اسلام آباد (ویب ڈیسک)انڈین شہری کلبھوشن جادھو کی اسلام آباد میں ان کے اہلِ خانہ سے ملاقات کے بعد پاکستانی حکام نے کہا ہے کہ یہ ملاقات انسانی ہمدری کی بنیاد پر کروائی گئی اور یہ ان تک قونصلر رسائی نہیں تھی۔پاکستان میں جاسوسی کے جرم میں پھانسی کی سزا پانے والے انڈین شہری کلبھوشن جادھو کی اسلام آباد میں ان کے اہلِ خانہ سے ملاقات کے بعد پاکستانی حکام نے کہا ہے کہ یہ ملاقات انسانی ہمدری کی بنیاد پر کروائی گئی اور یہ کلبھوشن تک ’قونصلر رسائی نہیں تھی۔کلبھوشن کی اہلیہ اور والدہ نے پیر کو دفترِ خارجہ میں ان سے ملاقات کی جو 40 منٹ تک جاری رہی۔ یہ دونوں خواتین اس ملاقات کے لیے پیر کی صبح ہی اسلام آباد پہنچی تھیں اور پیر کی شام واپس روانہ ہو جائیں گی۔اس ملاقات کے بعد صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ یہ آخری ملاقات نہیں تھی۔انھوں نے بتایا کہ انڈین درخواست پر کلبھوشن کی اہلیہ کے ساتھ ان کی والدہ کو بھی اپنے بیٹے سے ملاقات کی اجازت دی گئی۔ترجمان کا کہنا تھا کہ ملاقات کے دوران انڈین سفارتکار بذات خود موجود تھے تاہم وہ کمانڈر جادھو کی ملاقات دیکھ سکتے تھے اور انھیں اس ملاقات میں ہونے والی گفتگو سننے یا اس دوران بولنے کی اجازت نہیں تھی۔
