لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل ۵ کے تجزیوں اور تبصروں پر مشتمل پروگرام ”کالم نگار“ میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی اور تجزیہ کار خالد چودھری نے کہا ہے کہ دو تین سال میں تجزیہ کاروں کی نئی کھیپ میڈیا پر آئی ہے یہ ریٹائرڈ لوگ دنیا کے ہر موضوع پر بات کرتے نظر آتے ہیں۔ پاکستان دنیا سے الگ ہو کر نہیں چل سکتا ایسا کرے گا تو دباﺅ تو آئے گا۔ ہمیں اپنی پالیسیوں پر بھی نظر ثانی کرنا ہو گی کہ ایسا کچھ نہ ہو جائے کہ پابندیاں لگ جائیں۔ گھاس کھانے کے دعوے کرنا آسان کھانا مشکل ہے۔ امریکہ یقینا پاکستان پر دباﺅ برھائے گا تاہم اسے بڑی حکمت عملی سے ختم کرنا ہو گا بڑھکیں لگانے سے کچھ نہ ہو گا۔ ہمیں پہلے اپنے گھر کی صفائی کرنا ہو گی پھر کسی سے لڑنے کا سوچ سکتے ہیں۔ دھرنے میں اور بعد میں جو کچھ ہوا وہ حکومت کی نہیں ریاست کی ناکامی ہے۔ سعودی عرب جو نوازشریف کو سرور پیلس میں ٹھہراتا تھا اب اس کی کرپشن کی گواہی دے رہا ہے یہ بات بڑی اہم ہے۔ بجلی بلوں نے درمیانے طبقہ اور غریب کو تباہ کر دیا ہے۔ دیہی علاقوں اور چھوٹے شہروں میں لوڈ شیڈنگ جاری ہے۔ کالم نگار زاہد سعید بدر نے کہا کہ تاریخ گواہ ہے کہ امریکہ نے ہمیشہ پاکستان کے ساتھ ہاتھ کیا ہے۔ امریکی صدر نے نیا ٹرمپی ورلڈ آرڈر دنیا پر نافذ کر دیا ہے۔ امریکہ سے تعلقات کے نتائج پاکستان آج بھگت رہا ہے۔ امریکہ کے لئے پاکستان کا سی پیک ہصم کرنا مشکل ہو رہا ہے۔ ایسا تاثر بن رہا ہے کہ احتساب سمیت یہ کام پری پلان ہو رہا ہے ایسا تاثر نہیں ہونا چاہئے۔ ملک کے حالات خطرناک ہوتے جا رہے ہیں بلوچستان میںبھی حالات ٹھیک نہیں ہیں۔ نوازشریف نے آر یا پار والا فارمولا اپنا لیا ہے۔ حکومت جب بھی لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کا اعلان کرتی ہے لوڈ شیڈنگ مزید بڑھ جاتی ہے۔ یہ بھی مسئلہ ہے کہ 12 گھنٹے لوڈ شیڈنگ کے باوجود بجلی کا بل اتنا زیاد ہے تو اگر 24 گھنٹے بجلی استعمال کی گئی تو بل کتنا آئے گا۔ عمران خان شادی کر رہا ہے تو اچھا ہے۔ سینئر تجزیہ کار سجاد بخاری نے کہا کہ پاکستان پر دباﺅ بڑھانا امریکی پالیسی ہے، پاکستان کو حقیقت پسندی سے ان کے ساتھ بات کرنی چاہئے۔ ٹرمپ نے اپنے گرد ریٹائرڈ جرنیل اکٹھے کر لئے ہیں۔ پاک چین بڑھتے تعلقات امریکہ کو پسند نہیں وہ بھارت کو یہاں کا ٹھیکیدار بنانا چاہتا ہے۔ افغانستان دہشتگردوں کا بیس کیمپ بن چکا ہے۔ پاکستان نے دہشتگردی کے خلاف جو قربانیاں دی ہیں امریکہ پہلے انہیں تو تسلیم کرے آرمی چیف ٹھیک کہتے ہیں کہ ”نو ڈو مور“ وزیراعظم کو بھی ایسی ہی بات کرنی چاہئے ورنہ امریکہ ہمیں مزید دباتا چلا جائے گا۔ اب جو امریکی وزیردفاع آیا ہے وہ بھی ”ڈومور“ کہے گا۔ نوازشریف اپنے خلاف ریفرنسز کو اکٹھا کرنے کی درخواست صرف تاخیر کیلئے دے رہے ہیں۔ نوازشریف کی کوشش ہے کہ انہیں کرپشن پر سزا نہ ہو، توہین عدالت پر جیل جانا منظور ہے بلکہ یہ ڈر ہے کہ توہین عدالت لگوانے کیلئے کہیں کسی جج کو تھپڑ نہ مار دیں۔ بجلی کی قیمت حد سے بڑھ چکی ہے لوڈ شیڈنگ بارے حکومت کے بیان پر یقین نہیں کیا جا سکتا۔ عمران خان کو اب شادی بارے نہیں سوچنا چاہئے پہلے بھی شادی سے ان کا گراف نیچے آیا تھا۔ سینئر کالم نگار جاوید کاہلوں نے کہا کہ امریکی وزیر دفاع کا دورہ بڑا اہم ہے وہ نئی امریکی پالیسی لے کر آئے ہیں۔ امریکہ نے افغانستان پر حملہ کرنے کیلئے 9/11 کا ڈرامہ رچایا تھا، اب افغانستان میں ناکامی کے بعد سارا بوجھ پاکستان پر لادنا چاہتا ہے۔ دنیا بھر میں جہاں کہیں کرپشن کی بات ہو رہی ہے نااہل وزیراعظم کا نام ضرور آتا ہے، اب سعودی عرب میں بھی ان کی جائیدادیں سامنے آ رہی ہیں۔ لوڈ شیڈنگ کے دوران آنے والا بجلی بل کمر توڑ دینے والا ہوتا ہے۔ لوڈ شیڈنگ ختم ہو گئی تو پھر بجلی بل ہمارا کیا کریں گے یہ سوچ کر ڈر لگتا ہے۔ قوموں کی ترقی کی جانب لے جانے والے لیڈروں کی ازدواجی زندگی عموماً ناکام ہوتی ہے۔ عمران خان شادی کرنا چاہتے ہیں تو ضرور کریں کسی کو کیا اعتراض ہو سکتا ہے۔