فیض آباد آپریشن میں کیا کچھ ہو تا رہا ؟کتنی اموات ہوئیں۔۔۔انتہائی آپریشن کس کے حکم پر ہوا ؟

اسلام آباد (ویب ڈیسک )وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہاہے کہ فیض آباد آپریشن میری نگرانی میں نہیں ہوا ، اطلاعات کے مطابق چھ اموات ہوئیں تاہم انتظامیہ کے آپریشن کے دور ان کسی کی موت نہیں ہوئی ، ذاتی طورپر انتہائی قدم نہیں اٹھانا چاہتا تھا ،پیر کو عدالت میں اپنا موقف پیش کرونگا۔ نجی ٹی وی کے مطابق احسن اقبال نے کہاکہ فیض آباد آپریشن میری نگرانی میں نہیں ہوا انہوںنے بتایا کہ ڈپٹی کمشنر اور آئی جی نے ہائی کورٹ کے حکم پر آپریشن کیا۔

وفاقی وزیر قانون زاہد حامد کا وزیر اعظم سے رابطہ، اہم پیشکش کر دی

وفاقی وزیر قانون زاہد حامد نے وزیر اعظم سے رابطہ کر کے کہا ہے کہ حالات میرے مستعفی ہونے سے بہتر ہوتے ہیں تو تیار ہوں۔

دیکھیں چینلlive ۵
http://channelfivepakistan.tv/live/
اسلام آباد (ویب ڈسک) وفاقی وزیر قانون زاہد حامد نے اپنے عہدے سے مستعفی ہونے کی پیشکش کردی۔زاہد حامد نے وزیراعظم عباسی سے رابطہ کر کے انہیں عہدے سے مستعفی ہونے کی پیشکش کی اور کہا کہ حالات میرے استعفے سے معمول پر آتے ہیں تو میں استعفیٰ دینے پر تیار ہوں۔ وزیراعظم کے ترجمان معاون خصوصی مصدق ملک نے کہا ہے کہ وزیراعظم عباسی مستعفی ہورہے ہیں اور نہ ہی حکومت جارہی ہے ، زاہد حامد کے استعفیٰ بارے وزیراعظم نے کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے۔

وزیر قانون نے استعفیٰ وزیر اعظم کو بھجوا دیا ، وزیر قانون کا ملک چھوڑ جانے کا بھی امکان

فیض آباد انٹر چینج پر گزشتہ 3 ہفتوں سے دھرنا دینے والی مذہبی جماعتوں کا سب سے پہلا مطالبہ وفاقی وزیر قانون زاہد حامد کا استعفیٰ تھا لیکن حکومت اس شرط کو ماننے کے لیے تیار نہیں تھی لیکن اب صورت حال یہ ہے کہ حکومت نے یہ مطالبہ ماننے کا فیصلہ کرلیا ہے۔نجی ٹی وی کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف سے وفاقی وزیر قانون زاہد حامد نے ملاقات کی ہے جس میں انہوں نے ملک کی موجودہ صورت حال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔ ملاقات کے دوران زاہد حامد نے انہیں وزارت سے مستعفی ہونے کی پیشکش کی، ان کا کہنا تھا کہ ملک میں امن وامان کی جو صورت حال پیدا ہوگئی ہے، اگر میرے استعفیٰ سے بہتری ہوسکتی ہے تو میں تیار ہوں۔ ملاقات میں فیصلہ ہوا ہے کہ زاہد حامد آئندہ 24 گھنٹوں میں اپنا استعفیٰ وزیر اعظم کو پیش کردیں گے۔واضح رہے کہ زاہد حامد نے حکومت کو پہلے بھی استعفیٰ دینے کی پیشکش کی تھی تاہم نواز شریف سمیت حکومت نے انکار کردیا تھا۔

وزیراعظم کی زیرصدارت اجلاس، آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی شریک

اسلام آباد(ویب ڈسک) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیرصدارت اعلیٰ سطح کا مشاورتی اجلاس جاری ہے جس میں دھرنے سے پیدا ہونے والی صورتحال پر غور کیا جارہا ہے۔

دیکھیں چینلlive ۵
http://channelfivepakistan.tv/live/

وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیرصدارت وزیر اعظم ہاو¿س میں مشاورتی اجلاس جاری ہے جس میں وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف، وزیر داخلہ احسن اقبال، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل نوید مختار بھی شریک ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں فیض آباد آپریشن سے پیدا ہونے والی صورتحال پر مشاورت کی جارہی ہے جب کہ وزیر داخلہ احسن اقبال نے وزیراعظم کو دھرنا شرکاءکے خلاف کارروائی کے حوالے سے بریفنگ بھی دی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں ملک میں امن و امان کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا اور آئندہ کے لائحہ عمل پر بات کی جائے گی۔ دھرنے کے خاتمے کے لیے مختلف آپشنز اور عدالتی احکامات پر بھی مشاورت کی جارہی ہے۔ اس کے علاوہ اجلاس میں آرٹیکل 245 کے تحت فوج کو طلب کرنے سے متعلق صورتحال پر بھی غور جاری ہے۔ واضح رہے کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ متحدہ عرب امارات کا دورہ مختصر کر کے وطن پہنچے ہیں۔

اب ایک وزیر نہیں حکومت کو جانا ہوگا، خادم حسین رضوی

اسلام آباد(ویب ڈسک) تحریک لبیک کے رہنماو¿ں نے کہا ہے کہ دھرنا جاری رہیگا اب ایک وزیرنہیں پوری کابینہ کو جانا ہوگا۔ تحریک لبیک کی مرکزی مجلس شوری کا ہنگامی اجلاس علامہ خادم حسین رضوی کی زیرصدارت ہوا،

دیکھیں چینلlive ۵
http://channelfivepakistan.tv/live/

اجلاس میں شرکت سے قبل پیرافضل قادری نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ حالات کی ذمے دار حکومت ہے تاہم اب ایک وزیر نہیں پوری کابینہ کو جانا ہوگا جب کہ مطالبات تسلیم ہونے تک دھرنا جاری رکھیں گے۔علامہ خادم رضوی نے کہاکہ اب ساری کابینہ کے استعفے کا مطالبہ کرتے ہیں تاہم مذاکرات اب ہمارے شہداکی تدفین کے بعد ہوں گے، انہوں نے کہا کہ کوئی پیر یا عالم مذاکرات کی پیشکش نہ کرے، ہماری اپنی کمیٹی مذاکرات فیصلہ کریگی جب کہ انتظامیہ سے دھرنے کے نقصان کا جواب لیںگے۔

فوج کا تعیناتی کے نوٹیفکیشن پر وزارت داخلہ کو جوابی مراسلہ

راولپنڈی (ویب ڈسک) فوج نے دارالحکومت میں طلبی کے نوٹی فکیشن پر وزارت داخلہ کو جوابی مراسلہ ارسال کیا ہے جس میں چند امور کی وضاحت کا کہا گیا ہے۔اسلام اّباد میں دھرنے کے خلاف اّپریشن کے بعد بگڑتی ہوئی صورت حال کے باعث کل وزارت داخلہ نے فوج کو غیر معینہ مدت کے لیے طلب کرنے کا نوٹی فکیشن جاری کیا تھا۔ تاہم فوج کی تعیناتی

دیکھیں چینلlive ۵
http://channelfivepakistan.tv/live/

تاحال عمل میں نہیں اّئی اور اّرمی کی جانب سے وزارت داخلہ کو جوابی مراسلہ ارسال کیا گیا ہے جس میں نوٹی فکیشن میں غلطیوں کی نشاندہی بھی کی گئی ہے۔جوابی مراسلے میں کہا گیا کہ فوج سونپی گئی ذمہ داریوں کے لیے تیار ہے مگر چند امور کا واضح ہونا ضروری ہے۔ اعلیٰ عدلیہ نے دھرنے سے نمٹنے کے لیے اّتشیں اسلحے کے استعمال سے منع کیا ہے جب کہ دھرنا مظاہرین کے خلاف پولیس کو بھی پوری صلاحیت کے مطابق استعمال نہیں کیا گیا۔ فوج صرف مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے نہیں بلکہ ہنگامہ ختم کرنے کے لیے استعمال کی جاتی ہے۔ فیض اّباد دھرنا ختم کرانے کے لیے رینجرز کو تعینات کیا گیا لیکن تحریری احکامات نہیں دیے گئے۔ذرائع کے مطابق فوج حساس عمارتوں کا کنٹرول سنبھال لے گی کیونکہ عمومی طور پر فوج کو حساس عمارتوں کی حفاظت کے لیئے بلایا جاتا ہے تاہم وزارت داخلہ کے نوٹی فکیشن سے یوں محسوس ہوا جیسے حکومت دھرنے سے نمٹنے کے لیے فوجی جوانوں کی تعیناتی چاہتی ہے، اس پر فوج کے سوالات سامنے اّئے ہیں۔

ملک بھر میں سوشل میڈیا اور نیوز چینلز کی نشریات اّج بھی بند

اسلام اّباد(ویب ڈسک) اسلام اّبادمیں مذہبی جماعتوں کے دھرنے کے خلاف اّپریشن کے بعد بگڑتی ہوئی صورت حال کے پیش نظر ملک بھر میں سوشل میڈیا اور نیوز چینلز کی نشریات دوسرے روز بھی بند ہیں۔اسلام اّباد میں مذہبی جماعتوں کا دھرنا ختم کرانے کے لیے شروع کیے گئے

دیکھیں چینلlive ۵
http://channelfivepakistan.tv/live/

اّپریشن کے بعد بگڑتی ہوئی صورت حال کے پیش نظر ملک بھر میں سوشل میڈیا اور نیوز چینلز کی نشریات دوسرے روز بھی بند ہیں۔گزشتہ روز پیمرا نے تمام نیوز چینلز کو اّف ایئر کرنے کا حکم دیا تھا جس کے بعد کراچی سمیت ملک کے مختلف شہروں میں دیگر چینلز کی نشریات بند کردی گئی تھیں جو اب تک بند ہیں جب کہ دوسری جانب فیس بک، ٹوئٹر اور انسٹاگرام سمیت تمام سوشل میڈیا سروسز بھی بند ہیں۔واضح رہے کہ گزشتہ روز پیمرا نے پہلے میڈیا کو فیض آباد دھرنے کے خلاف ہونے والے آپریشن کو براہ راست دکھانے پر پابندی عائد کی جس کے بعد چینلز کو ہی اّف ایئر کرنے کا حکم جاری کردیا تھا جب کہ کچھ ہی دیر بعد سماجی رابطوں کی سائٹس کو بھی بندکردیا گیا تھا۔ پیمرا کے مطابق قانون نافذ کرنے والے اداروں کی پوزیشن اور آپریشن براہ راست دکھانے سے عوام میں اشتعال پھیلنے کا خدشہ ہے لہذا قانون نافذ کرنے والے اداروں کی پوزیشنز کو براہ راست نہ دکھایا جائے۔

عمران خان کا وزیر اعظم سے استعفے کا مطالبہ

موجودہ حکومت نواز شریف کو بچانے کیلئے جدوجہد کر رہی ہے ، وزیر اعظم اور وزیر داخلہ کو فوری مستعفی ہوجانا چاہیئے :ٹویٹ

دیکھیں چینلlive ۵
http://channelfivepakistan.tv/live/

اسلام آباد (ویب ڈسک ) چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے وزیر اعظم اور وزیر داخلہ سے فوری طور پر مستعفی ہونے کا مطالبہ کر دیا ہے۔ ایک بیان میں ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حالات کی ذمہ داری وزیر داخلہ اور وزیر اعظم پر عائد ہوتی ہے جن کی وجہ سے بےگناہوں کی جانیں گئیں اور ملک کا امن خطرے میں پڑا ، اس لئے بہتر ہے کہ دونوں فوری طور پر اپنے عہدے سے مستعفی ہوجائیں۔

رینجرز نے فیض آباد انٹر چینج پر دھرنے کی جگہ کا کنٹرول سنبھال لیا

پولیس اور فرنٹیئر کور کو آئی ایٹ مرکز میں تعینات کر دیا گیا ، رینجرز نے آئی جے پی روڈ ، ایکسپریس وے ، مری روڈ اور فیصل ایونیو کا محاصرہ کر لیا

دیکھیں چینلlive ۵
http://channelfivepakistan.tv/live/
اسلام آباد (ویب ڈسک ) پاکستان رینجرز نے اتوار کی صبح اسلام آباد میں فیض آباد انٹر چینج پر دھرنے کی جگہ کا کنٹرول سنبھال لیا۔ پولیس اور فرنٹیر کور کو آئی ایٹ مرکز میں تعینات کیا گیا ہے۔ رینجرز نے آئی جے پی روڈ ، ایکسپریس وے ، مری روڈ اور فیصل ایونیو کا محاصرہ کرلیا ہے۔ اس وقت مظاہرین دھرنے کے مقام پر جمع ہوگئے ہیں اور اپنے رہنماوں کی تقاریر سن رہے ہیں۔ آئی ایٹ اور فیض آباد کے علاقے میں گاڑیوں کی آمدورفت نہیں ہے۔

پنجاب بھر میں تعلیمی ادارے دو روز کیلئے بند

لاہور (ویب ڈسک ) فیض آباد دھرنے کے خلاف آپریشن کے خلاف احتجاج کے پیش نظر پنجاب بھر کے تعلیمی اداروں کو دو روز کیلئے بند کرنے کا حکم جاری کر دیا گیا ہے۔

دیکھیں چینلlive ۵
http://channelfivepakistan.tv/live/

اس حوالے سے صوبائی وزیر تعلیم رانا مشہود احمد خان کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے تعلیمی اداروں کا بند کرنے کا فیصلہ طلبہ و طالبات اور اساتذہ کی حفاظت کے پیش نظر کیا گیا۔ اس حوالے سے باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔