کے بجائے اقامہ پر سزا دی پھر ہائی جیکنگ کیس میں مجھے کس قانون کے تحت سزا دی گئی۔ نیب کا موجودہ کیس بھی ہائی جیکنگ کیس جیسا ہے۔ افسوس ہے کہ اہلیہ کی بیماری کے دوران بوگس کیس چل رہا ہے۔ یہ سب ہمارے ساتھ 99ءسے ہو رہا ہے۔ 4سال پوری دیانتداری کے ساتھ ملک کی خدمت کی ہے‘ کیوں ہر 10سال بعد اپنا ملک چھوڑوں۔ انہوں نے کہا کہ نیب ریفرنس کے ذریعے جج کو اوپر بٹھا کر یہ کوئی نہ کوئی سزا یقینی بنانا چاہتے ہیں تاکہ اقامے پر سزا سے ملنے والی شرمندگی اور مذاق سے بچا جائے۔ انہوں نے کہا کہ کبھی فرار کا راستہ اختیار نہیں کیا۔ یہ وقت کینسر کی مریضہ اپنی اہلیہ کا ساتھ دینے‘ خیال رکھنے کا تھا۔ ڈاکٹروں کا بھی یہی خیال تھا کہ وہ جتنا ان کو وقت دیں اتنا بہتر ہے لیکن کلثوم نواز کی کیموتھراپی ہونے کے باوجود اپنے خلاف عدالتی کارروائی کا سامنا کرنے پاکستان جا رہا ہوں۔ اس سے قبل ایک بیان میں نوازشریف نے کہا کہ کارکنوں کی قربانیوں‘ جدوجہد اور قیادت سے لازوال وابستگی پر فخر ہے۔ پاکستان کی ترقی اور استحکام کیلئے دعا کریں۔ سابق وزیراعظم نے پارٹی کارکنوں کو پیغام دیتے ہوئے کہا کہ کارکن پارٹی کا سرمایہ ہیں۔ میرے دل میں بستے ہیں۔ اللہ کی مدد اور نصرت پر یقین رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کارکنوں کی قربانیوں‘ جدوجہد اور قیادت سے لازوال وابستگی پر فخر ہے۔کارکن پاکستان کی ترقی اور استحکام کیلئے دعا کریں۔ نوازشریف نے پارٹی کارکنوں کو ایئرپورٹ نہ آنے کی درخواست کی اور کہا کہ کارکنوں کے پیار اور جذبات کی قدر کرتا ہوں۔

 


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain