نگران وزیراعظم بارے سرسری بات کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا گیا:وجیہہ الدین

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) جسٹس (ر) وجیہہ الدین نے کہا ہے کہ انگریزی اخبار میں ان کو نگران وزیراعظم بنانے کے حوالے سے سرسری بات کو بڑھا چڑھا کر بیان کیا گیا۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میرے ایک پرانے دوست جو بینکنگ کونسل ااف پاکستان کے ریٹائرڈ ممبر ہیں ملنے آئے، باتوں کے دوران انہوں نے سرسری بات کی کہ اگر آپ کو نگران وزیراعظم بننے کا کہا جائے تو صریحاً انکار کے بجائے اس پر غور کیجئے گا۔ انگریزی اخبار میں اس بات کو بڑھا چڑھا کر بیان کیا گیا موجودہ حالات میں طویل نگران سیٹ اپ بنانے کی ضرورت نہیں سمجھتا۔

 

”پاکستان کیخلاف سازش“ کا تیسرا ایڈیشن شائع ہو گیا

لاہور (سٹاف رپورٹر) معروف تجزیہ نگار ممتاز تجزیہ نگار ممتاز صحافی و ادیب ضیا شاہد صدر سی پی این ای کی کتاب قائداعظم کی سوچ اور دو قومی نظریہ کی بجائے زبان اور نسل کی بنیاد پر ”پاکستان کے خلاف سازش“کا تیسرا ایڈیشن شائع ہو گیا ہے۔ یہ ایڈیشن علامہ عبدالستار عاصم اور محمد فاروق چوہان نے قلم فاﺅنڈیشن انٹرنیشنل والٹن روڈ کے زیر اہتمام خوبصورت گیٹ اپ کے ساتھ شائع کیا ہے کتاب میں پاکستان کے خلاف کون کون لوگ اور کیسے کیسے خطرناک طریقوں سے سازشیں کر رہے ہیں، ہندوﺅں اور انگریز کے ایجنٹ کون لوگ ہیں، بھارتی خفیہ ایجنسی ”را“ سے یہ کیسے مدد لیتے ہیں ”ایم کیو ایم“ کا سابق قائدالطاف حسین پاکستان کے خلاف کن خوفناک طریقوں سے اب بھی سازشیں کر رہا ہے۔ برطانیہ اور سوئٹزر لینڈ میں پاکستان کے خلاف مہم کون چلا رہے ہیں۔ سقوط ڈھاکہ کے بعد سقوط بلوچستان کون کروانا چاہتا ہے، باچا خان اینڈ کمپنی پاکستان کے خلاف کیوں سازشیں کرنا چاہتی ہے، کون کون سے سیاستدان پاکستان کے خلاف سازشوں میں مصروف ہیں اور ان کو کیسے روکا جا سکتا ہے؟ بلوچستان کے باغی کون کون ہیں اور ان باغیوں کی مالی امداد کون سے ممالک کرتے ہیں۔ کتاب میں پاکستان کے بزرگ صحافی ”الطاف حسن قریشی مدیر اعلیٰ اُردو ڈائجسٹ کی بلوچستان کے حوالہ سے کہانی بھی شامل ہے کہ بلوچ پاکستان میں کیسے شامل ہوئے۔ سردار میر جعفر خان جمالی، قاضی عیسیٰ کا تحریک پاکستان میں کیا رول ہے، سندھ میں پاکستان کے خلاف کون کون لوگ نفرت پھیلا رہا ہے، ایم کیو ایم کا ملک دشمن ایجنڈا کیوں ہے اور ایم کیو ایم نے پاکستان کی سالمیت کو کیسے نقصان پہنچایا۔ یہ ایک محب وطن قلم کار کی دردناک حقائق پر مبنی کہانی ہے یہ کتاب ہر محب وطن خصوصاً نوجوان نسل کے لئے ایک آئینہ ہے جس میں وہ پاکستان کے دشمن کون اور دوست کون ہے کی پہچان کر سکتے ہیں۔ ضیا شاہد کو اہل وطن نے کتاب لکھنے پر مبارکباد دی ہے اور پوری قوم کا محسن قرار دیا ہے۔ کتاب قلم فاﺅنڈیشن انٹرنیشنل والٹن روڈ لاہور کینٹ سے حاصل کی جا سکتی ہے۔
qalamfoundation3@gmail.com/0300-8422518/0300-0515101

نیب نے شریف خاندان کیخلاف متحدہ عرب امارات سے قانونی تعاون مانگ لیا

اسلام آباد (آئی این پی) نیب نے پاناماکیس میں شریف خاندان کےخلاف برطانیہ کے بعد متحدہ عرب امارات سے قانونی تعاون مانگ لیا‘ اماراتی حکومت کو احتساب عدالت سے تصدیق شدہ خط ارسال کردیا گیا ہے جس میں سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کے بچوں کے کاروبار اور سرمایہ کاری کی تفصیلات مانگی گئی ہیں۔ ذرائع کے مطابق نیب نے متحدہ عرب امارات کی حکومت سے سابق وزیراعظم نواز شریف اوران کے بچوں کے کاروبار کی تفصیلات حاصل کرنے کیلئے باہمی قانونی معاونت معاہدے کے تحت ایک خط لکھا ہے۔ یہ خط احتساب عدالت کے جج محمد بشیر سے تصدیق کروا کر وزارت خارجہ کے ذریعے یو اے ای حکومت کو ارسال کیا گیا ہے جس میں شریف خاندان کے دبئی میں کاروبار اور سرمایہ کاری کی تفصیلات مانگی گئی ہیں۔ واضح رہے کہ نیب کی طرف سے گزشتہ ماہ بھی یو اے ای حکومت کو شریف خاندان کے کاروبار کی تفصیلات کیلئے خط لکھا گیا تھا جو یو اے ای حکومت نے غیر مصدقہ قرار دے کر واپس کردیا تھا۔اس سے قبل برطانوی حکومت نے بھی نیب کو شریف خاندان کی سرمایہ کاری اور کاروبار سے متعلق معلومات فراہم کرنے سے انکارکیاتھا۔ تاہم اب برطانوی حکومت نے تفصیلات فراہم کرنے کی حامی بھر لی ہے۔

تحریک لبیک کا دھرنا جاری، عید میلاد مال روڈ پر منانے کا اعلان، بدترین ٹریفک جام

لاہور (کرائم رپورٹر) لاہور میں مال روڈ پر پنجاب اسمبلی کے سامنے فیصل چوک پر تحریک لبیک کے کارکنوں کا دھرنا جمعرات کو بھی جاری رہا۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ وہ مطالبات کی منظوری تک دھرنا جاری رکھیں گے اور جب تک حکومت مطالبات پر من و عن عمل نہ کر دے اس وقت تک دھرنا جاری رہے گا۔ واضح رہے کہ اسلام آباد- راولپنڈی کے سنگم پر واقع فیض آباد انٹرچینج پر مذہبی و سیاسی جماعت تحریک لبیک کی جانب سے دھرنے کے آغاز میں وزیر قانون زاہد حامد کے استعفے کا مطالبہ کیا جا رہا تھا۔ مذہبی و سیاسی جماعت نے یہ دھرنا ایک ایسے وقت میں دیا جب رواں برس اکتوبر میں حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) نے الیکشن ایکٹ 2017 میں ترامیم منظور کی تھیں، جس میں ‘ختم نبوت’ سے متعلق شق بھی شامل تھی، لیکن بعد میں حکومت نے فوری طور پر اسے ‘دفتری غلطی’ قرار دے کر دوسری ترمیم منظور کرلی تھی۔ تاہم مذہبی جماعت نے یہ ترمیم کرنے والے کا نام منظرعام پر لانے کا مطالبہ کیا اور اس حوالے سے اسلام آباد ہائیکورٹ سے بھی رجوع کیا۔ حکومت نے وزیر قانون کے استعفے کے مطالبے کو ناجائز قرار دیتے ہوئے مظاہرین سے مذاکرات کی کوشش کی تھی تاہم مذاکرات کے تمام ادوار ناکام ہوگئے تھے۔ بعدازاں ہفتہ (25 نومبر) کو فیض آباد انٹرچینج کلیئر کرانے کے لیے پولیس اور ایف سی کے ذریعے آپریشن کا آغاز کیا گیا جس میں 250 سے زائد افراد زخمی ہوئے۔ اس آپریشن کے بعد مظاہرین مزید مشتعل ہوگئے اور ملک کے کئی دیگر شہروں میں احتجاج اور مظاہروں کا سلسلہ پھیل گیا جس کے بعد حکومت نے آپریشن معطل کردیا اور وزیراعظم اور آرمی چیف کے درمیان ہونے والی تازہ ترین ملاقات میں معاملہ افہام و تفہیم سے حل کرنے پر اتفاق کیا گیا۔ تاہم وفاقی وزیر قانون زاہد حامد کے استعفے کے بعد حکومت اور مذہبی جماعت کے درمیان دھرنا ختم کرنے پر معاہدہ طے پاگیا اور 25 نومبر کو 22 روز بعد دھرنا ختم کردیا گیا۔ مذہبی جماعت کے قائدین نے فیض آباد سمیت دیگر شہروں کے مظاہرین کو بھی دھرنا ختم کرنے کی ہدایت کی لیکن لاہور کے فیصل چوک پر مظاہرین اب بھی دھرنا دیئے بیٹھے ہیں۔ دھرنے والوں نے آج عید میلاد بھی مال روڈ پر منانے کا اعلان کردیا ہے۔ دھرنے کی وجہ سے ٹریفک کا نظام درہم برہم ہے اور مختلف مقامات پر بدترین ٹریفک جام رہا۔

 

دھرنے کی وجہ سے شہباز شریف استعفیٰ دینا چاہتے تھے، نواز شریف نے روکا: شیخ رشید

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) فیض آباد دھرنے کے پیچھے انٹرنیشنل سازش تھی۔ کیپٹن (ر) صفدر رات کو تمام مدرسوں میں جاتا اور انہیں یقین دلاتا کہ میں تمہارے ساتھ ہوں۔ شہباز شریف دھرنے کی وجہ سے استعفیٰ دینے کو تیار تھے۔ نواز شریف نے روک دیا۔ عوامی مسلم لیگ کے شیخ رشید نے انکشاف کیا ہے کہ دھرنے والوں کے پیچھے انٹرنیشنل سازش تھی۔ حکمران ملوث تھے۔ احسن اقبال نے معاملات ٹھیک کرنے کی بجائے بگاڑ دئیے اور سارا ملبہ زاہد حامد پر ڈال دیا۔ تحریک لبیک کے دھرنے کا سبب شہباز شریف بنے۔ شہباز شریف خود تیار تھے کہ میں استعفیٰ دے دوں گا لیکن میاں نواز شریف نے اسے روک دیا۔ سارے کا سارا ملبہ زاہد حامد اور رانا ثناءاللہ پر ڈال دیا۔ دھرنے کے پیچھے کیپٹن(ر) صفدر تھا، وہ دونوں طرف سے کھیل رہا تھا۔ وکٹ کے دونوں جانب کھیلنے کا میاں شہباز شریف کو علم تھا۔ لیکن اس کی مجبوری تھی اور وہ بول نہیں سکا۔ کیپٹن(ر) صفدر، رات کو سادہ گاڑی میں مدرسوں میں جاتا رہا اور سب کو یقین دلایا کہ میں تمہارے ساتھ ہوں۔ مجھے سب نے کہا کہ تقریر میں سب کو اڑا کے رکھ دینا صرف کیپٹن(ر) صفدر کو کچھ نہ کہنا وہ ہمارے ساتھ ہے۔ رانا ثناءاللہ ماڈل ٹاﺅن واقعہ کے آرگنائزر تھے۔ اگر اس پر بات آتی تو یہ وعدہ معاف گواہ بن جائے گا اور پولیس افسر واپس آ کر ان کے خلاف بیان دے دیں گے۔ 2018ءمیں الیکشن نہیں ہو رہے۔ سینٹ کا اجلاس 11دسمبر کو ہونے جا رہا ہے۔ اس کے حتمی فیصلے پر پتا چل جائے گا کہ کیا ہونے والا ہے۔ ملک میں اس وقت سسٹم موجود نہیں صرف فوج اور عدلیہ نے ملک کو سنبھالا ہوا ہے۔ سسٹم کو خطرہ کہاں سے ہے؟ سندھ کا اپنا الیکشن کمیشن ہوگا۔ پنجاب کا اپنا ہوگا۔ تو پھر عمران خان کو کال دینی پڑے گی۔ پھر الیکشن نہیں ہوگا بلکہ دما دم مست قلندر ہوگا۔ مستقبل کی سیاست میں شریف خاندان کا کوئی رول نہیں دیکھتا۔ ایل این جی پر جو 20ٹائی کون بیٹھے ہیں وہ بچ نہیں پائیں گے۔ مجھے ان سے اپنی جان کا خطرہ ہے۔ قطر میں کوئی کام سیف الرحمن کے بغیر نہیں ہوتا۔ تمام ڈیل دبئی میں طے ہوتی ہے۔ یہ ڈیل اسحاق ڈار کے بیٹوں کے ذریعے ہوتی ہے۔ اسحاق ڈار کے پیچھے نواز شریف کھڑا ہے۔ اس نے استعفیٰ دیا نہ دے گا۔ عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا کہ میں نے پارلیمینٹ کے فلور پر پہلے ہی کہا تھا کہ ختمِِ نبوت کے قانون کو چھیڑ کر اچھا نہیں کر رہے ہاتھوں سے باندھ رہے ہو تمہیں منہ سے کھولنا پڑےگی وہی ہوا، آقا دوجہان کی ناموس پر میری ایک جان تو کیا میرے ماں باپ بہن بھائی سب کچھ قربان اگر میں عوام میں شعور بیدار نہ کرتا تو میں خدا اور اسکے رسول کو کیا منہ دیکھاتا مجھے علم تھا پر میں کچھ نہ کر سکا کیپٹن صفدر کے منہ سے یہ الفاظ کہ فیض آباد میں عاشقوں کی محفل تھی تو محفلوں پر آنسو گیس ،گولیاں، ٹی آر شیلنگ اور 12بور کے کارتوس چلائے گئے اور عاشقانِ رسول کو شہید کیا گیا کیا اِن کی محفلوں میں یہ سب کچھ ہوتا ہے۔

 

نواز شریف ناراض رہنماؤں اور ارکان پارلیمنٹ کو منانے کیلئے متحرک

لاہور (آن لائن) سابق وزیراعظم میاں نواز شریف پاکستان مسلم لیگ ن کے ناراض رہنماﺅں و اراکین قومی و صوبائی اسمبلی کو منانے کیلئے ذاتی طور پر متحرک ہوگئے ہیں اور انہوں نے پارٹی کے رہنماﺅں پرویز رشید ،سعد رفیق اور سپیکر قومی اسمبلی سردار ایازصادق کو مختلف ذمہ داریاں سونپ دی ہیں یہ بھی بتایاگیا ہے کہ سابق وزیراعظم نے پارٹی کے ان رہنماﺅں کو ناراض اراکین اسمبلی و پارٹی رہنماﺅں اور کارکنوں سے رابطوں کا ٹاسک دیدیا ہے اور ہدایات جاری کی ہیں کہ وہ پارٹی کے ناراض لوگوں سے رابطے ک کے ان سے سابق وزیراعظم کی ملاقات کروانے کیلئے ٹائم مقرر کریں اور ان کے جواب کے بارے میں انہیں رپورٹ پیش کریں اس حوالے سے لیگی ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق وزیراعظم نے ناراض ارکین و قومی و صوبائی اسمبلی و کارکنوں سے ذاتی طور پر بھی ملاقاتوں کا فیصلہ کیا ہے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ اس سلسلے میں میاں نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے اس مشن میں حصہ ڈالنے کی درخواست کی جسے نواز شریف نے مسترد کر دیا۔