اسلام آباد(ویب ڈیسک)حکومت اور تحریک لبیک میں دھرنا ختم کرنے کیلئے کامیاب مذاکرات کے بعد 6 نکاتی معاہدہ طے پاگیا ہے تاہم دارالحکومت میں دھرنا بدستور جاری ہے ۔وزیر قانون زاہد حامد کے استعفے کے بعد حکومت اور دھرنا قیادت میں مذاکرات کامیاب ہوگئے اور 6 نکاتی معاہدہ طے پاگیا۔ تحریک لبیک کی جانب سے دھرنا ختم کرنے کا اعلان کیا گیا، تاہم اسلام آباد کے فیض آباد انٹرچینج پر دھرنا بدستور جاری ہے اور تحریک لبیک کے رہنما خادم حسین رضوی نے کہا ہے کہ گرفتار کارکنوں کی رہائی تک بیٹھے رہیں گے۔دھرنے کے مرکزی اسٹیج سے گھروں کو واپس جانے والے کارکنوں کو واپس آنے کا کہا جارہا ہے۔ فیض آباد انٹرچینج ٹریفک کے لئے بدستور بند ہے اور انتظامیہ نے کنٹینرز ہٹادئیے ہیں تاہم مظاہرین نے سڑکیں نہیں کھولنے دیں۔ اطلاعات کے مطابق حکومت نے تاحال 26 گرفتار مظاہرین کو رہا کیا ہے۔قبل ازیں آج صبح سویرے حکومت سے معاہدے کے بعد دھرنا قائدین کی مجلس شوری کا اجلاس ہوا جو ڈیڑھ گھنٹہ تک جاری رہا۔ تحریک لبیک کے رہنما خادم حسین نے حکومت سے معاہدے پر قائدین کو اعتماد میں لیا۔ تحریک لبیک نے گزشتہ 22 دنوں سے جاری اسلام آباد میں جاری دھرنا ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے ملک بھر میں شٹر ڈاو¿ن اور پہیہ جام ہڑتال کی کال واپس لی۔ پریس کانفرنس کرتے ہوئے تحریک لبیک یارسول اللہ کے سربراہ خادم حسین رضوی کا کہنا تھا کہ فیض آباد دھرنا 12 گھنٹے بعد ختم کر دیا جائے گا، تمام گرفتار کارکنوں کی رہائی کے لیے 12 گھنٹے کا وقت دیا گیا ہے جب کہ حکومت سے معاہدے میں پاکستان آرمی ضامن بنی۔حکومت اور دھرنا قائدین کے درمیان 6 نکاتی معاہدہ ہوا جس پر حکومت کی جانب سے وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال، سیکرٹری داخلہ ارشد مرزا اور تحریک لبیک کی جانب سے خادم حسین رضوی، پیر افضل قادری اور وحید نور نے دستخط کیے۔ معاہدہ ہونے کے بعد دھرنا جلد ختم ہونے کا امکان ہے جب کہ مظاہرین نے اپنا سامان اکٹھا کرنا شروع کردیا ہے اور اس کے ساتھ ہی دھرنے کے اطراف تعینات ایف سی، رینجرز کی نفری میں بھی کمی دیکھنے میں ا?ئی ہے۔حکومت اور دھرنا مظاہرین کے درمیان ہونے والے معاہدے کے تحت مذہبی جماعت زاہد حامد کے خلاف کوئی فتویٰ جاری نہیں کرے گی۔ راجہ ظفر الحق کی انکوائری رپورٹ 30 دن میں منظر عام پر لائے جائے گی۔ تین دن تک مذہبی جماعتوں کے تمام کارکنوں کو رہا کر دیا جائے گا۔ دھرنے پر حکومتی ایکشن کے خلاف 30 دن کے اندر اندر انکوائری کرکے ذمہ داروں کا تعین بھی کیا جائے گا۔ سرکاری و غیر سرکاری املاک کا تمام نقصان وفاقی و صوبائی حکومتیں پورا کریں گی۔ مطالبات پر عملدرآمد کی صورت میں تحریک لبیک دھرنا ختم کرکے ملک بھر میں کارکنوں کو پرامن رہنے کی تلقین کرے گی۔ یہ معاہدہ آرمی چیف کے نمائندے میجر جنرل فیض حمید کی ثالثی میں طے پایا اور انہوں نے بھی دستاویز پر دستخط کئے ہیں۔