آرمی سے تعلق رکھنے والی واحد شخصیت جنھیں خانہ کعبہ کی امامت کروانے کی سعادت ملی

جنرل ضیاء الحق پاکستان کے وہ واحد سربراہ مملکت تھے جنہوں نے صدر مملکت کے عہدے پر فائز رہنے کے باوجود کوئی شخصی مفاد حاصل نہیں کیاانہوں نے اسلام آباد میں جو مکان بنوایا تھا وہ بھی بینک سے قرض لے کر بنوایا اور قرض کی قسطیں اپنی تنخواہ سے کٹواتے رہے اور نہ ہی ان کا کوئی بنک بیلنس تھا ۔جنرل ضیاء الحق کو خانہ کعبہ میں امامت کروانے کا اعزاز اس وقت حاصل ہوا جب عین نماز کے وقت امامکعبہ امامت کے مصلے سے یہ کہتے ہوئے ہٹ گئے کہ مسلمانوں کے امام تو جنرل صاحب آپ ہیں  آپ امامت کروائیں پھر جب انہوں نے نماز میں قرآن پاک کی تلاوت شروع کی تو آنکھوں سے آنسووں کی جھڑیاں اور ہچکیاں بندھ گئیں جنرل صاحب خود بھی روئے اور ان کی اقداء میں نماز پڑھنے والوں پر بھی رقعت طاری ہوگئی ۔پھر ایک مرتبہ آپ مسجد نبوی میں روضہ رسول ﷺ پر حاضر ہوئے ۔ تو گورنر مدینہ نے آپ سے درخواست کی کہ اگر روضہ رسول ﷺ کے اندرجانے کے لیے انہیں بلاوا آئے تو وہ انہیں بھی ساتھ اندر لے جائیں جنرل صاحب نے کہا آپ تو مدینہ کے گورنر ہیں آپ جب چاہیں روضہ رسول میں جاسکتے ہیں گورنر مدینہ نے کہا نہیں ایسا نہیں ہے بلکہ وہی شخص روضہ مبارک کے اندر جاسکتا ہے جس کو خود نبی کریم ﷺ بلاتے ہیں ۔چنانچہ بلاوا آنے پر روضہ مبارک کا درواز ہ کھول دیاگیا اور جنرل صاحب گورنر مدینہ اور رفقاء کے ساتھ روضہ مبارک کے اندر گئے اور اتنا روئے اتنا روئے کہ ہچکی بندھ گئی امت مسلمہ اور پاکستان کے لیے دعا کرکے جب جنرل ضیا ء الحق روضہ مبارک سے باہر نکلنے لگے تو روضہ اطہر کے دروازے کے چابی برداروں نے جنرل صاحب کا بازو پکڑ لیا اور ان سے کہا کہ دوبارہ حضور ﷺ کے روضہ مبارک کے اندر جائیں اور سلام عرض کریں اس طرح جنرل ضیاء الحق واحد مسلمان حکمران ہیں جنہیں ایک ہی روزمیں دو مرتبہ روضہ رسول ﷺ کے اندر جانے کی سعادت حاصل ہوئی ۔یہی نہیں دو مرتبہ نبی کریم ﷺ کا پیغام جنرل ضیاء الحق کو پہنچایا گیا ایک مرتبہ مولانا فقیر محمد( جو ولی کامل کے مرتبے پر فائز ہیں ) مدینہ شریف میں روضہ مبارک پر مراقبہ ہوئے تو حضور ﷺ نے ارشاد فرمایا جنرل ضیاء الحق کو میرا سلام پہنچا دو او ران سے یہ بھی کہہ دو کہ اسلامی نظام کے نفاذ میں دیر نہ کریں ۔پاکستان واپسی پر یہ پیغام مولانافقیر محمد نے جب جنرل ضیاء الحق کو پہنچایا تو جنرل صاحب کی آنکھوں سے آنسووں کی جھڑی لگی رہی یہی وجہ ہے کہ وہ نفاذ اسلام کے لیے بہت جلدی میں تھے ۔ یہ واقعہ جنرل محمد ضیاء الحق کی شہادت سے آٹھ ماہ پہلے کا ہے ۔دنیا میں کوئی شخص ایسانہیں جس کے سب حمایتی ہوں اور مخالف کوئی نہ ہو ۔ جنرل محمد ضیاء الحق کا شمار بھی ایسے ہی انسانوں میں ہوتا ہے لیکن انہوں نے اپنے گیارہ سالہ دور حکومت میں پاکستاناور دنیا کی تاریخ پر ایسے خوشگوار اثرات مرتب کیے ہیں جن کا ذکر کیے بغیر پاکستانی تاریخ مکمل نہیں ہوسکتی ۔ناقدین کے خیال میں وہ ایک فوجی آمر تھے انہوں نے جمہوری حکومت کا تختہ الٹ کر اقتدار سنبھالا تھا لیکن تاریخ اس بات کی شاہد ہے کہ جس بھٹو دور کو جمہوری قرار دیا جاتا ہے وہ پاکستانی تاریخ کا سب سے بڑا آمرانہ دور تھا بھٹو صاحب نے روٹی کپڑا مکان کانعرہ لگا کر پاکستانی عوام کو خوب بیوقوف بنایا ۔ وہاختلاف رائے کو ہرگز پسند نہیں کرتے تھے اختلاف کرنے والے کا تعلق ان کی اپنی پارٹی ہو یا دیگر سیاسی جماعتوں سے وہ ان کی زبان گدی سے کھینچ لینے سے بھی دریغ نہیں کرتے تھے۔ دلائی کیمپ ٗ شاہی قلعے کے عقوبت خانے ٗ سی آئی اے کے اذیت خانوں میں علمائے کرام اور مخالف سیاست دانوں پر اذیت ناک مظالم کے پہاڑ توڑے گئے اسے دیکھ کر بھٹو دور کو جمہوری کہنا میری نظر میں سب سے بڑا گناہ ہے ۔بھٹو سب سےبڑا آمر ٗظالم اور غاصب انسان تھا اور تاریخ میں اس کا یہ کردار کبھی بھی تبدیل نہیں کیا جاسکتا جنرل ضیاء الحق کو اپنے گیارہ سالہ دور میں بے پناہ قومی اور بین الاقوامی مسائل اور تنازعات کا سامنا کرنا پڑا ۔ سب سے پہلے تو سوویت یونین جو دنیا کی دوسری بڑی سپر پاور تھی اس نے لاکھوں کی تعداد میں جدید ترین اسلحے سے لیس اپنی فوجیں داخل کرکے افغانستان پر قبضہ کرلیا یہ قبضہ صرف افغانستان تک ہی محدو د نہیں تھا بلکہاس قبضے کی اگلی منزل پاکستان اور بحیرہ عرب کا سمندر تھا جس پر قابض ہوکر سوویت یونین مشرق وسطی اور ایشیا پر اپنی حکمرانی کے خواب دیکھ رہا تھا ۔اس کے باوجود کہ جنرل محمد ضیاء الحق سوویت یونین کے مقابلے میں بہت چھوٹے ملک “پاکستان”کے صدر تھے اور پاکستان اس وقت اندورنی خلفشار کے علاوہ عسکری اعتبار سے بھی قابل ذکر ملک تصور نہیں کیاجاتا تھا کیونکہ 1971ء میں بھارت نے سوویت یونین اورامریکی اشیر باد سے پاکستان کو دو لخت کرکے اور 90 ہزار فوجیوں کو بھارتی جیلوں میں قید کرکے ذہنی طور پر پاکستان کو مفلوج کردیا تھا ایک طرف یہ شکست تو دوسری جانب سوویت یونین سے براہ راست ٹکر لینے کا فیصلہ بہت مشکل مرحلہ تھا لیکن جنرل محمد ضیاء الحق نے “مومن ہے تو بے تیغ بھی لڑتا ہے سپاہی ” کے مصداق سوویت یونین کے سامنے ترنوالہ بننے کی بجائے سرزمین افغانستان میں ہی اس کے ساتھ دو دوہاتھ کرنے کا فیصلہ کرلیا ۔یہ فیصلہ اس قدر مشکل اور دشوار تھا کہ بڑے بڑوں کے پتے پانی ہوچکے تھے لیکن طارق بن زیاد اور سلطان صلاح الدین ایوبی جیسے غیو ر مسلمان سپہ سالاروں کے نقش قدم پر چلتے ہوئے جنر ل محمد ضیاء الحق نے آٹھ سال میں سوویت یونین کو شکست فاش دے کر ثابت کردیا کہ اگر اﷲ کی تائید و حمایت شامل حال ہو اور ایمان بھی پختہ ہو تو دنیا کی کوئی طاقت شکست نہیں دے سکتی ۔

عمران خان نے عائشہ گلا لئی کو سب سے بڑا جھٹکا دیدیا ،ایسا اقدام کہ جان کر سب حیران

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)عمران خان نے عائشہ گلا لئی کی خالی ہونیوالی مخصوص نشست کا ٹکٹ ڈاکٹر روبینہ کو دے دیا، عوامی رابطوں کی ویٹ سائٹ ٹویٹر پر جاری تصویر میں سربراہ تحریک انصاف عمران خان ڈاaکٹر روبینہ کو ٹکٹ دے رہےہیں،عائشہ گلا لئی پارٹی چھوڑ چکی ہیں لیکن وہ اسمبلی کی نشست سے استعفیٰ نہ دینے پر بضد ہیں،تحریک انصاف نے عائشہ گلا لئی کو پارٹی سے باقاعدہ طور پر خارج کرانے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے جس میں وزارت عظمیٰ کے انتخاب میں ووٹ نہ ڈالنے اور پریس کانفرنس میں پارٹی چھوڑنے کو وجہ بنایا گیا ہے،واضح رہے کہ  عائشہ گلا لئی نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان پر الزام لگایا تھا کہ انہوں نے مجھے غیر اخلاقی اور بے ہودہ پیغامات بھیجے تھے جس کی وجہ سے میں نے تحریک انصاف چھوڑی ہے، کیونکہ تحریک انصاف میں خواتین کی عزتیں محفوظ نہیں ہیں اور یہ وہ پارٹی نہیں جو کہ بتائی جاتی ہے۔‎

دبنگ انٹری،جیالے پُرجوش،جاتی امراءسے حلقہ تک عوام کا جم غفیر

لاہور (اپنے سٹاف رپورٹر سے) سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے لاہور سے حلقہ این اے 120 کے ضمنی الیکشن میں اپنی والدہ بیگم کلثوم نواز کی انتخابی مہم کا آغاز کر دیا ہے۔ اس سلسلے میں مریم نوازکی قیادت میں جاتی امراءرائیونڈ سے ایک انتخابی نکالی نکالی گئی جس میں پاکستان مسلم لیگ ن کے کارکنوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی ریلی میں پاکستان مسلم لیگ ن لاہور کے صدر پرویز ملک،شعبہ خواتین ونگ کی صدر شائستہ پرویز ملک سمیت بعض سابق وزراءبھی ہمراہ تھے ریلی کے شرکاءجوگاڑیوں اور موٹر سائیکلوںپر سوار تھے نے ہاتھوں میں پارٹی پرچم میاں نوازشریف اوربیگم کلثوم نواز کی تصاویر اٹھا رکھی تھیں مریم نواز کی سربراہی میں ریلی مختلف راستوں سے گزرتی ہوئی داتا دربار پہنچی جہاں مریم نواز نے حلقہ این اے 120 سے اپنی والدہ بیگم کلثوم نواز کی کامیابی اور ملک کی سلامتی کیلئے دعا کی اس موقع پر مریم نواز نے مزار پر چادر چڑھائی اور فاتحہ خوانی کی بعدازاں مریم نواز دوبارہ ریلی کی قیادت کرتے ہوئے مزنگ پہنچی جہاں انہوں نے بیگم کلثوم نواز کے پہلے انتخابی دفتر کا افتتا ح کیا اس موقع پر مریم نواز نے کارکنوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ لاہور کے حلقہ این اے 120 پاکستان مسلم لیگ ن کا قلعہ ہے یہاں سے بیگم کلثوم نواز کی فتح یقینی ہے انہوں نے اس بات کی تردید کی کہ بیگم کلثوم نواز کی انتخابی مہم میں وزراءاور راکین اسمبلی حصہ لے رہے ہیں اور سرکاری وسائل استعمال کررہے ہیں انہوں نے کہا کہ درپیش مسائل کا حل اس حلقے کے عوام کابنیادی حق ہے جبکہ پنجاب حکومت اس حلقہ میں کام کروا کر ووٹروں پر احسان نہیں بلکہ ان کی خدمت کر رہی ہے۔ مریم نوازنے کہا ہے کہ سابق وزیر اعظم کے خلاف جو مقدمہ کرپشن کے الزامات سے شروع ہوا ہے اس کا اقامہ پر اختتام ہوا ہے۔ انہوں نے شاعرانہ انداز میں کہا کہ دھاندلی ،دھرنا ، اقامہ اور پانامہ محض بہانہ ہے نواز شریف نشانہ ہے۔ نواز شریف کے خلاف کرپشن کے الزامات پر تحقیقات کا آغاز کیا گیا اور انہیں محض اقامہ کی بنیاد پر نا اہل قرار دے دیا گیا اس فیصلے سے یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ آپ کا وزیر اعظم صادق بھی اور امین بھی ہے۔ اپوزیشن کے دھاندلی کے الزامات، دھرنے ، پانامہ کیس اور اقامہ محض بہانے تھے اصل ہدف وزیر اعظم نواز شریف کو نشانے پر رکھ کر انہیں وزرات عظمیٰ سے علیحدہ کرنا تھا۔ مرکزی رہنما مریم نواز نے کہا ہے کہ نواز شریف کا رویہ بالکل بھی تلخ نہیں ہے ، اگر وہ اتنی دیر چپ رہے ہیں اور اب بول رہے ہیں تو سننے کا حوصلہ رکھنا چاہیے ،ملک کی سمت درست کرنے کے لئے تلخ حقیقت بیان کرنی پڑتی ہے ، نواز شریف آج لندن روانہ ہو رہے ہیں اور مجھے بھی جیسے ہی فراغت ملے گی والدہ کی تیماری دادری کے لئے روانہ ہو جاﺅں گی۔ مریم نواز نے کہا کہ زندگی میں اتار چڑھاﺅ آتے ہیں لیکن اللہ تعالیٰ کی ذات پر کامل یقین ہے اور یہ وقت بھی گزر جائے گا اور اللہ تعالیٰ فتح عطا فرمائے گا۔ میں یہ نہیں کہوں گی کہ برا وقت ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ نے جس حال میں بھی رکھا بڑا چھا رکھا اور آئندہ بھی بہت اچھے کی امید ہے۔میری اپنی والدہ سے روز بات ہوتی ہے دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ انہیں جلد صحت عطا کرے ۔ انہوںنے سابق وزیر اعظم نواز شریف کا اداروں سے متعلق رویہ تلخ ہونے کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ تلخ کہنا مناسب نہیں ہے ۔وہ اتنی دیر چپ رہے ہیں اور اگر اب بول رہے ہیں تو سننے کا حوصلہ رکھنا چاہیے ۔ ان کا رویہ بالکل بھی تلخ نہیںہے ۔سچائی اگر تلخ لگتی ہے تو کئی مرتبہ سچائیاں اور تلخ حقیقت بیان کرنی پڑتی ہے۔ ملک کی سمت درست کرنے کے لئے آپ کو تلخ حقیت بھی بیان کرنی پڑتی ہے۔ نواز شریف جب بات کرتے ہیں دنیا انہیں سنتی ہے وہ جو بات کرتے ہیں ملک کے لئے کرتے ہیں۔ انہوں نے اپنی تقریر میں ناصرف نواز شریف کی نااہلی کے فیصلے کو تنقید کا نشانہ بنایا بلکہ سیاسی مخالفین کو بھی آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ یہ لوگ لاہور کی اور لاہور والوں کی ترقی کے خلاف ہیں، ان سے پوچھیں کہ انہوں نے لاہور کیلئے کیا کچھ کیا ہے اور کس منہ سے ادھر ووٹ مانگنے آ رہے ہیں۔ حاضرین سے سوال کیا کہ نواز شریف کے خلاف فیصلہ منظور ہے؟ جس پر حاضرین نے نفی میں جواب دیا۔ مریم نواز نے کہا کہ کیا پاکستان کو ایٹمی طاقت بنانے والا، پاکستان کو سڑکوں کا جال دینے والا، پاکستان کو سی پیک جیسا تاریخی منصوبہ دینے والا شخص نااہل ہو سکتا ہے؟ این اے 120 وہ حلقہ ہے جس نے ایک نہیں، دو نہیں بلکہ تین بار نواز شریف کو وزیراعظم منتخب کیا ہے۔ کیا چوتھی بار تیار ہو؟ آپ کے ووٹ کی جو بے حرمتی، بے توقیری اور بے عزتی کی گئی، کیا اس بے عزتی کا جواب 17 ستمبر کو دو گے؟ انہوں نے کہا کہ یہ جو لوگ آپ سے ووٹ مانگنے آ رہے ہیں، ان سے پوچھو کہ لاہور کیلئے انہوں نے کیا کیا؟ ان سے پوچھو کہ جہاں ان کو لوگوں نے ووٹ دیا، وہاں انہوں نے کیا کیا۔ یہ جب لاہور سے باہر تقریریں کرتے ہیں تو لاہور کی ترقی کو اور آپ کی ترقی کو نشانہ بناتے ہیں، لاہور کی ترقی کے خلاف بات کرتے ہیں، یہ کس منہ سے ادھر ووٹ مانگنے آ رہے ہیں۔ نواز شریف پچھلے ساڑھے چار سال سے چپ کر کے بیٹھا ہوا تھا اور اب اگر وہ بول رہا ہے تو کیوں تکلیف ہو رہی ہے۔ جس شخص کے ساتھ چار سال سے زیادتی ہو رہی ہے، سازشیں ہو رہی ہیں، مجھے بتاﺅ، اس کا نام بتاﺅ، وہ کون ہے جو سر پھینک کر آپ کی خدمت میں لگا رہا، وہ کون ہے جس نے پاکستان کو سی پیک دیا، وہ کون ہے، جس نے پاکستان کو اور لاہور کو میٹرو بس دی، وہ کون ہے جس نے لاہور کو اورنج ٹرین دی، وہ کون ہے جس نے پاکستان سے لوڈشیڈنگ کے اندھیرے ختم کئے، ہاتھ اٹھا کر بتاﺅ، وہ کون ہے جس نے ملک سے دہشت گردی کا خاتمہ کیا، وہ کون ہے جس کیساتھ زیادتی ہوئی۔ کیا آپ لوگ نواز شریف کا ساتھ دو گے، کلثوم نواز شریف کو جتواﺅ گے، اپنی ماں کو جتواﺅ گے، سازش کرنے والوں کو جواب دو گے، ہاتھ اٹھا کر وعدہ کرو کہ 17 ستمبر کو مہروں کی سیاست کو ختم کرو گے، 17 ستمبر کو یہ شیر بولیں گے، 17 ستمبر کو جو جواب دو گے،وہ پوری دنیا کو جائے گا۔
لاہور (خصوصی رپورٹ) سابق وزیراعظم نوازشریف کی صاحبزادی مریم نوازشریف نے گزشتہ روز داتا دربار پر حاضری دی اور پی پی 140 کے علاقے مزنگ میں بیگم کلثوم نواز کے مرکزی دفتر کا افتتاح کیا۔
باقی صفحہ4بقیہ نمبر17

قبل ازیں وہ جاتی عمرہ رائے ونڈ سے داتادربار گاڑیوں کے قافلے کے ساتھ پہنچیں جو مزنگ تک ان کے ساتھ آیا۔ جاتی عمرہ میں ان کی داتا دربار روانگی سے قبل بکروں کا صدقہ دیا گیا۔ اس موقع پر گھوڑوں کے رقص کا مظاہرہ ہوا جبکہ کارکنوں نے ڈھول کی تھاپ پر بھنگڑے ڈالے اور نوازشریف شہبازشریف مریم نوازشریف کے حق میں زبردست نعرے لگائے۔ داتا دربار پر بھی کارکنوں کی بڑی تعداد موجود تھی جنہوں نے مریم نوازشریف پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں۔ اس موقع پر بھی نوازشریف شہبازشریف اور مریم نوازشریف کے حق میں نعرے لگائے گئے۔ مریم نوازشریف نے داتا دربار پر حاضری دی اور اپنی والدہ کی صحت یابی کیلئے دعا کی۔ انہوں نے استقبال کیلئے آنے والوں سے بھی اپیل کی ان کی والدہ کلثوم نواز کیلئے صحت یابی کی دعا کریں۔ مریم نوازشریف کی مزنگ آمد پر سفید کبوتر اور غبارے چھوڑے گئے اور فضا دختر پاکستان مریم نوازشریف کے نعروں سے گونج اٹھی۔ انتخابی دفتر کی افتتاحی تقریب میں این اے 120 کے مختلف علاقوں سے کارکن ٹولیوں کی شکل میں ڈپٹی میئر سواتی خان اپنے ساتھیوں سمیت گھوڑوں پر سوار ہوکر آئے۔ مریم نواز کے پہنچنے سے پہلے پنڈال میں آنے والے مسلم لیگی رہنماﺅں اور ارکان اسمبلی وحید عالم خان خواجہ احمد حسان خواجہ عمران نذیر میاں مرغوب احمد عمران گورایا عامر خان کا کارکنوں نے بھرپور استقبال کیا۔ مزنگ میں بیگم کلثوم نواز کے مرکزی انتخابی دفتر کی افتتاحی تقریب میں خواتین کیلئے الگ پنڈال بنایا گیا تھا۔ بعض مرد کارکن جب اس پنڈال میں جاکھڑے ہوئے تو سٹیج سے انتظامیہ کے انچارج شہباز جٹ نے کہا یہ پی ٹی آئی کا اجتماع نہیں مرد کارکن خواتین والے پنڈال سے باہرآجائیں۔ یہ سنتے ہی وہ کارکن وہاں سے کھسک کر مردانے میں آگئے۔ مریم نواز کی گاڑی کو سیدھا پنڈال میں بنائے گئے راستہ پر لے جایا گیا جہاں انہوں نے خواتین کارکنوں سے ہاتھ ملائے۔ خواتین کارکنوں نے مریم نواز کے ہاتھ چومے۔ سٹیج سے نوازشریف وی لو یو کے نعرے لگائے جاتے رہے۔ مرکزی دفتر کے سامنے جہازی سائز کا فلیکس لگایا گیا تھا جو لوگوں کی توجہ کا مرکز بنارہا۔ تین کارکن شیر کے ماڈل اٹھائے لوگوں کی توجہ کا مرکز بنے رہے۔ ڈسٹرکٹ خاتون کونسلر غزالہ نصرت بیگ بھی خواتین کے پنڈال میں شیر اٹھائے نوازشریف کے نعرے لگاتی رہیں۔ریلی میں سیفلیوں کی بہار رہی اور کارکن مریم نواز کی گاڑی کے ساتھ سیلفیاں بناتے رہے جبکہ متعدد کارکن ان کی گاڑی کو چومتے رہے۔
لاہور (اپنے سٹاف رپورٹر سے) سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے لاہور سے حلقہ این اے 120 کے ضمنی الیکشن میں اپنی والدہ بیگم کلثوم نواز کی انتخابی مہم کا آغاز کر دیا ہے۔ اس سلسلے
باقی صفحہ4بقیہ نمبر16

میں مریم نوازکی قیادت میں جاتی امراءرائیونڈ سے ایک انتخابی نکالی نکالی گئی جس میں پاکستان مسلم لیگ ن کے کارکنوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی ریلی میں پاکستان مسلم لیگ ن لاہور کے صدر پرویز ملک،شعبہ خواتین ونگ کی صدر شائستہ پرویز ملک سمیت بعض سابق وزراءبھی ہمراہ تھے ریلی کے شرکاءجوگاڑیوں اور موٹر سائیکلوںپر سوار تھے نے ہاتھوں میں پارٹی پرچم میاں نوازشریف اوربیگم کلثوم نواز کی تصاویر اٹھا رکھی تھیں مریم نواز کی سربراہی میں ریلی مختلف راستوں سے گزرتی ہوئی داتا دربار پہنچی جہاں مریم نواز نے حلقہ این اے 120 سے اپنی والدہ بیگم کلثوم نواز کی کامیابی اور ملک کی سلامتی کیلئے دعا کی اس موقع پر مریم نواز نے مزار پر چادر چڑھائی اور فاتحہ خوانی کی بعدازاں مریم نواز دوبارہ ریلی کی قیادت کرتے ہوئے مزنگ پہنچی جہاں انہوں نے بیگم کلثوم نواز کے پہلے انتخابی دفتر کا افتتا ح کیا اس موقع پر مریم نواز نے کارکنوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ لاہور کے حلقہ این اے 120 پاکستان مسلم لیگ ن کا قلعہ ہے یہاں سے بیگم کلثوم نواز کی فتح یقینی ہے انہوں نے اس بات کی تردید کی کہ بیگم کلثوم نواز کی انتخابی مہم میں وزراءاور راکین اسمبلی حصہ لے رہے ہیں اور سرکاری وسائل استعمال کررہے ہیں انہوں نے کہا کہ درپیش مسائل کا حل اس حلقے کے عوام کابنیادی حق ہے جبکہ پنجاب حکومت اس حلقہ میں کام کروا کر ووٹروں پر احسان نہیں بلکہ ان کی خدمت کر رہی ہے۔ مریم نوازنے کہا ہے کہ سابق وزیر اعظم کے خلاف جو مقدمہ کرپشن کے الزامات سے شروع ہوا ہے اس کا اقامہ پر اختتام ہوا ہے۔ انہوں نے شاعرانہ انداز میں کہا کہ دھاندلی ،دھرنا ، اقامہ اور پانامہ محض بہانہ ہے نواز شریف نشانہ ہے۔ نواز شریف کے خلاف کرپشن کے الزامات پر تحقیقات کا آغاز کیا گیا اور انہیں محض اقامہ کی بنیاد پر نا اہل قرار دے دیا گیا اس فیصلے سے یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ آپ کا وزیر اعظم صادق بھی اور امین بھی ہے۔ اپوزیشن کے دھاندلی کے الزامات، دھرنے ، پانامہ کیس اور اقامہ محض بہانے تھے اصل ہدف وزیر اعظم نواز شریف کو نشانے پر رکھ کر انہیں وزرات عظمیٰ سے علیحدہ کرنا تھا۔ مرکزی رہنما مریم نواز نے کہا ہے کہ نواز شریف کا رویہ بالکل بھی تلخ نہیں ہے ، اگر وہ اتنی دیر چپ رہے ہیں اور اب بول رہے ہیں تو سننے کا حوصلہ رکھنا چاہیے ،ملک کی سمت درست کرنے کے لئے تلخ حقیقت بیان کرنی پڑتی ہے ، نواز شریف آج لندن روانہ ہو رہے ہیں اور مجھے بھی جیسے ہی فراغت ملے گی والدہ کی تیماری دادری کے لئے روانہ ہو جاﺅں گی۔ مریم نواز نے کہا کہ زندگی میں اتار چڑھاﺅ آتے ہیں لیکن اللہ تعالیٰ کی ذات پر کامل یقین ہے اور یہ وقت بھی گزر جائے گا اور اللہ تعالیٰ فتح عطا فرمائے گا۔ میں یہ نہیں کہوں گی کہ برا وقت ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ نے جس حال میں بھی رکھا بڑا چھا رکھا اور آئندہ بھی بہت اچھے کی امید ہے۔میری اپنی والدہ سے روز بات ہوتی ہے دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ انہیں جلد صحت عطا کرے ۔ انہوںنے سابق وزیر اعظم نواز شریف کا اداروں سے متعلق رویہ تلخ ہونے کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ تلخ کہنا مناسب نہیں ہے ۔وہ اتنی دیر چپ رہے ہیں اور اگر اب بول رہے ہیں تو سننے کا حوصلہ رکھنا چاہیے ۔ ان کا رویہ بالکل بھی تلخ نہیںہے ۔سچائی اگر تلخ لگتی ہے تو کئی مرتبہ سچائیاں اور تلخ حقیقت بیان کرنی پڑتی ہے۔ ملک کی سمت درست کرنے کے لئے آپ کو تلخ حقیت بھی بیان کرنی پڑتی ہے۔ نواز شریف جب بات کرتے ہیں دنیا انہیں سنتی ہے وہ جو بات کرتے ہیں ملک کے لئے کرتے ہیں۔ انہوں نے اپنی تقریر میں ناصرف نواز شریف کی نااہلی کے فیصلے کو تنقید کا نشانہ بنایا بلکہ سیاسی مخالفین کو بھی آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ یہ لوگ لاہور کی اور لاہور والوں کی ترقی کے خلاف ہیں، ان سے پوچھیں کہ انہوں نے لاہور کیلئے کیا کچھ کیا ہے اور کس منہ سے ادھر ووٹ مانگنے آ رہے ہیں۔ حاضرین سے سوال کیا کہ نواز شریف کے خلاف فیصلہ منظور ہے؟ جس پر حاضرین نے نفی میں جواب دیا۔ مریم نواز نے کہا کہ کیا پاکستان کو ایٹمی طاقت بنانے والا، پاکستان کو سڑکوں کا جال دینے والا، پاکستان کو سی پیک جیسا تاریخی منصوبہ دینے والا شخص نااہل ہو سکتا ہے؟ این اے 120 وہ حلقہ ہے جس نے ایک نہیں، دو نہیں بلکہ تین بار نواز شریف کو وزیراعظم منتخب کیا ہے۔ کیا چوتھی بار تیار ہو؟ آپ کے ووٹ کی جو بے حرمتی، بے توقیری اور بے عزتی کی گئی، کیا اس بے عزتی کا جواب 17 ستمبر کو دو گے؟ انہوں نے کہا کہ یہ جو لوگ آپ سے ووٹ مانگنے آ رہے ہیں، ان سے پوچھو کہ لاہور کیلئے انہوں نے کیا کیا؟ ان سے پوچھو کہ جہاں ان کو لوگوں نے ووٹ دیا، وہاں انہوں نے کیا کیا۔ یہ جب لاہور سے باہر تقریریں کرتے ہیں تو لاہور کی ترقی کو اور آپ کی ترقی کو نشانہ بناتے ہیں، لاہور کی ترقی کے خلاف بات کرتے ہیں، یہ کس منہ سے ادھر ووٹ مانگنے آ رہے ہیں۔ نواز شریف پچھلے ساڑھے چار سال سے چپ کر کے بیٹھا ہوا تھا اور اب اگر وہ بول رہا ہے تو کیوں تکلیف ہو رہی ہے۔ جس شخص کے ساتھ چار سال سے زیادتی ہو رہی ہے، سازشیں ہو رہی ہیں، مجھے بتاﺅ، اس کا نام بتاﺅ، وہ کون ہے جو سر پھینک کر آپ کی خدمت میں لگا رہا، وہ کون ہے جس نے پاکستان کو سی پیک دیا، وہ کون ہے، جس نے پاکستان کو اور لاہور کو میٹرو بس دی، وہ کون ہے جس نے لاہور کو اورنج ٹرین دی، وہ کون ہے جس نے پاکستان سے لوڈشیڈنگ کے اندھیرے ختم کئے، ہاتھ اٹھا کر بتاﺅ، وہ کون ہے جس نے ملک سے دہشت گردی کا خاتمہ کیا، وہ کون ہے جس کیساتھ زیادتی ہوئی۔ کیا آپ لوگ نواز شریف کا ساتھ دو گے، کلثوم نواز شریف کو جتواﺅ گے، اپنی ماں کو جتواﺅ گے، سازش کرنے والوں کو جواب دو گے، ہاتھ اٹھا کر وعدہ کرو کہ 17 ستمبر کو مہروں کی سیاست کو ختم کرو گے، 17 ستمبر کو یہ شیر بولیں گے، 17 ستمبر کو جو جواب دو گے،وہ پوری دنیا کو جائے گا۔

لاہور (خصوصی رپورٹ) سابق وزیراعظم نوازشریف کی صاحبزادی مریم نوازشریف نے گزشتہ روز داتا دربار پر حاضری دی اور پی پی 140 کے علاقے مزنگ میں بیگم کلثوم نواز کے مرکزی دفتر کا افتتاح کیا۔ قبل ازیں وہ جاتی عمرہ رائے ونڈ سے داتادربار گاڑیوں کے قافلے کے ساتھ پہنچیں جو مزنگ تک ان کے ساتھ آیا۔ جاتی عمرہ میں ان کی داتا دربار روانگی سے قبل بکروں کا صدقہ دیا گیا۔ اس موقع پر گھوڑوں کے رقص کا مظاہرہ ہوا جبکہ کارکنوں نے ڈھول کی تھاپ پر بھنگڑے ڈالے اور نوازشریف شہبازشریف مریم نوازشریف کے حق میں زبردست نعرے لگائے۔ داتا دربار پر بھی کارکنوں کی بڑی تعداد موجود تھی جنہوں نے مریم نوازشریف پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں۔ اس موقع پر بھی نوازشریف شہبازشریف اور مریم نوازشریف کے حق میں نعرے لگائے گئے۔ مریم نوازشریف نے داتا دربار پر حاضری دی اور اپنی والدہ کی صحت یابی کیلئے دعا کی۔ انہوں نے استقبال کیلئے آنے والوں سے بھی اپیل کی ان کی والدہ کلثوم نواز کیلئے صحت یابی کی دعا کریں۔ مریم نوازشریف کی مزنگ آمد پر سفید کبوتر اور غبارے چھوڑے گئے اور فضا دختر پاکستان مریم نوازشریف کے نعروں سے گونج اٹھی۔ انتخابی دفتر کی افتتاحی تقریب میں این اے 120 کے مختلف علاقوں سے کارکن ٹولیوں کی شکل میں ڈپٹی میئر سواتی خان اپنے ساتھیوں سمیت گھوڑوں پر سوار ہوکر آئے۔ مریم نواز کے پہنچنے سے پہلے پنڈال میں آنے والے مسلم لیگی رہنماﺅں اور ارکان اسمبلی وحید عالم خان خواجہ احمد حسان خواجہ عمران نذیر میاں مرغوب احمد عمران گورایا عامر خان کا کارکنوں نے بھرپور استقبال کیا۔ مزنگ میں بیگم کلثوم نواز کے مرکزی انتخابی دفتر کی افتتاحی تقریب میں خواتین کیلئے الگ پنڈال بنایا گیا تھا۔ بعض مرد کارکن جب اس پنڈال میں جاکھڑے ہوئے تو سٹیج سے انتظامیہ کے انچارج شہباز جٹ نے کہا یہ پی ٹی آئی کا اجتماع نہیں مرد کارکن خواتین والے پنڈال سے باہرآجائیں۔ یہ سنتے ہی وہ کارکن وہاں سے کھسک کر مردانے میں آگئے۔ مریم نواز کی گاڑی کو سیدھا پنڈال میں بنائے گئے راستہ پر لے جایا گیا جہاں انہوں نے خواتین کارکنوں سے ہاتھ ملائے۔ خواتین کارکنوں نے مریم نواز کے ہاتھ چومے۔ سٹیج سے نوازشریف وی لو یو کے نعرے لگائے جاتے رہے۔ مرکزی دفتر کے سامنے جہازی سائز کا فلیکس لگایا گیا تھا جو لوگوں کی توجہ کا مرکز بنارہا۔ تین کارکن شیر کے ماڈل اٹھائے لوگوں کی توجہ کا مرکز بنے رہے۔ ڈسٹرکٹ خاتون کونسلر غزالہ نصرت بیگ بھی خواتین کے پنڈال میں شیر اٹھائے نوازشریف کے نعرے لگاتی رہیں۔ریلی میں سیفلیوں کی بہار رہی اور کارکن مریم نواز کی گاڑی کے ساتھ سیلفیاں بناتے رہے جبکہ متعدد کارکن ان کی گاڑی کو چومتے رہے۔

تبدیلی آگئی؟کے پی کے میں کرپشن کا انکشاف،انکوائریاں جاری

پشاور(خصوصی رپورٹ)تحریک انصاف کے بلین ٹری سونامی منصوبے میں کروڑوں روپے کی مبینہ کرپشن کا انکشاف ہوا ہے۔ محکمہ جنگلات کی دستاویزات کے مطابق بلین ٹری سونامی منصوبے میں کروڑوں روپے کی کرپشن کی گئی ہے، دستاویزات میں 145افسران واہلکار کرپٹ پائے گئے ہیں جو مالی و پیشہ وارانہ بدعنوانی کے مرتکب پائے گئے، جنہوں نے 7 لاکھ پودے لگائے جانے کے دستاویزات میں10 لاکھ پودے لکھے، محکمہ کے 19افراد کے خلاف انکوائریاں جاری ہیں، دستاویزات کے مطابق یہ کرپشن پشاور، کوہاٹ، مردان، بنوں اور ڈی آئی خان ڈویژنز میں کی گئی ہے، مالی بدعنوانی کرنے والوں نے قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچایا، سیکریڑی ماحولیات نذر حسین شاہ نے کرپشن میں ملوث افسروں اور اہلکاروں کو برخاست و معطل کردیا ہے جبکہ ان میں متعدد ریٹائرڈ بھی ہوچکے ہیں۔ محکمہ جنگلات ،ماحولیات اور جنگلی حیات خیبر پی کے کے ترجمان نے اس خبر کی تردید کرتے ہوئے اسے بے بنیاد اور حقیقت کے برعکس قرار دیا ہے جس میں خیبرپی کے کے شعبہ جنگلات کے گیم چینجر، معروف پراجیکٹ بلین ٹریز شجرکاری پراجیکٹ کو بدنام کرنے کی کوشش کی گئی ہے ترجمان نے کہا کہ مذکورہ پراجیکٹ کو ملک کے ساتھ ساتھ عالمی سطح پر بھی سراہا گیا ہے۔

اعزاز چوہدری کو بدترین سفیر کا خطاب کس نے دیا،دیکھئے خبر

اسلام آباد ( خصوصی رپورٹ)بھارت میں تعینات سابق ہائی کمشنر عبدالباسط نے امریکا میں تعینات اعزاز چوہدری کو بدترین سفیر قرار دے دیا۔سفارتی محاذ پر ملک کا دفاع کرنے والے آپس میں لڑ پڑے، بھارت میں تعینات سابق پاکستانی ہائی کمشنر عبدالباسط کا تنقیدی خط سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے امریکا میں تعینات سفیر کو نشانہ بنایا۔عبدالباسط کی جانب سے منظرعام پر آنے والے خط میں کہا گیا ہے کہ اعزاز چوہدری جیسے لوگ سفارتی عہدے پر ہوں گے تو ملک کا اللہ ہی حافظ ہے۔دوسری جانب دفتر خارجہ کی جانب سے اب تک عبدالباسط کے خط کی تردید نہیں کی گئی۔دفتر خارجہ میں کئی سینئر و قابل سفارت کاروں اور افسران کو نظر انداز کر کے جونیئر افسر تہمینہ جنجوعہ کی بطور سیکریٹری خارجہ تعیناتی کے معاملے پر سینیئر ترین سفارت کار عبدالباسط نے قبل از وقت ریٹائرمنٹ لے لی تھی۔

پاکستان کی نامور اداکارہ صائمہ نور کی ولدیت کا خانہ مشکوک،اہم وجہ بھی سامنے آگئی

لاہور (نیٹ نیوز) ہیرا منڈی بظاہر بدنام زمانہ علاقہ ہے کیونکہ وہاں جسم فروشی کا دھندا ہوتا ہے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ اس نام نہاد بدنام علاقے میں جانے والے لوگوں میں سے 95 فیصد شریف لوگ ہیں، شریف سے مراد کردار کے شریف نہیں بلکہ پیسے کے حساب سے شریف، آج کل شریف اس کو ہی مانا جاتا ہے جس کے پاس پیسہ ہو اس لیے مالدار لوگوں کو اشرافیہ کہا جاتا ہے۔ یہ شریف لوگ ہیرا منڈی کی طوافوں کے ساتھ وقت گزارتے ۔ ان طوائفوں کے ہاں ان شریفوں کی اولادیں بھی پیدا ہوئی ہیں لیکن شریف لوگ ان بچوں کو قبول نہیں کرتے کیونکہ ایسا کرنے سے ان کا کچا چٹھا کھل جاتا ہے۔ کسی زمانہ میں فرح سلطانہ کی والدہ زاہدہ سلطانہ جوایک سنگر تھی نے اس وقت کے وزیراعظم کے ساتھ تعلقات قائم کرلیے، جس سے فرح پیدا ہوئی لیکن اس وزیراعظم نے فرح کو قبول کرنے سے انکار کر دیا، فلمسٹار انجمن نے بھی دعویٰ کیا تھا کہ میرا باپ سابق ریاست بہاولپور کے امیر الامرا میں شامل ہے، ملتان کے بازار حسن سے ہی اداکارہ صائمہ فلم انڈسٹری میں آئی تھی، ملتان کے بازار حسن کو ہی اعزاز حاصل ہے کہ وہاں سے کئی فلمسٹار ملک میں ابھرے، صائمہ اپنے نام کے ساتھ ”خاکوانی“ لکھتی ہیں وہ بھی یہی کہتی ہیں کہ ان کا باپ ملتان کے معروف خاکوانی خاندان سے تھا۔ بازار حسن میں فنکاروں کی انجمن کے صدر محمود احمد کا کہنا ہے کہ ایسے واقعات بھی ہیں کہ کسی باپ نے اپنی بیٹی کا رقص دیکھا اور پھر اسے شب بستری کیلئے بھی لے گیا۔ یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ ملتان کے ایک مشہور جاگیردار پنجاب کے ایک سابق وزیراعلیٰ میاں ممتاز کی بیوی الماس بھی بازار حسن سے تعلق رکھتی تھی، ساری دنیا جانتی ہے کہ ملکہ ترنم نورجہاں کا تعلق اسی بازار حسن سے تھا۔

احتساب پاناما پر ختم ہوگیا تو یہ احتساب کی موت ہے، شہباز شریف

 لاہور: وزیراعلی پنجاب شہباز شریف کا کہنا ہے کہ اگر احتساب پاناما پر ختم ہوگیا تو یہ احتساب کی موت ہے۔لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران شہباز شریف نے کہا کہ یہ منصب پھولوں کی سیج نہیں کانٹوں کی مالا ہے، میں نے ایک مزدور اور خادم کی طرح اس قوم کی خدمت کی ہے، ہم جعلی ادویات کاخاتمہ کر کے مریضوں کو بہترین دوائیں دے رہے ہیں، ہم نے کسانوں کو سستی کھاد اور آسان قرضے دیے، جس کی وجہ سے لاکھوں خاندان آج خود اپنا بوجھ برداشت کرنے کے قابل ہوچکے ہیں، ملک میں لوڈ شیڈنگ میں بہت بڑی کمی آئی ہے۔وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ یہ قرض خوروں اور قبضہ مافیا کا نہیں 21 کروڑ عظیم پاکستانیوں کا ملک ہے، گندی سوچ کے باعث دوست ممالک کو بھی نہیں بخشا جارہا، ملتان میٹرو بس منصوبے کے حوالے سے غلط بیانی کی جارہی ہے، پنجاب حکومت اور مجھ پر 3 ارب روپے کی رشوت لینے کا بےبنیاد الزام لگایا گیا ہے، مجھ پر الزامات کے پیچھے اربوں روپے کی زمینوں پر قبضہ کرنے والے ہیں۔ میں نے فیصلہ کرلیا ہے کہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوگا، ایک دھیلےکی کرپشن ثابت ہوجائے تو قوم کا ہاتھ اور میرا گریبان ہوگا۔شہباز شریف نے کہا کہ الزامات لگانے والے قائداعظم کی روح کو تڑپا رہے ہیں، میٹرو بس کے مختلف پیکجز میں 9 کنٹریکٹرز تھے، کیپٹل انجینئرنگ پرائیویٹ لمیٹڈ کے نام سے جس کمپنی کا نام لیا جارہا ہے اس کا کوئی وجود ہی نہیں، نا تو ایسی کوئی کمپنی رجسٹرڈ ہے اور نا ہی اس کا کوئی بینک ریکارڈ ہے۔

وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ این آئی سی ایل میں اربوں روپے کی ڈاکہ زنی کی گئی اس پر کوئی بات نہیں کرتا، احتساب بلا امتیاز، کڑا اور شفاف ہونا چاہیے، آصف زرداری  نے 60 ملین ڈالر لوٹے اور وہ صدرکےاستثنیٰ میں رہ کر ہضم کرجائیں،کیایہ احتساب ہے۔ پاناما میں جن سیاستدانوں کے نام آئے ان کا احتساب کہاں گیا، یہ لمحہ فکریہ ہے، اگر احتساب پاناما پر ختم ہوگیا تو یہ احتساب کی موت ہے۔ پاناما کیس میں عدالتی فیصلے پر نواز شریف گھر چلے گئے، انہیں سزا پاناما نہیں اقامہ پر ملی، نواز شریف نے اپنا سیاسی مقدمہ عوام کےسامنے رکھ دیا ہے۔

تحریک انصاف کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ رپورٹ میں کہا گیا کہ نندی پوری پاور منصوبے میں بابر اعوان ملوث ہیں، آج وہی 62 اور 63 کو ثابت کرنے کے لیے پی ٹی آئی میں شامل ہیں، عمران خان اتنے بھولے نہ بنیں، کچھ ہوش سے باتیں کریں، اپنے گریبان میں جھانکیں اور اللہ سے معافی مانگیں۔ جہانگیر ترین نے قرضےمعاف کرائے اور لندن میں جائیدادیں بنائیں، ان پر ہتک عزت کا دعویٰ کیا لیکن وہ بھی عدالت نہیں آتے۔ الزام لگانے والے ثبوت دیں ورنہ منہ بند کریں۔ 48 گھنٹے میں ثبوت لائے گئے تو قوم میری گردن اڑا دے، اگرثبوت نہیں آئےتوقوم الزام لگانےوالوں کا محاسبہ کرے۔

استاد راحت فتح علی خان کےلئے سروں کے سلطان کا خطاب

کراچی( شوبز ڈیسک) ملک کے معروف سرجن ڈاکٹر حنیف سعید نے کہاہے کہ کراچی کے عوام کی جانب سے بین الاقوامی شہرت کے حامل پاکستانی گلوکار استاد راحت فتح علی خان کو سروں کے سلطان کا خطاب دیا گیا ہے ،یہ بات انہوں نے کراچی کے مقامی ہوٹل میں لیریکل جھرنا نائٹ کے موقع پر استاد راحت فتح علی خان کی تاج پوشی کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہی انہوں نے بتایا کہ راحت فتح علی خان نے کراچی کے عوام محبت پر ان کا شکریہ اداکیا۔قبل ازیں پر وگرام کے اسپانسر ادارے ایشین ہئیر ٹرانسپلانٹ سینٹر کے سربراہ اور بالوں کی سرجری کے ماہر ڈاکٹر حنیف سعید نے اہل کراچی کی جانب سے گلوکار استاد راحت فتح علی خان کی تاج پوشی کی اور انہوں نے بین الاقوامی شہرت کے حامل پاکستانی گلوکار کو بال اگانے کی اب تک کی جدید ٹیکنالوجی اسٹیم سیل تھراپی کے ذریعے ان کے بالوں کی سرجری کی پیشکش کی جو انہوں نے قبول کرلی۔ استاد راحت فتح علی خان نے کراچی کے مقامی ہوٹل میں لیریکل جھرنا نائٹ میں سر بکھیر کر شائقین کے دل موہ لیے۔۔ان کے اکثر گیتوں پر منچلے اسٹیج کے سامنے رقص کرتے رہے۔ لیریکل جھرنا نائٹ کا پنڈال سارا وقت شائقین سے کھچا کھچ بھرا رہا۔

”گلو بٹ ہراساں کر رہے ہیں“

لاہور(خبر نگار) پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما پرویز ملک اور این اے 120پی ٹی آئی کی امیدوار ڈاکٹر یاسمین راشد نے روزنامہ خبریں سے خصوسی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایم این اے پرویز ملک کا کہنا تھا کہ انتخابات میں ہونے والی یقینی شکست کے خوف نے تحریک انصاف کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے، اور وہ اسی لئے حسب عادت الزام تراشی کی سیاست کررہے ہیں، پی ٹی آئی کی امیدوار کو اگر علاقے میں مزاحمت کا سامنا ہے ، تو اس کی وجہ ن لیگ کے کارکن نہیں بلکہ حلقے کی عوام ہے جو ان کی جھوٹ کی سیاست سے تنگ آچکے ہیں ، انہوں نے مزید کہا کہ ڈاکٹر یاسمین راشد سمجھتی ہیں کہ وہ اس طرح الزام تراشی کرکے حلقے کی ہمدردی حاصل کر سکتی ہیں ، مگر اس بار بھی انہیں شکست کا سامنا کرنا پڑیگا، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حلقے میں ترقیاتی کام انتخابات کی وجہ سے نہیں کروائے جارہے بلکہ ترقیاتی کاموں کے سلسلہ پہلے سے ہی پورے پنجاب میں جاری ہیں، پاکستان تحریک انصاف کی امیدوار ڈاکٹر یاسمین نے روزنامہ خبریں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ن لیگ کے گلوبٹ حلقہ این اے 120کی عوام کو ہراساں کررہے ہیں، ترقیاتی کام پہلے اس حلقے میں نہیں ہورہے تھے ، الیکشن شروع ہوتے ہی کام شروع ہوگئے، جس کا میڈیا نے بھی چرچہ کیا ہے، عوام ن لیگ سے تنگ ہے نہ کہ تحریک انصاف سے ، انہوں نے مریم نواز کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ حلقہ این اے 120میں ان کی آمد سے ایسے پتہ چلا کہ ملکہ برطانیہ آگئیں ، پورے شہر کو بند کردیاگیا، اس پروٹوکول کے تحریک انصاف خلاف ہے ، ترقیاتی کاموں کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ اس پر الیکشن کمیشن کی خاموشی سوالیہ نشان ہے ، تحریک انصاف اب دھاندلی نہیں ہونگے دیگی، ہر دھاندلی کا مقابلہ کریگی، 17ستمبر کو عوام نے ثابت کردینا ہے کہ عوام جمہوریت کے ساتھ ہیں نہ کہ بادشاہت کے ساتھ ہیں۔

نوازشریف اور وزیراعظم کے درمیان تعلقات کشیدہ, اصل معاملہ کیا؟

اسلام آباد(صباح نیوز)عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے نئی پیشگوئیاں کر دیں، سربراہ عوامی مسلم لیگ نے کہا ہے 30 دسمبر نواز شریف کی سیاست کے مکمل خاتمے کا دن ہوگا، زرداری نے نواز شریف سے ہاتھ ملایا تو پیپلز پارٹی ختم ہوجائیگی، نوازشریف اور شاہد خاقان عباسی کے تعلقات کشیدہ ہوتے دیکھ رہا ہوں۔نجی ٹی وی کے مطابق منگل کو ایک انٹرویو میں شیخ رشید نے مزید کہا کہ نوازشریف نے اپنے بھائی کے ساتھ بھی انصاف نہیں کیا، بیماری کے باوجود اپنی اہلیہ کو سامنے لانا چاہتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے پہلی غلطی قطری خط دے کر اور دوسری بڑی غلطی دستاویزات نہ دے کر کی۔ سربراہ عوامی مسلم لیگ نے کہا کہ نوازشریف نے اگر ریفرنسز کا سامنا نہ کیا تو ان کی عدم شرکت پر فیصلہ ہو جائے گا، قربانی سے پہلے قربانی کا کہا تھا۔ انہوں نے کہا کہ عید کے بعد حدیبیہ پیپرز ملز اور ایل این جی کے کیس میں بھی یہ پھنسں جائیں گے۔ شیخ رشید نے کہا ہے کہ شریف خاندان کیخلاف اصل کیس ہی حدیبیہ پیپرملز کا ہے ،نیب کے ریفرنس دائر نہ کرنے پریاد دہانی کیلئے سپریم کورٹ میں رٹ دائر کی ہے،وزیراعظم شاہد خاقان عباسی ایل این جی میں پارٹنر ہیں،عید کے بعد میں کیس عدالت لے جاﺅں گا۔شیخ رشید نے کہا کہ نیب نے7 دن میں ریفرنس دائر کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی ،سات دن سات ہفتے نہیں ہونے چاہئیں تھے، اگر سپریم کورٹ میں دیئے گئے بیان کی کوئی حیثیت نہیں تو کوئی بات نہیں،شیخ رشیدکا کہنا تھا کہ شریف خاندان کو کیس کو کیس ہی سمجھنا چاہئے ،نیب کے پاس کام کرنے کا پورا موقع ہے ، عوامی مسلم لیگ کے سربراہ نے کہا کہ یا اسحاق دار صاحب کہیں کہ انھوں نے 164 کا بیان نہیں دیا،اگر وہ بیان سے مکر جاتے ہیں تو خود جیل جائیں گے اور اگر اسے تسلیم کرتے ہیں تو نواز شریف جیل جائیں گے، شیخ رشید کا کہنا تھا کہ یہ سمجھ رہے کہ قانون سے بالاتر ہیں، پاکستان میں ہر دو تین مہینے بعد حالات بنتے ہیں۔