اسلام آباد (نیااخبار رپورٹ) رانا ثناءاللہ اور شہبازشریف کے استعفیٰ کیلئے ڈاکٹر طاہرالقادری کی جانب سے دی گئی 31دسمبر کی ڈیڈلائن کے بعد پیر سیال نے بھی رانا ثناءاللہ کے استعفیٰ کی ڈیڈلائن 31مقرر کر دی۔ رانا کا استعفیٰ نہ آنے پر شہبازشریف کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ عوامی تحریک اور پیر سیال کی جانب سے ایک ہی ڈیڈلائن دینے سے معلوم ہوتا ہے کہ ڈاکٹر قادری اور پیر سیال دونوں کے درمیان استعفیٰ کے معاملے پر خاموش مفاہمت ہو چکی ہے اور درپردہ روابط بھی مکمل کر لئے گئے ہیں۔ ماضی میں بھی عوامی تحریک اور پی ٹی آئی نے دھرنے تو الگ الگ دیئے تھے مگر تاریخیں اور ایجنڈا ایک جیسا دیا جاتا رہا اور آخر میں دونوں اکٹھے ہو گئے تھے۔ خاموش مفاہمت سے حکومت پر مزید دباﺅ آتا جا رہا ہے۔ ڈاکٹر آصف اشرف جلالی کی جانب سے 4جنوری کو شہدائے ختم نبوت کے چہلم کے بعد لاہور میں ریلی نکالنے کا اعلان کیا گیا ہے جبکہ خادم حسین رضوی نے لیاقت باغ میں چہلم رکھا ہوا ہے جبکہ پیر سیال نے گوجرانوالہ کے جلسے میں کہا ہے کہ رانا ثناءاللہ 31دسمبر تک استعفیٰ دے دیں نہیں تو شہبازشریف استعفیٰ دیں۔ انہوں نے شہبازشریف پر وعدہ خلافی کا الزام لگایا۔ انہوں نے کہا ہمیں کہا گیا کہ کانفرنس ملتوی کریں استعفیٰ پیش کر دیں گے مگر ایسا نہ کیا گیا۔ انہوں نے عوام سے کہا کہ اب کسی بھی صورت ن لیگ کو ووٹ نہیں دینا۔