نوازالدین صدیقی ، عائشہ خان کےساتھ چھا گئے

لاہور (شوبزڈیسک)بالی وڈ سٹار نواز الدین صدیقی اب پاکستانی اشتہارات میں بھی نظر آنے لگے۔ جس میں انکی موجودگی کو بے پناہ پذیرائی مل رہی ہے ۔ فلم ”رئیس “میں پولیس آفیسر کے کردار نے نوازالدین کو شہرت کی بلندیوں پر پہنچا دیا ہے۔ جس کی وجہ سے انہیں بھارتی اشتہاروں کے ساتھ پاکستانی اشتہارات کا حصہ بھی بن گئے ۔دبئی میں عکس بند کئے گئے ائیر کنڈنشنر کے پاکستانی اشتہار میں نوازالدین صدیقی پاکستانی اداکارہ عائشہ خان کے ساتھ نظر آرہے ہیں۔

پی آئی اے پروازوں میں ”اینٹی کرپشن گانوں“ کی تجویز

اسلام آباد (خصوصی رپورٹ) ملک سے کرپشن اور بدعنوانی کے خاتمے اور مسافروں کو ”خوف خدا دلانے“ کیلئے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) بھی اب میدان میں آ گئی ہے اور اس حوالے سے رپورٹس سامنے آئی ہیں کہ قومی ایئرلائن کی پروازوں سے قبل مسافروں کو ”اینٹی کرپشن گانے“ سنوائے جائیں گے۔ انسداد بدعنوانی کے حوالے سے کام کرنے والے ادارے قومی احتساب بیورو (نیب) نے اس حوالے سے پی آئی اے چیئرمین کو تجاویز بھیجتی تھیں‘ جن میں درخواست کی گئی تھی کہ پروازوں کے دوران ”اینٹی کرپشن گانوں“ کو یقینی بنایا جائے۔ اس حوالے سے نیب کے ایک سینئر افسر کا کہنا تھا کہ یہ پیغام ”مسافروں کو خوف خدا دلانے“ میں مو¿ثر ثابت ہوں گے۔

مذاکرات کے تجربات ناکام, اہم شخصیت کا مسئلہ کشمیر پر بڑا بیان

اسلام آباد (انٹرویو: ذیشان قریشی )ممتاز حریت رہنماءیاسین ملک کی اہلیہ و پیس اینڈ کلچر آرگنائزیشن کی چئیر پرسن مشال ملک نے کہا ہے کہ ہندوستان کشمیر پر جبری قابض اور کشمیریوں کو پر ظلم وستم کے پہاڑ توڑ رہا ہے ۔ بھارتی فورسز کی نہتے کشمیریوں پر ظلم ، جبر اور بدترین تشدد کھلے عام ریاستی دہشت گردی ہے۔ کشمیری عوام کے ہر طرح کے حقوق چھین لیے گئے ہیں ۔مسئلہ کشمیر کے حوالے سے کوئی بیک دور ڈپلومیسی اور بار بار مذاکرات کے تجربات کسی صورت کامیاب نہیں ہیں ۔حق خود ارادیت ہی مسئلہ کشمیر کا پائیدار حل ہے۔دنیا میں ہندوستان کی لابنگ کے مقابلہ میں مضبوط لابنگ کے لیے سیاست اور حکومت سے بالاتر ہو کرایک انٹر نیشنل کشمیر کمیٹی بنائی جائے جس میں ممبران پارلیمنٹ ، وکلاء، سول سوسائٹی ، دانشور ہوں اور دنیا میں بھر میں سفارتکاری کے ذریعے بھارت کے کشمیر میں ظلم و ستم کو عام کیا جائے ۔ ماہر وکلاءکو دنیا میں عالمی عدالتوں اور دیگر فورمز پر کشمیر کا مقدمہ لڑنے کے لیے متحرک کیا جائے ۔ دنیا دوہر امعیار ترک کر کے کشمیریوں سے کیے گئے وعدے کو پورا کرے ۔ اقوام متحدہ اپنی ہی قرار دادوں پر 70سال میں عمل نہیں کرا سکی یہ اقوام متحدہ اور اس پر مسلط طاقتوں کی ناکامی کا بڑا ثبوت ہے ۔ سی پیک گیم چینجر ہے ۔ اقتصادی راہداری منصوبہ خطہ کی خوشحالی اور روشن مستقبل کے لیے اہم ترین منصوبہ ہے ۔ سی پیک کو کشمیری مکمل سپورٹ کرتے ہیں ۔ سی پیک میں خواہش رکھنے اور شامل ہونے والے ممالککو مسئلہ کشمیر کے حل کے حوالے سے ساتھ دینے پرامادہ کیا جائے۔اسلام امن ، سلامتی اور تحفظ کا مذہب ہے اس کا انتہاءپسندی اور دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انتہاءپسندی کے خلاف جد وجہد کرنے والے ڈونلڈ ٹرمپ اور نریندرمودی دونوں انتہاءپسندی کی پیداوار ہیں دونوں انتہا پسندی کی سیاست کے ذریعے سامنے آئے ہیں ۔دنیا میں طاقت کا توازن تبدیل ہو رہا ہے ۔ سی پیک کے تناظر پاکستان کو مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے بھارت کے مقابلہ میں چین ، روس اور دیگر ممالک کو اس پر امادہ کرنا چاہئے ۔ مسئلہ کشمیر حل ہو گا تو ہی خطہ میں امن قائم ہو گا اور تجارتی سرگرمیاں بھی کامیابی سے ہمکنار ہوں گی ۔ سی پیک منصوبہ کو بھارت شروع دن سے ناکام کرنے میں مصروف ہے لیکن وہ اپنے مذموم مقاصد میں کامیاب نہیں ہو سکے گا ۔ کشمیر میں جاری ظلم و ستم پر خاموش رہنے اور آنکھیں بند کرنے والے ہیومن رائٹس کارکن اور رہنماءہو ہی نہیں سکتے۔کشمیر میں ظلم و ستم پر آنکھیں بند کرنے والے انسانی حقوق کے نام پر کاروبار کر رہے ہیں ۔ ناد نہاد این جی اوز انسانی حقوق کے رہنماءاس نعرے اور کاز کو بزنس نہ بنائیں ۔ کشمیر میںبدترین عتاب کا شکار لاکھوں انسانیت پر ظلم و تشدد کے وقت سول سوسائٹی کی تنظیمیں اور نام نہاد انسانی حقوق کے علمبردار رہنماءاور این جی اوز کیوں آنکھیں بند کر لیتی ہیں ۔ پاکستان اور پاکستان کے اداروں کے خلاف سے باتیں کرنے والوں کی سوچ کی حمایت نہیں کرتی مسئلہ کشمیر کی آڑ میںمنفی سوچ کو پروان نہیں چڑھانا چاہئے ۔ بھارت ہمارا حق چھیننے کے لیے پراپیگنڈے اور لابنگ کا وار ہر سطح پر کررہاہے جس میں اسے کامیابی نہیں ہو رہی ۔ہمارا ہدف اور دشمن صرف اور صرف بھارت کیوں کہبھارت ہی اصل جارح جس کے خلاف کشمیری جدو جہدکر رہے ہیں۔ یاسین ملک سمیت کشمیری پاکستان سے بہت محبت کرتے ہیں ۔ کشمیری چاہتے ہیں پاکستان مزید فعال کردار ادا کرنا چاہئے ۔ کشمیری مضبوط اور مستحکم پاکستان دیکھنا چاہتے ہیں ۔ پاکستانی عوا م کشمیریوں جدو جہد کے ساتھ بے مثال انداز میں کھڑی ہے ۔ مسئلہ کشمیر کے لیے تمام سیاسی قوتوں کو سیاست سے بالاتر ہو کر ایک نقطہ پر متحد ہونا ہو گا۔پاکستان کے تمام سیاستدانوں کو کشمیر پر ایک آواز ہونا چاہئے ۔ مقبوضہ کشمیر میں حریت قیادت ایک پیج پر ہے اور مشترکہ مزاحمتی اتحاد ہے لیکن آزاد کشمیر کی قیادت کو سیاست اور جماعتوں سے بالاتر ہو کر ایک ہونا چاہئے ۔ آزاد کشمیر بیس کیمپ ہے اور اس کی تمام قوتیں ایک پیج ہوں گی تودنیا میں مقبوضہ کشمیر کے ساتھ ساتھ آزاد کشمیر سے بھی مضبوط پیغام جائے گا ۔ میں نے پاکستان میں عوامی سطح پر ہر گلی محلے میں آگاہی مہم شروع کر رہی ہوں اور اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے کوشش کی جائے گی۔ پیس اینڈ کلچرل ایک غیر سیاسی این جی او ہے جس کے تحت سکولز میں لیکچرز ، نوجوانوں ، عوام میں آگاہی کے لیے مختلف سیمینارز اور پروگرامات کا تسلسل رہتا ہے ۔ آگاہی مہم شروع کرنے کا مقصد پاکستانی عوام کوکشمیر کاز کے لیے مزید متحرک کرنے اور انہیں ہر موقع پر سامنے آنے کے لیے تیار کیا جائے ۔ عوامی تحرک دنیا کو دکھانے کی ضرورت ہے ۔ میں 5فروری کے حوالے سے پاکستانی عوام ہر طبقہ سے اپیل کرتی ہوں کہ وہ پاکستانی عوام کو عملاً کشمیر کی جدو جہد میں شریک ہونا ہو گا اور سڑکوں پر نکل کر دنیا کو بتانا ہو گا کہ کشمیریوں کی جدو جہد حق ہے اور عوام اس کے ساتھ ہیں ۔ پاکستان کے وکلاء، ڈاکٹر ز اور دیگر طبقوں کے لوگ کشمیریوں کی اس جدو جہد کے لیے اپنا منظم فعال کردار ادا کرنا چاہتے ہیں ۔ مقبوضہ کشمیر کی مظلوم عوام5فروری کو یکجہتی کرنے پر پاکستانی قوم کا شکریہ ادا کرتی ہے۔ 5فروری ایک تاریخی دن ہے جس دن عوام بھرپور انداز میں کشمیریوں سے یکجہتی کرتے ہیں جس کا دنیا میں زبردست پیغام جاتا ہے ۔ کہ ان خیالات کااظہار ممتاز حریت رہنماءیاسین ملک کی اہلیہ و پیس اینڈ کلچر آرگنائزیشن کی چئیر پرسن مشال ملک نے گذشتہ روز اپنی رہائش گاہ پر ”روزنامہ خبریں “ کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کیا ۔انہوں نے کہا کہ میں اپنی معصوم بیٹی سمیت جلد پاکستان کے ہر گلی کوچے میں پاکستانی عوام کو کشمیرکاز کے لیے باہر نکلنے اور سڑکوں پر لانے کے لیے آگاہی مہم چلاﺅں گی ۔ ہماری اس آگاہی مہم میں معذور ، بینائی سے محروم خصوصی افراد سمیت بچے ، جوان اور خواتین بھی ہوں گی تا کہ پاکستان کی حکومت ، سیاسی لیڈروں کے علاوہ عوام سڑکوں پر آئیں اور مظلوم کشمیریوں کو یہ پیغام ملے کہ پاکستانی عوام بھی اسی طرح ان کے ساتھ ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بھارتی ہمارا ہدف صرف اور صرف بھارت ہے اور یاسین ملک سمیت تمام کشمیری پاکستان سے محبت کرتے ہیں ۔ سیاسی سوچ اور نعرہ ہونا الگ بات ہے لیکن جو لوگ پاکستان کے اداروں اور پاکستان کے خلاف باتیں کرتے ہیں میں ان کی سوچ کی حامی نہیں ہوں ۔بھارت طرح طڑھ کے وار کر کے تحریک کو کمزور کرنا چاہتا ہے لیکن وہ اس میں کامیاب نہیں ہو سکا ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ 9/11کے بعد امریکہ نے جو تعصبانہ پالیسیاں اپنائی ہیں وہ مضبوطی کے بجائے کمزور ہو رہا ہے ۔ دنیا میں انہوں نے جہاں بھی جنگیں لڑیں ہیں اس سے انہیں فائدہ کم اور نقصان زیادہ ہوا ہے لہٰذا اب طاقت کا توازن تبدیل ہو رہا ہے ۔تہذیبوں کے تصادم کی وجہ سے اب طاقت کے زاویے بھی تبدیل ہو گئے ہیں ۔ اب امریکہ کے بجائے چین ، روس، برطانیہ، ترکی سمیت دیگر بڑے ممالک میں مضبوط سفارتکاری کی جانی چاہئے تا کہ یہ ممالک بھارت پر دباﺅ بڑھائیں اور کشمیریو کو حق خود ارادیت مل سکے ۔ دنیا بھر میں جو وفود بھیجے جائیں ان میں کشمیریوں کو بھی شامل کیا جائے اور مسئلہ کشمیر پر گہری نظر رکھنے والے وکلاء، دانشور حضرات کو وفود میں بھیجا جائے تا کہ وہ بیرونی دنیا میں ہونے والے مکالمہ میں اپنا ویژن اور کشمیر کا مقدمہ بہترین انداز میں پیش کر سکیں ۔ انہوں نے کہا کہ ایک مضبوط ، مستحکم اور روشن پاکستان ہی کشمیریوں کا بہترین وکیل ثابت ہو سکتا ہے ۔ پاکستان کی تمام سیاسی قوتوں ، سیاستدانوں کو ایک نقطہ پر جمع ہو کر کشمیر کا زکے لیے یک زبان ہونا ہو گا ۔

فیس بک کا زیادہ استعمال ذہنی صحت کیلئے تباہ کن ہو سکتا ہے

واشنگٹن(خصوصی رپورٹ)امریکہ میں ہونے والی ایک نئی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ فیس بک کا بہت زیادہ استعمال لوگوں کے اندر حسد کا جذبہ پیدا کرنے کا سبب بن سکتا ہے جو تبدیل ہو کر مایوسی میں بدل جاتا ہے ۔ تحقیق میں مزید بتایا گیا ہے کہ فیس بک متعدد افراد کے لئے مثبت ویب سائٹ ثابت ہو سکتی ہے تاہم دوسروں کی اپ ڈیٹس پر بہت زیادہ توجہ دینے سے منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔ تحقیق کے دوران رضاکاروں پر کئے گئے تجربات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ فیس بک کا بہت زیادہ استعمال براہ راست مایوسی یا ڈپریشن کا باعث نہیں بنتا بلکہ صارفین پہلے حاسد بنتے ہیں جو بعد میں ذہنی مرض کا باعث بن جاتا ہے ۔ محققین کے مطابق اس کی وجہ اپنے دوستوں کی پرتعیش تعطیلات، اچھی خبروں کے سٹیٹس اپ ڈیٹس اور دیگر مثبت چیزوں سے اپنا موازنہ ہوتا ہے ۔

آنکھوں کوتیز حرکت دینے والے بے صبرے ہوتے ہیں

لاہور (خصوصی رپورٹ) امریکہ میں کی جانے والی ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ ایسے افراد جن کی آنکھیں بہت تیزی کے ساتھ ادھرادھر حرکت کرتی ہیں وہ بے صبرے اور جلد بازی میں فیصلہ کرنے کے عادی ہوتے ہیں۔ تحقیق کے دوران لوگوں کی آنکھوں کی تیز حرکات کا جائزہ لیا گیا جس میں یہ بات سامنے آئی کہ ایسے لوگ بہت بے صبرے ہوتے ہیں اور اپنے مقصد کے حصول کے لیے انتظارکرنا پسند نہیں کرتے ۔تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ لوگوں کی آنکھوں کی حرکات کا ان کی فیصلہ سازی کی قوت اوراضطراب سے گہرا تعلق ہوتا ہے اور اگر ان سے کوئی دقت طلب کام کروایا جائے تو اس میں ناکامی کا بہت زیادہ امکان ہوتا ہے ۔تحقیق میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ آنکھوں کی تیز حرکات سے اس بات کا بھی اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ ان کے دماغ میں اس وقت کیا چل رہا ہے اور وہ کیا سوچ رہے ہیں۔

اہم اسلامی ملک نے بھی ”سی پیک“ میں شمولیت کی خواہش کردی, دیکھئے خبر

اسلام آباد(این این آئی)سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ مصر نے پاک چین اقتصادی راہداری میں شمولیت اختیار کرنے کی خواہش کا اظہار کیا ہے ۔ مصر کی اس تجویزسے اس اقتصادی راہداری کے معاشی ثمرات افریقہ ، یورپ اور مشرق وسطی تک پہنچیں گے ۔ سپیکر نے مزید کہا کہ علامہ اقبال نے اُمت مسلمہ کو یکجاکرنے کے لیے ” نیل کے ساحل سے لیکر تابخاک کا شغر “ کا جو نظریہ پیش کیا تھا اب اس کو عملی جامہ پہنانے کا وقت آن پہنچا ہے ۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار صحافیوں سے گفتگوکرنے ہوئے کیا ۔ انہوں نے بتایا کہ جمعرات کو مصر کے پاکستان میں متعین سفیر Mr. Sherif Shaheen ملاقات کے لیے پارلیمنٹ ہاوس میں تشریف لائے تھے ۔ ملاقات کے دوران مصری سفیر نے پاک چین اقتصادی راہداری میں حصہ لینے کی تجویز پیش کی جو کہ خوش آیندہے۔ انہوں نے کہا کہ اس تجویز سے اقتصادی ترقی کی راہیںکھلیںگی جس سے براستہ پاکستان کم قیمت اور محفوظ ترین تجارتی راستوں کے ذریعے چین سے افریقہ تک تجارت ممکن ہو سکے گی ۔ سپیکر قومی اسمبلی نے مصر کی اس تجویز کو سراہتے ہو ئے کہا کہ حقیقی طور پرخطے میں سی پیک کے منصوبے سے معاشی انقلاب کی نئی جہتیں کھلیں گی ۔ چین سے مصر کی تجارتی منڈیوںسمیت یورپ اور افریقہ تک تجارتی رسائی حاصل کرنے کے لیے مہینوں بحیرہ عرب ، بحیرہ احمر اور بحیرہ روم میں سفر کرنا پڑتا تھا ، اب سی پیک کے ذریعے یہ راستہ دنوں میں اپنا سفر مکمل کر لے گا۔

انسانی کھوپڑیاں اور ہڈیاں اگلنے والا خوفناک جزیرہ

لندن ( خصو صی رپورٹ)برطانیہ کے ساحل سے پرے بحر اوقیانوس میں واقع ایک جزیرے پر ایسے خوفناک مناظر رونما ہونے لگے ہیں کہ ہر کوئی شدید خوف و ہراس میں مبتلا ہو گیا ہے اور لوگ اس سمندری علاقے کا رخ کرنے سے گھبرانے لگے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق موت کا جزیرہ کہلانے والا یہ جزیرہ برطانوی ساحل سے 40 منٹ کے سمندری سفر کی دوری پر واقع ہے ۔ دو صدیاں قبل جب جیل خانوں کے طور پر استعمال ہونے والے برطانوی بحری جہازوں پر مجرموں کی موت ہوجاتی تھی تو ان کی اجتماعی تدفین اس جزیرے پر کی جاتی تھی۔ انیسویں صدی میں یہاں مجرموں کی بہت بڑی تعداد کو دفن کیا گیا لیکن اب ساحلی کٹاﺅ کی وجہ سے ان مجرموں کی ہڈیاں اور کھوپڑیاں ساحل پر نمودار ہو رہی ہیں۔تاریخ دانوں کا کہنا ہے کہ انیسویں صدی میں برطانوی حکومت نے متعدد جنگی بحری جہازوں کو تیرتے ہوئے قید خانوں میں بدل دیا تھا۔ ان میں وہ مجرم قید کئے جاتے تھے جنہیں انیسویں صدی کے آغاز میں ملک بدر کر کے برطانوی نوآبادیاتی علاقوں کی جانب روانہ کیا جاتا تھا۔ ان میں سے جو بھی مجرم مر جاتا اسے واپس لیجانے کے بجائے موت کے جزیرے پر لیجاکر دبادیا جاتا تھا۔تاریخ دان پروفیسر ایرک گروک کہتے ہیں کہ ان بحری جیل خانوں پر اکا دکا اموات تو ہوتی رہتی تھیں لیکن 1830کی دہائی میں ہیضے کی وبا پھوٹ پڑنے سے قیدیوں کی بہت بڑی تعداد ہلاک ہوئی اور ان سب کو لیجاکر موت کے جزیرے پر دفن کردیا گیا۔ یہ انہی قیدیوں کے ڈھانچے ، کھوپڑیاں اور ہڈیاں ہیں جو جزیرے کے سمندری کٹاﺅ کے باعث اب قریبی سمندری علاقے میں تیرتی نظر آتی ہیں۔

مصطفی کمال کا حکومت سے الطاف اور” را“ بارے بڑا مطالبہ سامنے آگیا

کراچی(اے این این) متحدہ قومی موومنٹ کے مزید 6 ذمہ داران، 3 سیکٹر اور جوائنٹ سیکٹر انچارج کمال کے قافلے میں شامل ہو گئے ہیں ۔ مصطفی کمال نےشہر قائد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کراچی کے عوام نے ہمارا سر فخر سے بلند کر دیا ہے، پارٹی میں کام کرنے والوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں اور کامیاب جلسے پر ہر بھائی، بہن کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ہم کراچی کو بہتر بنانے کی جدوجہد کرتے رہیں گے، کراچی کے عوام کے حق کی بات کرتے رہیں گے۔ مصطفی کمال نے دعوی کیا کہ لوگوں کا ریلا ہمارے پاس آ رہا ہے، متحدہ کے 6 ذمہ داران بھی ہمارے پاس آئے ہیں اور 3 موجودہ سیکٹر اور جوائنٹ سیکٹر انچارج پی ایس پی میں شامل ہوئے ہیں۔ مصطفی کمال نے یہ دعوی بھی کیا کہ مختلف جماعتوں کے 64 نمائندے پی ایس پی میں شامل ہو گئے ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ متحدہ لندن اور پاکستان کے ڈرامے کو اچھی طرح سمجھتا ہوں، مختلف جماعتوں کے 300 سے زائد ذمہ داران ہمارے پاس آ رہے ہیں،سلیم شہزاد کی وطن واپسی کا علم نہیں ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ سنی تحریک کے 15 اور پیپلز پارٹی کے 14 ذمہ داران پی ایس پی میں شامل ہو چکے ہیں جبکہ ن لیگ کے 6 عہدیدار بھی پی ایس پی میں شامل ہو گئے ہیں۔سید مصطفی کمال نے اپنے مطالبات کو دہراتے ہوئے کہا کہ کے فور فیز ون کیساتھ فیز ٹو کو آج ہی شروع کیا جائے کیونکہ فیز ٹو شروع کئے بغیر پانی کا شارٹ فال ختم نہیں ہو گا۔ انہوں نے یہ مطالبہ بھی کیا کہ پانی کی مین لائنوں پر قائم ہائیڈرنٹس بند کئے جائیں۔مصطفی کمال نے یہ بھی کہا کہ حکمران ہماری باتوں کو سیریس لیں، کسی کیخلاف سازش نہیں کر رہا، اچھے کام ہوں گے تو تعریف کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ توبہ کرنے والوں پر دروازے بند نہیں کرنے چاہیں۔انہوں نے دعوی کیا کہ پی ایس پی میں آ کر کوئی غلط کام نہیں کرے گا، اختیارات کو نچلی سطح پر منتقل کیا جائے۔مصطفی کمال نے حکومت کو ایک بار پھر یاد دلایا کہ ہمارے مطالبات کی ڈیڈ لائن میں 26 دن رہ گئے ہیں۔ انہوں نے استفسار کیا کہ کیا شفاف مردم شماری میں بھی حکمران ڈرامے بازی کریں گے؟ انہوں نے اپیل کی کہ خدا کے واسطے فتنہ ڈال کر پاکستان کیساتھ یہ کھلواڑ نہ کریں، جو جہاں جتنی تعداد میں ہے، اسے صحیح گنا جائے۔مصطفی کمال نے یہ دعوی بھی کیا کہ اگر حکمرانوں کا ہمارے مطالبات ماننے کا موڈ نہیں ہے تو 30 دن بعد بنا دیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ابھی ہماری بات سن رہے ہیں بعد میں مانیں گے بھی۔متحدہ بانی کے متعلق بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ان کا کیس حکومت نے لوز کر دیا ہے، بھارت پاکستان پر دہشت گردی کا الزام لگاتا ہے جبکہ بھارت متحدہ بانی کیوجہ سے رنگے ہاتھوں پکڑا گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ کراچی میں میئر کے اختیارات میئر کے پاس ہونے چاہیئں ۔ انہوں نے وزیراعلی سے سوال کیا کہ اگر وزیراعظم آپ کے اختیارات لے لیں تو آپ کیا کریں گے ؟ آپ خاموشی سے بیٹھ جائیں گے یا تلملائیں گے ؟ انہوں نے وزیر اعلی کو مشورہ دیا کہ آپ سپر وژن کریں، آپ کا کام نہیں نالوں کی صفائی کرنا، پرائمری اسکول کی تعلیم دیکھنا ، اسپتالوں میں ڈسپنسری دیکھنا۔ مصطفی کمال کا یہ بھی کہنا تھا کہ بڑی تعداد میں لوگ ان کی پارٹی میں شامل ہورہے ہیں، انہوں نے دعوی کیا کہ مختلف جماعتوں کے 300 سے زائد ذمہ داران ان کے پاس آرہے ہیں ، جن میں 200 سے زائد کا تعلق ایم کیو ایم سے ہے ۔

پیپلز پارٹی کا مسلم شہریوں پر امریکی پابندی کیخلاف بڑا اعلان

اسلام آباد(اے این این) پیپلز پارٹی نے مسلم شہریوں پرامریکی پابندی کو انصاف، جمہوریت اور امن کے خلاف قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس معاملے پر دفتر خارجہ کا بیان ناکافی ہے ،حکومت واشنگٹن پر واضح کرے اس طرح کے اقدامات دہشتگردی کےخلاف جنگ میں نقصان دہ ہونگے،اس معاملے پر سیاسی اور سفارتی حلقوں کو استعمال کیا جائے،کشمیری عوام کی حق خود ارادیت سے محرومی عالمی برادری کی ناکامی ہے،بھارتی کو مسئلہ کشمیر حل کرنے کےلئے عملی اقدامات اٹھانا ہونگے۔یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر اپنے ایک بیان اور نجی ٹی وی سے گفتگومیں قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ کشمیر کے مسئلے کا حل پورے خطے کے مفاد میں ہے اور بھارت کو مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے عملی اقدامات اٹھانا ہوں گے۔خورشید شاہ نے کہا کہ کشمیری عوام کی حق خود ارادیت سے محرومی عالمی برادری کی ناکامی ہے، کشمیر کے مسئلے کا حل پورے خطے کے مفاد میں ہے جبکہ بھارت کو کشمیر کے مسئلے کے حل کے لئے عملی اقدامات اٹھانا ہوں گے۔ایک سوال کے جواب میں خورشید شاہ نے دفترخارجہ کے بیان کو بے اثر قرار دیتے ہوئے کہا کہ مسلمان شہریوں کے حوالے سے حکومت کو ایک موثر نقطہ نظر اپنانے کی ضرورت ہے۔حکومت امریکہ پر واضح کرے ایسے اقدامات نہ کئے جائیں جن سے دہشتگردی کےخلاف جنگ کو نقصان پہنچے ۔ خورشید شاہ نے امید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ امریکا جلد بازی میں کیے گئے اپنے فیصلے پر نظرثانی کرے گا،کیوں کہ یہ فیصلہ، انصاف، جمہوریت اور امن کے خلاف ہے۔خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ امریکا کا مجسمہ آزادی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایسے کرتوتوں پر رو رہا ہے۔نجی ٹی وی سے گفتگو میں پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما فرحت اللہ بابر نے دفتر خارجہ کے بیان کا ناکافی قرار دیا اور کہا کہ پیپلز پارٹی چاہتی ہے کہ حکومت واشنگٹن پر زور دے کہ امریکا کے ایسے اقدامات دہشت گردی کے خلاف جنگ میں نقصان دہ ثابت ہوں گے۔انھوں نے کہا کہ اگرچہ پارٹی سطح پر اس حوالے سے بحث نہیں کی گئی تاہم وہ سمجھتے ہیں کہ حکومت کو نئی امریکی انتظامیہ کی جانب سے اٹھائے گئے فیصلے کے ممکنہ منفی تاثرات کو اجاگر کرنے کے لیے سیاسی اور سفارتی حلقوں کو استعمال کرنے کی ضرورت ہے۔فرحت اللہ بابر کا خیال ہے کہ امریکا کے ایسے اقدامات دہشت گردی کو کم کرنے کے بجائے اسے مزید تقویت بخشیں گے۔انہوں نے اتفاق کیا کہ یہ سچ ہے کہ ہر ملک کو اپنی امیگریشن پالیسی ترتیب دینے کا حق ہے، تاہم ممالک کو کچھ فیصلے کرتے وقت سمجھداری اور پختگی کا مظاہرہ کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔فرحت اللہ بابر کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کو اس بات کا احساس ہونا چاہئیے کہ مسلمانوں کا بڑے پیمانے پر اخراج امریکا کی اندرونی سلامتی کے لیے درست نہیں ہے۔ امریکا کو اپنے فیصلے پر نظرثانی کی درخواست کرنی چاہئیے۔

پاکستانی ویمنزکی لنکاکو3وکٹوں سے مات.

کولمبو (اے پی پی) آئی سی سی ویمنز ورلڈ کپ کوالیفائر میں پاکستان نے وارم اپ میچ میں سری لنکا کو 3 وکٹوں سے ہرا دیا، گرین شرٹس نے 202 رنز کا ہدف 7 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کر لیا، عائشہ ظفر نے 55 رنز کی عمدہ اننگز کھیلی۔ گزشتہ روز کولمبو میں کھیلے گئے وارم اپ میچ میں سری لنکا کی ٹیم پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 49.4 اوورز میں 201 رنز بناکر آﺅٹ ہوگئی، ڈیلانی سرنگیکا 52 ، ایشانی کوشیلا 36 اور سرپلی ویراکوڈی 35 رنز کے ساتھ نمایاں رہیں۔ ماہم طارق نے تین کھلاڑیوں کو آﺅٹ کیا۔ جواب میں پاکستان ویمن نے ہدف 48.2 اوورز میں 7 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کر لیا، عائشہ ظفر نے 55 رنز کی عمدہ اننگز کھیلی، نین عابدی اور جویریہ خان نے 31، 31 جبکہ بسما معروف نے 28 رنز بنائے۔ واضح رہے کہ پاکستانی ٹیم ٹورنامنٹ میں اپنا پہلا میچ (کل) منگل کو جنوبی افریقہ کے خلاف کھیلے گی۔