لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل ۵ کے تجزیوں اور تبصروں پر مشتمل پروگرام ”ضیا شاہد کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے معروف صحافی و تجزیہ کار ضیا شاہد نے کہا ہے کہ سابق وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان، مسلم لیگ (ن) کو چھوڑنے کیلئے تیار بھی نہیں ہیں۔ پھر بیان دیتے ہیں جیسے اب گئے کہ اب گئے لیکن چھوڑ کر علیحدہ بھی نہیںہوئے شاید وہ سمجھتے ہیں کہ میں اہل وزیر داخلہ تھا۔ اس لئے احسن اقبال کو وہ بے خبر وزیر داخلہ کہہ رہے تھے۔ چودھری نثار علی خان کو چاہئے تھا کہ ابھی دھرنا ختم نہ کرواتے ابھی تین وزیروں پر حملہ ہوا تھا۔ پھر 50,40 کے گھروں پر حملہ ہو جاتا۔ کچھ زخمی بھی ہو جاتے۔ نوازشریف کبھی بھی شہبازشریف کو بُرا بھلا نہیں کہیں گے۔ دھرنے کے اختتام پرشہبازشریف نے شکر ادا کیا لیکن نوازشریف کی طرف سے کوئی بیان سامنے نہیں آیا۔ نواز شریف اور شہباز شریف تو بادشاہ ہیں۔ احسن اقبال کو تو ڈانٹ پڑ گئی۔ کچھ اخباروں نے پیشن گوئی کر دی ہے کہ اگلی چھٹی احسن اقبال کی ہونے والی ہے۔ احسن اقبال، خواجہ آصف سے زیادہ نرم مزاج ہیں۔ انہوں نے تو ”بیک اسٹیپ“ لے بھی لیا۔ ان کی جگہ خواجہ آصف ایسا ہر گز نہ کرتے۔ گلیوں میں خون کی ندیاں بہہ جاتیں۔ ایمان مزاری کی ویڈیو انتہائی شرمناک ہے۔ انہوں نے پاکستان آرمی پر لعنت بھیجی۔ پوری قوم شیریں مزاری کی بیٹی پر لعنت بھیجتی ہے ہماری فوج دہشت گردوں سے لڑ رہی ہے۔ انہیں دہشت گرد قرار دینا شرمناک ہے۔ فوج نے دھرنے کے شرکاءسے بات چیت کر کے ملک و قوم کو بڑے مسئلے سے بچایا ہے۔ دھرنے والے جو ایک اصولی اسٹینڈ لے رہے تھے۔ ختم نبوت کے سلسلے پر اور وہ وزیر قانون کے استعفیٰ کا مطالبہ کر رہے تھے۔ وہ سازشیوں کو سامنے لانے کا کہہ رہے تھے۔ شیریں مزاری نے کیا خوب تربیت کی ہے اپنی بیٹی کی۔ بڑے لوگ جو اپنے بچوں کو باہر تعلیم دلواتے ہیں۔ یہ بچے بعد میں ان کے قابو سے باہر ہو جاتے ہیں۔ بلاول بھٹو کے بارے بھی سوشل میڈیا پر بہت کچھ آ چکا ہے۔ شیریں مزاری کی بیٹی پہلے بھی ”ہم جنس پرستی“ کی حمایت میں بہت کچھ کہہ چکی ہے اس نے کہا کہ اس میں کوئی خرج نہیں۔ شیریں مزاری اگر نام کی بھی مسلمان ہیں تو ہم سوال کرتے ہیں کہ قرآن و شریعت کے احکامات کے مطابق دیکھ لیں حضرت لوطؑ کی قوم پر ہم جنس پرستی کی وجہ سے عذاب آیا تھا۔ شیریں مزاری صاحبہ جب کسی قوم میں ہم جنس پرستی کا ایک بھی واقعہ ہوتا ہے تو زمین سے ٓاسمان تک فرشتے اس پر لعنت بھیجتے ہیں۔ آپ کی بیٹی نے اس کی حمایت کی تھی۔ لہٰذا آپ زمین سے آسمان تک کی لعنتیں قبول فرمائیں۔ اس نے تو فوج پر ایک مرتبہ لعنت بھیجی ہے۔ ہم اس پر ہزاروں لعنت بھیجتے ہیں۔ عمران خان صاحب آپ نے اگر ایسے پروگریسو لوگ اپنی پارٹی میں رکھنے ہیں تو لوگ آپ سے پوچھنے میں حق بجانب ہیں کہ ہم نے اپنی پارٹی میں کس قسم کے سقراط، بقراط اور خلیفے جمع کر رکھے ہیں۔ جس وقت اس نے ہم جنس پرستی کی حمایت میں بیان دیا اس وقت شیریں مزاری اور عمران خان کیوں چپ رہے۔ کیا یہ مسلمان ہو سکتے ہیں؟ اسلام آباد دھرنے کے انداز پر تو مخالفت ہو سکتی ہے لیکن پورے ملک میں ایک بھی شخص ایسا نہیں ہو گا کہ انہوں نے غلط مطالبہ کیا۔ پاکستانی قوم ناموس رسالت پر مر مٹنے والے لوگ ہیں۔ ایمان مزاری پر ہزاروں لعنت ہو۔ جو پاکستانی فوج پر لعنت بھیج رہی ہے یہ بگڑی ہوئی مخلوق ہیں۔ ان پر لعنت ہو، ان کے ماں باپ حرام کا کما کر باہر پڑھواتے ہیں کھلا پیسہ دے کر باہر بھیج دیتے ہیں اور یہ اس کی اولادیں باہر جا کر گل چھڑے اُڑاتے ہیں۔ اس نے آرمی پر الزام لگایا ہے کہ پیسے لیتی ہے۔ وہ تو اپنی جانوں کی قربانیاں دے رہے ہیں۔ کیا وہ پیسے لے کر اپنے جوان شہید کروائیں گے۔ اب تک 7 سے 8 ہزار تک فوجی جوان دہشت گردی کی جنگ میں شہادت پا چکے ہیں۔ شیریں مزاری صاحبہ آپ اسمبلی میںبہت منی ٹریل، منی ٹریل کرتی ہیں۔ ذرا اس کی بھی منی ٹریل بتا دیں۔ لاہور کا دھرنا تحریک لبیک کا دھرنا نہیں ہے۔ وہ اسلام آباد میں تھا۔ یہ ڈاکٹر اشرف جلالی کی تنظیم کا دطرنا ہے۔ ہم نے ہمیشہ یہی کہا کہ رانا ثناءاللہ کے بارے غلط خبر چھپی میں نے اخبار میں اتنی ہی بڑی خبر تردید کی چھاپی۔ اسی جگہ پر چھاپی اشرف جلالی صاحب نے جن کا دھرنا لاہور میں جاری ہے انہوں نے میرے پروگرام میں بتایا کہ اس قسم کی بات انہوں نے سما ٹی وی پر کی تھی وہ کہتے تھے کہ ان کے پاس اس کی کلپ بھی موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت سے بھی ہمارے مطالبات ہیں۔ ان کو بھی پورا کیا جائے گا۔ سماءٹی وی پر آپ نے کیا کہا؟ اور آپ کے ساتھ اسلام آباد میں کیا معاہدہ تھا؟ یہ بھی بتا دیں؟ آپ کے ایم پی اے کی سیالوی صاحب سے کل بھی بات ہوئی ایک اخبار میں خبر بھی شائع ہوئی کہ انہوں نے (3)تاریخ کو دعوت دی ہے رانا ثناءاللہ صاحب میرے پاس آ کر کلمہ پڑھ لیں۔ ”رفع شر“ اس کے لئے ہے آپ کو کلمہ پڑھنے کی ضرورت نہیں۔ لیکن اگر ان کو اس پر اطمینان ہو جاتا ہے تو آپ مجھے بھی ساتھ لے چلیں میں دس مرتبہ کلمہ پڑھنے کو تیار ہوں۔ تا کہ غلط فہمی کا ازالہ ہو سکے۔ کیا (3) تاریخ کو آپ وہاں جائیں گے؟ مجھے یاد ہے کہ منظور وٹو صاحب پر ایک مرتبہ الزام لگا تھا کہ آپ قادیانی ہیں حالانکہ ان کے والد قادیانی تھے۔ انہوں نے اسمبلی کے فلور پر کہا میں قادیانی نہیں ہوں اور معاملہ ختم ہو گیا پھر وہ اسمبلی کے سپیکر بھی رہے۔ بعد میں وزیراعلیٰ بھی رہے۔برائے کرم ہمت کر کے حوصلہ کر کے لوگوں کی تسلی کروائیں اور یہ معاملہ ختم کروائیں۔ خواجہ آصف صاحب کے بارے ڈی جی خان سے خبر آئی ہے کہ ملتان سے خبر آئی ہے کہ وزیر مواصلات عبدالکریم صاحب بھی اقامے پر ہیں۔ لگتا ہے سارے وزیر ہی اقامے پر ہیں۔ اب بیورو کریسی کے بارے بھی چھان بین ہونی چاہئے کہ کون کون اقامے پر ہے۔ ڈاکٹر عبدالکریم صاحب کے پاس ایک ڈرائیور کا اقامہ ہے۔ صدر کا فرض ہے کہ حکومت کے کاموں کی نگرانی کرے۔ اور ملکی معاملات کو غور سے دیکھے وہ آئین اور قانون کے مطابق چل رہے ہیں یا نہیں۔ وہ ریاست کے سربراہ ہیں جہاں مسئلہ ہو اسے درست کریں۔ صدر ممنون صاحب پڑھے لکھے، معقول آدمی ہیں۔ میں اسلام آباد جانے کو تیار ہوں اور اِن سے مل کر درخواست کرنے کو تیار ہوں کہ کوئی ا یسا قانون بنوائیں جس جس کے پاس اقامہ ہے اسے دیکھیں۔ خواجہ آصف کے پاس کون سا اقامہ ہے معلوم نہیں۔ ڈاکٹر صاحب وہاں جا کر ڈرائیوری کریں۔ مریم بی بی وہاں ملازمہ تھیں۔ مہربانی کر کے سب لوگ اقاموں پر جائیں، جن پر انہوں نے دستخط کر رکھے ہیں۔ صدر صاحب ان پارٹ ٹائم لوگوں سے ہماری جان چھڑوائیں۔ جن جن ملکوں کے اقامے ہیں وہاں جا کر کام کریں۔ پاکستانی عوام براہِ کرم اقامہ ہولڈروں کو ان کی اصل پوسٹوں پر بھجوائیں یہاں ان کا بائیکاٹ کریں۔ ورنہ یہ اقامہ ہولڈرز اپنے اقاموں پر استعفیٰ دے دیں کہ ہمیں اچھی ملازمت پاکستان میں مل گئی ہے۔ وزیر مواصلات لکھیں کہ میں ڈرائیوری بھول گیا ہوں میرا اقامہ ختم کر دیں۔ قطری شہزادہ، بادشاہ ہے جہاں چاہیں جا سکتے ہیں وہ جتنی دیر کے لئے چاہیں یہاں آ سکتے ہیں اور واپس جا سکتے ہیں۔ سرپرست چیئرمین لبیک یارسول اللہ پیر محمد افضل نے کہا ہے کہ میں ایک عرصہ سے کہہ رہا ہوں کہ (ن) لیگیوں میں قادیانیوں کا کافی گھیرا ہے مرکز، صوبہ پنجاب اور ایڈمنسٹریشن میں بھی ان کا اثرورسوخ ہے۔ اس سارے معاملے کے پیچھے محرکات قادیانیوں کی تھی۔ 7/Bاور7/C میں ترمیم کے پیچھے قادیانی تھے۔ یہود و نصاریٰ جو قادیانیوں کی بیک کرتے ہیں وہ محرکات بھی اس ترمیم کے پیچھے تھے۔ بائیس دنوں تک حکومت کے ساتھ مذاکرات ہوتے رہے لیکن حکومت نے ہمیں مایوس کیا۔ راجہ ظفرالحق کو نواز شریف نے کہا تھا کہ 24 گھنٹوں میں اس کی رپورٹ دیں لیکن ان کی طرف سے کچھ بھی سامنے نہیں آیا۔ پھر جنرل باجوہ صاحب اس معاملے میں پڑے۔ کیونکہ وزیراعظم نے انہیں خط لکھا کہ یہ دھرنا ہمارے لئے مشکل ہے آپ آرمی کے ذریعے اسے اٹھائیں۔ انہوں نے کہا آرمی ایکشن ملک دشمنوں کے خلاف ہوتا ہے۔ دھرنے کے لوگ تو محب وطن ہیں۔ حکومت ہمیں اختیارات دے دیں۔ ہم اسے حل کر دیتے ہیں۔ انہوں نے ایک جنرل صاحب وہاں بھیجے۔ انہوں نے ایک ماہ کے اندر رپورٹ سامنے لانے کا یقین دلایا۔ امید ہے آرمی کے درمیان میں آنے سے کچھ نہ کچھ حقائق سامنے آ جائیں گے۔ راجہ ظفر الحق کے بارے مشہور ہے کہ وہ ختم نبوت کے ساتھ مخلص ہیں۔ اب درمیان میں ضمانتی بھی پڑ گئے ہیں۔ امید ہے کہ حقائق جلد سامنے آ جائیں گے۔ ڈاکٹر اشرف جلالی ہمارے ساتھ کام کرتے رہے بعد میں علیحدہ ہو گئے۔ شوریٰ تو ادھر ہی ہے ان کے ساتھ کوئی نہیں گیا۔ اسی نام سے کام کر رہے ہیں۔ ہم نے دھرنے ختم کرنے کا اعلان کیا تو کراچی سے پشاور تک تمام دھرنے ختم ہو گئے لیکن ڈاکٹر صاحب چونکہ ہم سے الگ ہو چکے تھے۔ اس لئے وہ ہمارے فیصلے کے پابند نہیں تھے۔ انہوں نے لاہور میں دھرنا جاری رکھا ہوا ہے۔