لاہور (نادر چوہدری سے )پاکستان میں کرسمس کے موقع پر ممکنہ دہشتگردی کے شدید خطرات ، شام میںداعش کے لیے لڑتے ہوئے ہلاک ہونے والے سیالکوٹ کے رہائشی کے اہل خانہ اورمظفرگڑھ سے داعش کے3 دہشت گرد گرفتار ، کرسمس اور نیو ایئر کی رات لاہور میںتخریب کاری کے منصوبوںاور 3دہشتگردوں کی لاہور میں داخلے کا انکشاف ،حساس اداروں اور لاہور پولیس نے صوبائی دارالحکومت کے داخلی و خارجی راستوں پر چیکنگ کو مزید سخت کر دیا۔ مسیحی عبادت گاہیں کیٹگریز میں تقسیم ، آبادیوں کے اطراف سرچ آپریشنز کا سلسلہ عروج پر ،حساس اداروں اور سپیشل برانچ کے اہلکاروں کی جانب سے شہری آبادیوں میں چھپے دہشتگردوں اور ان کے سہولت کاروں کی تلاش کیلئے عام شہری کے روپ میں فرائض کی انجام دہی کا سلسلہ تیز کر دیا۔ سابق فوجیوں کی تنظیم ویٹرنز آف پاکستان نے گرجا گھروں کو مفت سکیورٹی فراہم کر نے کی ایک مرتبہ پھر پیشکش کر دی۔ بتایا گیا ہے کہ دنیا بھر سمیت پاکستان میں بھی مسیحی برادری آج کرسمس کا تہوار منا رہی ہے لیکن پاکستان میں سکیورٹی خدشات دیگر ممالک کی نسبت مختلف ہیں ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ شہر میں موجودکیتھڈرل سکول اینڈ چرچ لاہور ہائیکورٹ چوک مال روڈ ،پینٹی کوسٹل چرچ ،اسمبلی آف گوڈ چرچ ، ستلج ریفارمڈ چرچ آف پاکستان ، فل گوسپل اسمبلیز چرچ بہار کالونی کوٹ لکھپت ،فرانسس کیتھولک چرچ ،پاﺅلس اینجلیسن کیتھولک چرچ ،عیسترمیموریل چرچ ماڈل ٹاﺅن سرکلر روڈ ،پاکستان گوسپل اسمبلیز (PAG)، مریم میگڈالینی چرچ گرجا چوک عابد مجید روڈ ،اینڈ ریو پریسبیٹرین چرچ نولکھا،سیکرڈ ہارٹ آف جیزس چرچ لارنس روڈ ریگل چوک،بشپ راکی چیپل چرچ وارث روڈ ،پریس بٹیرین چرچ روشنی گیٹ شاہی محلہ،کیتھڈرل چرچ آف دی ریزریکشن، نیشنل کونسل آف چرچز لاہور ، ایف سی کالج چرچ ، سادھو سندر سنگھ میموریل چرچ باٹا پور ، پاکستان بائبل سوسائٹی نیو انار کلی ، لوہاری گیٹ چرچ نیو انارکلی روڈ ، فرانسسک زیور کیتھولک چرچ کوٹ کمبوہ خورد اور کرسٹ آف پاکستان چرچ سمیت دیگر گرجاگھروں پر ممکنہ دہشتگردانہ حملوں کے خدشات کی بنا پر اے پلس ، اے ، بی اور سی کیٹگریز میں تقسیم کیا گیا ہے اور ان کی کیٹگریز کے حساب سے ان کو سکیورٹی فراہم کی گئی ہے ۔ اے پلس اور اے کیٹگری کے گرجا گھروں کی چھتوں پر سنائپرز تعینات کیے گئے ہیں جبکہ تمام کیٹگریز کے گرجا گھروں میں داخلے کیلئے جامع تلاشی ،واک تھرو گیٹ اور میٹل ڈکیٹر سے چیکنگ کی جارہی ہے جبکہ ڈولفن اور پیرو کو بھی خاص طور پر ہدایات جاری کی گئیں کہ وہ ہر مشکوک افراد پر کڑی نظریں رکھیں گے۔ تاکہ کسی بھی طرح کا کوئی ناخوشگوار واقعہ رونما نہ ہوسکے۔ گرجا گھروں میں عبادات کیلئے آنیوالوں کی گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کی پارکنگ کے بھی انتظامات گرجا گھروں سے دور کیے گئے ہیں تاکہ کوئی کسی گاڑی یا موٹر سائیکل میں بارودی مواد نصب کر کے نقصان نہ پہنچا سکے ۔ باوثوق ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ سیالکوٹ انٹر نیشنل ایئر پورٹ پر ڈی پورٹ ہوکر آنیوالی 5خواتین کو ایف آئی اے امیگریشن حکام نے گرفتار کیا جن میں شہناز بیگم اور اس کی چار بیٹیوں 21سالہ اسما، 16 سالہ حفصہ،14 سالہ خنسا اور11 سالہ ضحی شامل ہیں ۔ایف آئی اے حکام نے جب ان تمام خواتین سے تفتیش کی تو معلوم ہوا کہ وہ شام میں دہشتگرد تنظیم “داعش “کیلئے لڑنے والے دہشتگر د عبدالستار کے اہلخانہ ہیں جو کہ اب شام میں امریکی بمباری سے ہلاک ہوچکا ہے۔ تاہم تمام خواتین کو حساس اداروں کے حوالے کر دیا گیا ہے جہاں انہوں نے سنسنی خیز انکشافات کیے ہیں ۔دوسری جانب مظفرگڑھ کے علاقے روالے والہ میں کارروائی کرتے ہوئے سی ٹی ڈی نے 3 دہشت گردوں محمد نوید ، شاہد نفیس اور محمد ارکو گرفتار کرلیا ہے جن کا تعلق ٹوبہ ٹیک سنگھ ساہیوال اور اوکاڑہ سے ہے اور وہ کالعدم تنظیم “داعش”کیلئے کام کرتے ہیں ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ حساس اداروں کی جانب سے خبردار کیا گیاہے کہ مبینہ طور پر کالعدم تنظیم کے 3دہشتگرد لاہور میں داخل ہو چکے ہیں جو اہم شخصیات کو نشانہ بنانے سمیت اہم عمارتوں،غیر ملکی شہریوں،مال روڈ پر واقعہ معروف ہوٹل ، جیلانی پارک ، شالیمار باغ ، حضوری باغ ، گریٹر اقبال پارک ،گلشن اقبال پارک،گرجا گھروں ، گوردواروں ، کینٹ کے علاقہ میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی چیک پوسٹوں ، سکھ یاتریوں اور پولیس افسران اور نیو ایئر کی رات کو شہر میں منعقد ہونے والی تقریبات اور شہریوں کے شدید رش کو نشانہ بنا سکتے ہیں۔ سابق فوجیوں کی تنظیم ویٹرنز آف پاکستان (سابقہ پیسا)کی جانب سے کرسمس کے موقع پر گرجا گھروں کو مفت سکیورٹی فراہم کرنے کی پیشکش کر دی ہے۔ وی او پی کے جنرل سیکرٹری بریگیڈیئر مسعود الحسن کی جانب سے ایک بیان میں کہاگیا ہے کہ کوئٹہ چرچ کے مجاز حکام نے اضافی سیکورٹی کے حصول کو ضروری نہیں سمجھاتھا نہیںتو اتنا بڑا سانحہ پیش نہ آتا جبکہ ہماری تنظیم نے 22 ستمبر2013 کو پشاور چرچ پر ہونے والے حملے کے بعد سے ملک بھر میں گرجا گھروں کو مفت سکیورٹی فراہم کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ سرچ آپریشنز کا سلسلہ جاری ہے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ممکنہ دہشتگردی کے شدید خطرات کے پیش نظر پولیس کے افسران بالا کی جانب سے ایس ایچ او ز اور دیگر سٹاف کوبہتر کارکردگی دکھانے والے فرضی سرچ آپریشنز کی بجائے اصل سرچ آپریشنز کی ہدایات جاری کی گئی ہیں جس کے بعد شہر کے مختلف علاقوں میں سرچ آپریشن کیا گیا جس میں مستقل رہائش پذیر اور کرائے کے مکان میں رہائش اختیار کئے ہوئے افراد سمیت ہوٹلوں ، ہاسٹلوں ، گیسٹ ہاﺅسز ، سرائے اور دیگر رہائشی جگہوں پر مقیم افراد کے شناختی کوائف کی جانچ پڑتال اور بائیومیٹرک کے ذریعے تصدیق کی گئی ۔اس دوران شناختی دستاویزات کی عدم دستیابی اور نا مکمل شناختی کوائف کی بناءپر22مشتبہ افراد کو حراست میں لے کر تفتیش کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیاجہاں ان سے تفتیش جاری ہے۔ قائم مقام ترجمان لاہور پولیس سید حماد رضا بخاری کاسکیورٹی کے حوالے سے کہنا تھا کہ شہر میںکرسمس کے موقع پر ممکنہ دہشتگردی کے خطرات کے پیش نظر کیپیٹل سٹی پولیس آفیسر لاہور کیپٹن (ر)محمد امین وینس کی جانب سے سکیورٹی ہائی الرٹ کرنے کا حکم دیتے ہوئے لاہور پولیس کے افسران و اہلکاروں کو پیغام دیا گیا ہے کہ کسی دہشتگرد کو اپنی فصل اور نسل پر حملہ نہیں کرنے دیں گے۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ قومی فریضہ ہے اور آخری دہشت گر د کے خاتمے تک دہشت گردی کے خلاف جنگ جاری رہے گی ۔اللہ پاک نے ہمیں عوام کی جان و مال و عزت کے تحفظ کے لئے مامور کیاہے اور اس کی انجام دہی کیلئے تمام تر وسائل بروئے کار لائیں گے ۔شہریوں سے اپیل ہے کہ وہ اپنے ارد گرد کے ماحول سے باخبر رہیں اور مشکوک چیز یا شخص بار ے 15ےا 8330پر اطلاع دیں۔شہر ی اپنے گلی محلوں میں کسی بھی اجنبی شخص پر کڑی نظر رکھیں۔