1800 دہشتگردوں بارے خوفناک خبر

انقرہ(ویب ڈیسک ) ترکی میں سلامتی کے ذمے دار ملکی اداروں نے ایک ہفتے کے اندر اندر اٹھارہ سو سے زائد مشتبہ دہشت گردوں کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق کہا گیا ہے کہ گرفتار شدگان میں انتہا پسند تنظیم داعش کے آٹھ سو سے زائد حامی بھی شامل ہیں۔ حراست میں لیے گئے افراد میں کردوں کی کالعدم تنظیم پی کے کے، گولن تحریک اور انتہائی بائیں بازو کے کارکن بھی شامل ہیں۔ ایک بیان کے مطابق داعش کے زیادہ تر حامیوں کو اتوار پانچ فروری کے روز مارے گئے چھاپوں کے دوران گرفتار کیا گیا۔

پاک بحریہ کے مضبوط عزائم …. مزید تفصیل پڑھئیے

سمندری (ویب ڈیسک ) پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل ذکاءاﷲ نے کہا ہے کہ پاک بحریہ پاکستان کی سمندری حدود کی حفاظت کے لئے پوری طرح چوکس ہے‘ بحریہ نے ہمیشہ سمندری حدود میں پاکستان کی سالمیت کی حفاظت کی ہے اور ملکی سالمیت کیلئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے یہ بات اپنے آبائی علاقے سمندری کے چک نمبر469 گ ب میں سوئی گیس کی فراہمی ‘ سکول کی عمارت کی تعمیر اور رورل ہیلتھ سنٹر کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی چوہدری شہباز بابر اور مارکیٹ کمیٹی سمندری کے چیئرمین چوہدری اسلم گجر اور علاقے کے دیگر عمائدین بھی موجود تھے۔ پاک بحریہ کے سربراہ نے کہا کہ انہیں اپنے آبائی علاقے میں آکر بہت خوشی ہوئی ہے اور یہاں کے عوام کے بنیادی مسائل کے حل کے لئے جو اقدامات کئے گئے ہیں وہ قابل تحسین ہیں اور جو منصوبے بنائے گئے ہیں وہ مکمل ہوچکے ہیں۔ سوئی گیس کی فراہمی سے عوام کو فائدہ پہنچے گا جبکہ رورل ہیلتھ سنٹر کے قیام سے صحت کی سہولتیں بھی میسر آئیں گی۔ اس موقع پر قومی اسمبلی کے رکن چوہدری شہباز بابر نے کہا کہ وہ پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل ذکاءاﷲ کا شکریہ ادا کرتے ہیں کہ وہ ان کے حلقے میں ترقیاتی منصوبوں کی افتتاحی تقریب میں آئے۔ حکومت عوام کے مسائل حل کرنے کے لئے کوشاں ہے۔ سوئی گیس کی فراہمی‘ رورل ہیلتھ سنٹر اور سکولز کے قیام سے عوام کے بنیادی مسائل حل کئے گئے ہیں۔ اس حلقے میں ریکارڈ ترقیاتی کام کرائے جارہے ہیں۔ بعد ازاں پاک بحریہ کے سربراہ نے چوہدری شہباز بابر کی رہائش گاہ پر ان سے ملاقات بھی کی اور ان کے والد چوہدری محمد شریف گجر مرحوم کی روح کے ایصال ثواب کے لئے فاتحہ خوانی بھی کی۔ (ن غ)

وزیراعظم کا ایکشن پلان منظر عام پر

اسلام آباد(ویب ڈیسک ) وفاقی کابینہ نے انتخابی اصلاحاتی پیکیج منظور کرلیا، جسے قانونی شکل دینے کیلئے ایک آئینی بل کی صورت میں جلد پارلیمنٹ میں پیش کیا جائیگا ،کابینہ نے کمیٹی برائے توانائی، ای سی سی، کابینہ کمیٹی برائے نجکاری کے فیصلوں اور اسٹیٹ بینک سمیت ایرانی بینک کے مابین ادائیگیوں کے معاہدے کی بھی منظوری دی جبکہ احتساب کمیشن کے معاملے کو مﺅخر کردیا گیا،کابینہ نے ایران ، فرانس سمیت متعدد ملکوں کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعاون کی یادداشتوں پر غور کیا گیاجبکہ اجلاس میں ورکنگ بانڈری پر فائرنگ سے متاثر ہونے والوں اورشہداءکے خاندان کیلئے امداد دینے کا بھی اعلان کیا گیا ۔تفصیلات کے مطابق وزیراعظم نوازشریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان ، وزیر خزانہ اسحاق ڈار ، وزیر دفاع خواجہ آصف اور دیگر وفاقی وزرانے شرکت کی ۔ اجلاس میں 33نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا ۔ اجلاس کے دوران نارووال اور سیالکوٹ میں بھارتی فائرنگ کے متاثرین کے لیے پنجاب حکومت کی امداد ناکافی قرار دیتے ہوئے وفاقی حکومت کی جانب سے بھی امداد کی منظوری دی گئی جس کے تحت ورکنگ بانڈری پر بھارتی اشتعال انگیزی کے نتیجے میں شہید ہونے والے افراد کے خاندان کو5 لاکھ جب کہ شدید زخمیوں کو ڈیڑھ لاکھ روپے فی کس دیئے جائیں گے۔اجلاس میں کابینہ نے افغان مہاجرین کی وطن واپسی کے لیے پالیسی کے علاوہ انتخابی اصلاحات کمیٹی کی تجاویز کی بھی منظوری دے دی۔ جس میں عام انتخابات میں خواتین کے5 فیصد کوٹہ کی منظوری کی تجویز بھی شامل تھی۔ اس سلسلے میں قانون سازی کے بعد تمام سیاسی جماعتیں 5 فیصد نشستوں پر خواتین کو ٹکٹ دینے کی پابند ہوں گی ،وفاقی کابینہ نے معذور افراد کو پوسٹل بیلٹ کے ذریعے ووٹ ڈالنے کی منظوری بھی دی جبکہ عام انتخابات میں ہرایک کلومیٹر بعد پولنگ اسٹیشن قائم کیا جائے گا۔یہ پیکیج بل کی صورت میں پارلیمنٹ میں پیش کیا جائیگا ، انتخابی اصلاحاتی پیکیج تمام سیاسی و پارلیمانی جماعتوں کے نمائندوں پر مشتمل انتخابی اصلاحاتی کمیٹی نے بنایا ہے جس کا مقصد ملک میں انتخابات کو شفاف و شفاف اور منصفانہ کرانے کے لئے رائج الوقت انتخابی قوانین میں اصلاحات لانا تھا ۔اجلاس میں ملک بھر کے اندر 250، 500 اور 1000بستروں پر مشتمل ہسپتالوں کی تعمیر کی منظوری بھی دی گئی ۔ وفاقی کابینہ نے غیرملکی کمرشل قرضوں، ایوی ایشن کے ہیلی کاپٹروں کی مرمت کے لئے 38 کروڑ روپے سمیت ٹی ڈی اے پی اور ای پی بی بنگلا دیش کے مابین مفاہمتی یادداشت کی منظوری دینے پر بھی غور کیا۔وفاقی کابینہ کے اجلاس میں روس کے فوجیوں کو پاکستان میں تربیت کے معاہدے پر بات چیت سمیت پاکستان اور چین کے آڈٹ اداروں میں تعاون کی یادداشت کے علاوہ ایران، بیلارس، آذربائیجان، سینی گال اور کرغزستان سمیت فرانس کے ساتھ باہمی تعاون کے سمجھوتوں کو بھی منظوری کے لیے پیش کیا گیا۔وفاقی کابینہ کے اجلاس میں کمیٹی برائے توانائی، ای سی سی، کابینہ کمیٹی برائے نجکاری کے فیصلوں اور اسٹیٹ بینک سمیت ایرانی بینک کے مابین ادائیگیوں کے معاہدے کی بھی منظوری دی گئی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی کابینہ نے انتخابی اصلاحات کے ایجنڈے کی اہم شقوں کی منظوری اور غیر قانونی طور پر رہائش پزیر افغان مہاجرین کو فوری طورپر واپس بھیجنے کی بھی منظوری دی ۔وفاقی کابینہ نے قرار دیا کہ تمام سیاسی جماعتیں خواتین کوالیکشن امیدواربنانے کی پابندہوں گی۔قبل ازیں اجلاس میں کابینہ اراکین کی طرف سے سفارشات کی گئیں کہ امن وامان کی صورتحال میں بہتری آئی ہے کابینہ اس معاملے پر بھی غور کرے ، بارڈر ریگولیٹ کر نے سے مہاجرین کی آمد و رفت کے نظام میں بہتری آئی ہے اور اب کابینہ افغان مہاجرین کے لئے قانون بنانے کے معاملے پر بھی مشاورت کرے ،ویزوں کی درجہ بندی کے لئے مختلف گروپوں کو سہولتیں دینے پر بھی غور کیا جائے ۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نوازشریف نے کہا کہ ماضی کی حکومتوں میں ہسپتالوں اور صحت پر توجہ نہیں دی گئی ، ہسپتالوں میں معیاری سہولتیں نہ ہونے سے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا رہا اور عوام معیاری ہسپتالوں کو ترس رہے ہیں ،ہم صحت اور تعلیم کے شعبے میں اقدامات اٹھا رہے ہیں اورعوام کو صحت کی بہترین سہولیات کی فراہم کا عزم کر رکھا ہے ۔مستحق افراد کو صحت کی معیاری سہولت فراہم کی جائیں گی،عوام کا معیار زندگی بہتر بنانے کیلئے حکومت ترجیحی بنیادوں پر کام کررہی ہے ۔اجلاس کے بعد وفاقی وزیر زاہد حامد نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ صرف پاکستان میں ہی نگران حکومت کا تصور رہ گیا ہے ۔ اجلاس میں سیاسی جماعتوں کے اندراج سے متعلق بات ہوئی ،انتخابی نتائج پولنگ سٹیشن پر ہی مرتب کیے جائیں گے اور ہر دس سال بعد مردم شماری کے بعد نئی حلقہ بندیاں کی جائیں گی ۔الیکشن کمیشن شفافیت کیلئے الیکشن سے 6ماہ قبل پلان تیار کریگا اور حساس پولنگ سٹیشنز پر کیمرے نصب کیے جائیں گے ۔ الیکشن کمیشن کو مالی اور انتظامی طور پر مستحکم بنایا جائے گا جبکہ بیلٹ پیپرز کی چھپائی کیلئے مخصوص فارمولا وضع کر دیا ہے۔ شفاف نتائج ریٹرنگ آفیسر اور الیکشن کمیشن کو بھیجے جائیں گے ۔ 10ہزار سے کم ووٹنگ کے فرق پر موقع پر ہی ری کانٹنگ کا مطالبہ کیا جا سکے گا ۔ ہر حلقے میں خواتین کے 10فیصد ووٹ کاسٹ کرنا ضروری ہونگے ۔ معذور افراد کو پہلی بار بیلٹ پیپرسے ووٹ ڈالنے کا اختیار دیا ہے ۔ انتخابی عمل میں حصہ لینے والے سٹاف سے پہلے حلف لیا جائے گا ۔اگلے ماہ پارلیمنٹ میں بل کی شکل میں سفارشات پیش کریں گے ۔

مسلم لیگ (ن ) کی پھُرتیاں

مظفرآباد((ویب ڈیسک ) مسلم لیگ ن کی پھرتیاں الیکشن کمیشن کی 15اسامیاں جبکہ مختلف محکمہ جات کی 40 سے زاید اسامیاں بھمبر منتقل کردی دارلحکومت مظفرآباد سمیت دیگر اضلاع نظرانداز تفصیلات کے مطابق وزیراعظم آزادکشمیر راجہ فاروق حیدر خان کے دورہ برطانیہ کے موقع پر قاہم مقام وزیراعظم آزادکشمیر طارق فاروق نے اسامیاں اپنے اضلاع میں باقاعدہ شفٹ کردی جس میں متعبر زرایع کے مطابق الیکشن کمیشن کی 15جبکہ دیگر محکمہ جات کی 25 اسامیوں کو بھی بھمبر میں منتقل کرلی دوسری جانب دارلحکومت کو پھر نظرانداز کردیا ایک بھی اسامی مظفرآباد کو نہ مل سکی سات سیٹں لینا والا ضلع میں گزشتہ چھ ماہ سے مایوسی عوام نے حکومتی بے بسی پر احتجاج کا اعلان کردیا عوام کا کہنا ہیں کہ آزادکشمیر کے وزیراعظم راجہ فاروق حیدر خان عوام کے ساتھ ہونے والی ذاتی کا ازالہ کرے۔

تحریک انصاف کا ایک اور مسئلے پر شدید احتجاج …. وجہ جانئیے

اسلا م آباد(ویب ڈیسک ) تحریک انصاف نے قومی اسمبلی اجلاس میں حکومت کی جانب سے اہم ملکی و بین الاقوامی سطح پر توجہ مبذول جمع کرانے کی تحریک پر انہیں مسلسل نظر انداز کرنے پر شدید احتجاج کیا ہے۔ گزشتہ روز پوائنٹ آف آرڈر پر قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی کی ممبر اسمبلی شیری مزاری نے کہاکہ ہمارے توجہ دلاﺅ کا اسمبلی میں نوٹس نہیں لیا گیا اس سیشن میں ہمارے توجہ دلاﺅ نوٹس مسترد کر دیئے گئے ہیں ۔ امریکہ کی جانب سے ایگزیکٹو آرڈر کے تحت اسلامی ممالک کے ویزے پر پابندی اقدام کیا گیا اس پر ہم نے توجہ مبذول کرانے کی لئے تحریک جمع کرائی جس کو مسترد کر دیا گیا ہم اس پر احتجاج کرتے ہیں ۔ ڈپٹی سپیکر نے انہیں یقین دہانی کروا دی کہ اسمعاملے پر نوٹس لیا جا ئے گا شیری مزاری نے کہا کہ امریکہ صدر کے اقدامات کے حوالے سے بھی اس سیشن میں ایک دوسرا توجہ مبذول کرانے کا نوٹس جمع کرایا مگراس پر بھی ہمیں بات کرنے کا موقع فراہم نہیں کیا گیا ۔ ہمارے ساتھ مسلسل زیادتی ہو رہی ہے جس کے بعد سپیکر کی یقین ہدانی کے بعد وہ اپنی نشست پر بیٹھ گئیں۔

چار سو سینئر بیوروکریٹس بارے اہم خبر

اسلام آباد(ویب ڈیسک ) 400 سینیئر بیوروکریٹس کی ترقیوں میں غیر معمولی تاخیر کے بعد آئندہ چند روز میں وزیراعظم نواز شریف کی جانب سے جنرل سلیکشن بورڈ ( جی ایس بی) کی سفارشات پر غور کیے جانے کی امید ہے۔آخری بار بیوروکریٹس کی ترقیاں مئی 2015 میں ہوئی تھیں، جب کہ جی ایس بی کی جانب سے سینیئر کی جگہ دوسرے افراد کو ترقی دینے کے خلاف افسران نے عدالت میں درخواست بھی دائر کر رکھی ہے، جس کا تاحال کوئی فیصلہ نہیں آیا۔ذرائع کے مطابق بیورو کریٹس کی ترقیوں سے متعلق سمری کئی دن قبل منظور ہونا تھی، مگر وزیر اعظم کے بیرونی ممالک کے دوروں اور دیگر مصروفیات کی وجہ سے اس میں تاخیر ہوئی۔سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژ ن سید طاہر شہباز نے اس بات کی تصدیق کی کہ وزیر اعظم کچھ دنوں میں بیوروکریٹس کی ترقیوں سے متعلق جی ایس بی کی سمری منظور کریں گے۔انہوں نے سمری کی منظوری سے متعلق تاخیر کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم کی جانب سے اس طرح کی سمریوں کی منظوری میں 30 سے 40 دن لگ جانا معمول کی بات ہے۔سابق سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ راجا حسن عباس کہتے ہیں 2006 میں وزیراعظم کی جانب سے دی گئی ہدایات کے بعد یہ لازم ہے کہ سال میں کم سے کم 2 بار جی ایس بی کا اجلاس منعقد ہو۔ان کے مطابق اس ضمن میں کم سے کم تین جی ایس بی اجلاسوں میں ترقیوں کے معاملے پر بحث نہ کیے جانے کی وجہ سے تاخیر ہوئی۔ترقیوں میں بلاجواز تاخیر کے باعث کئی افسران کو ریٹائرمنٹ کے بعد ترقیاں دی گئیں۔سپریم کورٹ نے 28 نومبر 2016 کو اہل افسران کو ترقیاں دینے کے لیے جی ایس بی کا اجلاس بلانے کی ہدایت کی، جس کے بعد جی ایس بی نے دسمبر کے وسط میں 400 افسران کو گریڈ 19 سے اگلے گریڈ 20 میں ترقی دینے کی سفارش کی۔تاہم وزیر اعظم آفس میں 2015 سے بیوروکریٹس کی ترقیوں کا ایک اور معاملہ لٹکا ہو اہے۔ ایسے کچھ افسران جن کی ترقیوں کا معاملہ پائپ لائن میں ہے، انہوں نے وزیر اعظم آفس کی جانب سے تاخیر پر برہمی کا اظہار کیا۔ترقیوں میں تاخیر سے متعلق معاملے پر بھی افسران کا رد عمل مختلف قسم کی قیاس آرائیوں کی صورت میں نکلا، جیسے سیکریٹریٹ گروپ کے ایک افسر کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم آفس کے فیصلہ ساز ان ترقیوں سے خوش نہیں ہیں، وہ چاہتے ہیں جی ایس بی بورڈ ان ترقیوں کا دوربارہ جائزہ لے۔تاہم کچھ افسران کا کہناتھا کہ وزیر اعظم ہاو¿س آفس نے سیکیورٹی کلیئرنس کے لیے معاملہ انٹیلی جنس بیورو ( آئی بی) کو بھیج دیا ہے، جس وجہ سے اس میں کچھ تاخیر ہو رہی ہے۔افسران کے مطابق حکام کے تذبذب کے شکار ہونے کی و جہ سے وہ اپنی ترقیوں کے لیے فکرمند ہونے کے باعث اپنے کام میں توجہ نہیں دے پا رہے، جس وجہ سے سرکاری کام متاثر ہو رہے ہیں۔پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروسز ( پی اے ایس) کے افسر کا کہنا تھا کہ 13 ویں اور 14 ویں کامن بیچز کے 11 ملازمین کی ترقیاں ملتوی کردی گئی ہیں، جب کہ گریڈ 21 کے لیے 43 سیٹوں کی سفارش کی گئی تھی، مگر 15 ویں کامن بیچز کے وزیر اعظم ہاو¿س آفس کے بعض بااثر افسران اس فیصلے سے خوش نہیں ہیں۔واضح رہے کہ حال ہی میں وزیر اعظم کے داماد ایم این اے (ر) کیپٹن محمد صفدر نے ایک توجہ دلاو¿ نوٹس کے دوران وزیر اعظم ہاو¿س آفس اور خصوصا سیکریٹری فواد حسین فواد کو گریڈ 20 اور اس سے زائد کے گریڈ کے افسران کی ترقیوں سے متعلق اپنی ذاتی خواہش کی بنیاد پر فیصلے کرنے پر تنقید کا انہیں نشانہ بنایا۔انہوں نے تجویز دی کہ گریڈ 20 اور اس سے زائد گریڈ کے افسران کی ترقیوں کےلیے پارلیمانی کمیٹی تشکیل دی جائے، افسران کی ترقیوں کا فیصلہ ان کی اہلیت اور ٹریک ریکارڈ کی بنیاد پر کیا جانا چاہئیے۔جی ایس بی بورڈ نے 13 ویں سے 20 ویں کامن بیچز سے 43 افسران کو گریڈ 21 میں ترقیاں دینے کی سفارش کی ہے۔ایک اور افسر کا کہنا تھا کہ 13 ویں اور 14 ویں کامن بیچز کے 11 میں سے 5 افسران کے ترقیوں کے کیسز مئی 2015 سے ان کی ایمانداری کی وجہ سے ملتوی کردیے گئے۔ان کا کہنا تھا کہ اب بھی دیگر چار فیصد افسران چاہتے ہیں کہ ان بیچز کے افسران کی ترقیاں روک دی جائیں کیوں کہ ترقیوں کی صورت میں وہ جی ایس بی کے آئندہ اجلاس میں سینارٹی کی بنیاد پر مزید ترقی یعنی اگلے گریڈ 22 کے لیے اہل ہو جائیں گے۔انہوں نے دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ 15 ویں کامن بیچز سے گریڈ 22 میں ترقیوں کے لیے افسران کا انتخاب نہیں کیا جاتا۔افسر کے مطابق پولیس سروس آف پاکستان ( پی ایس پی) کے افسران جو ترقیوں کے منتظر ہیں ، وہ اپنی ترقیوں کے لیے 13 ویں اور 14 ویں کامن بیچز کے 11 افسران کو مورد الزام ٹھہراتے ہیں۔

دہشتگردی کا نیٹ ورک کون چلاتا ہے …. سلیم شہزاد کے سنسنی خیز انکشافات

کراچی(ویب ڈیسک ) متحدہ کے سابق رہنما سلیم شہزاد نے انکشاف کیا ہے کہ متحدہ کے عسکری ونگ کے لڑکوں نے بھارت سے دہشت گردی کی تربیت حاصل کی ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ روز دبئی سے کراچی پہنچتے ہی گرفتار ہونے والے متحدہ کے سابق رہنما سلیم شہزاد نے دوران تفتیش دھماکہ خیز انکشافات کر تے ہوئے بتایادہشت گردی کیلئے بھارتی خفیہ ایجنسی را کو فنڈنگ کراچی میں ہوتی رہی ۔ سلیم شہزاد نے دوران تفتیش پولیس حکام کو بتایا ہے کہ جاوید لنگڑا بھارت میں بیٹھ کر دہشت گردی کا نیٹ ورک چلاتا ہے ۔ دوسری جانب ایس ایس پی ملیر را انوار نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ سلیم شہزاد سے تفتیش کیلئے جے آئی ٹی بنائی جائے گی اور اس کیلئے محکمہ داخلہ کو خط لکھا جائے گا ۔یا درہے سلیم شہزاد طویل جلا وطنی ختم کر کے گزشتہ روز دبئی سے کراچی ایئرپورٹ پہنچے تھے جہاں ایف آئی اے حکام نے ان سے پوچھ گچھ کی اور پھر پاسپورٹ ضبط کر کے پولیس حکام کو طلب کیا جنہوں نے سلیم شہزاد کو گرفتار کر کے گڈاپ تھانے منتقل کیا تھا ۔

ایک جیل میں ہزاروں افراد کیساتھ کیسا سلوک کیا جاتا ہے ؟ جان کر آپ بھی حیران رہ جائینگے

لند ن(ویب ڈیسک ) حقوق انسانی کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا ہے کہ شام کی ایک جیل میں خفیہ طور پر 13 ہزار کے قریب لوگوں کو پھانسی دی گئی۔ایمنسٹی کا کہنا ہے کہ پھانسی پانے والوں میں اکثریت عام شہریوں کی تھی۔ایمنسٹی کی رپورٹ میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ صیدنایا نامی جیل میں ستمبر 2011 سے دسمبر 2015 تک ہر ہفتے اجتماعی پھانسی دی جاتی رہی۔ایمنسٹی کا کہنا ہے کہ ان مبینہ پھانسیوں کی منظوری شامی حکومت میں اعلیٰ سطح پر ملنے والی منظوری کے بعد دی گئی تاہم شامی حکومت ماضی میں قیدیوں کو ہلاک کرنے یا ان سے برا سلوک برتنے کی تردید کرتی رہی ہے۔تاہم اقوام متحدہ کے حقوق انسانی کے ماہرین نے ایک برس قبل عینی شاہدین اور دیگر شواہد کی مدد سے رپورٹ کیا تھا کہ شام میں دسیوں ہزار کو حراست میں لیا گیا اور’ اور دوران حراست بڑے پیمانے پر ہلاکتیں ہوئی ہیں۔’ایمنسٹی نے اپنی رپورٹ میں 84 افراد کے انٹرویو کیے جن میں جیل کے سابق محافظ، حراست میں لیے گئے

برطانیہ میں ٹرمپ کی مخالفت …. اہم دعوت نامے سے بھی محروم

لندن(ویب ڈیسک ) برطانیہ میںدارالعوام( ہاو¿س آف کامنز) کے اسپیکر جان برکاو¿ نے کہا ہے کہ وہ نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دورہ برطانیہ پر انہیں پارلیمنٹ سے خطاب کی اجازت نہیں دیں گے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کےمطابق برطانوی اراکین پارلیمنٹ سے گفتگو کرتے ہوئے اسپیکر جان برکاو¿ نے کہا کہ ہاو¿س آف کامنز کی نظر میں قانون کی پاسداری، عدالتوں کا احترام اور نسل پرستی اور جنس کی بنیاد پر امتیازات کی مخالفت غیرمعمولی طور پر اہمیت رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ برطانوی پارلیمنٹ سے خطاب کرنا کوئی خودکار عمل نہیں بلکہ وہ عزت ہے جسے حاصل کرنا پڑتا ہے لیکن وہ ٹرمپ کے ویسٹ منسٹر میں خطاب کی ”شدید مخالف“ کریں گے۔اسپیکر نے مزید کہا کہ وہ تارکینِ وطن پر پابندی کے حکم نامے سے پہلے بھی ٹرمپ کے برطانوی ایوان سے خطاب کے مخالف تھے تاہم اس پابندی کے بعد اس کے شدید مخالف ہوگئے ہیں اس لیے ٹرمپ کو رائل گیلری کا دعوت نامہ بھی بھیجنا نہیں چاہتے۔دوسری جانب برطانیہ میں 18 لاکھ افراد ٹرمپ کے دورہ برطانیہ کی مخالفت کی آن لائن پٹیشن پر دستخط کرچکے ہیں جس پر 20 فروری کو بحث کی جائے گی۔واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ جلد ہی برطانیہ کا دورہ کریں گے اور دورے کی مناسبت سے برطانوی ایوانوں سے ان کا خطاب ان کے دورے کا حصہ ہے۔