ٹیکس چور کمپنی کیو موبائل نے بھارتی ادا کاروں کو کتنی ادائیگی کی ؟

کیو موبائل کی کاروباری بدعنوانیوں کے بارے میں اب تک بہت سے حیران کن واقعات سامنے آ چکے ہیں جس کے نتیجہ میں کیو موبائل بنانے والی کمپنی دی الیکٹرانکس کو بلیک لسٹ کر دیا گیا مگر یہ سلسلہ ابھی رکا نہیں۔ گو کہ مذکورہ کمپنی ہنوز اپنے جھوٹ کی وکالت کر رہی ہے مگر گزشتہ روز ملتان کسٹم اینٹی سمگلنگ سکواڈ نے کارروائی کرکے ساڑھے نو ہزار موبائل برآمد کر لئے جس سے مذکورہ کمپنی اپنے دفاع اور صفائی میں طرح طرح کی تاویلیں گڑھ رہی تھی اس کی بھی قلعی کھل گئی ملتان کسٹم اینٹی سکواڈ نے گزشتہ روز تازہ ترین کارروائی کر کے 9 کروڑ مالیت کے جو 9 ہزار کیو موبائل برآمد کئے ہیں اس سلسلے میں کلیکٹر کسٹم سعود عمران احمد نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ 20 نومبر کو مال پلازہ کے عقب میںرہائش گاہ پر چھاپا مار کرخصوصی ٹیم نے سا ڑھے نو ہزار سمگلڈ موبا ئل فون قبضے میں لے لئے ۔کلیکٹر کسٹم ملتان سعود عمران نے کہا کہ ما رچ سے اب تک 87نان کسٹم گاڑیاں پکڑی گئیں اور 90ہزار لٹر سمگلڈ ڈیزل پکڑا ۔ایک سلک کنٹینر ،آٹو پارٹس اور 3 گوداموں سے کروڑوں روپے کے سگریٹ اور انڈین گٹکا ،شیشہ سامان بر آمد کیا۔سمگلڈ موبائل فون کا مقدمہ کر کے ملزمان کی گرفتاری کےلئے کوششیں جا ری ہیں۔یاد رہے کہ کیو موبا ئل اس قبل بھی سرکا ری خزانے کو کروڑوں کا ٹیکہ لگا چکی ہے گرین چینل سے 40کروڑ روپے سے زائد رقم ری فنڈ کرانے پر ایف بی آر نے کمپنی کے خلاف کاروائی بھی شروع کر رکھی ہے کیو موبائل جعلی آئی ای ایم آئی نمبر والے موبا ئل بیچنے کےلئے مشہور ہے اور دہشت گردوں کا پسندیدہ برانڈ سمجھا جا تا ہے۔ اس بارے میں کیو موبائل کے ترجمان وقار اختر سے سمگل شدہ موبائل پکڑے جانے پر جب چینل فائیو کی ٹیم نے رابطہ کیا تو ان کا کہنا تھا کہ کیو موبائل کے آئی ای ایم آئی نمبر جعلی نہیں ہوتے اور میڈیا چاہے جتنا مرضی شور مچائے کمپنی کو اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔کیو موبائل کی کاروباری بدعنوانیوں کے بارے میں اب تک بہت سے حیران کن واقعات سامنے آ چکے ہیں جس کے نتیجہ میں کیو موبائل بنانے والی کمپنی دی الیکٹرانکس کو بلیک لسٹ کر دیا گیا مگر یہ سلسلہ ابھی رکا نہیں۔ گو کہ مذکورہ کمپنی ہنوز اپنے جھوٹ کی وکالت کر رہی ہے مگر گزشتہ روز ملتان کسٹم اینٹی سمگلنگ سکواڈ نے کارروائی کرکے ساڑھے نو ہزار موبائل برآمد کر لئے جس سے مذکورہ کمپنی اپنے دفاع اور صفائی میں طرح طرح کی تاویلیں گڑھ رہی تھی اس کی بھی قلعی کھل گئی ملتان کسٹم اینٹی سکواڈ نے گزشتہ روز تازہ ترین کارروائی کر کے 9 کروڑ مالیت کے جو 9 ہزار کیو موبائل برآمد کئے ہیں اس سلسلے میں کلیکٹر کسٹم سعود عمران احمد نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ 20 نومبر کو مال پلازہ کے عقب میںرہائش گاہ پر چھاپا مار کرخصوصی ٹیم نے سا ڑھے نو ہزار سمگلڈ موبا ئل فون قبضے میں لے لئے ۔کلیکٹر کسٹم ملتان سعود عمران نے کہا کہ ما رچ سے اب تک 87نان کسٹم گاڑیاں پکڑی گئیں اور 90ہزار لٹر سمگلڈ ڈیزل پکڑا ۔ایک سلک کنٹینر ،آٹو پارٹس اور 3 گوداموں سے کروڑوں روپے کے سگریٹ اور انڈین گٹکا ،شیشہ سامان بر آمد کیا۔سمگلڈ موبائل فون کا مقدمہ کر کے ملزمان کی گرفتاری کےلئے کوششیں جا ری ہیں۔یاد رہے کہ کیو موبا ئل اس قبل بھی سرکا ری خزانے کو کروڑوں کا ٹیکہ لگا چکی ہے گرین چینل سے 40کروڑ روپے سے زائد رقم ری فنڈ کرانے پر ایف بی آر نے کمپنی کے خلاف کاروائی بھی شروع کر رکھی ہے کیو موبائل جعلی آئی ای ایم آئی نمبر والے موبا ئل بیچنے کےلئے مشہور ہے اور دہشت گردوں کا پسندیدہ برانڈ سمجھا جا تا ہے۔ اس بارے میں کیو موبائل کے ترجمان وقار اختر سے سمگل شدہ موبائل پکڑے جانے پر جب چینل فائیو کی ٹیم نے رابطہ کیا تو ان کا کہنا تھا کہ کیو موبائل کے آئی ای ایم آئی نمبر جعلی نہیں ہوتے اور میڈیا چاہے جتنا مرضی شور مچائے کمپنی کو اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔کیو موبائل کمپنی دی الیکٹرانکس اپنی طرف سے خواہ کتنی ہی صفائیاں اور تاویلیں پیش کرے مگر حقیقت کو نہیں جھٹلایا جا سکتا یہ تو کل ہی کی بات ہے جب اسی ماہ غالباً 9 نومبر کو یہ انکشاف ہوا تھا کہ کیو موبائل نے اپنی تشہیر کے لئے بھارتی اداکاروں کو 30 کروڑ روپے ادا کئے تھے لیکن یہ کمپنی پاکستان میں ٹیکس کے کروڑوں روپے ہڑپ کر گئی تھی جس کا نتیجہ میں ایف بی آر نے دی الیکٹرونکس کمپنی کو بلیک لسٹ کر دیا تھا جس میں بتایا گیا تھا کہ کیو موبائل نے بھارتی اداکارہ کرینہ کپور اور جیکولین فرننڈز کو اپنے اشتہارات میں کام کرنے کیلئے دس دس کروڑ سے زیادہ کی رقم دی۔ اتنے ہی پیسے ارجن سنگھ، شاہد کپور اور رنویرسنگھ کو بھی دیئے گئے لیکن یہی کمپنی پاکستان میں گرین چینل کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے ایک لاکھ 45 ہزار سمگل شدہ موبائل پاکستان لائی جبکہ 74 کروڑ روپے زیادہ کا ٹیکس ری فنڈ بھی حاصل کیا۔ ایف بی آر کی نئی تحقیقات کے مطابق کیو موبائل پاکستان میں 52 کروڑ روپے سے زیادہ کی ٹیکس نادہندہ ہے جبکہ گزشتہ دنوں کراچی ایئرپورٹ سے 1800 سے زیادہ موبائل سمگل کرنے کی کوشش کرنے والی کمپنی بھی کیو موبائل ہی تھی اونچی دکان پھیکا پکوان کے مصداق اس کمپنی کی ایک اور خرابی یہ ہے کہ اس کے زیادہ تو موبائل فون آئی ای ایم آئی نمبر کے بغیر ہوتے ہیں اور اگر کسی پر یہ نمبر درج بھی ہو تو وہ اکثر غلط ہوتا ہے جس کی وجہ سے موبائل چوری ہونے کی صورت میں تلاش ناممکن ہو جاتی ہے اور ایسا اس لیے ہوتا ہے کیونکہ کمپنی موبائل بنانے سے زیادہ سمگل شدہ مال استعمال کرتی ہے جس کا آئی ایم ایم آئی نمبر دینا مشکل ہوتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ کیو موبائل چوروں اور دہشت گردوں کا پسندیدہ برانڈ بن چکا ہے۔ یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ کیو موبائل ٹانے والی کمپنی ڈجی الیکٹرانکس کو چند برس قبل صرف موبائل درآمد کی اجازت دی گئی لیکن کمپنی اب مینو فیکچرنگ بھی کرتی ہے اس اجازت نامہ کیلئے رشوت اور ہیراپھیری کا سہارا لیا گیا ہے۔اسی طرح 11 نومبر کو بدنام زمانہ موبائل کمپنی کیو موبائل کی جعل سازی کا ایک اور پردہ فاش ہوگیا۔ کمپنی اپنے ورانٹی کارڈ کے مطابق موبائل کی مرمت نہیں کرتی۔ لاہور میں کیو موبائل سروس سنٹر کے باہر عوام کی قطاریں لگی ہوئی ہیں۔ موبائل ٹھیک کرانے کے لئے دیا جانے والا موبائل کمپنی واپس نہیں کر رہی عوام کی دہائی‘ چینل فائیو کی ٹیم نے پردہ فاش کی تو کیو موبائل سنٹر کی انتظامیہ نے بدتمیزی کی اور کوریج سے روکنے کی ناکام کوشش کرتی رہی۔ لاہور تفصیلات کے مطابق بدنام زمانہ موبائل کمپنی کیو موبائل کی ایک اور جعل سازی چینل فائیو منظر عام پر لے آیا۔ عوام کا کہنا ہے کیو موبائل کمپنی اپنے ورانٹی کارڈ کے مطابق جو موبائل رپئیرنگ کے لیے لیتی ہے وہ واپس ہی نہیں کرتی۔ شہری چکر پر چکر لگاتے ہیں لیکن موبائل واپس نہیں ملتا۔ اس خبر کی اطلاع پر چینل فائیو کی ٹیم جب کیو موبائل سروس سنٹر پہنچی تو کمپنی کی انتظامیہ نے ٹیم کو کوریج کرنے سے روکنے کی کوشش کی اور دھمکیاں دینا شروع کر دی۔ جس پر چینل فائیو کی ٹیم نے صحافتی ذمہ داریوں کو سمجھتے ہوئے اپنے کام کو جاری رکھا۔ موقع پر موجود لوگوں نے انتظامیہ کے خلاف ردعمل دیتے ہوئے شدید الفاظ میں مذمت کی۔ لوگوں کا کہنا تھا کہ کیو موبائل کے تمام سیکنڈلز سامنے آہ چکے ہیں یہ کمپنی ٹیکس چور بھی ہے اور سمگلنگ بھی کرتی ہے۔ موبائل کمپنی اپنی چوری کو چھپانے کے لیے میڈیا پر حملہ آور ہو رہی ہے۔یہ سلسلہ ابھی جاری تھا کہ چینل ۵ کی خبر پر ایکشن لیتے ہوئے کسٹم اینٹی سمگلنگ حکام نے بحریہ ٹاو¿ن کمرشل ایریا میں ریڈ کیا اور بہت بڑی مقدار میں سمگل شدہ موبائل فون برآمد کرلئے ہیں جس میں کیو موبائل کی بھاری تعداد اپنے قبضہ میں لے لی ہے، 90کروڑ روپے مالیت کے کیو موبائل فونز کو اپنی تحویل میں لے لیا گیا ہے اس کے علاوہ کسٹم حکام اس کمپنی کو پہلے ہی بلیک لسٹ کرچکا ہے ، کمپنی بلیک لسٹ ہونے کے باوجود ابھی تک سیل پرچیز کس کے کہنے پر کررہی ہے اور کون سے لوگ اس کمپنی کو چلا رہے ہیں ، سکیورٹی اداروں کے علاوہ پولیس کی آنکھوں میں دھول جھونکی جارہی ہے ایک طرف کمپنی کو بلیک لسٹ کیا جاتا ہے اور دوسری طرف اس کی سیل پرچیز کو بند نہیں کیا جارہا لاہور کراچی اسلام آباد جیسے شہروں سے اگر سمگل شدہ موبائل فونز برآمد ہونگے اور پورے ملک میں سیل پرچیز ہونگے تو سوالیہ نشان ہمارے ادارے پر ہوگا، چینل فائیو کی خبر پر ہی ڈیڑھ لاکھ کے قریب موبائل فونز گزشتہ روز بھی پکڑے گئے موبائل پکڑے جانے پر متعلقہ ادارے بحریہ ٹاو¿ن کمرشل ایریا میں ریڈ کیا اوروہاں سے بھی نوے کروڑ روپے کے سمگل شدہ موبائل فونز پکڑے گئے ہیں۔گوکہ دنیا میں بڑی بڑی کمپنیاں بھی اپنے کاروباری تقاضوں کو پورا کرنے کیلئے بہت کچھ کرتی ہیں ، جب ان کیلئے مسائل پیدا ہوتے ہیں تو وہ وسائل پیدا کرنے کی کوشش کرتے ہیں، کیونکہ یہ انکی کاروباری مجبوری ہوتی ہے مگر کیو موبائل کمپنی دی الیکٹرانکس نے کاروبارکی آڑ میں جو دھندا شروع کیا وہ اس دور کا اب تک سب سے بڑا کاروباری فراڈ ہے جس پر پہلے سے اس قسم کے دو نمبر کاروبار بھی کرنے والے دنگ رہ گئے ہیں ، کیو موبائل کے ترجمان وقار اختر نے تو شان بے نیازی سے یہ کہہ دیا ہے کہ ان کے خلاف جو شوروغوغا ہورہاہے انہیں اس کی قطعی پرواہ نہیں مگر مذکورہ کمپنی کی اس حرکت نے جس طرح سے اس مافیا کو بے نقاب کرکے کاروباری دنیا میں رسوا کیا ہے اس کی بھی کوئی مثال نہیں ملتی۔بدنام زمانہ موبائل کمپنی کیو موبائل کی جعل سازی جس طرح سے پڑی گئی ہے اسے ”رنگے ہاتھوں“ پکڑے جانا کہتے ہیں، اس طرح سے کیو موبائل کمپنی نے نہ صرف اپنا بلکہ اپنی فیلڈ کی دوسری کمپنیوں کی کاروباری ساکھ کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی ہے ۔ یہ راز بھی کھلا ہے کہ مذکورہ کمپنی خود موبائل بنانے کی بجائے سمگل شدہ مال استعمال کرتی ہے جس کیلئے یہ بڑا مشکل ہوتا ہے کہ اس کا آئی ایم آئی نمبر دیا جائے اسکے پیچیدہ نظام کو ایک عام آدمی کیلئے سمجھنا اور اس موبائل کو استعمال کرنا بڑا مشکل ہے ، جیسا کہ سطور بالا میں کہا گیا ہے کہ منفی سوچ اور منفی ذہن رکھنے والے اس موبائل کے سسٹم کو باآسانی سمجھ جاتے ہیں اور یہ بات بھی سرسروے بلکہ مشاہدے میں آئی ہے کہ دہشتگرد لٹیرے اور ڈاکو جب پکڑے جاتے ہیں تو ان سے زیادہ تر کیو موبائل ہی برآمد ہوتے ہیں جوکہ ان عناصر کا پسندیدہ برانڈ ہے ، بہر طور مذکورہ بالا حقائق و واقعات اس امر کے غماز ہیں کہ مذکورہ موبائل کمپنی ، موبائل فون کے کاروبار کی آڑ میں جو کچھ کیا وہ مجرمانہ ذہنیت کے زمرے میں ہی آتا ہے ، ذرائع یہ بھی بتاتے ہیں کہ آنیوالے دنوں میں اس کمپنی کے فراڈ جعلسازیوں کے مزید انکشافات سامنے آئیں گے۔

اسلام آباد میدان جنگ بن گیا ، دھرنے کیخلاف آپریشن ، صورتحال کشیدہ

 اسلام آباد(ویب ڈیسک)سیکورٹی فورسز کی جانب سے دھرنا ختم کرانے کے لیے آپریشن کے نتیجے میں دارالحکومت میدان جنگ بن گیا ہے جبکہ جھڑپوں میں 67 افراد زخمی ہوگئے ہیں جن میں 56 سیکورٹی اہلکار بھی شامل ہیں۔اسلام آباد میں آج دھرنا ختم کرنے کی آخری ڈیڈلائن بھی ختم ہونے کے بعد سیکورٹی فورسز نے آپریشن شروع کردیا جس کے نتیجے میں مظاہرین اور اہلکاروں کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں۔ اطلاعات کے مطابق احتجاجی مظاہرین کی مزید ریلیاں اسلام آباد کی طرف آنا شروع ہوگئی ہیں اور حالات بے قابو ہوتے جارہے ہیں جب کہ جڑواں شہروں میں شدید کشیدہ صورت حال ہے۔مظاہرین نے پولیس موبائل اور کئی موٹرسائیکلوں کو نذر آتش کردیا جبکہ کئی سڑکیں بھی بند کردی گئی ہیں۔ پمز ہسپتال میں لائے گئے زخمیوں کی تعدا د 67ہوگئی ہے۔ زخمیوں میں 28 پولیس اہلکار، 28 ایف سی اہلکار اور 11 عام شہری شامل ہیں۔ مظاہرین نے درختوں اور سامان کو آگ لگادی ہے۔ابتدا میں سیکورٹی فورسز دھرنے کے خلاف آپریشن کرتے ہوئے وسیع علاقے کو کلیئر کرانے میں کامیاب ہوگئیں تاہم مرکزی اسٹیج بدستور قائم رہا اور وہاں پر مظاہرین اور ان کی قیادت موجود ہے جن کا سیکورٹی اہلکاروں نے محاصرہ کیا ہوا ہے۔ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق مظاہرین اور فورسز میں شدید جھڑپیں بدستور جاری ہیں اور حالات کشیدہ ہیں۔آپریشن میں پولیس، رینجرز اور ایف سی حصہ لے رہی ہیں، ایس ایس پی آپریشنز کارروائی کی قیادت جبکہ چیف کمشنر اور آئی جی پولیس مانیٹرنگ کررہے ہیں۔ دھرنے کے اسٹیج پر مرکزی رہنما خادم حسین رضوی اور افضل قادری موجود ہیں اور پولیس کو مظاہرین کی جانب سے پتھراؤ کے باعث شدید مزاحمت کا سامنا ہے۔ جب کہ گرد و نواح کے علاقوں اور گلیوں میں بھی مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں جاری ہیں جس کے نتیجے میں جڑواں شہروں میں صورت حال شدید کشیدہ ہے۔آپریشن کا سن کر راولپنڈی سے مظاہرین کی بڑی ریلی فیض آباد کے لئے روانہ ہوئی تاہم پولیس نے ڈنڈا بردار مظاہرین کو شمس آباد میں روک لیا اور ان پر شیلنگ کی۔ مظاہرین نے سیکیورٹی کے لئے لگائے گئے بیریئر توڑ دئیے اور پولیس پر پتھراؤ کی جارہا ہے جب کہ مری روڈ کو بھی مکمل طور پر بلاک کردیا گیا ہے۔ علاقے میں کشیدگی ہے اور مظاہرین و پولیس میں تصادم جاری ہے۔

جڑواں شہروں کے اسپتالوں میں ہنگامی حالت نافذ ہے۔ تمام تعلیمی ادارے اور کاروباری مراکز بند ہیں۔ ناخوشگوار صورت حال سے نمٹنے کے لیے ہنگامہ حالت نافذ ہے۔  اسلام آباد اور راولپنڈی کے مختلف مقامات پر مذہبی جماعت کے کارکنوں نے سڑکیں بلاک کردی ہیں۔

آج صبح سویرے سیکورٹی اہلکاروں نے فیض آباد میں مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ربڑ کی گولیاں چلائیں، آنسو گیس کی شیلنگ کی اور واٹر کینن کا استعمال کرتے ہوئے پیش قدمی کی تو مظاہرین نے سامنے سے پتھراؤ شروع کردیا۔ تاہم پولیس کی پیش قدمی جاری رہی اور انہوں نے مظاہرین کے قریب پہنچ کر ان پر لاٹھی چارج شروع کردیا۔

اس دوران سیکورٹی اہلکاروں اور مظاہرین کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں جس کے نتیجے میں درجنوں افراد زخمی ہوگئے جن میں مظاہرین اور اہلکار دونوں شامل ہیں۔ پولیس کے لاٹھی چارج کے جواب میں مظاہرین نے بھی اہلکاروں پر لاٹھیوں اور ڈنڈوں سے حملہ کیا۔

پولیس نے بڑی تعداد میں مظاہرین کو گرفتار کرلیا ہے۔ اب تک 50 سے زیادہ افراد کو حراست میں لے کر مختلف تھانوں میں منتقل کیا جاچکا ہے۔ آپریشن کے آغاز میں پولیس کو فوری کامیابی حاصل ہوگئی اور انہوں نے 80 فیصد علاقے کو کلیئر کرالیا تاہم پھر مظاہرین کے قدم سنبھل گئے۔

قریبی مساجد سے دھرنا دوبارہ دینے کے اعلانات بھی کیے گئے جس کے نتیجے میں مظاہرین بڑی تعداد میں واپس آگئے اور پولیس کے ساتھ ان کا دو بدو تصادم ہوا ہے۔ شدید شیلنگ کی وجہ سے علاقہ میدان جنگ کا منظر پیش کرنے لگا۔ دھویں کے گہرے بادل چھا گئے اور ہر طرف پتھر بکھرے پڑے ہیں۔ اب تک فیض آباد کے وسیع علاقے کو کلیئر کرایا جاچکا ہے تاہم کہیں کہیں مظاہرین کی ٹولیوں اور پولیس میں تصادم جاری ہے۔

ایکسپریس ہائی وے اور راول ڈیم پر مظاہرین اور پولیس میں تصادم جاری ہے۔ بہت سے مظاہرین راول پنڈی کی طرف بھی فرار ہوگئے ہیں۔ دھرنے کے مرکزی مقام پر بنائے گئے اسٹیج پر مظاہرین اور ان کی قیادت موجود ہے جبکہ پولیس نے ان کا محاصرہ کیا ہوا۔

”طاقت کا استعمال معاملہ کا حل نہیں “عمران خان کا دھرنے بارے دبنگ بیان

 اسلام آباد(ویب ڈیسک)تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ اسلام آباد دھرنا ختم کرانے کے لیے طاقت کا استعمال  معاملے کا حل نہیں جب کہ مظاہرین سے بھی پرامن رہنے کی اپیل  کرتا ہوں۔اسلام آباد میں دھرنا مظاہرین کے خلاف کارروائی  پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ریاستی طاقت کا استعمال کسی صورت مسئلے کا حل نہیں  ہے، حکومت مظاہرین کے خلاف  طاقت کا استعمال نہ کرے جب کہ دھرنا مظاہرین بھی پرامن رہیں ۔عمران خان نے کہا کہ ختم نبوت ہمارے ایمان کا بنیادی جزو اور حصہ ہے، جس نااہلی سے حکومت نے معاملے کو نمٹانے کی کوشش کی اس سے ریاست کی رٹ ختم ہوتی نظرآرہی ہے، راجہ ظفرالحق کی کمیٹی کی تحقیقات کی روشنی میں ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کی گئی اس لیے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی میں تاخیر سے کچھ چھپائے جانے کے تاثر نے جنم لی ہے۔پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ حکومت کا سارا زور شریفوں کی کرپشن بچانے پر ہے، ملک جل رہا ہے اور وزیراعظم نااہل شخص کے دربار پر حاضری دے رہے ہیں، حکومت کے اسی طرزعمل کے باعث قبل ازوقت انتخابات کامطالبہ کرتا آیا ہوں، آج ایک بار پھر مطالبہ کرتا ہوں کہ جلد انتخابات کرائے جائیں۔

افغانستان میں خفیہ اجلاس: پاکستان میں دہشتگردی بڑھانے کا منصوبہ

لاہور (محمد مکرم خان سے) باوثوق ذرائع سے معلوم ہوا کے 20 کے قریب دہشت گرد تنظیموں کے نمائندوں نے بدنام زمانہ بھارتی خفیہ ایجنسی ”را“ کے سینئر افسروں سے افغانستان کے علاقہ بٹگرام میں چند روز قبل ملاقات کی ہے۔ ان دہشت گرد تنظیموں کے خودساختہ کمانڈروں میں ملاں فضل اللہ، منگل باغ اور عبدالولی شامل تھے۔ بعض اطلاعات کے مطابق خودساختہ جلاوطن بلوچ قبائلی رہنماﺅں براہمداغ بگٹی کے نمائندے بھی اس موقع پر موجود تھے۔ دو روز تک جاری رہنے والی اس میٹنگ کیلئے افغانستان میں روپوش دہشت گردوں کو ہیلی کاپٹر پر بٹگرام لایا گیا جس میں افغانستان کی خفیہ ایجنسی این ڈی ایس بھی ملوث ہے۔ اس خفیہ میٹنگ میں اندرونی پاکستان دہشت گردی مزید بڑھانے کے منصوبوں پر عملدرآمد کیلئے طریقہ کار وضع کیے گئے۔ اس ضمن میں ملاں فضل اللہ اور بلوچستان میں متحرک کالعدم تنظیموں کے نمائندوں کو بھاری رقوم دی گئیں۔ باخبر ذرائع نے اس میٹنگ کے بعد پاکستان کے بڑے شہروں میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں اضافہ کے خدشات ظاہر کیے ہیں۔ اقلیتوں اور چھوٹے فرقوں کو بالخصوص نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔ اہم حکومتی شخصیات اور سیاسی رہنما بھی دہشت گردوں کا نشانہ ہو سکتے ہیں۔ یاد رہے کہ ”را“ اندرونی پاکستان دہشت گردی کی کارروائیوں میں عرصہ دراز سے ملوث ہے اور پاکستان کے بھگوڑے جلا وطن بلوچی نمائندوں اور شدت پسند مذہبی تنظیموں کی ترغیبی، تربیتی اور مالی مدد کر رہی ہے۔ پشاور میں گزشتہ روز خودکش حملے میں اعلیٰ پولیس آفیسر اور گن مین کی شہادت اس سلسلے کی ایک کڑی ہے۔ بلوچستان اور خیبرپختونخواہ میں فوری اور ملک کے دیگر حصوں میں آئندہ ہفتے دہشت گردی کی کارروائیوں کی منصوبہ بندی کی اطلاعات ہیں جن کیلئے اعلیٰ سطح پر تادیبی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

 

لبنان علاقائی تنازعات سے دور رہنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے: سعد الحریری

بیروت : ( ویب ڈیسک) سعد الحریری نے بیروت میں منعقدہ سالانہ عرب بینکاری کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزرا ہوا وقت ہم سب کے لیے ایک سبق ہونا چاہیے۔ انہوں نے اس بات پر زوردیا کہ لبنان کو علاقائی تنازعات سے دور رہنے کی پالیسی پر عمل پیرا رہنا چاہیے۔ انہوں نے اپنے ہم وطنوں پر زور دیا ہے کہ وہ اپنی وفاداریوں سے قطع نظر علاقائی امور پر توجہ دینے کے بجائے اپنے ملکی مسائل حل کرنے کو ترجیح دیں،لبنان کا سیاسی بحران ہماری آنکھیں کھول دینے کے لیے کافی ہونا چاہیے۔

نیشنل ٹی 20: کامران اکمل کی ریکارڈ ساز اننگز

راولپنڈی(نیوزایجنسیاں)پاکستان کر کٹ بورڈ(پی سی بی) کے زیر اہتمام جاری نیشنل ٹی ٹوئنٹی کپ میںلاہور وائٹس نے کامران اکمل کی طوفانی اننگز کی بدولت اسلام آباد کو 109رنز سے ہرا دیا۔کامران اکمل نے ٹی ٹوینٹی کی ایک اننگز میں سب سے زیادہ 12 چھکے لگانے کا ریکارڈ اپنے نام کرنے کے ساتھ سلمان بٹ کے ساتھ مل کر 209 رنز کی پارٹنر شپ کا عالمی ریکارڈ بھی اپنے نام کرلیا۔اس سے قبل ٹی 20 میں سب بڑی پارٹنر شپ کا عالمی ریکارڈ 207 رنز کا تھا۔ فاتح ٹیم کے کامران اکمل نے12چھکوں کی مدد سے150رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی۔اسلام آباد کی ٹیم ہدف کے تعاقب میں 100 رنز پر ڈھیر ہوگئی۔ بلال آصف اور آصف علی نے تین، تین کھلاڑیوں کو آﺅٹ کیا۔ کامران اکمل مرد میدان قرار پائے۔فاٹانے فیصل آبادکو4 وکٹوں سے ہراکرسیمی فائنل کےلئے اپنی نشست کنفرم کر لی۔کراچی وائٹس رن ریٹ پرمیگا ایونٹ سے باہر ہوگیا۔ فاٹانے 158 رنز کا ہدف 16.4 اوورزمیں حاصل کیا۔ جمعہ کو راولپنڈی سٹیڈیم میں ٹورنامنٹ کے 27 ویں میچ میں اسلام آباد کے کپتان شان مسعود نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا جو غلط ثابت ہوا۔ لاہور وائٹس نے کامران اکمل کی طوفانی بیٹنگ کی بدولت مقررہ 20 اوورز میں بغیر کسی نقصان کے 209 رنز بنائے۔کامران اکمل نے 71 گیندوں پر 150 رنز بنائے جس میں 12 چھکے اور 14 چوکے شامل تھے۔ یہ ٹی 20 کرکٹ میں پاکستان کی طرف سے کسی بھی کھلاڑی کی بڑی اننگز ہے۔ کپتان سلمان بٹ نے 55 رنز بنائے۔ اسلام آباد کی ٹیم مطلوبہ ہدف حاصل کرنے میں ناکام رہی اور پوری ٹیم 18.4 اوورز میں 100 رنز بناکر آﺅٹ ہوگئی۔ رضا حسن 19 اور شان مسعود 17 رنز کے ساتھ نمایاں رہے۔ آصف علی اور بلال آصف نے تین، تین جبکہ وہاب ریاض نے دو وکٹیں حاصل کیں۔

برسبین ٹیسٹ: انگلینڈ 302 رنز پر پویلین واپس

برسبین (آئی این پی)ایشز سیریز کے پہلے ٹیسٹ میں انگلش ٹیم اپنی پہلی اننگز میں302رنز بنا کر آﺅٹ ہوگئی۔جواب میں آسٹریلیا نے اپنی پہلی اننگز میں4وکٹوں کے نقصان پر 165رنز بنا لئے ہیں ۔ آسٹریلیا کی جانب سے بین کرافٹ 5، ڈیوڈ وارنر 26، عثمان خواجہ 11اورہینڈز کوم 14رنز بنا کر آﺅٹ ہوئے۔ دوسرے دن کے کھیل کے اختتام پر آسٹریلوی کپتان سٹیون سمتھ 64 اور شان مارش44رنز کے ساتھ کریز پر موجود ہیں۔ آسٹریلیا کو انگلینڈ کی پہلی اننگز کی برتری ختم کرنے کیلئے مزید 137رنز درکار ہیں اور اسکی6وکٹیں ابھی باقی ہیں۔ انگلینڈ کی جانب سے پہلی اننگز میں جیمز اینڈرسن ، سٹورٹ براڈ ،معین علی اور جیک بال نے ایک ایک کھلاڑی کو آﺅٹ کیا۔تفصیلات کے مطابق برسبین کے گابا کرکٹ گراونڈ پر آسٹریلیا اور انگلینڈ کے درمیان ایشز سیریز کے پہلے ٹیسٹ کے دوسرے روز انگلینڈ نے اپنی پہلی نامکمل اننگز 196رنز چار کھلاڑی آوٹ پرشروع کی توناٹ آوٹ بیٹسمین ملان اور معین علی نے اننگز شروع کی اور اسکور 245رنز تک پہنچادیا،مہمان ٹیم کو پہلا نقصان ملان کی صورت میں اٹھانا پڑا، وہ 56رنز بناکر اسٹارک کی گیند پر مارش کے ہاتھوں کیچ آوٹ ہوئے۔اگلے ہی اوور میں معین علی بھی اپنی وکٹ گنوابیٹھے اور38رنز بناکر لایون کی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہوگئے۔،مجموعی اسکور میں ابھی صرف ایک رنز کا ہی اضافہ ہواتھا کہ ووکس کو لایون نے کلین بولڈ کرکے پویلین کی راہ دکھادی،بیرسٹوصرف 9رنز بناسکے،جبکہ جیک بال نے 14رنز کی اننگز کھیلی۔یوں انگلینڈ کی پوری ٹیم 302رنز بناکر آوٹ ہوگئی۔آسٹریلیا کی جانب سے پہلی اننگز میں مچل سٹارک اور پٹ کمنز نے3،3،لیون نے2اور ہیزل ووڈ نے ایک کھلاڑی کو آﺅٹ کیا۔جواب میں آسٹریلیا کی جانب سے کیمرون بین کرافٹ اور ڈیوڈ وارنر نے اننگز کا آغاز کیا، لیکن صرف 76 رنز کے مجموعی سکور پر اس کے چار ابتدائی بیٹسمین پویلین لوٹ گئے۔میزبان ٹیم کے آٹ ہونے والے بیٹسمینوں میں بین کرافٹ نے پانچ، ڈیوڈ وارنر نے 26، عثمان خواجہ نے 11 اور ہینڈز کوم نے 14 رنز بنائے۔مہمان ٹیم کی جانب سے جیمز اینڈرسن، کرس براڈ، معین علی اور جیک بال نے ایک ایک کھلاڑی آوٹ کیا۔ دوسرے دن کے اختتام پر آسٹریلیا نے انگلینڈ کے خلاف اپنی پہلی اننگز میں چار وکٹوں کے نقصان پر 165 رنز بنا لیے ہیں۔دوسرے دن کے کھیل کے اختتام پر آسٹریلوی کپتان سٹیون سمتھ 64 اور شان مارش 44 رنز کے ساتھ کریز پر موجود تھے۔آسٹریلیا کو انگلینڈ کی برتری ختم کرنے کے لیے 137 مزید رنز کی ضرورت ہے اور پہلی اننگز میں اس کی چھ وکٹیں باقی ہیں۔دونوں بیٹسمینوں نے پانچویں وکٹ کی شراکت میں اب تک 89 رنز بنائے ہیں۔

بورڈ کا حکومت سے فکسنگ کیخلاف قانون سازی کا مطالبہ

لاہور(آئی این پی) پاکستان کر کٹ بورڈ( پی سی بی) نے حکومت سے فکسنگ کے خلاف قانون سازی کا مطالبہ کردیا۔ پاکستان کرکٹ بورڈ نے حکومت سے درخواست کی ہے کہ وہ کھیلوں سے ہر قسم کی فکسنگ اور کرپشن کے خاتمے کیلیے خصوصی قانون متعارف کرائے۔ پی سی بی نے کھیل سے کرپشن کے خاتمے کیلیے کوششوں کا آغاز کردیا ہے، اس حوالے سے سخت اینٹی کرپشن کوڈ متعارف کرایا گیا، مشکوک سرگرمیوں پر نظر رکھنے کیلیے بورڈ کا اپنا ایک اینٹی کرپشن یونٹ بھی موجود ہے۔بورڈ آفیشل نے کہا کہ بورڈ یہ سمجھتا ہے کہ اگر حکومت کی جانب فکسنگ کے حوالے سے خصوصی قانون متعارف کرایا جائے تو کرکٹ اور دیگرکھیلوں میں کرپشن کو کافی حد تک روکا جاسکتا ہے۔ تاہم اس حوالے سے پہلے ہی حکومت سے ہم درخواست کرچکے ہیں کہ وہ خود اس حوالے سے ایکشن لے، کچھ عرصے کے لیے کرکٹرز پر پابندی عائد کی جاتی مگر پھر بعد میں انھیں واپس کھیلنے کی اجازت دینا پڑتی ہے، اگر اس طرح کے سخت قوانین حکومت کی جانب سے متعارف کیے جائیں تو پلیئرزکسی بھی قسم کی بری چیز میں ملوث ہونے سے گھبرائیں گے۔مذکورہ آفیشل نے مزید کہا کہ حکومت پی سی بی سے ٹیکس کا مطالبہ کرنے کے بجائے اسے ملک میں کرکٹ کی ترقی کیلیے کام کرنے دے۔ اس سے مختلف شہروں میں انٹرنیشنل معیار کے مطابق اسٹیڈیمز بنائے جائیں گے، حکومت کو تمام تعلیمی بورڈز کو بھی ہدایت کرنا چاہیے کہ وہ ملکی سطح پر ٹورنامنٹس کا انعقاد کرے جب کہ پی سی بی ایسے ایونٹس کیلیے سہولت کار کا کردار ادا کرنے کو تیار ہے۔

فکسنگ سکینڈل میں ناصر جمشید کیس کا فیصلہ محفوظ

لاہور ( این این آئی) پاکستان سپر لیگ سپاٹ فکسنگ سکینڈل میں ملوث کرکٹر ناصر جمشید کیس کی سماعت مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا گیا۔ سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ناصر جمشید کے وکیل حسن وڑائچ نے کہاکہ آج ہم نے حتمی دلائل دے دیئے ،پی سی بی دستاویزات میں یوسف بکی کا نام شامل نہیںاور یوسف کے بکی ہونے کی بھی تصدیق نہیں ہوئی جبکہ پی سی بی نے بھی یوسف کے بکی نہ ہونے کو تسلیم کیا ہے ۔ انہوںنے کہا کہ نیشنل کرائم ایجنسی کے پاس ناصر جمشید کے خلاف شواہد نہیں ۔ دوسری جانب پاکستان کرکٹ بورڈ کے قانونی مشیر تفضل رضوی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ناصر جمشید کا پاسپورٹ نیشنل کرائم ایجنسی کے پاس کیوں ہے ؟، ناصر جمشید کے وکلاءاس حوالے سے جواب دیں ۔ انہوںنے کہا کہ ناصر جمشید پر تعاون نہ کرنے کے الزام پر دلائل دیئے اور ہمارے پاس یوسف کے بکی ہونے کے تمام شواہد بھی موجود ہیں ۔

چوہدری نثار کے گھر پر حملہ، مظاہرین نے گیٹ توڑ دیا

 راولپنڈی(ویب ڈیسک) دھرنے کے خلاف ہونے والے آپریشن پر ردِ عمل کرتے ہوئے مظاہرین نے چوہدری نثار کے گھر کا گیٹ توڑ کر اندر داخل ہونے کی کوشش کی تاہم پولیس اور گارڈز نے حالات پر قابو پالیا۔ تفصیلات  کے مطابق فیض آباد دھرنے کے خلاف ہونے والے آپریشن کے بعد پورے ملک میں ہنگامے پھوٹ پڑے ہیں اور مختلف شہروں میں فورسز و مظاہرین کے درمیان ہونے والی جھڑپوں میں متعدد افراد زخمی ہوگئے ہیں۔ مظاہرین کی بڑی تعداد سابق وزیرداخلہ چوہدری نثار کے گھر پر بھی حملہ کیا اور ان کے گھر کا گیٹ توڑ دیا اور گھر میں داخل ہونے کی کوشش کی تاہم پولیس اورگارڈز نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے مظاہرین کو پیچھے دھکیل دیا۔مظاہرین حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کررہے ہیں جب کہ (ن) لیگ کے قائدین کے خلاف بھی نعرے لگائے جارہے ہیں۔ مظاہرین نے چوہدری نثار کے گھر کا محاصرہ کررکھا ہے جب کہ پولیس کی بھاری نفری سابق وزیرداخلہ کے گھر پر تعینات کردی گئی ہے مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ فیض آباد سمیت ملک بھر میں ہونے والے دھرنوں کے خلاف ہونے والے آپریشنز کو روکا جائے اور وفاقی وزیرِقانون زاہد حامد کو فی الفور برطرف کرکے کارروائی کی جائے۔