اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)چئیرمین سینیٹ رضا ربانی کی زیر صدارت سینیٹ کے پورے ایوان پر مشتمل کمیٹی کا ان کیمرہ اجلاس ہوا ۔ اجلاس میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ ، ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹننٹ جنرل نوید مختار، ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور اور ڈی جی ملٹری آپریشن میجر جنرل ساحر شمشاد مرزا بھی شریک ہوئے۔چئیرمین سینیٹ کی زیر صدارت یہ اجلاس 4 گھنٹے جاری رہا جس میں آرمی چیف نے ملکی سکیورٹی، قومی سلامتی اور غیر ملکی دوروں پر تفصیلی بریفنگ دی ۔ ذرائع کے مطابق آرمی چیف سے متعدد سینیٹرز نے دھرنوں سے متعلق سوالات کیے جس پر آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے جواب دیا کہ دھرنوں میں پاک فوج کا کوئی کردار نہیں ہے۔ آرمی کے کردار پر پیپلز پارٹی کے فاروق ایچ نائیک نے سوال کیا کہ کیا آپ فوج کے موجودہ کردار سے مطمئن ہیں؟ کیا فوج کو موجودہ رول سے بڑھ کر کردار چاہئیے؟ جس پر آرمی چیف نے کہا کہ فوج کا آئین میں جو کردار ہے اس پر مطمئن ہوں۔فوج آئین کے مطابق اپنا کردار ادا کر رہی ہے اور کرے گی۔ ذرائع نے بتایا کہ آرمی چیف نے اجلاس میں کہا کہ پارلیمنٹ دفاع اور خارجہ پالیسی بنائے ہم اس پر عملدرآمد کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ 41 ملکی اتحاد کسی کے خلاف نہیں ہے جبکہ اتحاد کے ٹی او آرز ابھی طے ہونا باقی ہیں۔ ایران اور سعودی عرب کی لڑائی نہیں ہو گی نہ ہی ہم ایسا ہونے دیں گے۔ آرمی چیف نے واضح کہا کہ ٹی وی پر تبصرے کرنے والے ریٹائرڈ فوجی ہمارے ترجمان نہیں ہیں۔ جو لوگ ٹی وی پر ہمارے ترجمان بنتے ہیں ، ہمارا ان سے کوئی تعلق نہیں ہے۔