افغان جنگ پاکستان لانے کے ذمہ دار پرویز مشرف ہیں، وزیرخارجہ

 اسلام آباد: وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ جنرل پرویز مشرف افغان جنگ کو پاکستان میں لانے کے ذمہ دار ہیں۔قومی اسمبلی میں امریکی پالیسی کے خلاف متفقہ قرار داد پیش کرنے کے موقع پر پالیسی بیان جاری کرتے ہوئے وزیر خارجہ خواجہ آصف نے سابق صدر کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ جنرل پرویز مشرف افغان جنگ کو پاکستان میں لے آئے، انہوں نے امریکا کو اڈے دے کر ملکی خود مختاری کو نقصان پہنچایا، جس کے نتیجے میں ہماری سالمیت و خود مختاری کو سنگین خطرات لاحق ہو گئے۔وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ امریکا کے ساتھ تعلقات کو 1979 سے تین حصوں میں تقسیم کیا جا سکتا ہے ، پہلا افغانستان میں روسی مداخلت، دوسرا طالبان دور اور تیسرا نائن الیون کے بعد کا دور، ہماری افواج نے ضرب عضب اور رد الفساد کے ذریعے حکومت کے مصمم ارادے کو عملی جامہ پہنچایا۔خواجہ آصف نے مزید کہا کہ پاکستان میں روایت ہے کہ فلاں ادارہ ایک پیج پر نہیں، مگر الحمداللہ آج پوری قوم میں اتفاق رائے ہے اور ایوان کی مشترکہ قرارداد پیش کر رہا ہوں۔

شرجیل خان کی قسمت کا فیصلہ ہو گیا ،عبرت ناک سزا

 لاہور: پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) میں اسپاٹ فکسنگ کیس میں ملوث شرجیل خان پر 5 سال کی پابندی عائد کردی گئی۔جسٹس (ر) اصغر حیدر کی سربراہی میں جنرل (ر) توقیر ضیا اور سابق کپتان وسیم باری پر مشتمل 3 رکنی ٹریبیونل نے پی ایس ایل اسپاٹ فکسنگ کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے شرجیل خان پر پانچ سال کی پابندی لگائی۔شرجیل خان پر اینٹی کرپشن کوڈ کی 5 شقوں کے تحت مشکوک افراد سے ملنے، پی سی بی کو مطلع نہ کرنے اور مشکوک افراد کی جانب سے خراب کارکردگی کےلیے رقم کی پیشکش قبول کرنے جیسی خلاف ورزیوں کے الزامات ثابت ہوگئے تھے۔ کرکٹرکو پانچ سالہ معطلی کی سزا دی گئی ہے، ڈھائی سال سزا ہو گی جبکہ اگلے ڈھائی سال انہیں زیر نگرانی رکھا جائے گا۔ شرجیل ڈھائی سال بعد کرکٹ کھیل سکیں گے جس کی اجازت اچھے چال چلن سے مشروط ہوگی۔ پابندی کا اطلاق 10 فروری 2017 سے ہو گا۔واضح رہے کہ اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں ملوث محمد عرفان کو ایک ماہ معطلی کی سزا دی چکی ہے، جب کہ خالد لطیف، شاہ زیب حسن اور سہولت کاری کے ملزم ناصرجمشید کے معاملات ٹریبیونل میں زیرسماعت ہیں اور عید کے بعد ان کے فیصلے بھی متوقع ہیں۔

امریکی صدر کے بیان کیخلاف قومی اسمبلی میں قرارداد متفقہ طور پر منظور

 اسلام آباد: قومی اسمبلی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے پاکستان مخالف دھمکی آمیز بیان کے خلاف مشترکہ قرارداد منظور کرلی۔قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران وزیر خزانہ خواجہ آصف نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان اور جنوبی ایشیا سے متعلق نئی پالیسی پر مذمتی قرارداد پیش کی جسے ایوان نے متفقہ طور پر منظور کرلیا۔قرارداد میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی افواج نے دہشتگردی کو جڑ سے ختم کرنے کا ارادہ کیا اور قربانیاں دیں، حکومت کے موثر اقدامات کی وجہ سے ملک میں دہشتگردی کم ہوئی،امریکی جنگ سے پاکستان کی معیشت کو اربوں ڈالر کا نقصان پہنچا ، امریکی صدر ٹرمپ اور جنرل نکلسن کے بیان دھمکی آمیز ہیں، قومی اسمبلی 21 اگست کی امریکی صدر ٹرمپ کی پالیسی مسترد کرتی ہے، ایوان کوئٹہ اور پشاور میں طالبان کی موجودگی کادعوی بھی مسترد کرتا ہے۔ جنوبی ایشیاپر نئی امریکی پالیسی کو مسترد کرتے ہیں۔ پوری قوم اس وقت ایک پیج پر ہے۔ایوان نے ٹرمپ انتظامیہ کی طرف سے انڈیا کو افغانستان میں مزید کردار دینے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پوری پاکستانی قوم ٹرمپ پالیسی کے خلاف متحد ہے۔ قومی اسبلی نے افغانستان میں داعش کی بڑھتی ہوئی موجودگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایوان دہشتگردی کے خلاف پاکستانی افواج کی قربانیوں کا اعتراف کرتا ہے۔

قرارداد میں کہا گیا کہ پاکستان ذمے دار ایٹمی قوت ہے جو مؤثر کمانڈ اینڈ کنٹرول نظام رکھتا ہے، دہشت گردی کیخلاف جنگ میں 70 ہزار افراد شہید ہوئے ، پاکستان کو 123 ارب ڈالر کا نقصان ہوا، یہ قربانیاں نظر انداز کی گئیں، مسلح افواج نے جو قربانیاں دیں، جوجنگ کر رہے ہیں امریکا نے اسے بھی نظر اندازکیا۔ ایوان نے کشمیریوں کی اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھنے کا عزم کرتے ہوئے کہا کہ امریکا کی طرف سے بھارت کو بالادست قوت بنانے سے خطہ عدم استحکام سے دوچارہوگا۔

ہم کب تک کرائے کے آدمی بنیں رہیں گے، شیخ رشید

 اسلام آباد: عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ پاکستان کو امریکا کے ساتھ بیک ڈور چینل کھولنے چاہئیں۔قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا کہ پاکستان نے سابق امریکی صدر رچرڈ نکسن کو چین کا دورہ کرایا، کب تک ہم کرائے کے آدمی بنیں رہیں گے، کوئلے کی دلالی میں منہ ہمارا ہی کالا ہوتا ہے، آپ نے ملا منصور کو مار دیا، امریکی پالیسی  کا جواب مظاہروں سے دیا جارہا ہے، اسکول کے زمانے سے پتلے جلتے دیکھ رہا ہوں، اس کا فائدہ کیا ہوا، اپوزیشن کا بند کمرہ اجلاس بلائیں۔شیخ رشید نے انکشاف کیا کہ ترکی میں ناکام بغاوت کے بعد ائرفورس کے 680 پائلٹس کو گرفتار کیا گیا۔ ترک حکومت نے پاکستان سے اپنے نئے پائلٹس کو ٹریننگ دینے کے لیے 3 پاکستانی پائلٹس بھیجنے کی درخواست کی لیکن امریکا نے منع کردیا، اور ہم صرف 3 پائلٹ بھی ترکی نہیں بھیج سکے۔شیخ رشید کا کہنا تھا کہ بھارت میں مسلمان کے ساتھ جو سلوک ہورہا ہے اس پر عالمی برادری میں کوئی ردعمل نہیں آرہا، اگر یہ سلوک مسیحیوں کے ساتھ ہوتا تو صورت حال مختلف ہوتی، پاکستان  کے اسلامی دنیا سے تعلقات اتنے برے کبھی نہیں تھے جتنے آج  ہیں، کسی اسلامی ملک میں حتیٰ کہ جمعے، عید یا 27 ویں شب میں بھی کشمیریوں کے لیے دعا نہیں کی جاتی، میں نے سعودی عرب جاکر 27 ویں شب میں کشمیریوں کے لے دعا کروانے کی پوری کوشش کی جو ناکام ہوگئی، اسلامی دنیا کا سب سے بڑا اعزاز مودی کو دیا گیا، اگر پاکستانی حکومت بھارتی مظالم کو بے نقاب کرتی کہ مودی مسلمانوں کو ذبح کرنے والا قصاب ہے، تو شاید آج یہ صورت حال نہ ہوتی۔سربراہ عوامی مسلم لیگ نے کہا کہ کب تک ہم کرائے کے آدمی بنیں رہیں گے، ماضی میں سوویت یونین کے خلاف بڈھ بیر سے امریکی جاسوس طیارہ اڑا تو سوویت یونین نے پاکستان کو نشانے پر ہونے کی دھمکی دی۔ شیخ رشید احمد نے ایل این جی معاہدے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کی سب سے مہنگی ایل این جی ہم نے خریدی ہے، ہر 700 میٹر کے فاصلے پر ہماری موٹر وے سوالیہ نشان ہے ، پاکستان امریکا کے ساتھ بیک ڈور چینل کھولے، میڈیا پر دفتر خارجہ سے متعلق خبریں شرمناک ہیں ، پاکستان  میں دنیا کے سب سے بڑے دہشتگرد پکڑے گئے مارے گئے ، دنیا میں ایسا کوئی واقعہ نہیں جس کے ڈانڈے پاکستان سے نہ ملتے ہوں ، چین کے سوا پاکستان کے ساتھ کوئی نہیں کھڑا، روس کے بارے میں غلط فہمی کا شکار نہ رہیں۔

شیخ رشید نے مزید کہا کہ بھارت ٹرمپ کو استعمال کررہا ہے اور اس نے پاکستان کو اندر سے تباہ کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے، پاکستان کے خلاف مودی، افغانستان اور امریکہ کی سہہ رخی جنگ شروع ہو چکی ہے، ٹرمپ اور مودی کے بیانات میں مشابہت ہے، بھارتی آرمی چیف نے سی پیک کو انڈیا کی خودمختاری کے لیئے خطرہ قرار دے کر بتادیا کہ اصل درد کیا ہے، امریکی جنرل نے بھی افغانستان میں جو بیان دیا وہ جنگ کی دھمکی ہے۔

خورشید شاہ کا امریکی الزامات پر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کا مطالبہ

اسلام آباد: قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ پاکستان پر امریکی الزامات پرپارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلایا جانا چاہیے۔قومی اسمبلی میں اظہارخیال کرتے ہوئے قائد حزب اختلاف کا کہنا تھا کہ آج کے سیشن کا آغاز وزیر خارجہ کی تقریر سے ہونا چاہئے تھا لیکن بدقسمتی سے ایسا نہیں ہوا، ہم جان بوجھ کر الزام نہیں لگا رہے لیکن سچائی کو چھپانا نہیں چاہیئے کہ بھارت میں پاکستان کا سفیر امریکا میں سفیر کو خط لکھتا ہے۔ کیا یہ خط واشنگٹن اور نئی دلی والوں کو نہیں ملا ہوگا نواز شریف کی حکومت میں خارجہ پالیسی لاوارث تھی، یہ گورننس کی ناکامی ہے، نوازشریف نے بطور وزیر خارجہ 4 سال میں کیا کیا، انہوں نے 4 سال میں چھوٹی چھوٹی باتوں پربھی توجہ نہیں دی، مسلم لیگ (ن) میں بہت قابل لوگ موجود ہیں لیکن انہیں ایک وزیرخارجہ ہی نہیں ملا۔ 2008 میں پیپلز پارٹی کے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے پارلیمنٹ کو بریفنگ دی، عسکری قیادت نے 8 گھنٹے طویل بریفنگ دی، نواز شریف اگر عابد شیر علی کو بھی وزیر خارجہ بنالیتے تو ہم اسے بھی سن لیتے۔خورشید شاہ نے کہا کہ ہم اپنی پالیسیوں کی وجہ سے اسٹریٹیجک افادیت کھو چکے ہیں، ہمارے اپنے ہمسایوں سے بھی تعلقات ٹھیک نہیں۔ ہم چاہتے ہیں ہمارے وطن پر کوئی آنچ نہ آئے لیکن ہمیں جذبات کے بجائے ٹھنڈے ذہن کے ساتھ معاملات کو دیکھنا چاہئے۔ 1971 میں ہم نے ہتھیاروں کی جنگ ہاری ،5 ہزارمربع میل زمین چلی گئی، سفارتکاری کے ذریعے یہ جنگ جیتنی چاہیے۔قائد حزب اختلاف نے کہا کہ ہم امریکی الزامات بھی تسلیم کریں گے مگروہ ثبوت تودے۔ امریکا صرف الزام لگاتا ہے لیکن ثبوت کوئی نہیں دیتا، ہمیں ایسے الزامات کے خلاف اب ڈٹ جانا چاہیئے۔ یہ ایک دوسرے کو نیچا دکھانے کا وقت نہیں ہے۔ عید الاضحیٰ کے بعد مشترکہ اجلاس بلایا جائے، ہمیں ایک مضبوط قرارداد لانی چاہیئے۔خورشید شاہ نے کہا کہ امریکی ہم پر الزام لگاتے ہیں کہ پاکستان کے لوگ افغانستان جاتے ہیں اورکارروائی کر کے واپس آجاتے ہیں لیکن انہیں ڈرون کے ذریعے گھرمیں بیٹھا ایک دہشتگرد بھی نظرجاتا ہے، ہم کیوں کسی دہشتگرد کو پناہ دیں گے، ہم پر الزام نہ لگائیں بلکہ ہمیں ثبوت دیں۔ خورشید شاہ نے کہا کہ آج کوئی نہیں ہے جو آپ کی مدد کو آئے، چین آپ کا دوست ہے لیکن وہ دور ہے، یہ فکر کرنے کی اورسوچنے کی بات ہے.

دبئی میں اربوں کی جائیدادیں کس نے خریدیں تہلکہ خیز رپورٹ

کراچی(خصوصی رپورٹ) دبئی میں رئیل اسٹیٹ میں سرمایہ کاری کے حوالے سے 10بڑے سرمایہ کاروں کی فہرست میں پاکستان تیسرے نمبر پر آگیا جبکہ بھارت دوسرے نمبر پر ہے۔ دبئی لینڈ یپارٹمنٹ کی جانب سے حال ہی میں جاری اعداد و شمار کے مطابق بھارتی شہریوں نے 10ہزار 628ٹرانزیکشنز کے ذریعے 20اعشاریہ 4 ارب درہم کی سرمایہ کاری کی جبکہ پاکستانی شہریوں نے جائیداد کے 5 ہزار 398 سودوں کے ذریعے 7 ارب درہم کی سرمایہ کاری کی ہے۔ دبئی لینڈ ڈیپارٹمنٹ نے ٹاپ ٹین اقوام کی فہرست جاری کی ہے جنہوں نے دبئی کی رئیل اسٹیٹ میں جنوری 2016 سے جون 2017 تک سرمایہ کاری کی۔ متحدہ عرب امارات کے شہری سرمایہ کاری کے لحاظ سے سرفہرست ہیں جنہوں نے جائیدادوں کے 12 ہزار سودوں کے ذریعے 37 اعشاریہ 4 ارب درہم کی سرمایہ کاری کی۔ سعودی عرب کے باشندوں نے پانچ ہزار 366 سودوں کے ذریعے ساڑھے 12 ارب درہم کی سرمایہ کاری کی جبکہ برطانوی شہریوں نے چار ہزار 188 سودوں کے ذریعے 9 ارب درہم کی سرمایہ کاری کی ہے۔ رپورٹ کے مطابق 217 قومیتوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے دبئی کی رئیل اسٹیٹ مارکیٹ میں 151 ارب درہم کی سرمایہ کاری کی جبکہ 10 سرفہرست ممالک میں مصر، چین، اردن، لبنان اور امریکا کے سرمایہ کار شامل ہیں۔

معطلی کے بعد پہلی بار مُلک چھوڑ کر اُڑن چُھو

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) سابق وزیراعظم میاں محمد نوازشریف معطلی کے بعد پہلی بار ملک چھوڑ کر بیوی کی عیادت کے لئے لندن روانہ ہوگئے۔ مسلم لیگ (ن) کاکہنا ہے کہ وہ اپنی اہلیہ کلثوم نواز کی بیماری میں نہ صرف ڈھارس باندھیں گے جبکہ عیدالبقر بھی بیٹوں کے ساتھ کریں گے۔ میاں نوازشریف آج صبح 9 بجے علامہ اقبال ایئرپورٹ لاہور سے لندن کے لئے روانہ ہوگئے۔ وزیراعلیٰ شہبازشریف اور لیگی وزراءنے انہیں ایئرپورٹ پر الوداع کہا۔ سابق وزیراعظم لندن میں کتنی دیر قیام کریں گے ابھی تک یہ واضح نہیں ہوسکا لیکن لیگی حلقوں کا یہ دعویٰ ہے کہ وہ عید کے بعد وطن لوٹ آئیں گے لیکن سیاسی حریف اس کو فرار کا نام دے رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ پانامہ کیس میں جے آئی ٹی اور نیب کے خوف سے ملک چھوڑ کر گئے ہیں اور اب لمبے عرصے تک واپس نہیں آئیں گے۔

مناسک حج کا باقاعدہ آغاز ہوگیا، عازمین کی منیٰ آمد

جدہ: حجازمقدس میں مناسک حج کا باقاعدہ آغاز ہوگیا ہے اور لاکھوں عازمین منیٰ کی جانب رواں دواں ہیں۔آج سعودی عرب میں 8 ذی الحج ہے جو مناسکِ حج کا پہلا دن ہوتا ہے، حج کے پہلے مرحلے میں عازمین غسل کے بعد احرام باندھ کر حج کی نیت کرکے تلبیہ کہتے ہوئے منیٰ پہنچنا شروع ہوگئے ہیں، عازمین منیٰ میں دنیا کی سب سے بڑی عارضی خیمہ بستی آباد کریں گے۔ منیٰ میں ہی عازمین آج ظہر، عصر، مغرب اور عشا جب کہ کل فجر کی نماز ادا کریں گے۔ جس کے بعد عازمین عرفات روانہ ہوں گے جہاں حج کا رکن اعظم وقوف عرفات ہوگا۔

”تم بھی قبضے کرتے ہو“ ”چوہدری نثار حاضر ہوں“

راولپنڈی (مانیٹرنگ ڈیسک) سابق وفاقی وزیر چوہدری نثار کو عدالت نے چکری کے علاقے میں 5کنال 18مرلے زمین پر قبضے کے الزام میں سمن جاری کر دیئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق سول جج نے اس کیس پر چوہدری نثار کے حق میں فیصلہ دیا تھا جس پر مدعی ظفر خان نے فیصلے کیخلاف اپیل دائر رکھی ہے۔ ایڈیشنل سیشن جج افشان اعجاز صوفی نے اپیل پر چوہدری نثار کو جواب داخل کرنے کیلئے سمن جاری کر دیا ہے اور کیس کی سماعت 11 ستمبر تک ملتوی کر دی گئی ہے۔

امریکہ نے مروایا؟

راولپنڈی (خصوصی رپورٹ) انسداد دہشت گردی راولپنڈی کی خصوصی عدالت نمبر1کے جج اصغر خان کے روبرو سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو قتل کیس میں نامزدسابق سی پی او سعود عزیز،سابق ایس پی خرم شہزاد،حسنین گل،شیر زمان،عبدالرشید اور رفاقت حسین کے وکلاءکے حتمی دلائل مکمل ہونے پر سماعت آج (بروز بدھ)تک ملتوی کر دی ہے آج مقدمہ کے آخری ملزم اعتزاز شاہ کے وکلا حتمی دلائل دینگے۔ منگل کے روز سماعت کے موقع پراس وقت عدالت میں صورتحال کشیدہ ہو گئی جب ملزمان کے وکلا نے دلائل کے آغاز پر میڈیا کو عدالت سے باہر نکالنے کا مطالبہ کیا میڈیا کی جانب سے وجہ پوچھنے پر ملزمان کے وکلا ملک جواد خالد اور ملک رفیق نے میڈیا کے نمائندوں کو زبردستی باہر نکالنے کی کوشش کی۔ تاہم عدالت نے مداخلت کر کے میڈیا کو کوریج کی اجازت دی بعد ازاں ملزمان کے وکلا نے دلائل میںمو¿قف اختیار کیا کہ بےنظیر بھٹو کو امریکی پالیسی کے خلاف ہونے پر قتل کیا گیابےنظیر بھٹو کو حساس اداروں کے 2 اعلیٰ افسران نے جلسہ سے ایک رات قبل دہشت گردی کے ممکنہ حملے سے آگاہ کر دیا تھا جبکہ سابق صدر پرویز مشرف کو اسوقت ملزم بنایا گیا جب وہ ملک میں ہی نہیں تھے جو بیانات ہمارے موکلان کے ساتھ منسوب کئے جا رہے ہیں وہ پرویز مشرف اور ان کے حواریوں کے خلاف جاتے ہیںملزمان سے جو مو بائل فون اور3 سمیں بر آمد ہوئیں وہ ان کے نام پر نہیں2 سمیں کسی کے نام پر نہیں تھیں جبکہ 1 سم جس کے نام تھی اسے شامل تفتیش ہی نہیں کیا گیا۔ سابق سی پی او اور سابق ایس پی کو3 سال بعد کیس میں ملزم بنایا گیامیرا موکل سعود عزیز ابھی سیکرٹری ریٹائرڈ ہوتے لیکن انھیں کیسوں میں الجھا دیا گیابےنظیر بھٹو کے2 موبائل فون 3سال بعد رزاق میرانی نے ایف آئی اے کراچی کے حوالے کئے تھے چالان اور تفتیشی افسران کے بیانات اور برآمد کی گئی اشیا میں تضادہے،جس سے شکوک و شبہات پائے جاتے ہیںملزمان کو غیرقانونی طور پر حراست میں رکھا گیا۔ ان حالات میں دفعہ 164کے بیانات بھی مشکوک ہیںزخمیوں کے بیان قلمبند نہیں ہوئے نہ ہی جاں بحق ہو نے والوں کی نعشوں کا پوسٹمارٹم کروایا گیامارک سیگل نے اپنے بیان میں کہا کہ پرویز مشرف نے بےنظیر بھٹو کو دھمکیاں دیں تھیںبےنظیر کی گاڑی میں رزاق میرانی،مخدوم امین فہیم،ناہید خان،صفدر عباسی،بے نظیر کے چیف سکیورٹی افسرمیجر امتیاز اور خالد شہنشاہ موجود تھے،خالد شہنشاہ ٹاپ کلاس کا کریمنل تھا وہ گاڑی میں کیوں موجود تھاخالد شہنشاہ کو سانحہ لیاقت باغ کے ڈیڑھ ماہ بعد قتل کر دیا گیااس شخص کو مرکزی ملزم بنا دیا گیا جو جلسہ کی سکیورٹی پر مامور تھاجو 200روپے روزانہ اجرت پر ٹیکسی چلارہا ہے اسے بھی ملزم بنا دیا گیاخود کش بمبار کے فنگرز پرنٹ نہیں لئے گئے نہ ڈی این اے ٹیسٹ کروایا گیااصل ملزمان کو بچا نے کے لئے باقی سب کو بھینٹ چڑ ھا دیا گیا۔ وکلاءنے کہا تفتیشی اداروں نے جو خودکش جیکٹ ڈی این اے کے لیے بھیجی اس میں بارود ہی نہیں تھا اس موقع پر عدالت نے ایف آئی اے کے وکیل سے استفسار کیا کہ کیا ڈی این اے رپورٹ نہیں آئی کیونکہ ریکارڈ پر رپورٹ نہیں ہے۔ سپیشل پراسیکیوٹر خواجہ امتیاز نے مو¿قف اختیار کیا کہ عدالت کا کام ہے کہ وہ ان تمام الزامات کو خود دیکھے جس پر پراسیکیوشن کی جانب سے شکوک و شبہات ہیں، ملزم شیرزمان کراچی سے پکڑا گیا، ڈیرہ اسماعیل خان سے گرفتاری ظاہر کی گئی۔ اس پر کوئی الزام بھی نہیں خودکش حملہ آور کو کوئی نہیں روک سکتا مگر دیکھنا یہ ہے کہ اسے موقع کس نے فراہم کیا؟ ہمارے مو¿کلان بیگناہ ہیں اور ان کے خلاف صفحہ مثل پر کوئی شہادت موجود نہیں۔ وکلاءکے دلائل مکمل ہونے پر عدالت نے سماعت ملتوی کردی۔ بینظیر بھٹو کے قتل کیس کا فیصلہ کل جمعرات کو سنائے جانے کا امکان ہے۔