بچوں کی زندگیاں خطرے میں ۔۔۔تہلکہ خیز انکشافات

لاہور (خصوصی رپورٹ)پنجاب میں 70فیصد ایلیٹ کلاس نجی تعلیمی اداروں میں ناقص و غیر معیاری سکیورٹی انتظامات کاانکشاف ہوا ہے۔ ناقص انتظامات کے باعث طلبہ کی زندگیوں کو خطرات لاحق ہیں۔ تحقیقات اور سپیشل برانچ کی رپورٹ کے مطابق پنجاب حکومت نے 2014ءکے سانحہ آرمی پبلک سکول پشاور کے بعد صوبہ میں تمام نجی و سرکاری تعلیمی اداروں کو سکیورٹی کے حوالے سے تین گیٹگریز میں تقسیم کردیا تھا اور ان کے لئے فول پروف سکیورٹی پلان جاری کیا تھا۔ اس سکیورٹی پلان کے مطابق نجی اعلیٰ تعلیمی اداروں ، جہاں پر بھاری فیسیں لی جاتی ہیں، کو کیٹگری اے میں شامل کیا گیا تھا اور اس طرح صوبہ بھر میں 1070 اے گیٹگری کے تعلیمی اداروں ، جن میں سکولز، کالج اور یونیورسٹیاں شامل ہیں کی انتظامیہ کو حکم دیا گیا تھا کہ وہ گرمیوں کی چھٹیوں میں مطلوبہ معیار کے تمام سکیورٹی انتظامات مکمل کریں۔ گرمیوں کی چھٹیاں ختم ہونے سے قبل سپیشل برانچ پنجاب نے تمام 1070 نجی تعلیمی اداروں کا سکیورٹی آڈٹ کیا اور ازسر نو جائزہ لیا اور اس آڈٹ میں یہ بات سامنے آئی کہ حکومت کے احکامات کو سنجیدہ نہیں لیا گیا اور سکیورٹی کے فول پروف انتظامات پرخاص توجہ نہیں دی گئی۔ رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ 1024 اداروں میں سکینرز ہی نہیں لگائے گئے، 429 اداروں میں بنکرز نہیں بنوائے، 172 اداروں میں کنکریٹ بیئریز نہیں ہیں، 243 اداروں کے باہر زگ زیگ نہیں ،312 اداروں کے انٹری گیٹ پر واک تھری نہیں، 404 کے پاس نائٹ ویژن سی سی ٹی وی نہیں، 9اداروں کے پاس سی سی ٹی وی کیمرہ نہیں، 68 اداروں کے پاس پولیس کے تربیت یافتہ سکیورٹی گارڈز نہیں، دو اداروں کے سکیورٹی سٹاف اوورایج ہیں، تین اداروں کے پاس موجود اسلحہ آپریشنل نہیں، 60کے پاس سرچ لائٹ کی سہولت نہیں ،6کی چاردیواری کمزور،12 اداروں میں سکیورٹی پوسٹیں نہیں،14 اداوں کی دیوارورں پر خاردار تار نہیں لگی، پانچ اداروں کی باﺅنڈری وال ہی نہیں جبکہ چار اداروں کی علیحدہ سے اکیڈمک بلاک کے گرد دیوار ہی نہیں،48 اداروں میں ایمرجنسی کی اطلاع کیلئے پینک بٹن ہی موجود نہیں، اور62 اداروں نے کبھی سکیورٹی کی موک ایکسرسائز ہی نہیں کی۔ رپورٹ میں مزید انکشاف کیا گیا ہے کہ اگر حکومت اور اداروں کی انتظامیہ سکیورٹی پر سنجیدگی سے عمل نہیں کرے گی تو کسی بھی ممکنہ دہشت گردی میں جانی نقصان بڑھنے کا خدشہ ہوسکتا ہے، کیونکہ ملک میں دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ کی وجہ سے تعلیمی ادارے دہشت گردوں کی ہٹ لسٹ پر ہیں۔ محکمہ داخلہ پنجاب کے ایک سینئر اہلکار نے بتایا کہ باربار باددہانی کے باوجود ایسے اداروں کی انتظامیہ کی طرف سے چھٹیوں میں انتظامات مکمل نہ کرنا حکومت کیلئے ایک بڑا چیلنج بن گیا ہے۔ محکمہ تعلیم کے ایک سینئر افسر نے بتایا کہ یہ ادارے حکومت کی عملداری سے باہر ہوتے جا رہے ہیں ، ایکٹ کے باوجود فیسوں میں اضافہ کرتے ہیں اور بھاری فیسیں لینے کے باوجود سکیورٹی کے انتظامات حکومت کے پلان کے مطابق نہیں کرتے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ نے اس رپورٹ پر انسپکٹر جنرل پولیس، سیکٹریز تعلیم اورایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ کو کارروائی کا حکم دیا ہے جبکہ ایک ماہ گزرنے کے باوجود کسی بھی ادارے کے خلاف کوئی ایکشن نہیں لیا گیا۔

بھارتی فوج کی پھر سرجیکل سٹرائیک کی گیدڑ بھبکی

نئی دہلی (آئی این پی)بھارتی فوج کے شمالی کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل دیوارج انوبو نے بڑھک مارتے ہوئے کہا ہے کہ ضرورت پڑنے پر لائن آف کنٹرول کے دوسری طرف ایک مرتبہ پھر سرجیکل سڑائیک کرسکتے ہیں۔جمعرات کو بھارتی ٹی وی ”نیوز18“کی رپورٹ کے مطابق آرمی چیف جنرل بیپن راﺅت کے اس بیان کہ پاکستان اور چین کے ساتھ بیک وقت جنگ خارج از امکان نہیں ہے کے ایک روز بعد شمالی کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل دیوارج انوبو کا کہنا تھاکہ سرجیکل سڑائیک ایک پیغام تھاکہ لائن آف کنٹرول ایک تصوراتی لائن تھی جسے ضرورت پڑنے پر کبھی بھی پار کرسکتے ہیں۔جنرل دیوارج کامزید کہنا تھاکہ گزشتہ سال سے سرحد پاردہشتگردوں کے کیمپوں اور لانچ پیڈ میں اضافہ ہوا ہے لیکن ہم دہشتگردوں کو اپنے ملک میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دیں گے ،دہشتگردوں کے داخلے میں کمی آئی ہے ۔کشمیر کے حالات کے حوالے سے انکا کہناتھاکہ اب نوجوان بندوقیں نہیں اٹھائیں گے کیونکہ حریت رہنماﺅں کے فنڈز کوروکا جارہا ہے کیونکہ فنڈ بند کرنے سے مقبوضہ کشمیر میں عسکریت پسندی پر بہت اثر پڑے گا اور اس سے صورتحال بہتر ہوگی۔جنرل دیوارج نے کہاکہ چین کے ساتھ معمولی اختلافات باقاعدہ اجلاسوں اور مذاکرات کے ساتھ حل کریں گے جبکہ لداخ میں چین کے ساتھ ڈوکلام جیسا کوئی مسئلہ نہیں ہے ۔

برما میں 70لاکھ مسلم اقلیت کے قتل کی پلاننگ کس نے کی؟ اسلحہ ،روپیہ کس نے فراہم کیا ؟؟؟سنسنی خیز انکشافات

اسلام آباد، ڈھاکہ، نئی دہلی، ینگون (مانیٹرنگ ڈیسک، نیوز ایجنسیاں) برما نے روہنگیا مسلمانوں پر ظلم و بربریت کے پہاڑ توڑ دیئے ہیں جس کے باعث لاکھوں مسلمان بنگلہ دیش اور دیگر ممالک کی طرف ہجرت کرنے پر مجبور ہیں تاہم بنگلہ دیش کی جانب سے بھی ان کے ساتھ خاطر خواہ سلوک نہیں کیا جارہاہے ،بنگلہ دیشی حکومت کا کہناتھا کہ ہمارے پاس وسائل کی کمی ہے جس پر تر ک صدر طیب اردگان میدان میں آئے اور انہوں نے تمام اخراجات برداشت کرنے کا اعلان کیا ۔تفصیلات کے مطابق بنگلہ دیش میں رہنگیا مسلمان بے سروسامانی کی حالت میں موجود ہیں جہاں ان کے کھانے پینے اور رہنے کیلئے کوئی اچھا نظام موجود نہیں ہے تاہم ایسی صورتحال میں ترکی کی جانب سے اٹھائے جانے والے اقدامات انتہائی قابل تحسین ہیں ،ترک صدر رجب طیب اردگان کی اہلیہ آمنہ اردگان روہنگیا مسلمانوں کو مکمل حمایت کی یقین دہانی کروانے کیلئے ان سے ملنے بنگلہ دیش پہنچ گئی ہیں ۔جہاں انہوں نے روہنگیا خواتین سے ملاقات کی اور انہیں مکمل سپورٹ فراہم کرنے کی یقین دہانی کروائی ۔جونہی آمنہ اردگان کی تصاویر رہنگیا مسلمانوں کے ساتھ سوشل میڈیا پر آئیں تو وائرل ہو گئیں اور ان کے اس اقدام کو بے انتہا سراہا جارہاہے ۔تصاویر میں دیکھا جا سکتاہے کہ روہنگیا مسلمان خواتین انہیں دیکھ کر خود کو روک نہ پائیں اور ان کے گلے سے لگ کر رونے لگ گئیں جبکہ آمنہ اردگان سے بھی ان کی حالت دیکھی نہ گئی اور ان کی آنکھوں سے بھی آنسو بہنے لگے ۔ بھارت کی حکومت نے کہا ہے کہ وہ روہنگیا پناہ گزینوں کو ملک بدر کرنے کا ارادہ رکھتی ہے ۔بھارتی ٹی وی کے مطابق یہ بیان ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے جب ملک کے وزیر اعظم نریندر مودی میانمارکے دورے پر ہیں۔بھارت میں چالیس ہزار سے زیادہ روہنگیا پناہ لیے ہوئے ہیں۔ انسانی حقوق کی تنظیموں نے حکومت کے فیصلے پر نکتہ چینی کی ہے۔ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے میانمار کی آنگ سانگ سوچی کے ساتھ دوطرفہ ملاقات میں باہمی مفادات کے تحفظ اور قریبی شراکت داری قائم کرنے کیلئے مل جل کر کام کرنے پر اتفاق کیا کیا ہے جبکہ دونوں ممالک کے درمیان بحری وساحلی سلامتی اور سیکیورٹی امورسمیت دیگر شعبوں میں 11معاہدوں پر دستخط ہوگئے ۔ بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی وزیر اعظم نے اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آنے والے و قت میں بھارت اور میانمار باہمی مفادات اور قریبی شراکت داری کیلئے مل کر کام کرینگے۔دونوں ممالک نے باہمی تعاون کی سمت اہم قدم اٹھاتے ہوئے 11معاہدوں پر دستخط کئے جن میں بحری وساحلی سلامتی اور سیکیورٹی امورمیں تعاون سے متعلق 4معاہدے شامل ہیں۔دیگر معاہدے پریس کونسل ، ثقافت، الیکشن کمیشن، ہیلتھ اینڈ ٹیکنیکل ٹریننگ کے شعبوں سے متعلق ہیں۔یاد رہے کہ وزیر اعظم مودی نے بھارت میں پناہ لئے ہوئے میانمار کے تمام شہریوں کو مفت ویزا دینے اور بھارتی جیل میں قید میانمار کے 40شہریوں کو رہا کرنے کا بھی اعلان کیا۔اس طرح بھارت نے دونوںملک کے عوامی سطح پر قریبی تعلقات قائم کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔ پاکستان پیپلزپارٹی نے میانمار میں مسلمانوں پر مظالم کے خلاف قرارداد قومی اسمبلی میں جمع کروا دی ہے۔جمعرات کو قرارداد پر اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ، نوید قمر، یوسف تالپور سمیت دیگر ارکان کے دستخط ہیں ¾قرارداد کے متن میں کہا گیا کہ ایوان میانمار میں مسلمانوں کے قتل عام ومظالم کی شدید مذمت کرتا ہے، حکومت میانمار کی حکومت سے رابطہ کر کے مسئلہ فوری حل کرائے اور اقوام متحدہ سے رابطہ کر کے میانمار میں قتل عام رکوائے۔قرارداد میں کہا گیا کہ ہمسائیہ ممالک میں پناہ لینے والوں کو محفوظ راستہ فراہم کیا جائے اور عالمی برادری واقعات کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کروائے۔

”سیاسی مخالفین کی میں نہ مانوں کی رٹ غلط“

لاہور (اپنے سٹاف رپورٹر سے) پاکستان مسلم لیگ (ن) کی مرکزی رہنما مریم نواز نے کہا ہے کہ حلقہ این اے 120کے عوام پاکستان کی ترقی کی راہ میں رکاوٹیں ڈالنے والوں کا احتساب کرنے کےلئے بے چین ہیں، سیاسی مخالفین کی ”میںنہ مانوں “کی رٹ ملک کےلئے سود مند نہیں، انہیںچیلنج ہے 2013 اور 2017ءکا موازنہ کر لیں فرق واضح ہو جائے گا، حلقے کے ووٹروں سے ہر سطح پر رابطہ رکھا جائے اور انہیں (ن) لیگ کے ایجنڈے سے آگاہ کریں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ماڈل ٹاﺅن میں مرکزی رہنماﺅں کے اجلاس اور جاتی امراءرائے ونڈ میں حلقہ این اے 120سے تعلق رکھنے والے پارٹی کے متحرک کارکنوں سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر سینیٹر پرویز رشید، سینیٹر آصف کرمانی، خواجہ احمد حسان، تہمینہ دولتانہ، میاں اسلم سلیم، حافظ نوید، نوید سواتی، انور شاہ سمیت دیگر بھی موجود تھے۔ اجلاس اور ملاقات کے دوران این اے 120میں انتخابی مہم، آئندہ کی حکمت عملی بارے تبادلہ خیال کیا گیا۔ مریم نواز کا کہنا تھاکہ مسلم لیگ (ن) اپنی کارکردگی کی بنیاد پر ضمنی انتخاب لڑ رہی ہے اور نیا پاکستان بنانے کے دعوےدار بتائیں انہوں نے عوام کےلئے کیا خدمات سر انجام دی ہیں، عوام دھرنوں کے ذریعے ملک کی ترقی کی راہ میں رکاوٹیں ڈالنے والوں سے بخوبی آگاہ ہیں اور اپنے ووٹ کی طاقت سے ان سے ضرور حساب لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) نے ہمیشہ ملک و قوم کے مفاد کی سیاست کی ہے اور انشا اللہ مستقبل میںبھی اس پر گامزن رہیں گے۔ اجلاس اور ملاقات کے دوران رہنماﺅں اور کارکنوں کی طرف سے مختلف تجاویز بھی دی گئیںجن پر کھل کر تبادلہ خیال کیا گیا۔

مکہ میں حاجی پریشان ،سہولتیں نہ ملنے پر کس کیخلاف پھٹ پڑے

اسلام آباد (آن لائن) مکہ مکرمہ میں حجاج کرام سہولیات نہ ملنے کے باعث وفاقی وزیر مذہبی امور سردار یوسف پر پھٹ پڑے جبکہ وفاقی وزیر نے ان سے احتجاج کو سیاست قرار دے دیا ۔ تفصیلات کے مطابق مکہ مکرمہ میں پاکستان سے گئے حجاج کرام کا وفاقی وزیر مذہبی امور سردار یوسف سے ان کا سامنا ہوا تو انہوں نے احتجاج شروع کیا اور شکایات کی بوچھاڑ کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب میں رہنے کے لئے خیمے دیئے گئے اور نہ کھانا پینا تو پیسے آخر کیوں لئے اور اگر سعودی حکومت ذمہ داری نہیں نبھا رہی تھی تو ان سے بات کرنا پاکستانی حکومت کی ذمہ داری ہے ہم نے پیسے پاکستانی حکومت کو دیئے سعودی حکومت کو نہیں ۔وفاقی وزیر مذہبی امور سردار یوسف نے مظاہرین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ 90 فیصد حجاج کرام مطمئن ہیں لیکن چند لوگ کسی کی ایما پر شور مچا رہے ہیں اس معامےل پر سیاست نہ کریں کیونکہ رہائش اور کھانے پینے کا اچھا اہتمام کر رکھا تھا تاہم 4 دن کے لئے حجاج کرام کی ذمہ داری سعودی حکومت کی تھی جو وہ نبھانے میں ناکام رہے جس پر ان کو تحریری احتجاج ریکارڈ کرا دیا ہے ۔

ویب سائٹ کے ذریعے لڑکیوں کی بکنگ ،پاکستان میں گھناﺅنے کاروبار کا انکشاف

لاہور(نادر چوہدری سے)صوبائی دارلحکومت میں بیوٹی پارلرز کی آڑ میں قائم مساج سےنٹرز کھلے عام دعوت گناہ دینے میں مصروف ، انٹرنیٹ پر LOCANTO ویب سائٹ پر سرعام بکنگ کے لئے فون نمبرز اورنیم عریاں تصاویر رٹیس سمیت اپ لوڈ ،لاہور پولیس مبینہ منتھلیاں لے کر گناہ میں برابر کی حصہ دار بن گئی ، ایف آئی اے سائبر کرائم بھی علم ہونے کے باوجود کاروائی کر نے سے قاصر، نوجوان نسل بے راہ روی کی طرف گامزن ، ایڈز سمیت دیگر بیماریاں تیزی سے پھیلنے کے شدید خطرات پیدا ہو گئے ۔ذرائع کے مطابق لاہور میں بیوٹی پارلرز اورمساج سینٹرز کی آڑ میں پیسے خرچ کر نیوالے ہر خاص و عام کو دعوت گناہ دینے والے بے شمار اڈے شب و روز حرام کاری میں مصروف عمل ہیں جبکہ مبینہ طور پر یہ تمام غیر شرعی اور غیر انسانی عمل لاہور کی آشیر آباد سے ناک تلے جاری ہے ۔ یہ جسم فروشی کا کاروبار کر نے والے مافیا کی صورت اختیار کر چکے ہیں جن کے خلاف کاروائی کرنے کا مطلب کسی بھی قانون نافذ کرنے والے ادرے کے افسر کا اپنی نوکری سے ہاتھ دھونے کے علاوہ اور کچھ نہیں ہے ۔وقت کی جدت کے ساتھ ساتھ عومی روابط میں نمایاں اہمت اختیار کر نے والی ٹیکنالوجی “انٹر نیٹ “پر جہاں لوگ باہمی دوریوں کو ختم کر کے بات چیت کرتے اور دوریاں مٹانے کے ساتھ ساتھ اسے مثبت طور پر استعمال کیا جاتا ہے وہیں پر سوشل میڈیا پر بھی جرائم پیشہ عناصر نے بری طرح پنجے گھاڑھ لئے ہیں جن میں لاہور سمیت ملک بھر کے اندر جسم فروشی کا کاروبار کر نے والا مافیا بھی سرفہرست ہے ۔ یہ جسم فروشی کو فروغ دینے والے عناصر سوشل میڈیا پر آن لائن LOCANTO نامی ویب سائٹ سمیت دیگر پر کھلے عام لڑکیوں کی فراہمی ان کے ریٹ ، عمریں ، رنگت ، خصوصیات اور ان کی مصروفیات وغیرہ صاف طور پر لکھ کر ہوس کے پجاریوں کے رابطوں کا انتظار کرتے ہیں جبکہ لڑکیوں کی قابل اعتراض حالت میں تصاویر بھی لگائی جاتی ہیں تاکہ ان ویب سائٹس پر وزٹ کر نے والا ابطہ کر نے پر مجبور ہو جائے ۔لاہور میں ڈیفنس ، گلبرگ ، اقبال ٹاﺅن ، جوہر ٹاﺅن ،فیصل ٹاﺅن،نصیر آباد، غالب مارکیٹ اورسبزازار سمیت دیگر پوش علاقوں میں بیوٹی پارلر اورمساج سینٹرز قائم ہیں۔ نوجوان امراءاپنی ہوس پوری کرنے کیلئے ان مساج سینٹروں اور ویب سائٹس کا وزٹ کرتے ہیں جہاں جسم فروش مافیا کی جانب سے جدید ترین خفیہ کیمروں کی مدد سے ان کی ویڈیوز بناکران کو بلیک میل بھی کیا جاتا ہے ۔دن بدن جسم فروشی کاکاروبار کر نے والے بیوٹی پارلرز ، مساج سینٹرز اور سوشل میڈیا پر بنائی جانیوالی ویب سائٹس اور ان پر دستیاب لڑکیوں کو کرائے کی فراہمی کے اشتہارات میں غیر معمولی اضافہ ہو ا ہے جس سے پورے ملک کی پوری دنیابھر میں بدنامی ہو رہی ہے ۔

سراج الحق کا وزیر داخلہ کو انکار ،وجہ کیا ۔۔؟؟

لاہور(وقائع نگار) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ وہ پاکستان چاہتے ہیں جہاں حکمران کرپشن کرنیوالے نہ ہوں ،بیروزگاری ،مہنگائی اور لوڈشیڈنگ کا خاتمہ چاہتے ہیں،دنیاکو پرامن اورخوبصورت بنانا ہمارا خواب ہے۔جمعرات کو سراج الحق نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم چاہتے ہیں ۔ریاست اورحکومت ماں کی طرح عوام کا خیال رکھے۔ وہ پاکستان چاہتے ہیں جہاں حکمران کرپشن کرنے والے نہ ہوں۔ دنیا کو پرامن اور خوبصورت بنانا ہماراخواب ہے۔انہوں نے کہا کہ بیروزگاری ،مہنگائی ،لوڈشیڈنگ کا خاتمہ چاہتے ہیں۔ امیرجماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ برمامیں مسلمانوں پر ہونے والے مظالم نے انسانی تاریخ کو شرمندہ کردیا ہے۔روہنگیاکے مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کیلئے جمعہ کو( آج) اسلام آباد میںریلی نکالنے اور10ستمبر سے ملک بھر میں ریلی نکالنے کا علان کیا۔جبکہ انہوںنے وفاقی حکومت سے برماکے سفیرکوملک بدرکرنے کا مطالبہ کیا۔ وہ گززشتہ روزنشتر ہال میں منعقدہ جماعت اسلامی خواتین یوتھ کے زیراہتمام گرینڈ آزادی یوتھ فیسٹول اینڈ ٹیلنٹ شو کی تقریب خطاب کر رہے تھے ۔تقریب میں دیگر رہنماﺅں نے بھی خطاب کیا۔سنیٹرسراج الحق نے کہا کہ برماکی فوج مسلمانوں کی نسل کشی کررہی ہے،زندہ انسانوں کوجلانا انتہائی ظالمانہ اقدام ہے بلکہ بچوں ،خواتین نوجوانوں اور بزرگوں کے آنکھیں نکالنا اور ہاتھ پاﺅں کاٹنے جیسے وحشیانہ اقدامات اور تشدد نے انسانی تاریخ کوشرمندہ کردیاہے۔ان کا کہناتھا کہ مسلم ممالک برما کابائیکاٹ کریں اوربرماآنگ سان سوچی سے نوبل انعام واپس لیا جائے ۔سراج الحق نے کہا کہ جمعہ کو اسلام آباد میں روہنگیا کے مسلمانوں سے یکجہتی کےلیے ریلی نکالی جائے گی اور اگر حکومت چاہتی ہے کہ ریڈ زون کی خلاف ورزی نہ کی جائے تو برما کے سفیر کوکل تک ملک بدر کیا جائے۔انہوں نے مزید کہا کہ 10 ستمبرکو ملک کے دیگر تمام بڑے شہروں میں احتجاجی ریلیاں نکالی جائیں گی۔ وفاقی وزیرداخلہ احسن اقبال کا امیر جماعت اسلامی سراج الحق سے ٹیلی فون رابطہ ،مارچ ڈپلو میٹک انکلیو سے پہلے ختم کرنے کی درخواست کی جس پر امیر جماعت اسلامی نے انکار کرتے ہوئے کہا کہ دنیا بھر میں احتجاج سفارت خانوں کے باہر ہوتا ہے، جماعت اسلامی کا احتجاج ڈپلومیٹک انکلیو کے باہر ہو گا۔ واضح رہے کہ جماعت اسلامی نے مسلمانوں کے قتل عام پر کل برما کے سفارتخانے کے سامنے احتجاج کا اعلان کر رکھا ہے۔

غیر ملکی فیڈنگ کس کس نے کی ؟؟پی ٹی آئی کو عدالت نے اہم حکم دیدیا

اسلام آباد (کرائم رپورٹر) اسلام آباد ہائی کورٹ نے تحریک انصاف کو غیر ملکی فنڈنگ کے ذرائع الیکشن کمیشن کو فراہم کرنے کا حکم دیدیا ہے۔ جمعرات کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج جسٹس محسن اختر کیانی نے الیکشن کمیشن کو غیر ملکی فنڈنگ کیس کی کارروائی سے روکنے کی درخواست پر سماعت کی۔عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد حکم دیا کہ تحریک انصاف الیکشن کمیشن کو 2 ہفتوں میں فارن فنڈنگ سے متعلق تفصیلات فراہم کرے۔سماعت کے دوران تحریک انصاف کے وکیل بیرسٹر انور منصور نے موقف اختیار کیا کہ الیکشن کمیشن اپنے دائرہ اختیار سے تجاوز کر رہا ہے جب کہ الیکشن کمیشن نہ عدالت ہے اور نہ ہی ٹریبونل۔دلائل کے دوران تحریک انصاف کے وکیل نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے یکم اپریل کے حکم پر فارن فنڈنگ کی تفصیلات دینے کو تیار ہیں تاہم فنڈز کی دستاویزات کسی دوسری پارٹی کو دینے کا حکم نہیں دیا جاسکتا۔بیرسٹر انور منصور نے عدالت سے استدعا کی کہ الیکشن کمیشن کو پابند بنایا جائے کہ فارن فنڈنگ کی دستاویزات اکبر ایس بابر یا کسی اور کو فراہم نہ کی جائیں۔اس موقع پر پی ٹی آئی کے منحرف رہنما اکبر ایس بابر کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ آئین کے تحت ہر سیاسی جماعت اپنے فنڈز کے ذرائع بتانے کی پابند ہے اور کوئی بھی شہری الیکشن کمیشن سے کسی بھی جماعت کے فنڈز ذرائع پوچھ سکتا ہے۔عدالت نے فریقین کے دلائل مکمل ہونے کے بعد تحریک انصاف کو غیر ملکی فنڈنگ کی تفصیلات الیکشن کمیشن کو فراہم کرنے کا حکم دیا۔عدالت نے الیکشن کمیشن کو بھی ہدایت کی کہ فارن فنڈنگ کی دستاویزات درخواست گزار اکبر ایس بابر یا کسی اور کو نہ دی جائیں۔خیال رہے کہ تحریک انصاف کی غیرملکی فنڈنگ سے متعلق الیکشن کمیشن میں منحرف رہنما اکبر ایس بابر کی درخواست زیر سماعت ہے جبکہ الیکشن کمیشن کو درخواست پر سماعت سے روکنے کے لئے تحریک انصاف نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ الیکشن کمیشن کے وکیل نے کہا ہے کہ ہمارے پاس یہ اختیار ہے کہ معلوم کرسکیں کہ کسی بھی جماعت کی فنڈنگ کے ذرائع ممنوع ہیں یا نہیں۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کے وکیل کا کہنا تھا کہ آج ہائی کورٹ نے فیصلہ دیا ہے کہ تحریک انصاف دو ہفتوں کے اندر اپنے فنڈز کے ذرائع الیکشن کمیشن کو فراہم کرے یہ ہمارے مو¿قف کی دلیل ہے کہ ہمیں یہ اختیار حاصل ہے کہ ہم کسی بھی جماعت کے ذرائع آمدن معلوم کرسکتے ہیں۔وکیل الیکشن کمیشن نے کہا کہ ہم دو بار یہ فیصلہ کرچکے ہیں کہ ہمارے پاس یہ اختیار ہے کہ کسی بھی سیاسی جماعت کے فنڈز کے ذرائع معلوم کرسکتے ہیں اور یہ بھی معلوم کرسکتے ہیں کہ فنڈز ممنوعہ ذرائع سے حاصل ہوئے یا آمدن کے ذرائع جائز تھے۔

طاہر القادری کا برما کے سفارتخانے کو بند کرنیکا مطالبہ

اوکاڑہ(آئی این پی )پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادر ی نے کہا کہ پاکستان کے حکمرانوں کی خارجہ پالیسی ناکام ہو چکی ہے پاکستان کی خاموشی بذلانہ کاروائی ہے اسلام پر بننے والا ملک مسلمانوںکے قتل عام پر کیوں خاموش ہے‘اسلامی اتحاد کو عالمی دہشت گردی کیوں نظر نہیں آرہی موجودہ حکمران برما کے سفارتخانے کو احتجاجی طور پربند کرے ‘پارلیمنٹ روہنگیا میں قتل عام پر قرار داد ِمذمت منظور کرکے اقوام متحدہ کو بھیجے جمعہ کو انشااللہ پاکستان کے سو شہروں میں احتجاج ہوگا اِس میں اوکاڑہ بھی شامل ہے اِن خیالا ت کا اِظہار اِنہوں نے پاکستان عوامی تحریک کے ضلعی رہنماو¿ں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ منہاج القرآن انٹرنیشنل نے سب سے پہلے روہنگیا میں جاکراپنے مسلمان بھائیوں کے ساتھ عید کی خوشیاں منا ئیں جمعہ کے بعد پورے ملک میں روہنگیا کے مسلمانوںکے سا تھ اِظہار یکجہتی منایا جائےگااِنسانی حقوق کی عالمی تنطیمیں اور اقوامِ متحدہ کے سیکرٹری جنرل (روہنگیا) میں مسلمانوںکے قتل عام کو روکنے اور فوری امن فوج بھیجنے کے احکامات دیں۔

سگی بیٹیوں سے زیادتی ،چاچا ٹی 20نے آخر کار رازوں سے پردہ اٹھا ہی دیا

حافظ آباد (بیورو رپورٹ) مہر زمان عرف چاچا ٹی 20 گرفتار، ابتدائی تفتیش میں اپنی بیوی اور بیٹیوں کے سامنے اعتراف جرم، ڈی این اے ٹیسٹ کےلئے آج فرانزک لیبارٹری لے جایا جائے گا۔ مہر زمان عرف چاچا ٹی 20 کو اپنی 2سگی بیٹیوں کے ساتھ زیادتی کرنے الزام میںمقدمہ اندراج کے بعد پولیس تھانہ ونیکے تارڑ نے گرفتارکرلیا ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق گذشتہ روز ملزم مہر زمان اور اسکی بیوی امینہ بی بی اور زیادتی کا شکار ہونے والی بیٹیوں 19سالہ کنزہ بی بی اور 22سالہ ثنیاکے آمنے سامنے تفتیش کی گئی تو ملزم نے اپنے جرم کا اعتراف کرلیا ہے۔ اس کے بعد آج مہر زمان اور متاثرہ بچیوں کو مزید تحقیقات کےلئے فرانزک لیبارٹری لاہور بھجوایا جائے گا۔ فرانزک لیبارٹری کی رپورٹ کے بعد مزید تفتیش ہوسکے گی۔