پشاور (نیااخبار رپورٹ) پاکستان تحریک انصاف نے ملک میں قبل از وقت انتخابات کرانے اور وفاقی حکومت پر ڈالنے کیلئے خیبر پختونخوا اسمبلی کی تحلیل، سڑکوں پر نکلنے اور اجتماع استعفوں سمیت مختلف آپشنز پر غور شروع کردیا ہے اور مو¿قف اپنایا ہے کہ مرکز میں حکومت نام کی کوئی چیز نہیں‘ تمام پالیسیاں مریم نواز کے ٹیویٹس تک محدود ہیں اس لئے ملک میں امن کے قیام اور معاشی بہتری کیلئے نئے مینڈیٹ کا حصول ناگزیر ہو چکا ہے۔ وفاق کو فوری انتخابات کے انعقاد پر مجبور کرنے کیلئے احتجاج کا راستہ اپنایا جائے گا۔ قومی اسمبلی سے استعفے بھی حکمت عملی میں شامل ہیں۔ پاکستان تحریک انصاف کی قیادت نے ملک میں قبل ازوقت انتخابات کے انعقاد کیلئے کمر کس لی ہے اور باضابطہ طور پر میدان میں نکلنے کا اصولی فیصلہ کرتے ہوئے حکمت عملی کی تیاری شروع کردی ہے۔ ذرائع کے مطابق قبل ازوقت انتخابات اور اس ضمن میں وفاقی حکومت پر دباﺅ ڈالنے کی غرض سے احتجاج کا راستہ اپنایا جائے گا۔ اس مقصد کیلئے علامہ طاہرالقادری کی اعلان کردہ احتجاجی تحریک میں بھی بھرپور ساتھ دیا جائے گا۔ تحریک انصاف کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات اور وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے پارلیمانی سیکرٹری شوکت یوسفزئی نے تصدیق کرتے ہوئے میڈیا کو بتایا کہ مرکز میں حکومت نام کی کوئی چیز موجود نہیں‘ تمام پالیسیاں شریف خاندان کے شاہی فرمان اور مریم نواز کے ٹویٹ تک محدود ہیں جس کے باعث حالات دن بدن خراب ہو رہے ہیں۔ اندرونی خلفشار میں اضافہ ہو رہا ہے‘ امن و امان کی صورتحال بگڑتی جا رہی ہے‘ ملکی معیشت بھی تباہی سے دوچار ہے چنانچہ ملک کو اس صورتحال سے نکال کر اپنے پاﺅں پر کھڑا کرنے‘ امن اور معاشی بہتری کیلئے نیا مینڈیٹ ناگزیر ہو چکا ہے۔ مرکزی حکومت پر دباﺅ ڈالنے اور اسے قبل از وقت انتخابات کے انعقاد پر مجبور کرانے کیلئے احتجاج کا راستہ اپنایا جائے گا جبکہ اسمبلیوں سے استعفوں اور خیبرپختونخوا اسمبلی کی تحلیل کے آپشنز بھی زیرغور ہیں اور ضرورت پڑنے پر عمران خان کی ہدایت پر وزیراعلیٰ پرویزخٹک گورنر خیبر پختونخواہ کو اسمبلی کی تحلیل کیلئے ایڈوائس ارسال کریں گے۔
آپشنز زیرغور