”جان کو خطرہ “تہلکہ خیز انکشافات ،کھلاڑیو ں میں کھلبلی

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) عمران خان کی جان کو سخت خطرہ ہے، مخالف یہ اقدام اٹھانے کو تیار ہیں، یہ انکشاف سینئر صحافی نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ چیئرمین تحریک انصاف کی جان کو سخت خطرات درپیش ہیں، انہیں اپنی سکیورٹی پر خاص توجہ دینی چاہئے، مخالف گروپ اس وقت یہ اقدام اٹھانے کو تیار ہے۔

پاکستان دہشتگردوں کیخلاف فیصلہ کن کاروائی کرے:ٹرمپ

واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک) امریکہ نے نئی نیشنل سکیورٹی پالیسی کا اعلان کر دیا۔ امریکی صدر ٹرمپ نے سکیورٹی پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو دہشتگردی کیخلاف ہماری مدد کرنا ہو گی، پاکستان کو بتا دیا کہ دہشتگردی کیخلاف فیصلہ کن کارروائی کرنا ہو گی، پاکستان کو کروڑوں ڈالر امداد سالانہ دینے ہیں۔ امریکہ میں لاکھوں غیر قانونی تارکین وطن داخل ہوتے ہیں، ماضی کی غلطیوں کو مسترد کر دیا ہے، ہماری پالیسی امریکہ پہلے کی بنیاد پر ہے۔ ہم نے دہشتگردوں کے امریکہ میں داخلے کو مشکل بنا دیا ہے، ایران پر دہشتگردی کی حمایت پر پابندیاں لگائیں، داعش کو شکست دیدی ہے، عراق میں داعش کے قبضہ سے 100 فیصد علاقے واپس لے لئے، دنیا بھر میں داعش کا تعاقب کریں گے۔ اب امریکہ دوبارہ دنیا کی راہبری کرے گا۔ امریکی صدر نے کہا کہ ہم کسی پر اپنا طرز زندگی تھوپنا نہیں چاہتے۔ ٹرمپ نے امریکہ کو درپیش شدید عالمی خطرات کی نشاندہی سے متعلق اپنی حکمتِ عملی کا اعلان کیا ہے، جس میں قومی ترجیحات کا ایک واضح خاکہ پیش کیا گیا ہے۔اپنے خطاب میں پیر کے روز ٹرمپ نے حکمتِ عملی کی حامل اس دستاویز کی رونمائی کی، ایسے میں جب کہ ا±ن کی انتظامیہ کو عہدہ سنبھالے تقریباً 11 ماہ گزرے ہیں۔ پرتشدد انتہا پسندی اور اسلامی قدامت پسندی کے خلاف جنگ جاری رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے، ا±نھوں نے کہا کہ سماجی میڈیا کے استعمال پر ”خصوصی نظر رکھی جائے گی“۔جنوبی ایشیا کا ذکر کرتے ہوئے، ٹرمپ نے کہا کہ امریکہ توقع کرتا ہے کہ ”پاکستان ا±ن دہشت گردوں کا قلع قمع کرے گا جو اس کے علاقے سے دہشت گردی میں ملوث ہوتے ہیں“۔ بقول ا±ن کے، ”اپنی کوششیں بڑھا کر وہ ہماری مدد کر سکتے ہیں“۔’سب سے پہلے امریکہ‘ کے اپنے نعرے کے حوالے سے صدر ٹرمپ نے کہا کہ خوش حالی کے حصول کے لیے قومی سلامتی کو داو¿ پہ نہیں لگایا جا سکتا۔ ا±نھوں نے کہا کہ ”جو قوم معاشی سکیورٹی کے لیے قومی سکیورٹی کو قربان کرتی ہے، وہ بالآخر دونوں سے ہاتھ دھو بیٹھتی ہے“۔ ا±نھوں نے ملکی زیریں ڈھانچے کی از سرِ نو تعمیر کو ترجیح دینے کا اعلان کیا۔ انتظامیہ کے اعلیٰ اہل کاروں کے مطابق، امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی نئی قومی سلامتی حکمتِ عملی کے ذریعے ملک کو ایک ”واضح اور قابل ِ مواخذہ لائحہ¿ عمل“ میسر آئے گا، جس سے انتہائی خطرناک اور تواتر کی بنیاد پر درپیش خدشات کا انسداد ممکن ہوگا۔ انتظامیہ کے سینئر حکام نے کہا ہے کہ ماضی کی حکمتِ عملیوں کے برعکس، اس دستاویز میں ملک کو درپیش خطرات اور چیلنجوں کا ”واضح احاطہ پیش کیا گیا ہے“۔ جس میں امریکی مفادات کی ترجیح طے کی گئی ہے، جو ”سب سے پہلے امریکہ“ کے صدر کی پالیسی کی غماز ہے۔ ٹرمپ نے کہا کہ امریکہ فوج کی قوت بڑھانے کی کوشش کرے گا، روس اور چین کے بڑھتے ہوئے اثرورسوخ کا سامنا ہے۔ افغانستان میں فوجی انخلا کی مصنوعی ڈیڈ لائن کے پابند نہیں ہیں۔ امیر ممالک کو اپنے تحفظ کی امریکہ کو قیمت ادا کرنا ہو گی۔

 

پاکستان دہشتگردوں کے خلاف فیصلہ کن کاروائی کرے: ٹرمپ

واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک) امریکہ نے نئی نیشنل سکیورٹی پالیسی کا اعلان کر دیا۔ امریکی صدر ٹرمپ نے سکیورٹی پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو دہشتگردی کیخلاف ہماری مدد کرنا ہو گی، پاکستان کو بتا دیا کہ دہشتگردی کیخلاف فیصلہ کن کارروائی کرنا ہو گی، پاکستان کو کروڑوں ڈالر امداد سالانہ دینے ہیں۔ امریکہ میں لاکھوں غیر قانونی تارکین وطن داخل ہوتے ہیں، ماضی کی غلطیوں کو مسترد کر دیا ہے، ہماری پالیسی امریکہ پہلے کی بنیاد پر ہے۔ ہم نے دہشتگردوں کے امریکہ میں داخلے کو مشکل بنا دیا ہے، ایران پر دہشتگردی کی حمایت پر پابندیاں لگائیں، داعش کو شکست دیدی ہے، عراق میں داعش کے قبضہ سے 100 فیصد علاقے واپس لے لئے، دنیا بھر میں داعش کا تعاقب کریں گے۔ اب امریکہ دوبارہ دنیا کی راہبری کرے گا۔ امریکی صدر نے کہا کہ ہم کسی پر اپنا طرز زندگی تھوپنا نہیں چاہتے۔ ٹرمپ نے امریکہ کو درپیش شدید عالمی خطرات کی نشاندہی سے متعلق اپنی حکمتِ عملی کا اعلان کیا ہے، جس میں قومی ترجیحات کا ایک واضح خاکہ پیش کیا گیا ہے۔اپنے خطاب میں پیر کے روز ٹرمپ نے حکمتِ عملی کی حامل اس دستاویز کی رونمائی کی، ایسے میں جب کہ ا±ن کی انتظامیہ کو عہدہ سنبھالے تقریباً 11 ماہ گزرے ہیں۔ پ±رتشدد انتہا پسندی اور اسلامی قدامت پسندی کے خلاف جنگ جاری رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے، ا±نھوں نے کہا کہ سماجی میڈیا کے استعمال پر ”خصوصی نظر رکھی جائے گی“۔جنوبی ایشیا کا ذکر کرتے ہوئے، ٹرمپ نے کہا کہ امریکہ توقع کرتا ہے کہ ”پاکستان ا±ن دہشت گردوں کا قلع قمع کرے گا جو اس کے علاقے سے دہشت گردی میں ملوث ہوتے ہیں“۔ بقول ا±ن کے، ”اپنی کوششیں بڑھا کر وہ ہماری مدد کر سکتے ہیں“۔’سب سے پہلے امریکہ‘ کے اپنے نعرے کے حوالے سے صدر ٹرمپ نے کہا کہ خوش حالی کے حصول کے لیے قومی سلامتی کو داو¿ پہ نہیں لگایا جا سکتا۔ ا±نھوں نے کہا کہ ”جو قوم معاشی سکیورٹی کے لیے قومی سکیورٹی کو قربان کرتی ہے، وہ بالآخر دونوں سے ہاتھ دھو بیٹھتی ہے“۔ ا±نھوں نے ملکی زیریں ڈھانچے کی از سرِ نو تعمیر کو ترجیح دینے کا اعلان کیا۔ انتظامیہ کے اعلیٰ اہل کاروں کے مطابق، امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی نئی قومی سلامتی حکمتِ عملی کے ذریعے ملک کو ایک ”واضح اور قابل ِ مواخذہ لائحہ¿ عمل“ میسر آئے گا، جس سے انتہائی خطرناک اور تواتر کی بنیاد پر درپیش خدشات کا انسداد ممکن ہوگا۔ انتظامیہ کے سینئر حکام نے کہا ہے کہ ماضی کی حکمتِ عملیوں کے برعکس، اس دستاویز میں ملک کو درپیش خطرات اور چیلنجوں کا ”واضح احاطہ پیش کیا گیا ہے“۔ جس میں امریکی مفادات کی ترجیح طے کی گئی ہے، جو ”سب سے پہلے امریکہ“ کے صدر کی پالیسی کی غماز ہے۔ ٹرمپ نے کہا کہ امریکہ فوج کی قوت بڑھانے کی کوشش کرے گا، روس اور چین کے بڑھتے ہوئے اثرورسوخ کا سامنا ہے۔ افغانستان میں فوجی انخلا کی مصنوعی ڈیڈ لائن کے پابند نہیں ہیں۔ امیر ممالک کو اپنے تحفظ کی امریکہ کو قیمت ادا کرنا ہو گی۔

 

پاکستانی پارلیمانی تاریخ میں نیا باب رقم ہو گیا،آرمی چیف نے نئی مثال قائم کر دی

 اسلام آباد(ویب ڈیسک) آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی جانب سے سینیٹ کو ملکی اور خطے کی صورت حال پر بریفنگ دی جارہی ہے۔آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ پارلیمنٹ ہاوٴس پہنچ گئے ہیں جہاں وہ بند کمرہ اجلاس میں سینیٹ کو خطے کی صورت حال پر بریفنگ دے رہے ہیں۔ ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل نوید مختار، ڈی جی ایم او جنرل ساحر شمشاد مرزا، ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور اور ڈی جی ایم آئی بھی ان کے ہمراہ ہیں۔ پاک فوج کے سربراہ علاقائی و قومی سلامتی کی صورتحال خصوصاً سعودی اسلامی فوجی اتحاد میں پاکستان کی شمولیت پر سینیٹ کو اعتماد میں لیں گے۔ذرائع کے مطابق ذرائع کے مطابق ڈی جی ایم او جنرل ساحر شمشاد مرزا کی جانب سے سینیٹ کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ فوجی عدالتوں نے اب تک 274 مقدمات کا فیصلہ کیا، 161 مجرموں کو سزائے موت سنائی گئی جن میں سے 56 مجرموں کو پھانسی دی گئی۔ 13 مجرموں کو آپریشن ردالفساد سے پہلے پھانسی دی گئی اور 43 کو آپریشن کے بعد پھانسی دی گئی۔سینیٹ کی پورے ایوان پر مشتمل کمیٹی کے اس اہم اجلاس کے موقع پر پارلیمنٹ کی تمام گیلریاں بند کردی گئی ہیں اور پریس لاوٴنج کو بھی تالے لگ گئے جب کہ میڈیا کے کیمرے بھی اندر لانے پر پابندی ہے۔ سینیٹ کی ہول کمیٹی کا اجلاس ٹرمپ کی پاکستان کے حوالے سے پالیسی پر بلایا گیا ہے۔پارلیمان پہنچنے پر آرمی چیف کا استقبال ڈپٹی چیئرمین سینٹ عبدالغفور حیدری نے کیا۔ آرمی چیف سیدھے چیئرمین سینیٹ کے چیمبر میں گئے اور رضا ربانی سے ملاقات کی۔ بعدازاں ایوان کی جانب جاتے ہوئے چیئرمین سینیٹ نے گلی دستور کی طرف اشارہ کرتے ہوئے آرمی چیف سے کہا کہ یہ گلی دستور ہے۔ آرمی چیف اس پر سرسری نظر ڈالتے ہوئے آگے بڑھ گئے۔پارلیمانی تاریخ میں پہلی مرتبہ پاک فوج کے سربراہ اور ڈی جی ملٹری آپریشنز سینیٹ کو خطے کی صورتحال پر بریفنگ دے رہے ہیں۔ اس موقع پر سوال جواب کا سیشن بھی ہوگا جس میں ارکان پارلیمنٹ کے سوالات کے عسکری حکام جواب دیں گے۔ذرائع کے مطابق کمیٹی کا اجلاس امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان کے بعد بلایا گیا ہے، جس کی بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر حکمت عملی طے کی جائے گی۔ سینیٹ میں قائد ایوان کی تحریک کے نتیجے میں اگست میں کمیٹی تشکیل دی گئی تھی۔ قائد ایوان راجہ ظفر الحق نے آرمی چیف اور اعلیٰ حکام کو بلانے کی تحریک پیش کی تھی۔

نواز شریف نے احتساب عدالت کے باہر تحریک چلانے کا اعلان کر دیا،پھر برہم

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) اسلام آباد احتساب عدالت میں سابق وزیراعظم میاں نوازشریف‘ مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر آج پھر حاضر ہو گئے۔ سابق وزیراعظم کی عدالت حاضری کے موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے۔ کارکنوں کی بڑی تعداد نے
پرتپاک استقبال کیا۔ تقریباً ایک گھنٹہ تک عدالت میں سماعت کے بعد باہر آئے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نوازشریف نے کہا کہ عوام فیصلوں کو سامنے رکھیں تو دوہرے معیار کا پتہ چل جائے گا۔ خیالی تنخواہ ہی میرا اثاثہ بن گئی۔ وزیراعظم کو نکالنے میں ذرا وقت نہیں لگایا۔ شک کا فائدہ دیئے بغیر وزارت عظمیٰ چھین لی گئی۔ بند باندھ کر کھڑا ہو گیا ہوں۔ تحریک چلاﺅں گا۔ ملک قانون و آئین کی حکمرانی کیلئے بنا ہے۔ اس طرح کی سکہ شاہی نہیں چلے گی۔ جو تسلیم کرتا ہے یہ میرے اثاثے ہیں اس کو کچھ نہیں کہا جاتا۔
نوازشریف

نواز شریف عدلیہ کی بہتری نہیں کرپشن بچانے کیلئے تحریک چلانا چاہتے ہیں،عمران خان

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ نواز شریف کی نااہلی اقامہ پر نہیں پانامہ پر ہونی چاہئے تھی، نواز کیخلاف بہت چیزیں سامنے آئیں نجانے ججز نے اقامہ پر ہی کیوں نااہل کیا، قطری خط سے بڑا فراڈ کیا ہوسکتا تھا، عدالت اس جھوٹ پر گھر بھیج دیتی، حدیبیہ کیس میں نئے شواہد آئے ہیں یہ کیس کھلے گا، نجی ٹی وی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ نواز شریف نے ساری عمر عوام کو بیوقوف بنایا، انہیں جعلسازی اور لوگوں کو بیوقوف بنانے پر سزا ملنی چاہئے، میرے کیس کی جس باریک بینی سے چھان بین کی گئی اس طرح اسمبلی ارکان کی چھان بین ہو تو95 فیصد فارغ ہوجائیں گے، شکر کرتا ہوں کہ افتخار چودھری میرا کیس سننے والے نہیں تھے ورنہ مجھے فارغ کردیتے، نواز شریف عدلیہ کی بہتری نہیں چاہتے صرف اپنی کرپشن بچانے کیلئے تحریک کا شوشہ چھوڑا ہے، نواز شریف پر عدلیہ نے بڑا نرم ہاتھ رکھا کسی اور ملک میں ہوتے تو جیل میں ہوتے، اپنی چوری چھپانے کیلئے اداروں کو تباہ کررہے ہیں، چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ عدالت کو چاہئے تھا کہ جہانگیر ترین کو ڈی سیٹ کرکے الیکشن لڑنے دیا جاتا، ترین اور نواز کے کیسز کا کسی طور موازنہ نہیں بنتا۔ انتظار ہے کہ اپنی وفاقی صوبائی حکومت ہوتے نواز شریف کب عدلیہ مخالف تحریک چلاتے ہیں، چیلنج کرتا ہوں کہ نواز شریف تحریک نہیں چلاسکتے، کسان مزدور سمیت ہر طبقہ ان سے تنگ ہے، اگر ان سے ختم نبوت ترمیم بارے سوال کرینگے، تحریک چلانا نواز شریف کو بڑا مہنگا پڑے گا۔ جہانگیر ترین نے پارٹی عہدہ چھوڑ دیا ہے ان سے کہا تھا کہ نظر ثانی فیصلہ تک استعفیٰ نہ دیں، جہانگیر ترین کی پارٹی کیلئے بہت خدمات ہیں جو بھلائی نہیں جاسکتی۔ بڑے بڑے دعوے کرکے اقتدار میں آنے والے نواز شریف نے ملکی معیشت کے ساتھ کیا کیا، سب کھل کر سامنے آگیا ہے، انہوں نے ملک کو قرض کی دلدل میں پھنسا دیا ہے، حدیبیہ کیس اوپن اینڈ شٹ کیس ہے، نیب نے اسے غلط طریقے سے پیش کیا، کیس میں نئے شواہد آئیں تو دوبارہ کھولنا پڑتا ہے، یہ کیس بھی کھلے گا کیونکہ یہ سنا ہی نہیں گیا، صرف ٹیکنیکل گراو¿نڈ پر فارغ کیا گیا ہے، ملک کو قرض کی گہری دلدل میں پھنسانے والے اسحاق ڈار کی برطانیہ میں بستر پر لیٹے مریض بننے کی پرفارمنس آسکر ایوارڈ وننگ تھی، نواز شریف اور اس کے ساتھیوں نے عدلیہ پر حملے کئے ان کیخلاف توہین عدالت کے تحت کارروائی ہونا چاہئے تھی، ورنہ یہ مجرم ایسا ہی کرے گا، شریف خاندان جسٹس قیوم جیسے ججز کا عادی تھا، پہلی بار ان کا واسطہ اصل عدالت سے پڑا ہے، نواز شریف دعویٰ کرتے ہیں کہ عوام ان کے ساتھ ہیں تو الیکشن کی جانب کیوں نہیں جاتے، ملک جس پوزیشن میں ہے جلدی الیکشن کے علاوہ کوئی آپشن نہیں ہے، جمائما نے کیس میں میرا بڑا ساتھ دیا ان کی جتنی تعریف کروں کم ہے۔

 

38لیگی ارکان اسمبلی کس پارٹی میں جارہے ہیں،بڑی خبر آگئی ،نواز شریف نے بھی بڑا اعلان کر دیا

اسلام آباد (خصوصی رپورٹ) سابق وزیراعظم میاں محمد نوازشریف پیر سیال شریف سے ملاقات کیلئے آئندہ چند دنوں میں جھنگ کا دورہ کریں گے۔ نوازشریف کو قریبی رفقاءنے مشورہ دیا ہے کہ بروقت ارکان اسمبلی کے استعفے نہ روکے گئے تو حکومت کا دھڑن تختہ ہو سکتا ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف سے ملاقات کے بعد نوازشریف جھنگ جانے کا حتمی اعلان کریں گے۔ ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ شہبازشریف اگر صوبائی وزیر قانون رانا ثناءاللہ سے مستعفی ہونے کا کہہ دیں تو پیر سیال کا مطالبہ پورا ہوجائے گا۔
نوازشریف‘ سیالوی

لندن سے نیب ٹیم خالی ہاتھ کیوں لوٹی ۔۔ اندر کی خبر ا ٓگئی

لندن (خصوصی رپورٹ) لندن میں نوازشریف کے ایون فلیڈ اپارٹمنٹ کے حوالے سے تفتیش کیلئے لندن پہنچنے والی قومی احتساب بیورو کی ٹیم لندن میں اپنا کام مکمل کرکے گزشتہ روز پاکستان واپس روانہ ہوگئی۔ ہیتھرو ایئرپورٹ پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیس افسر نیب کے ڈپٹی ڈائریکٹر سلطان نذیر او ر تفتیشی افسر عمران ڈوگر نے بتایا کہ ان کے افسران نے انھیں جو ذمہ داری سونپی تھی انھوں نے اپنی وہ ذمہ داریاں پوری کرلی ہیں ، تاہم نیب کے ایک قریبی ذریعہ نے بتایا کہ نیب کے افسران نے برطانوی افسران سے ملاقاتیں کی تھیں لیکن اس حوالے سے کوئی نئی چیز سامنے نہیں آئی اورکوئی ایسی پیش رفت نہیں ہوسکی جس سے کوئی بات آگے بڑھ سکتی، اور جس سے نیب کو اس حوالے سے کوئی مدد مل سکتی۔ نیب افسران نے بتایا کہ انھوں نے برطانیہ میں نیشنل کرائم ایجنسی ،کراﺅن پراسیکیوشن سروس اور ہوم آفس کے حکام سے ملاقاتیں کیں تاہم ہوم آفس سے رابطہ کرنے پر ہوم آفس نے کوئی تبصرہ کرنے سے انکار کردیا لیکن ذرائع کاکہناہے کہ این سی اے اورسی پی ایس نےکسی بھی تفتیش میں شامل ہونے سے صاف انکار کردیا۔دونوں نے کہا کہ حسین نواز شریف کی غلط کاری کاکوئی مقدمہ نہیں ہے۔ جب نیب حکام سے سوال کیاگیا کہ انھوں نے برطانوی حکام سے کن امور پر تبادلہ خیال کیا تو انھوں نے کہا کہ ہم یہ ملاقاتیں مفید ثابت ہوئی ہیں اور وہ پر امید واپس جارہے ہیں لیکن انھوں نے اس حوالے سے کوئی تفصیل بتانے سے گریز کیا۔
نیب ٹیم کی واپسی

حدیبیہ کیس ختم ہوتے ہی بیماری بھی ختم ،وطن واپسی کا شیڈول تیار

لندن (خصوصی رپورٹ) وزیرخزانہ اسحاق ڈار جو تین ماہ کی رخصت پر ہیں، کی اگلے ہفتے پاکستان واپسی کا امکان ہے۔ ذرائع کے مطابق فیصلہ حدیبیہ ملز کیس سپریم کورٹ سے خارج ہونے کے بعد کیا گیا ہے۔ حدیبیہ ملز کیس میں اسحاق ڈار اہم گواہ اور کردار تھے جس کی وجہ سے انہوں نے برطانیہ میں رہنے کا فیصلہ کیا تھا۔ وفاقی وزیر خزانہ کیخلاف منی لانڈرنگ، بیرون ملک اثاثوں، جائیدادوں کے حوالے سے کئی مقدمات ، احتساب عدالت میں زیر سماعت تھے یکن سب سے اہم مقدمہ حدیبیہ پیپرز ملز کا تھا جس میں وہ اہم گواہ تھے ۔ حدیبیہ پیپرز ملز کیس کھلتے ہی وہ بیرون ملک چلے گئے جہاں علالت کے باعث ہسپتال میں داخل ہوگئے پھر انہوں نے وہیں رہنے کا فیصلہ کیا۔ ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ اب سپریم کورٹ سے کیس خارج ہونے کے بعد وفاقی وزیرخزانہ نے اگلے ہفتے وطن واپسی کا فیصلہ کرلیا ہے۔

 

عمران خان کے بیٹے پاکستان پہنچ گئے

اسلام آباد(خصوصی رپورٹ)چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کے دونوں بیٹے پاکستان پہنچ گئے۔چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے دونوں صاحبزادے سلیمان اور قاسم لندن سے چھٹیاں گزارنے پاکستان پہنچ گئے ہیں۔ عمران خان بیٹوں کو لینے کے لیے خود اسلام آباد ائر پورٹ پہنچے۔قاسم اور سلیمان ایک ہفتہ پاکستان میں قیام کریں گے۔واضح رہے کہ عمران خاں کے دوں صاحبزادے جمائما سے عمران خان کی طلاق کے بعد سے اپنی والدہ کے ساتھ ہی رہتے ہیں اور اکثر اوقات پاکستان آتے رہتے ہیں۔