پنجاب کی تقسیم ضروری،نیا صوبہ ہر صورت بننا چاہیے سیاسی رہنماﺅں،وکلائ، تاجر، صنعتکاروں ،سول سوسائٹی کا مکمل اتفاق رائے

+ملتان(رپورٹ:عبدالستار قمر+ ناصر زیدی، فوٹو:خالد اسماعیل)روزنامہ ”خبریں“ کے زیراہتمام منعقدہ مشاورتی اجلاس میں مختلف سیاسی جماعتوں کے ارکان قومی اسمبلی ‘ دینی و سیاسی جماعتوں کے رہنماﺅں ‘ وکلاء‘ تاجر اور صنعت کاروں سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی کے نمائندہ افراد میں پنجاب کی تقسیم اور جنوبی پنجاب صوبہ کے قیام کے حوالے سے مکمل اتفاق رائے پایا گیا۔ یہ اجلاس جنوبی پنجاب کے مظلوم ‘ محکوم اور پسماندہ عوام کی آواز بن گیا۔ اجلاس میں انتہا پسند عناصر کی شدید مذمت کی گئی اور چیف ایڈیٹر ”خبریں“ سے وسیب کے عوام کی طرف سے معذرت کرتے ہوئے ان کی سرائیکی عوام کے حقوق کیلئے خدمات کو سراہا گیا۔ شرکاءنے مشاورتی اجلاس منعقد کرنے پر چیف ایڈیٹر خبریں کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ان کی کامیابی کا راز یہی ہے کہ وہ لوگوں کی مشاورت سے اپنے اخبار کی پالیسی بناتے ہیں اور ہمیشہ عوام کی بات کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جناب ضیا شاہد نے 20سال قبل جو آواز اٹھائی تھی آج وہ ایک تحریک بن گئی ہے۔ وسیب کے لوگوں کو شعور ملا ہے۔ اپنے حقوق کی بات کرنے کا حوصلہ ملا ہے۔ روزنامہ ”خبریں“ نے اخبارات کے ہجوم میں ناصرف اپنی جگہ بنائی ہے بلکہ عوام کے دل بھی جیتے ہیں۔ آج بھی ”جہاں ظلم وہاں خبریں“ کا نعرہ بچے بچے کی زبان پر ہے۔ سوشل میڈیا اور الیکٹرانک میڈیا کے دور میں بھی روزنامہ ”خبریں“ کی اہمیت اور ضرورت سے انکار نہیں کیا جاسکتا۔ شرکاءنے جنوبی پنجاب کی خبریں اسلام آباد اور لاہور کے ایڈیشنوں میں بھی شائع کرنے کا مشورہ دیا تاکہ حکمرانوں کو سرائیکی وسیب کے مسائل اور ضرورتوں کے بارے میں آگاہی ہوسکے۔ شرکاءکی اکثریت نے نام کے تنازع میں پڑے بغیر صوبہ بنانے پر زور دیا اور کہا ملتان ‘ جنوبی پنجاب یا سرائیکی صوبہ سمیت جو بھی نام تجویز کیا جائے بہرحال صوبہ کا قیام از حد ضروری ہے تاکہ اس علاقے سے بیروزگاری ‘غربت اور محرومی کا خاتمہ ہوسکے۔مشاورتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے روزنامہ ”خبریں“ کے چیف ایگزیکٹو جناب ضیاشاہد نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ نئے صوبوں کے قیام بالخصوص جنوبی پنجاب کی تہذیب و ثقافت کی ترویج اور ترقی اور این ایف سی ایوارڈ سے ان کا جائز حصہ دلانے کیلئے کوشش جاری رکھیں گے۔ لیکن انتہا پسندوں کو اس پرامن دھرتی میں فتنہ و فساد پھیلانے اور خونریزی کی اجازت نہیں دیں گے۔ اجلاس میں سابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی، مخدوم جاوید ہاشمی، ملک عامر ڈوگر ایم این اے، محترمہ شاہین شفیق ایم این اے، سابق وفاقی وزیر علامہ حامد سعید کاظمی، ایوان تجارت و صنعت کے صدر خواجہ جلال الدین رومی سمیت مختلف شعبوں سے متعلقہ افراد نے شرکت کی۔ جناب ضیاشاہد نے کہاکہ سرائیکی مشاعروں کا سلسلہ ہم نے شروع کیا ہے اسے بھی جاری رکھیں گے۔ انہوں نے کہا یہ بہت ہی محبت کرنے والی دھرتی ہے یہاں کبھی بھی زبان کی بنیاد پر نفرت نہیں رہی ۔انہوں نے کہا کہ اپنے حقوق کی بات ضرور کریں مگر شائستگی اور دلیل کے ساتھ۔ انہوں نے کہا کہ زبان اور نسل کی بنیاد پر پاکستان توڑنے کی سازش کو ناکام بنانا ہوگا۔ دو قومی نظریئے کی حقیقت بھارت میں رہنے والے مسلمانوں کو اب پتہ چلی ہے نریندر مودی مسلمانوں کو راجیہ سبھا اور لوک سبھا سمیت کسی ادارے میں نمائندگی دینے کیلئے تیار نہیں۔ ایک مسلمان لڑکی نے اپنے خط میں روتے ہوئے جو تصویر کشی کی ہے اس نے دو قومی نظریئے کی اہمیت کو مزید اجاگر کردیا ہے۔ انہوں نے ہندوﺅں کے ڈر سے گائے ذبح کرنا بند کر دیا اس کے باوجود انہیں کبھی گائے ذبح کرنے یا کوئی اور الزام لگا کر سرعام گھسیٹا جاتا ہے اور تشدد کرکے مار دیا جاتا ہے۔ وہاں مسلمان محفوظ نہیں ہیں ہمیں خدا کا شکر ادا کرنا چاہیے کہ ہم آزاد فضا میں سانس لے رہے ہیں۔اس حوالے سے 14اگست کے اخبار میں ان کا مقالہ بھی چھپاتھا۔انہوں نے کہا کہ وہ علاقے کی انتظامی، سیاسی، معاشی اور معاشرتی ضرورتوں کیلئے آواز بلند کرتے رہیں گے۔ آپ صوبہ مانگیں، سرائیکی علاقے کی ترقی کیلئے وسائل مانگیں، این ایف سی ایوارڈ میں اپنا حصہ طلب کریں مگر دشمن ملک کی خفیہ ایجنسیوں کی زبان مت استعمال کریں۔سابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ اگر اپوزیشن تعاون کرتی اور صوبہ کے قیام کے لئے دوتہائی اکثریت قومی اسمبلی میں حاصل ہوجاتی تو آج صوبہ بن چکا ہوتا۔ مسلم لیگ ن نے کام خراب کرنے کے لئے بہاولپور صوبہ کاشوشہ شامل کردیا۔ دونوں قراردادوں پر انہوںنے کمیشن قائم کردیا جس نے مالی ماہرین، دانشوروں، شعراءاور صاحب الرائے لوگوں سے بات کی انہوں نے متفقہ طور پر دو صوبوں کے قیام کو ناقابل عمل قرار دیدیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ سب سیکرٹریٹ کے قیام اور محدود جمہوریت کے حق میں نہیں ہیں۔ ہمارا اپنا وزیراعلیٰ، سپیکر، کابینہ، انتطامیہ ہونی چاہےے۔ انہوںنے کہا کہ انگریزوں نے بھی یہ پیشکش کی تھی کہ تمام اختیارات مسلمانوں کو دے دیئے جائیںگے اگر وہ پاکستان کے مطالبے سے دستبردار ہوجائیں۔ انہوں نے کہاکہ این ایف سی ایوارڈ میں صوبوں کو پاور فل بنایاگیا۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی فنانس کمیشن بھی بنایا جانا چاہےے تاکہ اضلاع کو مساوی فنڈز مل سکیں، ہمیں انتظامی یونٹ نہیں مکمل صوبہ چاہےے۔سینئر سیاستدان مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا کہ وہ دکھی دل کے ساتھ جناب ضیا شاہد سے معذرت چاہتے ہیں۔ سوشل میڈیا اور بریکنگ نیوزکی دوڑ نے طوفان بدتمیزی مچا دیا ہے۔ پوری کی پوری قوم سوشل میڈیا کے سحر کاشکار ہوگئی ہے۔ میرے خلاف 15دن تک سوشل میڈیا پر طوفان بدتمیزی جاری رہا، گالیاں دی گئیں مگر میںنے انہیں معاف کردیا۔ انہوں نے کہاکہ سکھوں نے مسلمانوں کوقتل عام کیا جبکہ ادھر سے بھارت جانے والی ٹرینوں میں مار کاٹ ہوگئی وہ ایک تاریخی المیہ تھا۔ اب 70سال ہو چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملتان کبھی بھی لاہور کا حصہ نہیں رہا۔ 1901ءمیں پشاور بھی پنجاب کاحصہ تھا۔ انہوں نے کہاکہ 2007ءسے پہلے انہوں نے کبھی سرائیکی صوبہ کا نام نہیں سنا۔ 2005ءتک کسی اخبار نے پاکستان میں سرائیکی کانام نہیں لکھاگیا۔ الگ صوبہ کے قیام کے لئے وہ عوام کے ساتھ ہیں ۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ ان کی چچی سکھ تھی، وہ ہمارے خاندان کو کنٹرول کرتی تھی، تمام رشتے ناطے ان کی مرضی سے ہوتے تھے۔ وہ مسلمان ہونے کے بعد سب کچھ بھول گئی، اسے اپنے والدین، بھائی بہن وغیرہ یاد توآتے تھے مگر وہ ان کے لئے فکر مند نہیں تھی۔ انہوں نے کہا کہ 1970ءتک صوبہ بہاولپور کی تحریک تھی اور بہاولپور صوبہ محاذ نے سات نشستیں جیتی تھیں مگر ان میں سے چھ ذوالفقار علی بھٹو کے ساتھ مل گئے صرف نور محمد ہاشمی نے انکار کردیا۔ جاوید ہاشمی نے جناب ضیاشاہد کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ ہمیں معاف فرمائیں اور معذرت قبول کرلیں ، جن لوگوں نے غیراخلاقی باتیں کی ہیں ان کی کوئی حیثیت نہیںہے۔پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی ملک محمدعامر ڈوگر نے کہا کہ ”خبریں“ نے جنوبی پنجاب کے غریب، مظلوم اور بے سہارا عوام کو زبان دی اور ان کی آواز ایوانوں تک پہنچائی۔ ”جہاں ظلم وہاں خبریں“ عوام کی آواز بن گیا۔ زراعت اور عوامی مسائل کو فوکس کیا اور اپنے اخبار میں ہرطبقہ زندگی کے افراد کو نمائندگی دی۔ نئے صوبوں کاقیام وقت کی ضرورت ہے۔ نئے صوبے بننے چاہئیں۔ ”خبریں“ جنوبی پنجاب کی ترجمانی کررہا ہے۔ نئے صوبے کانام کوئی بھی رکھ دیں اس سے کوئی فرق نہیں پڑتاہے کیونکہ پھول کا نام کچھ بھی رکھ دیں اس کاکام خوشبودینا ہے۔ بھکر اورمیانوالی کو بھی نئے صوبے کاحصہ ہونا چاہےے۔ صوبے کے قیام کے لئے تمام سیاسی جماعتوں کو ایک پچ پر ہونا چاہےے۔ نیا صوبہ جب بھی بنے گا جناب ضیاشاہد اور ”خبریں“ کا مثبت اور مو¿ثر کردار ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ عوام کو ان کی دہلیز پر انصاف کی فراہمی اور ان کے مسائل کے حل کے لئے سب سیکرٹریٹ کے قیام کااعلان کیاگیا تھا تاہم ملک محمد رفیق رجوانہ گورنر پنجاب بنتے ہی بھول گئے۔ سابق حکومت کے شروع کئے گئے پراجیکٹس کو آٹھ سے دس سال گزرنے کے باوجود مکمل نہیں کیاگیا حالانکہ منصوبے عوام کے لئے ہوتے ہیں۔ سابق حکومت نے فیصل آباد، ملتان، سکھر موٹروے کا منصوبہ شروع کیا تھا تاہم موجودہ حکومت نے لاہور، کراچی موٹروے شروع کرکے سابق پراجیکٹ کا روٹ بھی تبدیل کردیا۔ نئے صوبے کے قیام کی جدوجہد اور تحریک میں جناب ضیاشاہد اور خبریں ملتان کا کردار اور آواز ہمیشہ یادرکھی جائے گی۔ اسلام آباد اور لاہور کے ایڈیشنوں میں جنوبی پنجاب کی آواز، محرومی اور پسماندگی پر لکھے گئے مضامین اور کالموں، خبروں کو زیادہ سے زیادہ جگہ دی جائے۔انہوں نے زراعت کی خبروں کو اہمیت دینے کی تجویز بھی دی۔مسلم لیگ ن کی رکن قومی اسمبلی محترمہ شاہین شفیق نے کہا کہ نیا صوبہ ضرور بننا چاہیے تاہم یہ تعصب کی بنیاد پر نہیں ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ خطے ے عوام کو مسائل کے حل کیلئے لاہور جانا پڑتا ہے جو تکلیف اور مسائل کا سبب ہے۔ الگ صوبے کے قیام تک سب سیکرٹریٹ کا قیام عمل میں آنا چاہیے۔ ایڈیشنل چیف سیکرٹری کی سربراہی میں انتظامی بنیادوں پر دفاتر کو جلد ازجلد کام شروع کر دینا چاہیے۔سابق وفاقی وزیر حج واوقاف علامہ حامد سعید کاظمی نے کہا کہ آوازے کسنے اور طعنے دینے اور الزام تراشیوں کی سیاست چلتی ہے۔ دوڑ میں جیتنے کیلئے تیز دوڑنا ضروری ہے مگر بعض اڑنگی مار کر آگے بڑھنا چاہتے ہیں، یہ لوگ نادان اور بے وقوف ہیں۔ جنوبی پنجاب کی آواز بنیں، ایسے لوگوں کی حوصلہ شکنی کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اگر سن آف سوائل (دھرتی کے بیٹے) کی بات ہو رہی ہے تو وہ بھی اس دھرتی کے بیٹے نہیں ہیں لیکن آج تک کسی نے احساس نہیں دلایا۔ انہوں نے کہا کہ وہ سرائیکی نہیں سیکھ پاتے لیکن اس کے باوجود لوگوں نے انہیں بھرپور اکثریت سے جتوایا جبکہ ان کا صرف ایک گھر ہے۔ انہوں نے بھی جناب ضیاشاہد سے ان کی دل آزاری پر معذرت کی۔ انہوں نے کہا کہ ڈی سنٹرلائزیشن کا دور ہے، ملتان کی خبریں ملتان میںختم ہو جاتی ہیں، لاہور اور اسلام آباد میں شائع نہیں ہوتیں تو حکمرانوں کو پتہ نہیں چلنا۔ انہوں نے کہا کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ ملتان کی خبریں لاہور اور اسلام آباد میں بھی شائع ہوں، انہوں نے کہا کہ انہیں صوبہ سرائیکستان کے قیام پر کوئی اعتراض نہیں۔فارماڈسٹری بیوٹرز ایسوسی ایشن کے صدر اظہر خان بلوچ نے کہا ہے کہ ایک نیا صوبہ بننا چاہیے اور اس کا دارالخلافہ ملتان ہونا چاہیے۔ نئے صوبے کے قیام کی تحریک کے حق میں ہیں اور تمام جماعتوں کو نئے صوبوں کے قیام کیلئے ایک پلیٹ فارم پر جدوجہد کرنی چاہیے۔ اتفاق رائے سے منزل کا حصول جلد مکمل ہو سکے گا۔ معروف قانون دان شیخ محمد فہیم ایڈووکیٹ نے کہا کہ بھارت کی طرح پاکستان کے آئین میں گنجائش ہونی چاہیے کہ صوبوں کے قیام کیلئے کمیشن کی رپورٹ ہی کافی ہو اورکسی نئے صوبے کے قیام کیلئے اس صوبے کی اسمبلی میں قرارداد پیش ہونا ضروری نہ ہو مگر ہمارے ہاں سینٹ اور قومی اسمبلی سے قرارداد پاس ہونا بھی لازمی ہے جبکہ بھارتی آئین میں ایک آرٹیکل کے تحت کمیشن مقرر کیا جاتا ہے جس کی رپورٹ پر نئے صوبے کے قیام کی منظوری دے دی جاتی ہے اور نیا صوبہ تشکیل پا جاتا ہے۔ صوبہ پنجاب میں حق تلفی ومحرومی ختم کرنے کیلئے جنوبی پنجاب پر مشتمل نیا صوبہ قائم ہونا چاہیے۔ پاکستانی آئین میں بھی ایسا آرٹیکل ہونا چاہیے۔ایوان تجارت وصنعت ملتان کے صدر خواجہ جلال الدین رومی نے کہا کہ جنوبی پنجاب پر مشتمل علیحدہ صوبہ انتظامی بنیادوں پر بننا چاہیے۔ الگ صوبے کے قیام تک اہم اداروں اور محکموں کے دفاتر کو ملتان منتقل کیا جانا چاہیے۔ جنوبی پنجاب میں سب سیکرٹریٹ کے قیام اور ایڈیشنل چیف سیکرٹری کی تعیناتی کے اعلانات ہوئے لیکن ان پر عملدرآمد نہیں ہو سکا، خطے کے عوام کو بہت زیادہ تکالیف اور مسائل کا سامنا ہے۔ محرومی، پسماندگی اور تکالیف کا ازالہ وقت کی اہم ضروری ہے۔آل پاکستان انجمن تاجران کے چیئرمین خواجہ محمد شفیق نے کہا کہ نئے صوبے کا قیام مضبوط پس منظر اور تاریخ رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نئے صوبے کا نام سرائیکی صوبہ رکھ دیں یا جنوبی پنجاب یا صوبہ ملتان رکھ دیں اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے نان ایشوز کو ایشوز بنا دیا گیا ہے۔ نئے صوبے قائم ہونے چاہئیں اور ان کے لیے اتفاق رائے پیدا کریں، نئے صوبے کے قیام کے بغیر ہماری بقاءنہیں ہے۔صوبائی امن کمیٹی کے رکن، معروف سماجی شخصیت سید علی رضا گردیزی نے کہا کہ صوبہ ایک بننا چاہیے۔ جنوبی پنجاب کے دو صوبے نہیں بننے چاہئیں۔ ملتان، سکھر موٹر وے کے روٹ اور ڈیزائننگ نے ملتان کو بہاولپور سے دور کردیا ہے۔ سابق روٹ اور ڈیزائننگ کے تحت ملتان سے بہاولپور کا سفر40منٹ کا ہوتا، اس روٹ میں اب بھی بہتری لا کر فاصلے کم کئے جا سکتے ہیں۔ ساہیوال علیحدہ ڈویژن بنا دیا گیا ہے تاہم اب بھی ساہیوال کی حدود کے آغاز پر جنوبی پنجاب کی حدود کے آغاز کا بورڈ نصب ہے۔ صنعت کار اور معروف کاروباری شخصیت ملک عاشق علی شجرا نے کہا کہ نئے صوبے کا نام سرائیکی صوبہ ہونا چاہیے۔ یہ ہماری پہچان اور شناخت ہے۔ سندھیوں کے صوبے کا نام سندھ، بلوچیوں کے صوبے کا نام بلوچستان، پختونوں کے صوبے کا نام خیبرپختونخوا ہو سکتا ہے تو سرائیکیوں کے صوبے کا نام سرائیکی صوبہ کیوں نہیں ہو سکتا ہے۔ جناب ضیاشاہد اور ان کی ٹیم محنت، لگن، جانفشانی سے نئے صوبے کے قیام کی تحریک میں مدد کر رہے ہیں۔ وفاق المدارس پنجاب کے صدر علامہ زبیر احمد صدیقی نے کہا کہ جنوبی پنجاب پر مشتمل الگ صوبہ بننا چاہیے۔ صوبے کے قیام کے لئے باہمی اتفاق رائے پیدا کرنا ضروری ہے اور وہ فیصلہ کرنا اور وہ فیصلہ لینا چاہیے جس پر پورا خطہ متفق ہو۔ نیا صوبہ ایک ہوں یا دو نئے صوبے بنائے جائیں لیکن کسی باہمی خلفشار کا شکار نہیں ہونا چاہیے۔ انتشار اور انتہاپسندی سے بچنا چاہیے۔ مرکزی انجمن تاجران پاکستان کے چیئرمین خواجہ سلیمان صدیقی نے کہا کہ ایک وسیب، ایک تشخص اور ایک شناخت کے لئے ایک صوبہ ہونا چاہیے۔ سرائیکی دھرتی کے لئے ایک صوبہ بے حد ضروری ہے۔ انہوں نے اپنی تجاویز میں کہا کہ چینل فائیو میں خطے کی محرومی و پسماندگی کو اجاگر کرنے، نئے صوبے کے قیام کی تحریک کے لئے نشریات کا دورانیہ مختص کیا جائے۔ ”خبریں“ میں زراعت، صنعت اور تجارت کی سرگرمیوں کے لئے پورا صفحہ مختص کیا جائے۔ معروف سرائیکی دانشور اور سکالر پروفیسر ڈاکٹر شوکت مغل نے کہا کہ جنوبی پنجاب پر مشتمل الگ صوبہ بننا چاہیے۔ خطے کے باسیوں کو تخت لاہور سے الگ کیا جائے۔ نئے صوبے کے قیام سے ملازمتوں کے مواقع پیدا ہوں گے۔ روزگار کے ذرائع پیدا ہوں گے۔ نئی صنعتوں کا قیام عمل میں آئے گا۔ انہوں نے کہا کہ سرائیکی کاز اور سرائیکی صوبہ کے قیام کی تحریک چلانے والوں کو کبھی را کا ایجنٹ کہا گیا تو کبھی انڈیا سے تربیت یافتہ قرار دیا گیا اور کبھی کہا گیا کہ سرائیکی انڈیا کی زبان بولتے ہیں۔ محب وطن پاکستانی ہیں ایسے ریمارکس پر دکھ ہوتا ہے۔ نئے صوبے کے قیام کے لئے جناب ضیاشاہد کی جدوجہد اور ”خبریں“ کے کردار کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ سرائیکستان ڈیموکریٹک پارٹی کے چیئرمین رانا فراز نون نے کہا کہ سرائیکی کاز اور سرائیکی صوبے کے قیام کے لئے کام کرنے والے بہت اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ گالیاں دینے والے ہمیں بھی گالیاں دے رہے ہیں۔ جناب ضیاشاہد نے جنوبی پنجاب کے محروم، پسماندہ طبقات کو ناصرف شعور دیا، آواز دی اور ”خبریں“ کے ذریعے اس تحریک کو پروان چڑھایا، ہم ان کی خدمات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور ان کی صحت اور درازی عمر کے لئے دعاگو ہیں۔ بہاول پور کی رہائشی سدرہ ناز نے کہا کہ جنوبی پنجاب پر مشتمل نئے صوبے کے قیام کی حامی ہیں۔ نئے صوبے کا قیام محرومی و پسماندگی دور کرنے، تعلیم اور روزگار کے دروازے کھولنے کا واحد راستہ ہے۔ سرائیکی دانشور، کالم نگار ظہور احمد دھریجہ نے کہا کہ خطے کی محرومیوں اور پسماندگی کے خاتمے کے لئے نیا صوبہ بننا چاہیے۔ سرائیکی صوبہ دیگر صوبوں کی طرح بننا چاہیے۔ ”خبریں“ نے محرومیوں اور مسائل کو ہمیشہ اجاگر کیا آج خطے کے رہنے والے جناب ضیاشاہد اور ”خبریں“ کی پوری ٹیم کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ ”خبریں“ کے مثبت و مو¿ثر کردار کے معترف ہیں۔کالم نگار انورقریشی نے کہاہے کہ خطے کاکوئی بھی شخص صوبے کے قیام کے حوالے سے دورائے نہیں رکھتاہے۔ زبان، رنگ، نسل و گروہی تنازعات ،اختلافات سے بالاترہوکر نیاصوبہ بنایاجائے۔ نئے صوبے کا نام ”صوبہ ملتان“ رکھاجائے۔سینئر نیوز ایجنٹ اکبرشاہ گردیزی نے کہا کہ جنوبی پنجاب پرمشتمل الگ صوبہ بننا چاہیے۔ جنوبی پنجاب کی آبادی میں مسلسل اضافہ ہورہاہے جبکہ اس کے برعکس فنڈز کم اور ترقیاتی کام نہیں کرائے جاتے ہیں۔ غربت اور بے روزگاری کے سائے بڑھتے جارہے ہیں۔ جنوبی پنجاب کی آبادی 6کروڑ 75لاکھ سے بڑھ چکی ہے۔جنوبی پنجاب کواپرپنجاب کے مقابلے میں 25فیصد فنڈز ملتا ہے جبکہ 75فیصد وسطی اور اپرپنجاب استعمال کرتاہے۔ فنڈز کی کمی کی وجہ سے بڑے اور میگاپراجیکٹس نہیں ملتے ہیں اورمحرومی وپسماندگی بڑھتی جارہی ہے ۔ اس ظلم اورناانصافی کے کے ازالے کےلئے الگ صوبے کاقیام ناگزیر ہوچکاہے۔اخبارفروش یونین کے مرکزی رہنما شیخ عمردین نے کہاکہ نیاصوبہ ہرقیمت پر بننا چاہیے۔ نیاصوبہ زبان، نسل کے نام کے بجائے انتظامی بنیادوں پر بننا چاہیے۔ نئے صوبے کے قیام کی تحریک جناب ضیا شاہد اور ”خبریں“ نے شروع کی۔ مخالفت اور منافقت کرنیوالوں کوناکامی ہوئی۔ آج یہ آواز باقاعدہ تحریک بن چکی ہے۔ خطے کاہرفرد جناب ضیاشاہد کوخراج تحسین پیش کرتاہے۔مسلم لیگ(فنکشنل) کے رہنما محمد اشرف قریشی نے کہاکہ نئے صوبے کے قیام کے حامی ہیں لیکن لسانی بنیادوں پر صوبے کے قیام کی سخت مخالفت کریںگے۔ ان کی جماعت نے کبھی بھی نئے صوبے کے قیام کی مخالفت نہیں کی تاہم زبان اورلسانی بنیادوں پر صوبے کے قیام کی مخالفت کریںگے۔عوامی مسلم لیگ کے رہنما بابواکرم انصاری نے کہاکہ صوبہ پنجاب سمیت مزید صوبے بننے چاہیے۔ صوبہ پنجاب کی تقسیم ہونی چاہیے۔ تاہم نئے صوبے زبان، نسل وگروہی تقسیم کی بنیاد پر نہیں بننے چاہیے۔ سوسائٹی فارہیومن رائٹس کی سیکرٹری محترمہ فریال خان نے کہاکہ جنوبی پنجاب پرمشتمل نیاصوبہ بننا چاہیے۔ روزنامہ ”خبریں“ کے کالم نگار محمد مکرم خان نے کہاکہ جنوبی پنجاب پرمشتمل ایک نیاصوبہ بننا چاہیے۔ ایک سے زائد صوبہ آئینی وقانونی طورپرممکن نہیں ہے۔ تقریب میں نظامت کے فرائض ڈپٹی ایڈیٹرمظہرجاوید نے اداکیے۔
ضیاشاہد

امریکی سفیر کی طلبی, لیکن کیوں؟, اہم خبر سامنے آگئی

اسلام آباد(نیٹ نیوز) امریکا کی نئی افغان پالیسی اور اس حوالے سے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پاکستان کو دی جانے والی دھمکی کا موثر جواب دینے کے لیے سینیٹ کی خصوصی کمیٹی نے اپنی سفارشات مرتب کرلیں۔کمیٹی سفارشات کی کاپی کے مطابق کمیٹی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی افغان پالیسی پر امریکی سفیر کو طلب کرکے احتجاج ریکارڈ کرانے کی سفارش کردی۔سینیٹ کمیٹی کے مطابق امریکی صدر کی جانب سے کی جانے والی تقریر میں دہشتگردی کے خلاف عالمی جنگ میں پاکستان کی قربانیوں کو نظرانداز کیا گیا اس لیے امریکی سفیر کو طلب کرکے انہیں باور کرایا جائے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی تقریر سے پاکستانی عوام کے جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے۔کمیٹی نے تجویز دی کہ وزیر خارجہ امریکی دورے میں پاکستان کی قربانیوں پر مبنی حقائق نامہ پیش کریں، جس میں امریکی اور نیٹو افواج کو پاکستان کی جانب سے دی جانے والی سہولیات کا ذکر بھی کیا جائے۔اس کے علاوہ یہ تجویز بھی دی گئی ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی معیشت کو پہنچنے والے نقصانات کو بھی اجاگر کیا جائے۔کمیٹی کا کہنا تھا کہ کوالیشن سپورٹ فنڈ کی مد میں امریکا سے ملنے والی امداد پر مشتمل حقائق نامہ بھی جاری کیا جائے۔کمیٹی نے اپنی سفارشات میں یہ بھی تجویز دی کہ واضح قومی پالیسی مرتب کی جائے، اس کے علاوہ سینیٹ کی خصوصی کمیٹی نے حکومت کو فی الفور پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کا اجلاس طلب کرنے کی سفارش بھی کی۔سینیٹ کی خصوصی کمیٹی نے ڈونلڈ ٹرمپ کی دھمکی کو مد نظر رکھتے ہوئے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلاکر جوابی پالیسی کے اعلان کی بھی سفارش کی۔اس کے علاوہ سینیٹ کمیٹی نے پاکستان کا نقطہ نظر پیش کرنے کے لیے فی الفور پارلیمانی وفود کے ذریعے سفارتی کوششیں تیز کرنے کی سفارش کردی۔کمیٹی نے یہ تجویز بھی دی کہ قومی سلامتی، خارجہ اور بدلتی جیو پولیٹیکل صورتحال کے پیش نظر نئی پالیسی کی تشکیل کے لیے بین الوزارتی ٹاسک فورس قائم کی جائے اور پارلیمان کو ٹاسک فورس میں قائدانہ کردار دیا جائے۔کمیٹی کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف پاکستان، چائنا، افغانستان اور تاجکستان پر مشتمل فورم علاقائی فریم ورک بھی تیار کرے۔

لندن جانیوالی ہر پرواز میں10سیٹیں بک

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک)سابق وزیراعظم نوازشریف کے بیرون ملک جانے سے متعلق افواہیں زیر گردش ہیں اور اب انکشاف ہوا ہے کہ نوازشریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کے لیے اعلی حکومتی عہدیداروں کے احکامات پر قومی ایئرلائن کی پروازوں میں روزانہ کم ازکم 10 نشستیں رکھی جارہی ہیں ، نوازشریف اور مریم نواز کی لندن روانگی متوقع ہے جہاں کلثوم نواز شریف زیرعلاج ہیں۔ یہ بھی انکشاف ہوا کہ تین نجی ایئرلائنز مسلسل چار دن شریف فیملی کے مذکورہ افراد کیلئے اپنی نشستیں محفوظ رکھتی رہیں لیکن بعدازاں بکنگ منسوخ کردی گئی جس کی وجہ سے کمپنیوں کو نقصان بھی اٹھانا پڑا۔ یادرہے کہ کلثوم نواز کے بلڈ کینسر کے دعوے منظرعام پر آئے تھے لیکن اس کی شریف فیملی اور بالخصوص مریم نوازشریف نے تردید کرتے ہوئے بتایاکہ انہیں گلے کے ایک حصے میں کینسر ہے اور ابھی ابتدائی مراحل میں ہے اور علاج شروع کردیاگیا۔

ایک اور گھریلو ملازمہ پراہم پارٹی کے رہنماءکے اہلخانہ کا بیہمانہ تشدد،شرمناک انکشافات

گوجرانوالہ (مانیٹرنگ ڈیسک) گوجرانوالہ میں پیپلزپارٹی کے رہنما کے گھر ملازمہ پر تشدد چینل ۵ کے مطابق گھریلو ملازمہ مائرہ نے الزام عائد کیا کہ پی پی رہنما بابر لون کے گھر میں اس پر شدید تشدد کیا جاتا ہے بابر لون کی اہلیہ اور بچے اسے کمرے میں بند کر کے تشدد کرتے ہیں بچی نے بتایا کہ آج جب اسے کمرے میں بند کیا گیا تو اس نے پولیس ہیلپ لائن پر کال ار دی اور گھر میں ہر ممکن زہریلا کیمیکل پلا کر زندگی ختم کرنے کی کوشش کی مائرہ کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا اس نے پولیس کو بتایا گھر کی مالکن فرزانہ بی بی نے اسے جان سے مارنے کی کوشش بھی کی پولیس معاملے کی تفتیش کر رہی ہے۔

معروف قانون دان اعتزاز احسن نے نواز شریف کی تقا ریر بارے فیصلہ سنا دیا

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سنیٹر اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ پانامہ فیصلے میں کوئی سقم نہیں ہے۔ ہاتھ نرم رکھا گیا ہے۔ جے آئی ٹی کے ممبران گواہ کے طور پر آ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریفرنس کے 6 ہفتے دے کر رعایت دی گئی ہے۔ آصف زرداری کیس میں اب کچھ نہیں نکلے گا۔ وہ پہلے ہی سزا کاٹ چکے ہیں۔ عمران وکلاءسے مشورہ کر لے وہ بتا دیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نوازشریف کی تقریریں بظاہر توہین عدالت ہیں۔ وہ عدالتوں کی پرواہ ہی نہیں کر رہے۔ سابق وزیراعظم توہین عدالت کو کچھ سمجھتے ہیں نہیں۔ ان کو ڈر نیب عدالتوں کا ہے۔ صرف جعل سازی میں 14 سال قید ہو سکتی ہے۔ پیپلزپارٹی کا وزیراعظم ہوتا تو جیل میں ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ ظفر حجازی کیس میں نوازشریف کو ملزم نہیں بنایا۔ مولانا مودودی کیس میں ہم دادرسی کے پابند نہیں ہیں۔ نوازشریف کیس کو سیاسی بنانا چاہتے ہیں۔ نگران جج کا اختیار صرف انتظامی ہے۔ بیسیوں دفعہ نگران جج لگے ہیں۔ جن کیسوں میں تاخیر ہو رہی ہو وہاں نگران جج لگتا ہے۔ فیصلہ صرف اور صرف احتساب عدالت نے دینا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پرتشدد وکلاءاور متکبر جج خطرناک ہوتے ہیں۔ بار کے الیکشن کی مدت 2 سال ہونی چاہئے۔ وکلاءگردی کا فائدہ نوازشریف کو ہو رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پیپلزپارٹی چاہتی ہے کہ 62,63 میں ترمیم الیکشن کے بعد ہو۔

فہمیدہ مرزا بطور سپیکر قومی ا سمبلی کیا کرتی رہی،دیکھئے تہلکہ خیز انکشافات

اسلام آباد (آ ن لائن ) سابق اسپیکر قومی اسمبلی فہمیدہ مرزا کی طرف سے قاعد و ضوابط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پارلیمنٹ میں اپنے سیاسی کارکنوں کو اعلیٰ عہدوں پر تعینات کرنے کا انکشاف ہوا ہے ۔سابق اسپیکر نے پارلیمنٹ کے بنائے ہوئے قوانین کو اپنے ہاتھوں سے دفن کرتے ہوئے سیاسی بنیادوں پر میرٹ کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ان لوگوں کو بھرتی کیا تھا ۔جن کی آگاہی کے باوجود موجودہ اسپیکر قومی اسمبلی اپنی پیش رو کی کارستانیوں پر پردہ ڈالے ہوئے ہیں ۔سیاسی اثر و رسوخ پربغیر ٹیسٹ انٹرویو اہم ذمہ داریاں پانے والوں میں محمدراشدمفضول وفاء،نیازمحمد بشری نازلی اور ظہور احمد شامل ہیں ۔تفصیلات کے مطابق پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف پارلیمنٹری سروسزحکام وسابق سیاسی حکمرانوں کی ایماءپرمسلسل2010ءمیں ختم ہونے والی یوایس ایڈپراجیکٹ کے ملازمین کواہم انتظامی واعلیٰ اختیاراتی پوسٹوں پربغیرٹیسٹ وانٹرویونوازے جانے کے عمل کاانکشاف ہواہے ۔سابق سپیکرنیشنل اسمبلی وصدربورڈآف گورنر(پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف پارلیمنٹری سروسز)فہمیدہ مرزاکی سفارش پراس وقت کی پیپس انتظامیہ کی طرف سے محمدراشدمفضول وفاءکوگریڈانیس کی پوسٹ پربطورریسرچ ایسوسی ایٹ ،نیازمحمد کوگریڈبارہ کی پوسٹ پربطورایڈمن افسر،بشری نازمی کوگریڈ18کی پوسٹ پربطورمنیجرپی اوسی اورظہوراحمدکوگریڈ17کی پوسٹ پربطور آئی ٹی آفیسرتعینات کیاگیاتھا۔

15 ستمبر کو ساہیوال میں اہم اعلان

ساہیوال (بیو رو رپورٹ) ضلعی صدر پیپلز پارٹی محمد ذکی چوہدری نے کہا ہے کہ بلاول بھٹو 8 ستمبر کی بجائے 15 ستمبر کو ساہیوال میں خطاب کریں گے۔ نئی تاریخ کا اعلان الحمد اللہ کر دیا گیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار محمد ذکی چوہدری سابق سٹی ناظم چوہدری شفقت جاوید ، محمد صہیب ذکی، چوہدری سرمد شفقت ، ہمراہ بے نظیر سیکرٹریٹ اولڈسول لائن ساہیوال میں خطاب کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ 15 ستمبر کو ہونے والا جلسہ ساہیوال کا بہت بڑا جلسہ ہو گا جس میں پچاس ہزار کے قریب افراد شرکت کریں گے، جلسہ کی تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔ جلسہ عام سے پیپلز پارٹی پنجاب کے صدر قمر زمان قاہرہ ودیگر قومی لیڈر بھی خطاب کریں گے۔

عیدالاضحی کہاں منائیں گے،جان کر سب حیران

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) سابق خاتون اول بیگم کلثوم نواز کی بیماری کے باعث سابق وزیر اعظم نواز شریف عید الضحی لندن میں منائیں گے،نواز شریف بدھ کو بیرون ملک روانہ ہوںگے۔ نجی ٹی وی کے مطابق بیگم کلثوم نوازکی بیماری کے باعث نوازشریف کی برطانیہ روانگی متوقع ہے اور آئندہ بدھ کو لندن روانہ ہوجائیں گے۔مسلم لیگ(ن)کے پارٹی ذرائع کے مطابق نواز شریف پیر اور منگل کو پارٹی قیادت سے خصوصی ملاقاتیں کریں گے جس کے بعد وہ بدھ کو لندن کے لئے روانہ ہوں گے۔واضح رہے کہ بیگم کلثوم نواز کو گلے کے کینسر کی تشخیص ہوئی ہے اور ان کا علاج جاری ہے جبکہ حمزہ شہباز شریف اپنی فیملی کے ہمراہ پہلے ہی لندن میں موجود ہیں۔

امریکی نائب وزیر خارجہ کا دورہ پاکستان،حکومت کا منہ توڑ جواب،عوام کے دل جیت لئے

اسلام آباد ( مانیٹرنگ ڈیسک) امریکا نے پاکستانی حکومت کے مطالبے پر قائم مقام نائب وزیر خارجہ اورپاکستان افغانستان کے لیے نمائندہ خصوصی ایلس ویلز کا پاکستان کا دورہ ملتوی کر دیا ہے۔ امریکی سفارت خانے کے ترجمان رک سانلسن نے ایلس ویلز کے دورہ پاکستان کے التوی کی تصدیق کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت پاکستان کی درخواست پر ایلس ویلز کا دورہ پاکستان ملتوی کیا گیا ہے تاہم دونوں حکومتیں باہمی مشاورت سے دورے کی نئی تاریخ کا اعلان کریں گی۔ قبل ازیں امریکی قائم مقام وزیرخارجہ کو شیڈول کے مطابق رواں ہفتے پاکستان کا دورہ کرنا تھا اور اس دوران ان کی اعلی سیاسی و عسکری حکام سے ملاقاتیں بھی طے تھیں۔ امریکی سفارت خانے کا کہنا تھا کہ ایلس ویلزکا دورہ پاکستان، امریکا کی سفارت کاری برائے جنوبی ایشیا کا حصہ ہے اور وہ یہاں سے ڈھاکا روانہ ہو ں گی۔ واشنگٹن میں قائم امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ افغانستان اور پاکستان کے لیے امریکا کی قائم مقام خصوصی نمائندہ 28 اگست سے 2 سمتبر کے دوران اسلام آباد، ڈھاکا اور کولمبو کا دورہ کریں گی۔ بیان میں بتایا گیا تھا کہ دورے میں وہ ان ممالک کے حکام، کاروباری رہنماں اور سول سوسائٹی کے نمائندوں سے ملاقاتیں کریں گی اور خطے میں امریکی تعاون کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ خیال رہے کہ گذشتہ دو ہفتوں کے دوران ایلس ویلز کا یہ دوسرا دورہ پاکستان تھا جس کو اب ایک مرتبہ پھر ملتوی کر دیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے پاکستان پر دہشت گردوں کو پناہ دینے کے الزامات کے بعد دونوں ممالک کی جانب سے بیان بازی کا سلسلہ جاری ہے۔ امریکا کی جانب سے افغانستان اور جنوبی ایشیا کے لیے نئی امریکی پالیسی پر مشاورت کے لیے وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف آئندہ ہفتے کے دوران اپنے تین ملکی دورے کا آغاز کریں گے۔

زرداری کو بری کس نے کروایا،تہلکہ خیز انکشافات

لاہور (خبرنگار،نیوزایجنسیاں) پاکستان تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ آصف علی زرداری کااحتساب عدالت سے بری ہونا میثاق جمہوریت کا ثبوت ہے، اسی وجہ سے نواز شریف اور آصف علی زرداری نے اپنی مرضی کا نیب چئیرمین لگا یا، جس پرسپریمورٹ نے نواز شریف کے کیس میں عدم اعتماد کا اظہار کیا تھا۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان کا لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہو ئے کہنا تھا کہ آصف زرداری کاعدالتوں سے بری ہونا میثاق جمہوریت کا ثبوت ہے، نواز شریف اور آصف زرداری نے مک مکا کر نیب کا چئیرمین لگایاجس کی وجہ سے نیب آصف زرداری کے خلاف مقدمات عدالت میں ناکافی ثبوت فراہم کرنے میں ناکام رہا ، حالانکہ آصف زرداری کی اربوں کی جائیدادیں باہر ہیں۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ نے نیب پر اسی وجہ سے عدم اعتماد کا اظہار کیا تھا ،اگر نواز شریف کے کیس میں سپریم کورٹ اپنی نگرانی میں جے آئی ٹی نہ بنواتی تو نواز شریف بھی اس سے بری ہوجاتے۔پی ٹی آئی کے چئیرمین کا کہنا تھا کہ نواز شریف کا خیال تھا کہ فیصلہ ان کے خلاف نہیں آئے گا ،اسی وجہ سے انہوں نے پورے کیس میں کوئی بات نہیں کی جیسے ہی ان کے خلاف فیصلہ آیا ،تو ساتھ ہی پوچھ رہے ہیں کہ”مجھے کیوںنکالا“۔نواز شریف کہ خلاف سازش یہ ہے کہ فیصلہ ان کے حق میں کیوں نہیں آیا۔این اے 120میں گزشتہ شب پی ٹی آئی خواتین کارکنان پر ن لیگ کے ارکان کی جانب سے غنڈہ گردی کا الزام لگاتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے خواتین کو کمپین کرنے سے روکا، آئی جی پنجاب کو مخاطب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پولیس کاکام عوام کو تحفظ دینا ہے ،اور اگر پولیس اس کام میں فیل ہو ئی تو ہم آئی جی پنجاب کے خلاف عدالت میں جائیں گے۔ عمران خان کاکہنا تھا کہ این اے 120کا انتخاب ایک ٹیسٹ کیس ہے ،اس سے ثابت ہوگا کہ ملک میں ڈاکو راج چلے گا یا کرپشن فری پاکستان؟یہ انتخاب بیگم کلثوم نواز سے نہیں پوری حکومتی مشینری کے خلاف لڑا جا رہاہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ کیسی جمہوریت ہے کہ میں پارٹی کا سربراہ ہوتے ہوئے اپنی پارٹی کی کمپین نہیں کرسکتا ،میرے پاس کو ئی عوامی عہدہ تو نہیں ہے ،تاہم میں آٹھ ستمبر کوحلقے کی حدود سے باہر ایک جلسہ کروں گا۔ الیکشن کمیشن پر تنقید کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ مریم نواز شریف وزیر اعلی کے گھر میں حلقے کی انتخابی مہم چلا رہی ہیں،اس بات کانوٹس لیا جانا چاہیے۔تحر ےک انصاف کے چےئر مےن عمران خان نے کہا ہے کہ ملک مےں اب (ن) لےگ کی بادشاہت کا دور ختم ہو چکا ہے ‘(ن) لےگ افواج پاکستان اور سپر ےم کورٹ کو کمزور کر نے کی سازش کر رہی ہے‘دہشت گردی کے خلاف افواج پاکستان کی قر بانےوں پر پوری قوم کو فخر ہے ‘حکمران دہشت گردی کے خاتمے کےلئے نےشنل اےکشن پلان پر عملددرآمد مےں کبھی سنجےدہ نہےں رہے ۔ وہ اتوار کے روز پاک افواج کے شہےد مےجر علی ناصرکے اہل خانہ سے اظہار تعزےت اور چےئر مےن سےکرٹر ےٹ مےں اےن اے120کے ضمنی انتخابات کے حوالے سے تحر ےک انصاف کے وکلا ونگ سمےت دےگر وفود سے ملاقات کے دوران گفتگو کر رہے تھے عمران خان نے مےجر علی ناصر کے اہل خانہ سے ملاقات کے دوران شہےد کی ملک اور قوم کےلئے خدمات پر انکو زبر دست خراج عقےدت پےش کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کےلئے افواج پاکستان نے جو قر بانےں دےں ہےں انکی دنےا مےں کوئی اور مثال نہےں ملتی اور دہشت گردی کے خلاف جنگ مےں پوری قوم افواج پاکستان کےساتھ ہے ۔ پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان سے پی آئی ٹی کی حلقہ این اے 120 سے امیدوار ڈاکٹر یاسمین راشد نے ملاقات کی‘ یاسمین راشد نے انتخابی مہم سے متعلق بریفنگ دی۔ اتوار کو عمران خان سے ڈاکٹر یاسمین راشد نے ملاقات کی۔ ملاقات میں جہانگیر ترین اور عندلیب عباس بھی موجود تھیں۔ یاسمین راشد نے انتخابی مہم سے متعلق بریفنگ دی۔ ملاقات میں گزشتہ رات پی ٹی آئی کے کارکنوں پر تشدد سے متعلق بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔